’’ وقت کے ساتھ ساتھ اندور میں بہتر تبدیلی ہوئی ہے لیکن اس نے دیوی اہلیہ بائی کی ترغیب کو کبھی فراموش نہیں کیا ہے اور آج اندور بھی سووچھتا اور شہری فرائض کی یاد دلاتا ہے ‘‘
’’ کچرے سے گوبر دھن ، گوبر دھن سے صاف ایندھن ، صاف ایندھن سے توانائی زندگی کی تائید کرنے والا ایک سلسلہ ہے ‘‘
’’ آنے والے دو برسوں میں 75 بڑے میونسپل اداروں میں گوبر دھن بایو سی این جی پلانٹس لگائے جائیں گے ‘‘
’’ حکومت نے مسائل کے لئے جلد اور عارضی حل کی بجائے مستقل حل فراہم کرنے کی کوشش کی ہے ‘‘
’’ ملک میں کچرے کو ٹھکانے لگانے کی صلاحیت 2014 ء سے 4 گنا ہو چکی ہے ۔ 1600 سے زیادہ ادارے ایک مرتبہ استعمال ہونے والی پلاسٹک سے نجات حاصل کرنے کے لئے مٹیریل بحال کرنے کی سہولت حاصل کر رہے ہیں ‘‘
یہ حکومت کی کوشش ہے کہ بھارت کے زیادہ تر شہروں کو اضافی پانی والا بنایا جائے ۔ اس پر سووچھ بھارت مشن کے دوسرے مرحلے میں زور دیا جا رہا ہے ‘‘
’’ ہم اپنے صفائی ورکروں کی کوششوں اور اُن کے عزم کے لئے مقروض ہیں ‘‘

نئی دلّی ،19 فروری / وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج اندور میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ’’ گوبر دھن (بایو-سی این جی) پلانٹ ‘‘ کا افتتاح کیا۔ مدھیہ پردیش کے گورنر منگو بھائی سی پٹیل، مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان، مرکزی وزراء شری ہردیپ سنگھ پوری، ڈاکٹر وریندر کمار اور شری کوشل کشور بھی اس موقع پر موجود تھے۔

وزیر اعظم نے اپنے خطاب کا آغاز رانی اہلیہ بائی کو خراج عقیدت پیش کرنے اور اندور شہر سے ان کے تعلق کو یاد کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اندور کا ذکر دیوی اہلیہ بائی ہولکر اور ان کی خدمت کے احساس کی یاد دلاتا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اندور میں بہتر تبدیلی آئی ہے لیکن اس نے دیوی اہلیہ بائی کی ترغیب کو کبھی فراموش نہیں کیا اور آج اندور بھی سووچھتا اور شہری فرائض کی یاد دلاتا ہے۔ جناب مودی نے کاشی وشوناتھ دھام میں دیوی اہلیہ بائی کے خوبصورت مجسمہ کا بھی ذکر کیا۔

وزیر اعظم نے گوبر دھن کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ گیلا شہری گھریلو فضلہ اور مویشیوں اور کھیتوں کا فضلہ گوبر دھن ہے۔ انہوں نے کہا کہ فضلے سے گوبردھن، گوبر دھن سے صاف ایندھن، صاف ایندھن سے توانائی ایک زندگی کی تصدیق کرنے والا سلسلہ ہے۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ آنے والے دو سالوں میں 75 بڑے میونسپل اداروں میں گوبر دھن بایو سی این جی پلانٹس لگائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مہم بھارتی شہروں کو صاف، آلودگی سے پاک بنانے اور صاف توانائی کی سمت میں ایک دور رس اقدام ثابت ہو گی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ صرف شہروں میں ہی نہیں، گاؤوں میں بھی گوبر دھن پلانٹ لگائے جا رہے ہیں، جس سے کسانوں کو اضافی آمدنی ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ہندوستان کے آب و ہوا کے وعدوں کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ آوارہ اور بے سہارا مویشیوں کے مسئلے سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ سات سالوں کے دوران حکومت نے مسائل کے ہئے فوری اور عارضی حل کے بجائے مستقل حل فراہم کرنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سووچھ بھارت مشن کے دوسرے مرحلے میں ، حکومت لاکھوں ٹن کچرے کو ہٹانے کے لئے کام کر رہی ہے ، جو ہزاروں ایکڑ اراضی کو گھیرے ہوئے ہے اور ہوا اور پانی کی آلودگی کا باعث ہے ، جس کی وجہ سے بہت سی بیماریاں پیدا ہو رہی ہیں۔ سووچھ بھارت مہم سے خواتین کے وقار میں اضافہ ہوا اور شہروں اور دیہاتوں کی خوبصورتی میں بھی اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ اب توجہ گیلے کچرے کو ٹھکانے لگانے پر ہے۔ حکومت اگلے 2-3 سالوں میں کچرے کے ان پہاڑوں کو گرین زون میں تبدیل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی خوشی کا اظہار کیا کہ 2014 ء کے بعد سے ملک کی کوڑا کرکٹ کو ٹھکانے لگانے کی صلاحیت میں 4 گنا اضافہ ہوا ہے۔ 1600 سے زیادہ ادارے سنگل یوز پلاسٹک سے نجات دلانے کے لئے مٹریل ریکوری کی سہولیات حاصل کر رہے ہیں۔

