وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج سندری، دھنباد، جھارکھنڈ میں 35700 کروڑ روپے کے متعدد ترقیاتی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا اور قوم کے نام وقف کیا۔ آج کے ترقیاتی منصوبے کھاد، ریل، بجلی اور کوئلے کے شعبوں کا احاطہ کئے ہوئے ہیں ۔ جناب مودی نے ایچ یو آر ایل ماڈل کا معائنہ کیا اور سندری پلانٹ کنٹرول روم میں بھی گئے۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آج جھارکھنڈ میں 35700 کروڑ روپے سے زیادہ کے ترقیاتی پروجیکٹ شروع کیے گئے ہیں اورانھوں نے ریاست کے کسانوں، قبائلیوں اور شہریوں کو مبارکباد پیش کی ۔
وزیر اعظم نے سندری فرٹیلائزر پلانٹ شروع کرنے کی اپنے عہدکا ذکر کیا اور کہا ‘‘یہ مودی کی گارنٹی تھی اور آج یہ گارنٹی پوری ہو گئی ہے’’۔ وزیراعظم نے 2018 میں فرٹیلائزر پلانٹ کا سنگ بنیاد رکھا تھا، انہوں نے کہا کہ اس پلانٹ کے شروع ہونے سے مقامی نوجوانوں کے لیے روزگار کی نئے مواقع کھلے ہیں۔ وزیر اعظم نے آتم نربھر بھارت کے سفر میں آج کی پہل کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو ہر سال 360 لاکھ میٹرک ٹن یوریا کی ضرورت ہوتی ہے اور 2014 میں بھارت صرف 225 لاکھ میٹرک ٹن یوریا پیدا کر رہا تھا۔اس بڑی کمی کو پورا کرنے کے لیے بہت زیادہ درآمدات کی ضرورت تھی۔انہوں نے بتایا کہ ہماری حکومت کی کوششوں سے گزشتہ 10 سالوں میں یوریا کی پیداوار 310 لاکھ میٹرک ٹن تک پہنچ گئی ہے۔ وزیر اعظم نے راما گنڈم، گورکھپور اور برونی کھاد پلانٹس کے احیاء کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے کہا کہ سندری کو اس فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ پی ایم مودی نے نشاندہی کی کہ تلچر فرٹیلائزر پلانٹ بھی اگلے ڈیڑھ سال میں شروع ہو جائے گا۔ اس اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہ وہ اس پلانٹ کو بھی قوم کے نام وقف کریں گے، وزیر اعظم نے بتایا کہ یہ 5 پلانٹس 60 لاکھ میٹرک ٹن یوریا پیدا کریں گے جو بھارت کو اس اہم شعبے میں تیزی سے آتم نربھرتا کی طرف لے جائیں گے۔
وزیر اعظم مودی نے اس بات کو اجاگر کیا کہ آج کا یہ موقع نئی ریلوے لائنوں کے آغاز، موجودہ ریل لائنوں کو دوہرا کئے جانے اور کئی دیگر ریلوے پروجیکٹوں کے آغاز کے ساتھ ایک نئے باب کا آغاز ہے۔ انہوں نے دھنباد-چندرپورہ ریل لائن کا ذکر کیا جو اس خطے کو نئی شکل دے گا اور دیوگھر-ڈبرو گڑھ ٹرین سروس جو بابا بیدیا ناتھ مندر اور ما کامکھیا شکتی پیٹھ کو جوڑ رہی ہے۔ وزیر اعظم مودی نے وارانسی میں وارانسی - کولکتہ - رانچی ایکسپریس وے کا سنگ بنیاد رکھنے کا ذکر کیا اور کہا کہ اس سے چترا، ہزاری باغ، رام گڑھ اور بوکارو جیسے مقامات کو جوڑنے اور پورے جھارکھنڈ کے سفر کے وقت کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ پورے مشرقی بھارت سے مال برداری کے رابطوں کو بھی فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ پروجیکٹ جھارکھنڈ سے علاقائی رابطے کو فروغ دیں گے اور خطے میں اقتصادی ترقی کو تیز کریں گے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ‘‘حکومت نے جھارکھنڈ کے لیے پچھلے 10 سالوں میں قبائلی برادری، غریبوں، نوجوانوں اور خواتین کی ترقی کو ترجیح دے کر کام کیا ہے’’۔ 2047 تک بھارت کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت آج دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشتوں میں سے ایک ہے اور اس نے کل سامنے آنے والی تازہ ترین سہ ماہی کے معاشی اعدادوشمار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اکتوبر سے دسمبر 2023 تک کی مالی سہ ماہی کے دوران 8.4 فیصد کی شرح نمو درج کی گئی ہے جو بھارت کی بڑھتی ہوئی صلاحیت کو ظاہر کرتی ہے اور وکست بھارت کے ہدف کو حاصل کرنے کی طرف تیز رفتار ترقی کو ظاہر کرتی ہے۔ وزیر اعظم نے ترقی یافتہ بننے کی کوششوں میں ریاستوں کے لیے حکومت مجموعی حمایت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا، کہ’’وکست بھارت کی تشکیل کے لیے وکست جھارکھنڈ کو بنانا بھی اتنا ہی اہم ہے’’۔ پی ایم مودی نے یقین ظاہر کیا کہ بھگوان برسا منڈا کی سرزمین وکست بھارت کے عزم کے لیے توانائی کا وسیلہ بن جائے گی ۔
