وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ٹوکیو – 2020 پیرا لمپک گیمس کے لئے بھارت کے معذور کھلاڑیوں کے دستے ، ان کے اہل خانہ ، سرپرستوں اور معذور کھلاڑیوں کے کوچ حضرات کے ساتھ گفتتگو کی۔ اس موقع پر نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کے مرکزی وزیر ، اطلاعات ونشریات کے مرکزی وزیر جناب انوراگ سنگھ ٹھاکر بھی موجود تھے۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے معذور کھلاڑیوں کی ، ان کی خود اعتمادی اور قوت ارادی کی ستائش کی۔ انہوں نے پیرالمپک کھیلوں میں اب تک کے سب سے بڑے دستے کے لئے ان کی سخت محنت کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں معذور کھلاڑیوں کے ساتھ گفتگو کرنے کے بعد پوری امید ہے کہ بھارت ٹوکیو – 2020 پیرالمپک گیمس میں بھی ایک نئی تاریخ رقم کرے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ آج کا نیا بھارت کھلاڑیوں پر تمغوں کے لئے دباؤ نہیں ڈالتا بلکہ یہ امید کرتا ہے کہ وہ اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔ حالیہ اولمپکس کھیلوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہ ملک پوری طرح کھلاڑیوں کی کوششوں میں ان کے ساتھ ہے، چاہے وہ جیتیں یا ہاریں۔
وزیراعظم نے میدان میں جسمانی قوت کے ساتھ ساتھ ذہنی قوت کی اہمیت پر بھی بات کی۔ انہوں نے معذور کھلاڑیوں کی مختلف حالات سے نمٹنے اور آگے بڑھنے کے لئے ان کی ستائش کی۔ نئے مقام، نئے لوگوں اور بین الاقوامی سیٹنگ سے آشنا ہونے کی کمی جیسے مسائل کو ذہن میں رکھتے ہوئے دستے میں شامل کھلاڑیوں کے لئے کھیلوں کی نفسیات پر ورکشاپ اور سیمینار کے ذریعے تین اجلاس منعقد کئے گئے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے گاؤں اور دور دراز کے علاقے صلاحیت سے پر ہیں اور معذور کھلاڑیوں کا یہ دستہ اس کی ایک جیتی جاگتی مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے نوجوانوں کے بارے میں سوچنا چاہئے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہئے کہ انہیں تمام وسائل اور سہولیات حاصل ہوں۔ وزیراعظم نے کہا کہ بہت سے ایسے نوجوان کھلاڑی ہیں جن میں تمغہ جیتنے کی صلاحیت موجود ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ملک آج ان تک پہنچنے کی کوشش کر رہا ہے اور دیہی علاقوں پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔ وزیراعظم نے بتایا کہ مقامی اہلیت کے اعتراف کے لئے 360 کھیلو انڈیا سینٹر قائم کئے گئے ہیں۔ جلد ہی ان کی تعداد کو بڑھا کر ایک ہزار کر دیا جائے گا۔ سازو سامان، میدان اور دیگر وسائل اور بنیادی ڈھانچہ کھلاڑیوں کو فراہم کیا جا رہا ہے۔ ملک کھلاڑیوں کی کھلے دل سے مدد کر رہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ملک ٹارگیٹ اولمپک پوڈیم اسکیم کے ذریعے ضروری سہولیات فراہم کر رہا ہے۔
وزیراعظم نے اسرار کیا کہ اعلیٰ ترین مقام پر پہنچنے کے لئے ہمیں اس خوف سے نجات پانی ہوگی جس نے پرانی نسل کے دلوں پر قبضہ کر رکھا تھا اور وہ اس خدشہ میں رہتے تھے کہ اگر کسی بچے کو کھیلوں میں دلچسپی ہے تو اس کا صرف ایک دو کھیلوں کو چھوڑ کر باقی کسی کھیل میں کیریئر نہیں ہے۔ اس عدم سکیورٹی کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم نے زور دے کر کہا کہ ہمیں بھارت میں کھیلوں کے کلچر کو فروغ دینے کے لئے اپنے طریقہ کار اور نظام کو بہتر بنانا ہوگا۔ انہوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ نئے کھیل بین الاقوامی کھیلوں کے فروغ کے ساتھ نئی شناخت حاصل کر رہے ہیں۔ انہوں نے منی پور کے امپھال میں اسپورٹس یونیورسٹی کے قیام ، نئی تعلیمی پالیسی میں کھیلوں کی حیثیت اور کھیلو انڈیا تحریک کا اس سلسلے میں اہم اقدامات کے طور پر ذکر کیا۔
