Quote’’جنرل بپن راوت کی وفات ہر ہندوستانی، ہر محب وطن کے لیے بہت بڑا خسارہ ہے‘‘
Quote’’ہم نے جن جانبازوں کو کھو دیا ان کی فیملی کے ساتھ پورا ملک کھڑا ہے‘‘
Quote’’سریو نہر قومی پروجیکٹ کی تکمیل اس بات کا ثبوت ہے کہ جب سوچ ایماندار ہوتی ہے، تو کام بھی دمدار ہوتا ہے‘‘
Quote’’سریو نہر پروجیکٹ پر جتنا کام 5 دہائیوں میں ہو پایا تھا، اس سے زیادہ کام ہم نے 5 سال سے پہلے کر دکھایا ہے۔ یہی ڈبل انجن کی سرکار ہے۔ یہی ڈبل انجن کی سرکار کے کام کی رفتار ہے‘‘
 
 

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنس کے ذریعے، یوپی کے بلرام پور میں سریو نہر قومی پروجیکٹ کا افتتاح کیا۔ اتر پردیش کی گورنر محترمہ آنندی بین پٹیل، اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ جناب یوگی آدتیہ ناتھ، مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت اس موقع پر موجود شرکاء میں شامل تھے۔

|

مجمع سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے بھارت کے پہلے چیف آف ڈیفنس اسٹاف، جنرل بپن راوت کو خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ ان کی وفات ہر ہندوستانی، ہر محب وطن کے لیے بہت بڑا خسارہ ہے۔ انہوں نے کہا، ’’جنرل بپن راوت جی جتنے جانباز تھے، ملک کی افواج کو خود کفیل بنانے کے لیے جتنی محنت کر رہے تھے، پورا ملک اس کا گواہ رہا ہے۔‘‘ وزیر اعظم نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ  بھلے ہی بھارت صدمہ میں ہے ’لیکن درد کو برداشت کرتے ہوئے بھی ہم نہ تو اپنی رفتار روکتے ہیں اور نہ ہی پیش رفت۔ بھارت رکے گا نہیں، بھارت تھمے گا نہیں۔ ملک کی افواج کو خود کفیل بنانے کی مہم، تینوں افواج میں تال میل کو مضبوط کرنے کی مہم تیزی سے آگے بڑھتی رہے گی۔ جنرل بپن راوت، آنے والے دنوں میں، اپنے بھارت کو نئے عزائم کے ساتھ آگے بڑھتے ہوئے دیکھیں گے۔ ملک کی سرحدوں کی سیکورٹی بڑھانے کا کام، بارڈر انفراسٹرکچر کو مضبوط کرنے کا کام جاری رہے گا۔‘ انہوں نے کہا کہ یوپی کے سپوت، دیوریا کے رہنے والے گروپ کیپٹن ورون سنگھ کی زندگی بچانے کے لیے ڈاکٹر جی جان سے لگے ہوئے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا، ’’میں ماں پاٹیشوری سے ان کی زندگی کی حفاظت کرنے کی پرارتھنا کرتا ہوں۔ ملک آج ورون سنگھ جی کی فیملی کے ساتھ ہے، جن جانبازوں کو ہم نے کھویا ہے ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہے۔‘‘

|

وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کی ندیوں کے پانی کا صحیح استعمال ہو اور کسانوں کے کھیت تک مناسب مقدار میں پانی پہنچے، یہ سرکار کی اولین ترجیحات میں سے ایک ہے۔ انہوں نے کہا کہ سریو نہر قومی پروجیکٹ کی تکمیل اس بات کا ثبوت ہے کہ  جب سوچ ایماندار ہوتی ہے تو کام بھی دمدار ہوتا ہے۔

|

وزیر اعظم نے کہا کہ جب اس پروجیکٹ پر کام شروع ہوا تھا، تو اس کی لاگت 100 کروڑ روپے سے بھی کم تھی۔ آج یہ تقریباً 10 ہزار کروڑ روپے خرچ کرنے کے بعد پورا ہوا ہے۔ پہلے کی سرکاروں کی لاپروائی  کی وجہ سے  100 گنا زیادہ قیمت ملک کو چکانی پڑی ہے۔ ’’سرکاری پیسہ ہے تو مجھے کیا، یہ سوچ ملک کی متوازن اور جامع ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ بن گئی تھی۔ اسی سوچ نے سریو نہر پروجیکٹ کو لٹکایا بھی، بھٹکایا بھی۔‘‘ وزیر اعظم نے کہا، ’’سریو نہر پروجیکٹ پر جتنا کام 5 دہائیوں میں ہو پایا تھا، اس سے زیادہ کام ہم نے 5 سال سے پہلے کرکے دکھایا ہے۔ یہی ڈبل انجن کی سرکار ہے۔ یہی ڈبل انجن کی سرکار کے کام کی رفتار ہے۔ ہماری ترجیح کام کو وقت پر پورا کرنے کی ہے۔‘‘

