وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے وکست بھارت سنکلپ یاترا (وی بی ایس وائی) کے مستفیدین سے گفت و شنید کی۔ حکومت کی فلیگ شپ اسکیموں کو پورا کرنے کے لیے ملک بھر میں وکست بھارت سنکلپ یاترا کی جارہی ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ ان اسکیموں کے فوائد مقررہ وقت میں تمام مستحقین تک پہنچیں۔
مجمع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے ہر گاؤں میں ’مودی کی گارنٹی‘ گاڑی کے لیے دیکھے جانے والے غیر معمولی جوش و خروش کا ذکر کیا۔ تھوڑی دیر پہلے مستفیدین کے ساتھ اپنی گفت و شنید کو یاد کرتے ہوئے وزیر اعظم نے بتایا کہ اس سفر کے دوران ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ مستفیدین نے اپنے تجربات درج کیے ہیں۔ انھوں نے مستقل گھر کے فوائد، نل کے پانی ، بیت الخلا، مفت علاج، مفت راشن، گیس کنکشن، بجلی کنکشن، بینک اکاؤنٹ ، پی ایم کسان سمان ندھی، پی ایم فصل بیمہ یوجنا، پی ایم سواندھی یوجنا اور پی ایم سوامیتو پراپرٹی کارڈ کے فوائد کا ذکر کیا۔ انھوں نے کہا کہ ملک بھر کے گاؤوں کے کروڑوں کنبوں کو بار بار کسی سرکاری دفتر کا دورہ کیے بغیر حکومت کی کسی نہ کسی اسکیم کا فائدہ ملا ہے۔ انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت نے مستفیدین کی نشاندہی کی اور پھر انھیں فائدہ پہنچانے کے لیے اقدامات کیے۔ یہی وجہ ہے کہ لوگ کہتے ہیں کہ مودی کی گارنٹی کا مطلب تکمیل کی گارنٹی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ وکست بھارت سنکلپ یاترا ان لوگوں تک پہنچنے کا ایک بڑا ذریعہ بن گئی ہے جو اب تک سرکاری اسکیموں سے جڑ نہیں سکے ہیں۔ وزیراعظم نے بتایا کہ وی بی ایس وائی کا سفر ایک ماہ سے بھی کم وقت میں 40 ہزار سے زیادہ گاؤں پنچایتوں اور کئی شہروں تک پہنچ چکا ہے جہاں 1.25 کروڑ سے زیادہ لوگ ’مودی کی گارنٹی‘ گاڑی سے جڑے ہیں۔ انھوں نے ’مودی کی گارنٹی‘ گاڑی کا خیر مقدم کرنے کے لیے لوگوں کا شکریہ ادا کیا۔ وزیر اعظم مودی نے پروگرام کے آغاز سے پہلے ہونے والی متعدد سرگرمیوں کا بھی ذکر کیا اور صفائی مہم چلانے ، بیداری پیدا کرنے کے لیے پربھات پھیری نکالی جارہی ہے ، اسکولوں میں دعائیہ میٹنگوں کے دوران بچوں کو ترقی یافتہ بھارت کے بارے میں تبادلہ خیال کیا جارہا ہے ، رنگولی بنائی جارہی ہے اور ہر گھر کے دروازے پر چراغ جلائے جارہے ہیں۔ جناب مودی نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ پنچایتوں نے خصوصی کمیٹیاں تشکیل دی ہیں اور وی بی ایس وائی کا خیرمقدم کرنے کا اہم کردار ادا کیا ہے۔ انھوں نے اسکولی بچوں کے ساتھ ساتھ بزرگوں کی شرکت کی بھی ستائش کی اور اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ وی بی ایس وائی ملک کے کونے کونے تک پہنچ رہی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اوڈیشہ میں مختلف مقامات پر روایتی آدیواسی رقص کے ساتھ یاترا کا استقبال کیا جارہا ہے اور انھوں نے مغربی کھاسی ہل کے رام بری میں پروگرام کا ذکر کیا جہاں مقامی لوگوں نے ایک ثقافتی پروگرام اور رقص کا اہتمام کیا۔ انھوں نے انڈمان اور نکوبار جزائر، لکشدیپ اور کارگل میں منعقد ہونے والے ثقافتی پروگراموں کا بھی ذکر کیا جہاں وی بی ایس وائی کے استقبال کے لیے 4 سے زیادہ لوگ موجود تھے۔ وزیر اعظم نے ایک مینوئل تیار کرنے کی تجویز دی جہاں کاموں کو درج کیا جاسکے اور وی بی ایس وائی کی آمد سے پہلے اور بعد میں پیش رفت کا اندازہ لگایا جاسکے۔ انھوں نے مزید کہا، ’’اس سے ان علاقوں کے لوگوں کو بھی مدد ملے گی جہاں یہ گاڑی ابھی تک نہیں پہنچی ہے۔‘‘
وزیر اعظم نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کی کوششوں پر زور دیا کہ گاؤں کے ہر فرد کو ’مودی کی گارنٹی‘ گاڑی کے آنے پر اس تک پہنچنا چاہیے تاکہ سرکاری اسکیموں کی تکمیل کی جاسکے۔ یہ دیکھتے ہوئے کہ حکومت کی کوششوں کا اثر ہر گاؤں میں دیکھا جاسکتا ہے ، جناب مودی نے بتایا کہ اجولا اسکیم کے تحت تقریباً ایک لاکھ نئے مستفیدین نے مفت گیس کنکشن کے لیے درخواست دی ہے ، 1 لاکھ سے زیادہ آیوشمان کارڈ بھی موقع پر دیئے گئے ہیں ، لاکھوں لوگوں کی صحت کی جانچ کی جارہی ہے ۔ اور لوگوں کی ایک بڑی تعداد اب آیوشمان آروگیہ مندروں اور مختلف ٹیسٹوں کے لیے جارہی ہے۔
جناب مودی نے کہا کہ ہم نے مرکزی حکومت اور ملک کے عوام کے درمیان براہ راست اور جذباتی رشتہ قائم کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہماری حکومت مائی باپ کی سرکار نہیں ہے بلکہ یہ باپ اور ماؤں کی خدمت کرنے والی حکومت ہے، مودی کے وی آئی پی وہ ہیں جو غریب ہیں، محروم ہیں اور جن کے لیے سرکاری دفاتر کے دروازے بھی بند تھے۔ انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ ملک کا ہر غریب شخص اس کے لیے وی آئی پی سمجھا جاتا ہے۔ ملک کی ہر ماں، بہن اور بیٹی میرے لیے وی آئی پی ہیں۔ ملک کا ہر کسان میرے لیے وی آئی پی ہے۔ ملک کا ہر نوجوان میرے لیے وی آئی پی ہے۔
حال ہی میں ہوئے اسمبلی انتخابات کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ انتخابی نتائج نے مودی کی گارنٹی کے جواز کا واضح اشارہ دیا ہے۔ انھوں نے ان تمام رائے دہندگان کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے مودی کی گارنٹی پر بھروسہ کیا۔
حکومت کے خلاف کھڑے ہونے والوں کے تئیں شہریوں کے عدم اعتماد پر بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے جھوٹے دعوے کرنے کے ان کے رجحان کو اجاگر کیا۔ انھوں نے کہا کہ انتخابات سوشل میڈیا پر نہیں بلکہ عوام تک پہنچ کر جیتنا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ انتخابات جیتنے سے پہلے عوام کے دل جیتنا ضروری ہے، عوام کے ضمیر کو نظر انداز کرنے کی کوشش کی جائے۔ انھوں نے کہا کہ اگر اپوزیشن جماعتوں نے سیاسی مفاد کے بجائے خدمت کے جذبے کو ترجیح دی ہوتی تو ملک کی آبادی کا ایک بڑا حصہ غربت میں نہ رہتا اور مودی کی آج کی گارنٹی50 سال پہلے پوری ہو چکی ہوتی۔