وزیراعظم نے کھلاڑیوں کو بتایا کہ انہوں نے اس بات کے قطع نظر کہ وہ کس کھیل کی نمائندگی کرتے ہیں، ایک بھارت شریشٹھ بھارت کے جذبے کو مستحکم کیا ہے۔ وزیراعظم نے زور دے کر کہا کہ آپ کسی بھی ریاست یا خطے سے تعلق رکھتے ہوں، آپ کوئی بھی زبان بولتے ہوں، ان سب سے بالاتر آج آپ ایک ٹیم انڈیا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ جذبہ ہمارے سماج کی ہر سطح پر سرایت کر جانا چاہئے۔
وزیراعظم نے کہا کہ اس سے پہلے دیوانگ جنوں کو سہولت دینے کو فلاحی اقدام سمجھا جاتا تھا، لیکن آج ملک اس کام کو اپنی ذمہ داری کے طورپر انجام دے رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پارلیمنٹ نے دیوانگ جن کو جامع سکیورٹی فراہم کرنے کی خاطر معذوری سے متاثرہ افراد کے حقوق کا قانون منظور کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوگمیہ بھارت مہم اس نئی سوچ کی سب سے بڑی مثال ہے۔ آج سینکڑوں سرکاری عمارتیں ، ریلوے اسٹیشن، ٹرین کے ڈبے، ملکی ہوائی اڈے، اور دیگر بنیادی ڈھانچے کو دیوانگ دوست بنایا جا رہا ہے۔وزیراعظم نے آخر میں کہا کہ بھارتی اشارتی زبان کی معیاری ڈکشنری، این سی ای آر ٹی کا اشا رتی زبان میں ترجمہ جیسی کوششیں پورے ملک میں بہت سے با صلاحیت افراد کی زندگی میں تبدیلی لارہی ہیں اور ان میں اعتماد پیدا کر رہی ہیں۔
9 کھیلوں میں شرکت کے لئے 54 معذور کھلاڑی ملک کی نمائندگی کے لئے ٹوکیو روانہ ہوں گے۔ پیرالمپک گیمس میں یہ بھارت کا اب تک کا سب سے بڑا دستہ ہے۔
आपका आत्मबल, कुछ हासिल करके दिखाने की आपकी इच्छाशक्ति असीम है।
— PMO India (@PMOIndia) August 17, 2021
आप सभी के परिश्रम का ही परिणाम है कि आज पैरालम्पिक्स में सबसे बड़ी संख्या में भारत के athletes जा रहे हैं: PM @narendramodi
एक खिलाड़ी के तौर पर आप ये बखूबी जानते हैं कि, मैदान में जितनी फ़िज़िकल स्ट्रेंथ की जरूरत होती है उतनी ही मेंटल स्ट्रेंथ भी मायने रखती है।
— PMO India (@PMOIndia) August 17, 2021
आप लोग तो विशेष रूप से ऐसी परिस्थितियों से निकलकर आगे बढ़े हैं जहां मेंटल स्ट्रेंथ से ही इतना कुछ मुमकिन हुआ है: PM @narendramodi
ऐसे कितने ही युवा हैं जिनके भीतर कितने ही मेडल लाने की योग्यता है।
— PMO India (@PMOIndia) August 17, 2021
आज देश उन तक खुद पहुँचने की कोशिश कर रहा है, ग्रामीण क्षेत्रों में विशेष ध्यान दिया जा रहा है: PM @narendramodi
हमारे छोटे छोटे गाँवों में, दूर-सुदूर क्षेत्रों में कितनी अद्भुत प्रतिभा भरी हुई है, आप इसका प्रत्यक्ष प्रमाण हैं।
— PMO India (@PMOIndia) August 17, 2021
कई बार आपको लगता होगा कि आपको जो संसाधन सुविधा मिली, ये न मिली होती तो आपके सपनों का क्या होता?
यही चिंता हमें देश के दूसरे लाखों युवाओं के बारे में भी करनी है: PM
भारत में स्पोर्ट्स कल्चर को विकसित करने के लिए हमें अपने तौर-तरीकों को लगातार सुधारते रहना होगा।
— PMO India (@PMOIndia) August 17, 2021
आज अंतर्राष्ट्रीय खेलों के साथ साथ पारंपरिक भारतीय खेलों को भी नई पहचान दी जा रही है: PM @narendramodi
आप किसी भी स्पोर्ट्स से जुड़े हों, एक भारत-श्रेष्ठ भारत की भावना को भी मजबूत करते हैं।
— PMO India (@PMOIndia) August 17, 2021
आप किस राज्य से हैं, किस क्षेत्र से हैं, कौन सी भाषा बोलते हैं, इन सबसे ऊपर आप आज ‘टीम इंडिया’ हैं।
ये स्पिरिट हमारे समाज के हर क्षेत्र में होनी चाहिए, हर स्तर पर दिखनी चाहिए: PM
पहले दिव्यांगजनों के लिए सुविधा देने को वेलफेयर समझा जाता था।
— PMO India (@PMOIndia) August 17, 2021
लेकिन आज देश इसे अपना दायित्व मानकर काम कर रहा है।
इसलिए, देश की संसद ने ‘The Rights for Persons with Disabilities Act, जैसा कानून बनाया, दिव्यांगजनों के अधिकारों को कानूनी सुरक्षा दी: PM @narendramodi