We need to follow a new mantra - all those who have come in contact with an infected person should be traced and tested within 72 hours: PM
80% of active cases are from 10 states, if the virus is defeated here, the entire country will emerge victorious: PM
The target of bringing down the fatality rate below 1% can be achieved soon: PM
It has emerged from the discussion that there is an urgent need to ramp up testing in Bihar, Gujarat, UP, West Bengal, and Telangana: PM
Containment, contact tracing, and surveillance are the most effective weapons in this battle: PM
PM recounts the experience of Home Minister in preparing a roadmap for successfully tackling the pandemic together with Delhi and nearby states

نئی دلی، 11، اگست،وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج آندھرپردیش، کرناٹک، تمل ناڈو، مغربی بنگال، مہاراشٹر، پنجاب، بہار، گجرات، تلنگانہ اوراترپردیش سمیت 10 ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ اور ان کے نمائندگان سے ویڈیوکانفرنسنگ کے توسط سے گفت و شنید کی۔ مقصد یہ تھا کہ کووڈ 19کے وبائی مرض سے نمٹنے کے لئے موجودہ صورتحال اورآگے کے منصوبے پر تبادلہ خیالات کئے جا سکیں۔ کرناٹک کی نمائندگی ریاست کے ڈپٹی وزیراعلیٰ نے کی۔

ٹیم انڈیا کے ذریعے ٹیم ورک

وزیراعظم نے کہا کہ ہر کسی نے تعاون کا بہترین مظاہرہ کیا ہے  اور ٹیم انڈیا کی جانب سے جس ٹیم ورک کا مظاہرہ کیاگیا ہے وہ بطورخاص قابل ذکر ہے۔ انہوں نے اسپتالوں اور حفظان صحت کارکنان کو درپیش چنوتیوں اور دباؤ کے موضوع پر گفت و شنید کی۔ انہوں نے کہا کہ تقریبا 80فیصد ایکٹیومعاملات کا تعلق 10مندوب ریاستوں سےہے اوراگر ان 10ریاستوں میں وائرس کو شکست دے دی جائے، توپورا ملک کووڈ-19کے خلاف جنگ میں فتحیاب ہو کر ابھرے گا۔

ٹیسٹنگ کی تعداد میں اضافہ، فوت ہونے والوں کی شرح میں تخفیف

وزیراعظم نے زور دے کر کہا کہ یومیہ جانچ کی تعداد تقریبا 7لاکھ تک پہنچ چکی ہے اور اس میں لگاتار اضافہ ہو رہا ہے۔ اس عمل نے جلد از جلد شناخت اور متاثرہ افراد کو ان کی جائے قیام تک محدود رکھنے میں مدد دی ہے۔ ملک میں اوسط شرح اموات بہت کم ہے اور یہ لگاتارتخفیف سے ہمکنار ہو رہی ہے۔ ایکٹیو معاملات کی فیصد بھی گھٹ رہی ہے، جبکہ روبہ صحت ہونے والوں کی شرح میں اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ان اقدامات نے لوگوں کا حوصلہ بڑھایا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ شرح اموات کو ایک فیصد سے بھی کم کرنے کا نشانہ مقرر کیاگیا ہے اور اسے جلد ہی حاصل کیاجا سکتا ہے۔

وزیراعظم نے زور دے کر کہا کہ آج کے تبادلہ خیالات سے جو بات روشنی میں آئی ہے، وہ یہ ہے کہ بہار،گجرات، اترپردیش، مغربی بنگال اور تلنگانہ میں ٹیسٹنگ یعنی جانچ کے عمل کو فوری طورپر منظم بنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ متاثرہ افراد کے رابطے میں آنے والے افراد کی تلاش، متاثرہ افراد کو ان کی جائے قیام تک محدود کرنااورنگرانی  اس جنگ کے سب سے مؤثرہتھیار ہیں۔ عوام اب بیدارہو چکے ہیں اور ان کوششوں میں بجا طورپر اپنا تعاون دے رہے ہیں، جس کے نتیجے میں ہم اتنے مؤثر طریقے سے ہوم قرنطائن کرپانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ انہوں نے آروگیہ سیتوایپ کی افادیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ماہرین کے مطابق اگرہم ابتدائی 72گھنٹوں میں معاملات کی شناخت کر سکیں، تووائرس کے پھیلاؤ کو سست کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے ان تمام افراد کو تلاش کرنے اور ان کی جانچ کرنے پر زوردیا، جو 72گھنٹوں کے اندر کسی متاثرہ شخص کے رابطے میں آئے ہوں۔ ا سکے بعد اصول یہ اپنایا جانا چاہئے کہ ہاتھوں کو پابندی اور لگاتار پیمانے پر صاف رکھا جائے، دھویا جائے، دو گزکی دوری  بنائے رکھی جائے، ماسک وغیرہ پہنا جائے۔

