کھیلوں میں کوئی ہار نہیں ہوتی، صرف جیتنا یا سیکھنا ہوتا ہے
آپ کی کامیابی پورے ملک کو متاثر کرتی ہے اور شہریوں میں فخر کا جذبہ بھی پیدا کرتی ہے
آج کل کھیلوں کو ایک پیشے کے طور پر بھی قبول کیا جا رہا ہے
کسی معذور کے ذریعہ کھیلوں میں جیت صرف کھیل میں حوصلہ افزائی کا معاملہ نہیں ہے بلکہ یہ خود زندگی میں تحریک حاصل کرنے کا معاملہ ہے
پہلے کا نقطہ نظر ’حکومت کے لیے کھلاڑی‘ تھا اب یہ ’کھلاڑیوں کے لیے حکومت‘ ہے
آج حکومت کا نقطہ نظر کھلاڑی مرکوز ہے
صلاحیت پلس پلیٹ فارم کارکردگی کے برابر ہے۔ جب صلاحیت کو مطلوبہ پلیٹ فارم مل جاتا ہے تو کارکردگی کو فروغ ملتا ہے
ہر ٹورنامنٹ میں آپ کی شرکت انسانی خوابوں کی فتح ہے

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج نئی دہلی کے میجر دھیان چند نیشنل اسٹیڈیم میں ایشین پیرا گیمز میں حصہ لینے والے ہندوستانی دستے سے بات چیت کی اور ان سے خطاب کیا۔ یہ پروگرام وزیر اعظم کی جانب سے ایشین پیرا گیمز 2022 میں ان کی شاندار کامیابی پر کھلاڑیوں کو مبارک باد دینے اور مستقبل کے مقابلوں کے لیے حوصلہ افزائی کرنے کی ایک کوشش ہے۔

 

پیرا ایتھلیٹس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ وہ ہمیشہ ان سے ملنے اور اپنے تجربات کا اشتراک کرنے کے منتظر رہتے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ”جب بھی آپ یہاں آتے ہیں تو آپ نئی امیدیں اور نئے جوش اور جذبے کے ساتھ آتے ہیں۔“ انہوں نے زور دے کر کہا کہ وہ یہاں صرف ایک چیز کے لیے آئے ہیں اور وہ ہے پیرا ایتھلیٹس کو ان کی کامیابیوں پر مبارکباد دینا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ وہ نہ صرف پیرا ایشین گیمز میں ہونے والی پیش رفت کو بہت قریب سے دیکھ رہے ہیں بلکہ اس سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کھلاڑیوں کے تعاون کی تعریف کی اور ان کے کوچ اور ان کے اہل خانہ کو بھی مبارک باد دی۔ جناب مودی نے ملک کے 140 کروڑ شہریوں کی جانب سے اظہار تشکر کیا۔

 

کھیلوں کی انتہائی مسابقتی نوعیت کو مدنظر رکھتے ہوئے، وزیر اعظم نے کھلاڑیوں کو ان کے اندرونی مقابلے پر بھی توجہ دینے کی بات کہی کیونکہ وہ ایک دوسرے کے ساتھ بھی مقابلہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کھلاڑیوں کی اعلیٰ ترین مشق اور لگن کا اعتراف کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ”آپ سب یہاں موجود ہیں، کچھ جیت کر واپس آئے، کچھ سیکھ کر لیکن کوئی بھی ہار کر واپس نہیں آیا۔ ”کھیلوں میں کوئی ہار نہیں ہوتی، صرف جیتنا یا سیکھنا ہوتا ہے“، وزیر اعظم نے کھیلوں میں شامل سیکھنے کے عمل پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا۔ جناب مودی نے کل 111 تمغوں کی تعداد کے لحاظ سے ریکارڈ توڑ کامیابی کو نوٹ کرتے ہوئے کہا ”آپ کی کامیابی پوری قوم کو متاثر کرتی ہے اور شہریوں میں فخر کا احساس بھی پیدا کرتی ہے“۔

وزیر اعظم نے کھلاڑیوں سے ان کی ریکارڈ ساز کارکردگی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا، ”یہ 111 تمغے صرف نمبر نہیں ہیں بلکہ 140 کروڑ خواب ہیں“۔ انہوں نے بتایا کہ یہ تعداد 2014 میں جیتنے والے تمغوں کی تعداد سے تین گنا ہے جبکہ سونے کے تمغوں کی تعداد دس گنا زیادہ ہے اور ہندوستان تمغوں کی تعداد میں 15 ویں مقام سے سرکردہ 5 پر چلا گیا ہے۔