|

وزیر اعظم نے زیر التواء پروجیکٹوں کی لمبی فہرست پیش کی جیسے کہ بان ساگر پروجیکٹ، ارجن سہایک سینچائی پروجیکٹ، گورکھپور میں ایمس اور فرٹیلائزر پلانٹ جسے ڈبل انجن کی سرکار کے ذریعے پورا کیا گیا ہے۔ انہوں نے سرکار کے عزائم کی مثال کے طور پر کین بیتوا لنک پروجیکٹ کا بھی ذکر کیا۔ 45 ہزار کروڑ روپے کے اس پروجیکٹ کو کابینہ کی پچھلی میٹنگ میں منظوری دی گئی ہے۔ یہ پروجیکٹ بندیل کھنڈ خطہ میں پانی کے مسئلہ سے نجات حاصل کرنے میں کلیدی رول ادا کرے گا۔ وزیر اعظم نے یہ بھی کہاکہ چھوٹے کسانوں کو پہلی بار سرکاری اسکیموں سے جوڑا جا رہا ہے۔ اس سمت میں اٹھائے گئے کچھ قدم یوں ہیں: پی ایم کسان سمان ندھی، ماہی گیری اور ڈیئری اور شہد کی مکھی پالنے میں متبادل آمدنی اور ایتھنال میں مواقع کی فراہمی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ گزشتہ ساڑھے چار سالوں میں، اکیلے اتر پردیش سے 12 ہزار کروڑ روپے کی ایتھنال خریدی گئی ہے۔وزیر اعظم نے قدرتی کاشتکاری اور بجٹ فارمنگ کے بارے میں 16 دسمبر کو منعقد ہونے والے پروگرام میں کسانوں کو شریک ہونے کی دعوت دی۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پی ایم اے وائی کے تحت ریاست کے 30 لاکھ سے زیادہ کنبوں کو پختہ مکان فراہم کیے گئے ہیں، جن میں سے زیادہ تر مکان اُن کنبوں کی خواتین کے نام سے ہیں۔ وزیر اعظم نے سوامتیہ یوجنا کے فوائد پر بھی روشنی ڈالی۔

|

وزیر اعظم نے کہا کہ اس کورونا کے دور میں ہم نے پوری ایمانداری سے کوشش کی ہے کہ کوئی غریب بھوکا نہ سوئے۔ ابھی اس لیے پی ایم غریب کلیان انّ یوجنا کے تحت مل رہے مفت راشن کی تحریک کو ہولی سے آگے تک بڑھا دیا گیا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ پہلے یہاں مافیاؤں کو تحفظ ملتا تھا۔ آج ایسے مافیاؤں کی صفائی چل رہی ہے اور فرق صاف دکھائی دے رہا ہے۔ پہلے شہ زوروں کو بڑھاوا ملتا تھا۔ آج، یوگی جی کی سرکار غریب، دلت، پچھڑے، آدیواسی، سبھی کو مضبوط کرنے میں مصروف ہے۔ اسی لیے یوپی کے لوگ کہتے ہیں – فرق صاف ہے۔ پہلے مافیاؤں کے ذریعے زمینوں پر ناجائز قبضے کرنا عام بات تھی لیکن آج، یوگی جی ایسے ناجائز قبضوں پر بلڈوزر چلوا رہے ہیں۔ اسی لیے یوپی کے لوگ کہتے ہیں – فرق صاف ہے۔

|

 

تقریر کا مکمل متن پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

  • शिवकुमार गुप्ता January 13, 2022

    जय भारत
  • शिवकुमार गुप्ता January 13, 2022

    जय हिंद
  • शिवकुमार गुप्ता January 13, 2022

    जय श्री सीताराम
  • शिवकुमार गुप्ता January 13, 2022

    जय श्री राम
  • Laxman singh Rana January 10, 2022

    namo namo 🇮🇳🙏🚩🙏
  • Laxman singh Rana January 10, 2022

    namo namo 🇮🇳🙏🚩
  • G.shankar Srivastav January 01, 2022

    नमो
Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
Manufacturing sector pushes India's industrial output growth to 5% in Jan

Media Coverage

Manufacturing sector pushes India's industrial output growth to 5% in Jan
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Prime Minister condoles passing of Dr. Shankar Rao Tatwawadi Ji
March 13, 2025

The Prime Minister, Shri Narendra Modi condoled passing of Dr. Shankar Rao Tatwawadi Ji, today. Shri Modi stated that Dr. Shankar Rao Tatwawadi Ji will be remembered for his extensive contribution to nation-building and India's cultural regeneration."I consider myself fortunate to have interacted with him on several occasions, both in India and overseas. His ideological clarity and meticulous style of working always stood out" Shri Modi added.

The Prime Minister posted on X :

"Pained by the passing away of Dr. Shankar Rao Tatwawadi Ji. He will be remembered for his extensive contribution to nation-building and India's cultural regeneration. He dedicated himself to RSS and made a mark by furthering its global outreach. He was also a distinguished scholar, always encouraging a spirit of enquiry among the youth. Students and scholars fondly recall his association with BHU. His various passions included science, Sanskrit and spirituality.

I consider myself fortunate to have interacted with him on several occasions, both in India and overseas. His ideological clarity and meticulous style of working always stood out.

Om Shanti