وزیر اعظم نے ایک مختصر تقریر کی کیونکہ انہیں دھنباد جانا تھا۔ انہوں نے کہا کہ خوابوں اورعزائم کو مزید تقویت ملے گی اور انھوں نے جھارکھنڈ کے عوام کو اپنی نیک خواہشات اور مبارکباد کے ساتھ تقریر کا اختتام کیا۔
اس موقع پر دیگر کے علاوہ جھارکھنڈ کے گورنر جناب سی پی رادھا کرشنن، جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ چمپئی سورین اور مرکزی وزیر جناب ارجن منڈا بھی موجود تھے۔
پس منظر
وزیر اعظم نے ہندوستان اُرورک اینڈ رسائن لمیٹڈ (ایچ یو آر ایل) سندری فرٹیلائزر پلانٹ کو قوم کے نام وقف کیا۔ 8900 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تیار کیا گیا یہ کھاد پلانٹ یوریا سیکٹر میں خود کفالت کی طرف ایک قدم ہے۔ اس سے ملک میں تقریباً 12.7 ایل ایم ٹی سالانہ یوریا کی پیداوار میں اضافہ ہو گا جس سے ملک کے کسانوں کو فائدہ پہنچے گا۔ گورکھپور اور راما گنڈم میں کھاد کے پلانٹس کے احیاء کے بعد، جنہیں وزیر اعظم نے بالترتیب دسمبر 2021 اور نومبر 2022 میں قوم کے نام وقف کیا تھا، یہ ملک میں تیسرا فرٹیلائزر پلانٹ ہے جس کا احیاء کیا گیا ہے۔
وزیر اعظم نے جھارکھنڈ میں 17600 کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کے کئی ریل پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا اور انھیں قوم کے نام وقف کیا۔ ان پروجیکٹوں میں سون نگر-اندل کو جوڑنے والی تیسری اور چوتھی لائنیں: توری- شیو پور پہلی اور دوسری اور بیراتولی- شیو پور تیسری ریلوے لائن (توری- شیو پور پروجیکٹ کا حصہ)؛ موہن پور – ہنس دیہا نئی ریل لائن؛ دھنباد-چندرپورہ ریل لائن شامل ہیں۔ یہ پروجیکٹ ریاست میں ریل خدمات کو وسعت دیں گے اور خطے میں سماجی و اقتصادی ترقی کا باعث بنیں گے۔ وزیراعظم نے پروگرام کے دوران تین ٹرینوں کو بھی ہری جھنڈی دکھائی۔ اس میں دیوگھر – ڈبرو گڑھ ٹرین سروس، ٹاٹا نگر اور بدام پہاڑ کے درمیان ایم ای ایم یوٹرین سروس (یومیہ ) اور شیو پور اسٹیشن سے طویل فاصلے تک چلنے والی مال بردار ٹرین شامل ہے۔
وزیر اعظم نے جھارکھنڈ میں شمالی کرن پورہ سپر تھرمل پاور پروجیکٹ (ایس ٹی پی پی) کے یونٹ 1 (660 میگاواٹ) سمیت اہم پاور پروجیکٹوں کو قوم کے نام وقف کیا۔ 7500 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تیار کیا گیا یہ پروجیکٹ خطے میں بجلی کی فراہمی میں بہتری کا باعث بنے گا۔ اس سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور ریاست میں سماجی اقتصادی ترقی میں بھی مدد ملے گی۔ وزیر اعظم نے جھارکھنڈ میں کوئلے کے شعبے سے متعلق پروجیکٹوں کو بھی قوم کے نام وقف کیا۔
आज सिंदरी उर्वरक कारखाने का लोकार्पण किया गया है।
— PMO India (@PMOIndia) March 1, 2024
मैंने संकल्प लिया था कि सिंदरी के इस खाद कारखाने को जरूर शुरू करवाउंगा।
ये मोदी की गारंटी थी और आज ये गारंटी पूरी हुई है: PM @narendramodi pic.twitter.com/V7u9mdDj2n
भारत तेजी से यूरिया के मामले में आत्मनिर्भर होने की तरफ बढ़ रहा है। pic.twitter.com/YLI1RM0pLa
— PMO India (@PMOIndia) March 1, 2024
आज भारत दुनिया की सबसे तेजी से आगे बढ़ती अर्थव्यवस्था वाले देशों में है: PM @narendramodi pic.twitter.com/AnpAhN8Lc4
— PMO India (@PMOIndia) March 1, 2024