دلی اور قرب و جوار کی ریاستوں میں حکمت عملی

وزیراعظم نے وزیرداخلہ کے تجربے کا ذکر کیااور بتایا کہ انہوں نے دلی اور قرب و جوار کی ریاستوں میں اس وبائی مرض سے نمٹنے کےلئے ایک لائحہ عمل تیارکیاتھا۔ انہوں نے بتایا کہ اس حکمت عملی کے اہم ستونوں میں حدبندی کے تحت لائے گئے زونوں کو علیحدہ کرنااور اسکریننگ پر توجہ مرکوز کرنا، خصوصاً خدشات کے حامل زمروں  کو علیحدہ کرنا جیسی باتیں شامل تھی۔ ان اقدامات کے نتیجے آج ہم سب دیکھ رہے ہیں۔ اسپتالوں کے بہترانتظام اور آئی سی یو میں بستروں کی تعداد میں اضافہ بھی بہت مددگار ثابت ہوا ہے۔

وزرائے اعلیٰ کا اظہارخیال

وزرائے اعلیٰ حضرات نے اپنی اپنی ریاستوں میں بنیادی صورتحال پرمشتمل تاثرات بیان کئے۔ اس وبائی مرض سے کامیاب طورپر نمٹنے کے انتظامات کرنے کےلئے ان تمام حضرات نے وزیراعظم کے قیادت کی ستائش کی اور ان کی لگاتاررہنمائی اور تعاون کے لئے ان کا شکریہ ادا کیا۔ وزرائے اعلیٰ نے کی جا رہی جانچ، ٹیسٹنگ کے عمل میں اضافے کے لئے کئے جا رہے اقدامات، ٹیلی میڈیسن اور بنیادی صحتی ڈھانچے کو منظم بنانے کی کوششوں کے موضوع پر بھی بات چیت کی۔ انہوں نے مرکزی وزارت سے مزید رہنمائی کی خواستگاری کی تاکہ سیروسرویلانس یعنی امراض سے متعلق پیشگی جانچ وغیرہ کو آسان بنایاجا سکے۔ وزرائے اعلیٰ نے ملک میں ایک مربوط طبی  بنیادی ڈھانچہ تشکیل  دیئے جانے کی بات کی۔

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے ستائش

وزیردفاع نے زور دے کر کہا کہ حکومت وائرس کے خلاف اس جنگ میں تمام تر ممکنہ کوشش کر رہی ہے، جس کی ستائش عالمی ادارہ صحت کی جانب سے بھی کی گئی ہے۔

صحت اور کنبہ بہبود کی وزارت کے سکریٹری نے ملک میں کووڈ سے متعلق معاملات سے پر مشتمل ایک مجموعی جائزہ بھی پیش کیا اور بتایا کہ کچھ ریاستوں میں نمو والے معاملات کی شرح اوسط شرح سے کہیں زیادہ ہے۔ انہوں نے ریاستوں سے گزارش کی کہ وہ ٹیسٹنگ کی صلاحیت کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنے پر توجہ مرکوز کریں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ شرح اموات کی صحیح تعداد کی اطلاع فراہم کی جانی چاہئے۔ ساتھ ہی ساتھ انہوں نے مقامی برادریوں کی مدد سے محدود کئے گئے زون کی نگرانی پر بھی بات چیت کی۔

وزیر خزانہ، وزیرصحت اور داخلی امور کے وزیر مملکت بھی اس گفت وشنید کے دوران موجود تھے۔

Click here to read full text speech

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
PLI, Make in India schemes attracting foreign investors to India: CII

Media Coverage

PLI, Make in India schemes attracting foreign investors to India: CII
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...