خواتین کی قیادت والی ترقی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ بڑی تعداد میں ناری شکتی وکست بھارت کی سنکلپ یاترا میں حصہ لے رہی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پی ایم آواس اسکیم کے تحت بنائے گئے 70 کروڑ گھروں میں سے 4 فیصد خواتین مستفید ہیں۔ مدرا سے مستفید ہونے والے 7 میں سے 10 خواتین ہیں اور تقریباً 10 کروڑ خواتین سیلف ہیلپ گروپس کا حصہ ہیں۔ اسکل ڈیولپمنٹ کے ذریعے 2 کروڑ خواتین کو لکھپتی دیدی میں تبدیل کیا جارہا ہے اور 15 ہزار سیلف ہیلپ گروپس کو نمو ڈرون دیدی ابھیان کے تحت ڈرون مل رہے ہیں۔
وزیر اعظم مودی نے وکست بھارت سنکلپ یاترا کے لیے خواتین کی طاقت ، نوجوانوں کی طاقت ، کسانوں اور غریبوں کی حمایت کی ستائش کی۔ انھوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ اس سفر کے دوران ایک لاکھ سے زائد ایتھلیٹس کو انعامات سے نوازا گیا ہے جس سے نوجوان کھلاڑیوں کی مزید حوصلہ افزائی ہوگی۔ وزیر اعظم نے’مائی بھارت والنٹیئر‘ کے طور پر خود کو رجسٹر کرانے والے نوجوانوں کے زبردست جوش و خروش کا ذکر کیا اور کہا کہ اس سے ترقی یافتہ بھارت کے عزم کو تقویت ملتی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ تمام رضاکار اب فٹ انڈیا کے منتر کو لے کر آگے بڑھیں گے اور انھوں نے ان پر زور دیا کہ وہ چار چیزوں یعنی پانی، غذائیت، ورزش یا فٹنس اور آخر میں مناسب نیند کو ترجیح دیں۔ "یہ چاروں صحت مند جسم کے لیے بہت ضروری ہیں. اگر ہم ان چاروں پر توجہ دیں تو ہمارے نوجوان صحت مند ہوں گے اور جب ہمارے نوجوان صحت مند ہوں گے تو ملک صحت مند ہوگا۔
وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ اس وکست بھارت سنکلپ یاترا کے دوران لیے گئے حلف زندگی کے منتر بننے چاہئیں۔ جناب مودی نے اپنے خطاب کے اختتام پر کہا ’’چاہے سرکاری ملازمین ہوں، عوامی نمائندے ہوں یا شہری، سبھی کو پوری لگن کے ساتھ متحد ہونا ہوگا۔ بھارت سب کی کوششوں کے ساتھ ہی ترقی کرے گا۔‘‘
پس منظر
ملک بھر سے ہزاروں کی تعداد میں وکست بھارت سنکلپ یاترا سے مستفید ہونے والے افراد عملی طور پر اس پروگرام میں شامل ہوئے۔ اس پروگرام کے دوران ملک بھر سے 2 سے زیادہ وی بی ایس وائی وین، ہزاروں کرشی وگیان کیندروں (کے وی کے) اور کامن سروس سینٹروں (سی ایس سی) کو بھی جوڑا گیا۔ اس پروگرام میں بڑی تعداد میں مرکزی وزرا، ممبران پارلیمنٹ ، ایم ایل اے اور مقامی سطح کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔
विकसित भारत संकल्प यात्रा, ऐसे लोगों तक पहुंचने का बहुत बड़ा माध्यम बनी है, जो अब तक सरकार की योजनाओं से नहीं जुड़ पाए। pic.twitter.com/d2TReubUHU
— PMO India (@PMOIndia) December 9, 2023
देश का हर गरीब मेरे लिए VIP है।
— PMO India (@PMOIndia) December 9, 2023
देश की हर माता-बहन-बेटी मेरे लिए VIP है।
देश का हर किसान मेरे लिए VIP है।
देश का हर युवा मेरे लिए VIP है: PM @narendramodi pic.twitter.com/dnJbssGrVx
Be it Nari Shakti, Yuva Shakti, farmers or the poor, their support towards Vikas Bharat Sankalp Yatra is remarkable. pic.twitter.com/qxnvbzZ8KR
— PMO India (@PMOIndia) December 9, 2023
सबका प्रयास लगेगा, तो ही भारत विकसित होगा। pic.twitter.com/x9ZIeeZzCD
— PMO India (@PMOIndia) December 9, 2023