وزیراعظم ، جناب نریندرمودی نے آج لوک کلیان مارگ میں صنعت کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی کمپنیوں کے سی ای اوز کے ساتھ گفتگوکی ۔ آئندہ مرکزی بجٹ سے عین قبل یہ وزیراعظم کی صنعتی رہنماؤں کے ساتھ اس طرح کی دوسری ملاقات تھی ۔
وزیراعظم نے اپنے ملک کی اس مخصوص قوت مدافعت کے بارے میں بات چیت کی جس کا اظہار کووڈ عالمی وباء کے خلاف جنگ کے دوران سامنے آیا ۔ انھوں نے صنعتی رہنماؤں کا ان کی پیشکشوں اور تجویزات کے لئے شکریہ اداکیا ، ساتھ ہی ساتھ انھوں نے ان کو پیداوارسے جڑی ترغیبات جیسی پالیسیوں کے بھرپور استعمال اور استفادے کے لئے مشورہ بھی دیا۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ بالکل اسی طرح جس طرح یہ ملک اولمپک مقابلوں میں زبردست کارنامے انجام دینے کا خواہشمندہے ، یہ ملک ہماری صنعتوں کو ہرشعبے میں دنیا کے 5سرفہرست ممالک میں شامل دیکھنا چاہتاہے ۔ اوریہی وہ چیز ہے جس کے حصول کے لئے ہم سب کو اجتماعی طورپر کام کرناچاہیئے ۔ انھوں نے کہا کہ کارپوریٹ سیکٹرکو زراعت اور خوراک کی ڈبہ بندی جیسے شعبو ں میں زیادہ سرمایہ کاری کرنی چاہیئے ، اس کے ساتھ انھوں نے قدرتی زراعت کی طرف توجہ مرکوز کرنے کے سلسلے میں بھی بات کی ۔ انھوں نے حکومت کی پالیسی کے تسلسل کی اہمیت کو واضح کیا اور کہا کہ حکومت ایسے اقدامات کرنے کے لئے پختہ عزم کئے ہوئے ہے ، جن سے ملک کی اقتصادی ترقی کو رفتاردینے میں مدد ملے گی ۔ انھوں نے تعمیلی بوجھ کو کم کرنے کے سلسلے میں حکومت کی توجہ کے متعلق اور ایسے مقامات کے سلسلے میں ان لوگو ں سے تجاویز طلب کیں جہاں کام کا بوجھ بہت زیادہ بڑھ گیاہے اوراسے کم کرنے کی ضرورت ہے ۔
صنعتی دنیا کے رہنماؤں نے وزیراعظم کے سامنے اپنے تاثرات پیش کئے ۔ انھوں نے نجی شعبے پراپنے مکمل اعتماد کا اظہارکرنے کے لئے وزیراعظم کا شکریہ اداکیا۔ انھوں نے کہا کہ ان کی قیادت کی وجہ سے ، اور ان کے بروقت کئے گئے اقدامات اور انقلاباتی اصلاحاتی کوششوں کے ذریعہ ، ملک کی معیشت کووڈ عالمی وباء کے بعدکے دورمیں بحالی کے راستے پر آگے بڑھ رہی ہے ۔ ان رہنماؤں نے وزیراعظم کے آتم نربھربھارت والے ویژن کو تعاون دینے کی سمت میں اپنے عزم کااظہارکیا اور حکومت کی طرف سے پی ایم گتی شکتی ، آئی بی سی وغیرہ جیسے بہت سے اقدامات کئے جانے کی ستائش کی ۔ انھوں نے ملک میں کاروبارکرنے میں آسانی کے پروگرام کو مزید رفتاربخشنے کے لئے اٹھائے جانے والے ممکنہ اقدامات کے حوالے سے بھی گفتگوکی ۔ اس کے علاوہ انھوں نے سی اوپی 26میں ہندوستان کی طرف سے ظاہرکئے گئے عزائم کے متعلق بھی بات کی ۔ اوراس پربھی گفتگوکی کہ وہاں طے کئے گئے اہداف کی حصولیابی کی سمت میں صنعتی دنیا کس قسم کا تعاون دے سکتی ہے ۔
جناب پی وی نریندرن نے کہاکہ حکومت کی طرف سے کئے جانے والے بروقت اقدامات کی بنا پر ہی کووڈ جیسی عالمی وباء کے بعد معیشت میں وی نما بحالی کی راہ ہموارہوسکی ۔ جناب سنجیوپوری نے خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعت کو مزید رفتاربخشنے کے لئے اپنی تجاویز پیش کیں ۔ جناب اودے کوٹک نے کہا کہ وزیراعظم نے سادہ سی لیکن پُرکشش اورواضح اصلاحات کے ذریعہ ، جن میں سووچھ بھارت اور اسٹارٹ اپ انڈیا جیسے پروگرام شامل ہیں ، حیرت انگیز تبدیلیاں پیداکی ہیں ۔ جناب سیشاگیری راؤ نے اس معاملے پرگفتگو کی کہ اسکریپیج پالیسی کو کس طرح مزید جامع بنایاجاسکتاہے ۔ جناب کینچی آیوکاوا نے ہندوستان کو مینوفیکچرنگ میں بہت بڑا مقام دلانے کے لئے وزیراعظم کے ویژن کو عملی جامہ پہنانے کے تئیں اپنے عزم کا اظہارکیا۔ جناب ونیت متّل نے سی اوپی 26چوٹی کانفرنس میں وزیراعظم کے پنچ امرت عزم کے بارے میں گفتگو کی ۔ مسٹرسمنتھ سنہا نے کہا کہ گلاس گو چوٹی کانفرنس میں وزیراعظم کی قیادت کی عالمی برادری کے تمام ممبران نے ستائش کی ہے ۔ محترمہ پریتھا ریڈی نے صحت کے شعبے میں انسانی وسائل کو ترقی دینے کے حوالے سے اقدامات کے سلسلے میں گفتگوکی ۔ جناب رتیش اگروال نے مصنوعی ذہانت اورمشینی تعلیم جیسے نئے سامنے آنے والے شعبوں پر توجہ مرکوز کرنے کے حوالے سے اظہارخیال کیا۔