وزیر اعظم نے گزشتہ چند مہینوں کے دوران کھیلوں کے میدان میں ہندوستان کی حالیہ کامیابیوں پر روشنی ڈالی اور کہا، ”پیرا ایشین گیمز میں آپ کی کامیابی کیک پر آئسنگ کی طرح ہے“۔ انہوں نے اگست میں بوڈاپیسٹ میں ہونے والی عالمی ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں گولڈ میڈل، ایشین گیمز میں بیڈمنٹن کی مردوں کی ٹیم کا پہلا گولڈ میڈل، ٹیبل ٹینس میں خواتین کی جوڑی کا پہلا تمغہ، مردوں کی بیڈمنٹن ٹیم کی تھامس کپ جیت، ریکارڈ 107 تمغوں سمیت 28 گولڈ میڈل کا ذکر کیا۔

پیرا گیمز کی خصوصی نوعیت کو تسلیم کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ کسی معذور کے ذریعہ کھیلوں میں جیت حاصل کرنا صرف کھیل میں ہی حوصلہ افزائی کا معاملہ نہیں ہے بلکہ یہ خود زندگی میں تحریک کا معاملہ ہے۔ پی ایم مودی نے کہا، ”آپ کی کارکردگی کسی بھی شخص کو جوش سے بھر سکتی ہے، خواہ وہ کتنی ہی مایوسی کی گرفت میں ہوں۔“ وزیر اعظم نے کھیلوں کے معاشرے اور کھیلوں کی ثقافت کے طور پر ہندوستان کی ترقی کو اجاگر کیا۔ ”ہم 2030 کے یوتھ اولمپکس اور 2036 کے اولمپکس کا انعقاد کرنے کی کوشش کر رہے ہیں“، انہوں نے کہا۔

 

وزیر اعظم نے کہا کہ کھیلوں میں کوئی شارٹ کٹ نہیں ہوتے اور کہا کہ کھلاڑی اپنی صلاحیتوں پر بھروسہ کرتے ہیں لیکن تھوڑی سی مدد سے بھی بہت اثر ہوتا ہے۔ انہوں نے خاندانوں، معاشرے، اداروں اور دیگر معاون ماحولیاتی نظاموں کی اجتماعی مدد کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے خاندانوں میں کھیلوں کے تئیں نظریہ بدلنے کا ذکر کیا۔

وزیر اعظم نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ” پہلے کے دور کے برعکس، معاشرے نے کھیلوں کو بطور پیشہ تسلیم کرنا شروع کر دیا ہے“۔ انہوں نے موجودہ حکومت کی جانب سے کھلاڑیوں کی کامیابی کے تئیں حکومت کی حساسیت کو سراہا۔ ”جب حکومت کھلاڑیوں کے خوابوں اور جدوجہد کو تسلیم کرتی ہے، تو اس کا اثر اس کی پالیسیوں، نقطہ نظر اور سوچ میں دیکھا جا سکتا ہے“، وزیر اعظم مودی نے زور دے کر کہا۔ انہوں نے پچھلی حکومتوں کی جانب سے کھلاڑیوں کے لیے پالیسیوں، انفراسٹرکچر، کوچنگ کی سہولیات اور مالی امداد کی کمی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ کامیابی کے حصول میں ایک بڑی رکاوٹ بن گئی تھی۔ وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ 9 سالوں میں ملک پرانے نظام اور نقطہ نظر سے نکل کر پروان چڑھا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آج کل مختلف کھلاڑیوں پر 4 سے 5 کروڑ روپے خرچ ہو رہے ہیں۔ ”حکومت کا آج کا نقطہ نظر کھلاڑیوں پر مرکوز ہے“، وزیر اعظم نے کہا کہ یہ رکاوٹوں کو دور کر رہا ہے اور ان کے لیے نئے مواقع پیدا کر رہا ہے۔ ”صلاحیت پلس پلیٹ فارم کارکردگی کے برابر ہے۔ جب صلاحیت کو مطلوبہ پلیٹ فارم مل جاتا ہے تو کارکردگی کو فروغ ملتا ہے“۔ انہوں نے کھیلو انڈیا اسکیم کا تذکرہ کیا جس نے ایتھلیٹس کو زمینی سطح پر پہچان کر اور ان کی صلاحیتوں کو پروان چڑھا کر کامیابی کی طرف راغب کیا۔