Your Excellency President Irfan Ali,
Prime Minister Mark Philips,
Vice President Bharrat Jagdeo,
Former President Donald Ramotar,
Members of the Guyanese Cabinet,
Members of the Indo-Guyanese Community,

Ladies and Gentlemen,

Namaskar!

Seetaram !

I am delighted to be with all of you today.First of all, I want to thank President Irfan Ali for joining us.I am deeply touched by the love and affection given to me since my arrival.I thank President Ali for opening the doors of his home to me.

I thank his family for their warmth and kindness. The spirit of hospitality is at the heart of our culture. I could feel that, over the last two days. With President Ali and his grandmother, we also planted a tree. It is part of our initiative, "Ek Ped Maa Ke Naam", that is, "a tree for mother”. It was an emotional moment that I will always remember.

Friends,

I was deeply honoured to receive the ‘Order of Excellence’, the highest national award of Guyana. I thank the people of Guyana for this gesture. This is an honour of 1.4 billion Indians. It is the recognition of the 3 lakh strong Indo-Guyanese community and their contributions to the development of Guyana.

Friends,

I have great memories of visiting your wonderful country over two decades ago. At that time, I held no official position. I came to Guyana as a traveller, full of curiosity. Now, I have returned to this land of many rivers as the Prime Minister of India. A lot of things have changed between then and now. But the love and affection of my Guyanese brothers and sisters remains the same! My experience has reaffirmed - you can take an Indian out of India, but you cannot take India out of an Indian.

Friends,

Today, I visited the India Arrival Monument. It brings to life, the long and difficult journey of your ancestors nearly two centuries ago. They came from different parts of India. They brought with them different cultures, languages and traditions. Over time, they made this new land their home. Today, these languages, stories and traditions are part of the rich culture of Guyana.

I salute the spirit of the Indo-Guyanese community. You fought for freedom and democracy. You have worked to make Guyana one of the fastest growing economies. From humble beginnings you have risen to the top. Shri Cheddi Jagan used to say: "It matters not what a person is born, but who they choose to be.”He also lived these words. The son of a family of labourers, he went on to become a leader of global stature.

President Irfan Ali, Vice President Bharrat Jagdeo, former President Donald Ramotar, they are all Ambassadors of the Indo Guyanese community. Joseph Ruhomon, one of the earliest Indo-Guyanese intellectuals, Ramcharitar Lalla, one of the first Indo-Guyanese poets, Shana Yardan, the renowned woman poet, Many such Indo-Guyanese made an impact on academics and arts, music and medicine.

Friends,

Our commonalities provide a strong foundation to our friendship. Three things, in particular, connect India and Guyana deeply. Culture, cuisine and cricket! Just a couple of weeks ago, I am sure you all celebrated Diwali. And in a few months, when India celebrates Holi, Guyana will celebrate Phagwa.

This year, the Diwali was special as Ram Lalla returned to Ayodhya after 500 years. People in India remember that the holy water and shilas from Guyana were also sent to build the Ram Mandir in Ayodhya. Despite being oceans apart, your cultural connection with Mother India is strong.

I could feel this when I visited the Arya Samaj Monument and Saraswati Vidya Niketan School earlier today. Both India and Guyana are proud of our rich and diverse culture. We see diversity as something to be celebrated, not just accommodated. Our countries are showing how cultural diversity is our strength.

Friends,

Wherever people of India go, they take one important thing along with them. The food! The Indo-Guyanese community also has a unique food tradition which has both Indian and Guyanese elements. I am aware that Dhal Puri is popular here! The seven-curry meal that I had at President Ali’s home was delicious. It will remain a fond memory for me.

Friends,

The love for cricket also binds our nations strongly. It is not just a sport. It is a way of life, deeply embedded in our national identity. The Providence National Cricket Stadium in Guyana stands as a symbol of our friendship.

Kanhai, Kalicharan, Chanderpaul are all well-known names in India. Clive Lloyd and his team have been a favourite of many generations. Young players from this region also have a huge fan base in India. Some of these great cricketers are here with us today. Many of our cricket fans enjoyed the T-20 World Cup that you hosted this year.

Your cheers for the ‘Team in Blue’ at their match in Guyana could be heard even back home in India!