وزیر اعظم نے صفائی اور سیاحت کے درمیان تعلق کو بھی اجاگر کیا اور کہا کہ صفائی ، سیاحت کی طرف لے جاتی ہے اور ایک نئی معیشت کو جنم دیتی ہے۔ انہوں نے ایک صاف شہر کے طور پر اندور کی کامیابی کی مثال دیتے ہوئے ، اس میں دلچسپی کا اظہار کیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ حکومت کی کوشش ہے کہ زیادہ سے زیادہ ہندوستانی شہروں کو اضافہ پانی والا بنایا جائے۔ سووچھ بھارت مشن کے دوسرے مرحلے میں اس پر زور دیا جا رہا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ سات سالوں کے دوران حکومت نے مسائل کے ہئے فوری اور عارضی حل کے بجائے مستقل حل فراہم کرنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سووچھ بھارت مشن کے دوسرے مرحلے میں ، حکومت لاکھوں ٹن کچرے کو ہٹانے کے لئے کام کر رہی ہے ، جو ہزاروں ایکڑ اراضی کو گھیرے ہوئے ہے اور ہوا اور پانی کی آلودگی کا باعث ہے ، جس کی وجہ سے بہت سی بیماریاں پیدا ہو رہی ہیں۔ سووچھ بھارت مہم سے خواتین کے وقار میں اضافہ ہوا اور شہروں اور دیہاتوں کی خوبصورتی میں بھی اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ اب توجہ گیلے کچرے کو ٹھکانے لگانے پر ہے۔ حکومت اگلے 2-3 سالوں میں کچرے کے ان پہاڑوں کو گرین زون میں تبدیل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی خوشی کا اظہار کیا کہ 2014 ء کے بعد سے ملک کی کوڑا کرکٹ کو ٹھکانے لگانے کی صلاحیت میں 4 گنا اضافہ ہوا ہے۔ 1600 سے زیادہ ادارے سنگل یوز پلاسٹک سے نجات دلانے کے لئے مٹریل ریکوری کی سہولیات حاصل کر رہے ہیں۔

وزیر اعظم نے صفائی اور سیاحت کے درمیان تعلق کو بھی اجاگر کیا اور کہا کہ صفائی ، سیاحت کی طرف لے جاتی ہے اور ایک نئی معیشت کو جنم دیتی ہے۔ انہوں نے ایک صاف شہر کے طور پر اندور کی کامیابی کی مثال دیتے ہوئے ، اس میں دلچسپی کا اظہار کیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ حکومت کی کوشش ہے کہ زیادہ سے زیادہ ہندوستانی شہروں کو اضافہ پانی والا بنایا جائے۔ سووچھ بھارت مشن کے دوسرے مرحلے میں اس پر زور دیا جا رہا ہے۔

وزیر اعظم نے پٹرول میں ایتھنول کی ملاوٹ میں اضافے کا ذکر کیا ، جو پچھلے 7-8 سالوں میں ایک فی صد سے بڑھ کر 8 فی صد کے بقدر ہو گیا ہے۔ اس مدت کے دوران ایتھنول کی سپلائی 40 کروڑ لیٹر سے بڑھ کر 300 کروڑ لیٹر ہوگئی، جس سے کسانوں اور شوگر ملوں کو مدد مل رہی ہے ۔