 

وزیراعظم نے کہا کہ مشکلات کا مقابلہ کرنے کا کھلاڑیوں کا جذبہ ملک کے لیے ان کا سب سے بڑا تعاون ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ نے ناقابل تسخیر رکاوٹوں کو عبور کیا ہے۔ اس حوصلہ افزائی کو ہر جگہ تسلیم کیا جاتا ہے، وزیر اعظم نے سوشل میڈیا پلیٹ فارموں پر پیرا ایتھلیٹس کی تعریف کا ذکر کیا۔ معاشرے کا ہر طبقہ پیرا ایتھلیٹس سے تحریک حاصل کر رہا ہے۔ ”ہر ٹورنامنٹ میں آپ کی شرکت انسانی خوابوں کی فتح ہے۔ یہ آپ کی سب سے بڑی میراث ہے۔ اور اسی لیے مجھے یقین ہے کہ آپ اسی طرح محنت کریں گے اور ملک کا سر فخر سے بلند کرتے رہیں گے۔ ہماری حکومت آپ کے ساتھ ہے، ملک آپ کے ساتھ ہے“، وزیراعظم نے کہا۔

 

وزیر اعظم نے اپنے خطاب کے اختتام پر عزم کی طاقت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بحیثیت ملک ہم کسی بھی سنگ میل پر نہیں ٹھہرتے اور اپنی کامیابیوں پر آرام نہیں کرتے ہیں۔ ”ہم سب سے اوپر کی 5 معیشتوں میں پہنچ چکے ہیں، میں مکمل عزم کے ساتھ کہتا ہوں کہ ہم اس دہائی کے اندر سب سے اوپر کی 3 معیشتوں میں شامل ہو جائیں گے اور 2047 میں یہ ملک وکست بھارت بن جائے گا“، انہوں نے کہا۔

اس موقع پر نوجوانوں اور کھیلوں کے امور کے مرکزی وزیر جناب انوراگ سنگھ ٹھاکر، پیرالمپکس کمیٹی آف انڈیا کی صدر، محترمہ دیپا ملک، قبائلی امور کے مرکزی وزیر جناب ارجن منڈا اور نوجوانوں کے امور اور کھیل کے مرکزی وزیر مملکت جناب نسیت پرمانک موجود تھے۔ 

تقریر کا مکمل متن پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
Annual malaria cases at 2 mn in 2023, down 97% since 1947: Health ministry

Media Coverage

Annual malaria cases at 2 mn in 2023, down 97% since 1947: Health ministry
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Prime Minister condoles passing away of former Prime Minister Dr. Manmohan Singh
December 26, 2024
India mourns the loss of one of its most distinguished leaders, Dr. Manmohan Singh Ji: PM
He served in various government positions as well, including as Finance Minister, leaving a strong imprint on our economic policy over the years: PM
As our Prime Minister, he made extensive efforts to improve people’s lives: PM

The Prime Minister, Shri Narendra Modi has condoled the passing away of former Prime Minister, Dr. Manmohan Singh. "India mourns the loss of one of its most distinguished leaders, Dr. Manmohan Singh Ji," Shri Modi stated. Prime Minister, Shri Narendra Modi remarked that Dr. Manmohan Singh rose from humble origins to become a respected economist. As our Prime Minister, Dr. Manmohan Singh made extensive efforts to improve people’s lives.

The Prime Minister posted on X:

India mourns the loss of one of its most distinguished leaders, Dr. Manmohan Singh Ji. Rising from humble origins, he rose to become a respected economist. He served in various government positions as well, including as Finance Minister, leaving a strong imprint on our economic policy over the years. His interventions in Parliament were also insightful. As our Prime Minister, he made extensive efforts to improve people’s lives.

“Dr. Manmohan Singh Ji and I interacted regularly when he was PM and I was the CM of Gujarat. We would have extensive deliberations on various subjects relating to governance. His wisdom and humility were always visible.

In this hour of grief, my thoughts are with the family of Dr. Manmohan Singh Ji, his friends and countless admirers. Om Shanti."