Friends,

This morning, I had the honour of addressing the Guyanese Parliament. Coming from the Mother of Democracy, I felt the spiritual connect with one of the most vibrant democracies in the Caribbean region. We have a shared history that binds us together. Common struggle against colonial rule, love for democratic values, And, respect for diversity.

We have a shared future that we want to create. Aspirations for growth and development, Commitment towards economy and ecology, And, belief in a just and inclusive world order.

Friends,

I know the people of Guyana are well-wishers of India. You would be closely watching the progress being made in India. India’s journey over the past decade has been one of scale, speed and sustainability.

In just 10 years, India has grown from the tenth largest economy to the fifth largest. And, soon, we will become the third-largest. Our youth have made us the third largest start-up ecosystem in the world. India is a global hub for e-commerce, AI, fintech, agriculture, technology and more.

We have reached Mars and the Moon. From highways to i-ways, airways to railways, we are building state of art infrastructure. We have a strong service sector. Now, we are also becoming stronger in manufacturing. India has become the second largest mobile manufacturer in the world.

Friends,

India’s growth has not only been inspirational but also inclusive. Our digital public infrastructure is empowering the poor. We opened over 500 million bank accounts for the people. We connected these bank accounts with digital identity and mobiles. Due to this, people receive assistance directly in their bank accounts. Ayushman Bharat is the world’s largest free health insurance scheme. It is benefiting over 500 million people.

We have built over 30 million homes for those in need. In just one decade, we have lifted 250 million people out of poverty. Even among the poor, our initiatives have benefited women the most. Millions of women are becoming grassroots entrepreneurs, generating jobs and opportunities.

Friends,

While all this massive growth was happening, we also focused on sustainability. In just a decade, our solar energy capacity grew 30-fold ! Can you imagine ?We have moved towards green mobility, with 20 percent ethanol blending in petrol.

At the international level too, we have played a central role in many initiatives to combat climate change. The International Solar Alliance, The Global Biofuels Alliance, The Coalition for Disaster Resilient Infrastructure, Many of these initiatives have a special focus on empowering the Global South.

We have also championed the International Big Cat Alliance. Guyana, with its majestic Jaguars, also stands to benefit from this.

Friends,

Last year, we had hosted President Irfaan Ali as the Chief Guest of the Pravasi Bhartiya Divas. We also received Prime Minister Mark Phillips and Vice President Bharrat Jagdeo in India. Together, we have worked to strengthen bilateral cooperation in many areas.

Today, we have agreed to widen the scope of our collaboration -from energy to enterprise,Ayurveda to agriculture, infrastructure to innovation, healthcare to human resources, anddata to development. Our partnership also holds significant value for the wider region. The second India-CARICOM summit held yesterday is testament to the same.

As members of the United Nations, we both believe in reformed multilateralism. As developing countries, we understand the power of the Global South. We seek strategic autonomy and support inclusive development. We prioritize sustainable development and climate justice. And, we continue to call for dialogue and diplomacy to address global crises.

Friends,

I always call our diaspora the Rashtradoots. An Ambassador is a Rajdoot, but for me you are all Rashtradoots. They are Ambassadors of Indian culture and values. It is said that no worldly pleasure can compare to the comfort of a mother’s lap.

You, the Indo-Guyanese community, are doubly blessed. You have Guyana as your motherland and Bharat Mata as your ancestral land. Today, when India is a land of opportunities, each one of you can play a bigger role in connecting our two countries.

Friends,

Bharat Ko Janiye Quiz has been launched. I call upon you to participate. Also encourage your friends from Guyana. It will be a good opportunity to understand India, its values, culture and diversity.

Friends,

Next year, from 13 January to 26 February, Maha Kumbh will be held at Prayagraj. I invite you to attend this gathering with families and friends. You can travel to Basti or Gonda, from where many of you came. You can also visit the Ram Temple at Ayodhya. There is another invite.

It is for the Pravasi Bharatiya Divas that will be held in Bhubaneshwar in January. If you come, you can also take the blessings of Mahaprabhu Jagannath in Puri. Now with so many events and invitations, I hope to see many of you in India soon. Once again, thank you all for the love and affection you have shown me.

Thank you.
Thank you very much.

And special thanks to my friend Ali. Thanks a lot.