وزیراعظم نے بجٹ میں ایک اہم فیصلے کے بارے میں بھی بات کی۔ یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ کوئلے پر مبنی بجلی گھر پرالی یا کھونٹی بھی استعمال کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ’’اس سے کسانوں کی مشکلات کو دور کرنے میں مدد ملے گی اور کسانوں کو زرعی فضلے سے اضافی آمدنی بھی حاصل ہو گی۔ ‘‘

وزیر اعظم نے سووچھتا کے لئے انتھک محنت کرنے پر ملک کے لاکھوں صفائی کارکنوں کا شکریہ ادا کیا۔ وزیر اعظم نے وبائی امراض کے دوران ان کی خدمت کے احساس پر خصوصی طور پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے ، اِسد بات کا بھی ذکر کیا کہ کنبھ کے دوران پریاگ راج میں ، انہوں نے صفائی ورکروں کے پاؤں دھوکر ، اُن کے احترام کا اظہار کیا تھا ۔

پس منظر

وزیر اعظم نے حال ہی میں ’’کچرے سے پاک شہروں‘‘ کی تشکیل کے مجموعی ویژن کے ساتھ سووچھ بھارت مشن اربن 2.0 کا آغاز کیا۔ اس مشن کو ’’ کچرے سے دولت‘‘ اور ’’ سرکولر معیشت ‘‘ کے بنیادی اصولوں کے تحت لاگو کیا جا رہا ہے تاکہ وسائل کی زیادہ سے زیادہ بحالی کی جا سکے ۔ ان دونوں کے نمونے اندور بایو-سی این جی پلانٹ میں موجود ہیں ۔

آج ، جس پلانٹکا افتتاح کیا گیاہے ، اس میں 550 ٹن یومیہ گیلے نامیاتی کچرے کو الگ الگ کرنے کی صلاحیت ہے ۔ امید ہے کہ اس سے یومیہ تقریباً 17000 کلو گرام سی این جی اور 100 ٹن نامیاتی کھاد تیار ہو گی ۔ یہ پلانٹ زیرو لینڈ فل ماڈلز پر مبنی ہے، جس میں کوئی چیز باقی نہیں بچے گی ۔ اس کے علاوہ ، امید ہے کہ اس پروجیکٹ سے کئی ماحولیاتی فوائد حاصل ہو ں گے ، جس میں گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں کمی، صاف توانائی کی فراہمی کے ساتھ ساتھ نامیاتی کھاد بھی فراہم ہو گی ۔

اندور کلین انرجی پرائیویٹ لمیٹیڈ ایک خصوصی کمپنی ہے ، جسے اندور میونسپل کارپوریشن ( آئی ایم سی ) اور انڈو اینوائیرو انٹی گریٹیڈ سولوشن لمیٹیڈ ( آئی ای آئی ایس ایل ) کے ذریعے پی پی پی ماڈل کے تحت قائم کیا گیا ہے ۔ اس میں 100 فی صد پونجی کی سرمایہ کاری یعنی 150 کرو ڑروپئے کی سرمایہ کاری آئی ای آئی ایس ایل کے ذریعے کی گئی ہے ۔ اندور میونسپل کارپوریشن پلانٹ میں پیدا ہونے والی کم از کم 50 فی صد سی این جی خریدے گی اور اپنی نوعیت کے پہلے اس اقدام کے تحت سی این جی سے 400 بسیں چلائے گی۔ باقی بچی سی این جی کھلے بازار میں فروخت ہو گی ۔ نامیاتی کھاد ، زراعت اور باغبانی میں استعمال ہونے والی کیمیائی کھاد کی جگہ استعمال ہو سکے گی ۔

Click here to read PM's speech

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
India’s organic food products export reaches $448 Mn, set to surpass last year’s figures

Media Coverage

India’s organic food products export reaches $448 Mn, set to surpass last year’s figures
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Prime Minister lauds the passing of amendments proposed to Oilfields (Regulation and Development) Act 1948
December 03, 2024

The Prime Minister Shri Narendra Modi lauded the passing of amendments proposed to Oilfields (Regulation and Development) Act 1948 in Rajya Sabha today. He remarked that it was an important legislation which will boost energy security and also contribute to a prosperous India.

Responding to a post on X by Union Minister Shri Hardeep Singh Puri, Shri Modi wrote:

“This is an important legislation which will boost energy security and also contribute to a prosperous India.”