ملک بھر میں بجلی کے متعدد منصوبوں کو قوم کے نام وقف کیا اور سنگ بنیاد رکھا
سات(7 ) پروجیکٹوں کا افتتاح کیا اور پاور گرڈ کارپوریشن آف انڈیا کے ایک پروجیکٹ کا سنگ بنیاد بھی رکھا
متعدد قابل تجدید توانائی کے منصوبوں کو قوم کے نام وقت کیا اور سنگ بنیاد رکھا
مختلف ریل اور سڑک کے منصوبوں کو قوم کے نام وقف کیا اور سنگ بنیاد رکھا
’’مرکزی حکومت تلنگانہ کے عوام کے ترقیاتی خوابوں کو پورا کرنے کے لیے ہر طرح سے تعاون کررہی ہے‘‘
’’ہم ریاستوں کی ترقی کے ذریعے قوم کی ترقی کے منتر کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں‘‘
’’ ہندوستانی معیشت کی بلند شرح نمو کی گونج عالمی سطح پر سنائی دے رہی ہے ‘‘
’’ہمارے نزدیک ترقی کا مطلب غریب ترین شخص کی ترقی، دلت، قبائلیوں، پسماندہ اور محروموں کی ترقی ہے‘‘

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج تلنگانہ کے عادل آباد میں 56,000 کروڑ روپے سے زیادہ کے بجلی، ریل اور سڑک کے شعبوں سے متعلق متعدد ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح کیا، قوم کو وقف کیا اور ان کا سنگ بنیاد رکھا۔

 

جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ عادل آباد کی سرزمین نہ صرف تلنگانہ بلکہ پورے ملک سے متعلق ترقیاتی منصوبوں کی گواہ بن رہی ہے کیونکہ 56000 کروڑ روپے سے زیادہ کی مالیت کے 30 سے زیادہ ترقیاتی منصوبے یا تو قوم کے نام وقف کیے جا رہے ہیں یا آج ان کا سنگ بنیاد رکھا جا رہا ہے۔ ان پروجیکٹوں میں ریاست میں توانائی، ماحولیات کی پائیداری اور سڑکوں سے جڑے کئی منصوبے شامل ہیں۔

وزیر اعظم نے اس بات کا ذکر  کیا کہ مرکزی حکومت اور ریاست تلنگانہ دونوں نے تقریباً 10 سال مکمل کر لیے ہیں اور کہا کہ حکومت ریاست کو اپنے شہریوں کے خوابوں کو پورا کرنے کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کر رہی ہے۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ آج بھی 800 میگاواٹ کی صلاحیت کے این ٹی پی سی یونٹ 2 کا آج افتتاح کیا گیا ہے جس سے تلنگانہ کی بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت میں مزید اضافہ ہوگا۔ انہوں نے امباری - عادل آباد - پمپلکھوٹی ریل لائنوں کی برقی کاری کی تکمیل اور عادل آباد، بیلہ اور ملوگو میں قومی شاہراہ کے دو بڑے پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھنے کا بھی ذکر کیا۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ آج کے یہ جدید ریل اور سڑک پراجکٹس تلنگانہ کے ساتھ ساتھ پورے خطہ کی ترقی کو رفتار دیں گے، ساتھ ہی ساتھ سفر کے وقت کو بھی کم کریں گے، سیاحت کی حوصلہ افزائی کریں گے اور روزگار کے بے شمار مواقع پیدا کریں گے۔

 

وزیر اعظم نے ریاستوں کی ترقی کے ذریعے ملک کی ترقی کے منتر کو دہرایا۔ انہوں نے کہا کہ بہتر معیشت کے ساتھ ملک میں اعتماد بڑھتا ہے اور ریاستوں کو بھی اس سے فائدہ ہوتا ہے کیونکہ وہ سرمایہ کاری حاصل کرتے ہیں۔ انہوں نے ہندوستانی معیشت کی بلند شرح نمو کی گونج عالمی سطح پر سنائی دینے کا ذکر کیا کیونکہ ہندوستان واحد بڑی معیشت ہے جس نے پچھلی سہ ماہی میں 8.4 فیصد کی ترقی کی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا، ‘‘اس رفتار کے ساتھ، ہندوستان دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بن جائے گا’’،  انہوں نے مزید کہا کہ جس کا مطلب تلنگانہ کی معیشت کے لیے بھی اعلیٰ نمو ہوگا۔

تلنگانہ جیسے علاقوں کو پہلے نظر انداز کیے جانے کو یاد کرتے ہوئے وزیر اعظم نے گزشتہ 10 برسوں  کے دوران اختیار کئے جانے والے  حکمرانی کے نئے طریقوں پر روشنی ڈالی۔ پچھلے 10 برسوں  کے دوران ریاست کی ترقی کے لئے زیادہ مختص کئے جانے والے فنڈز کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا، ‘’ہمارے لئے ترقی کا مطلب غریب سے غریب کی ترقی، دلت، قبائلیوں، پسماندہ اور محروموں کی ترقی ہے۔’’ وزیر اعظم نے کہا کہ 25 کروڑ سے زیادہ لوگ غربت سے باہر نکل آئے ہیں۔ اور اسی کے ساتھ انہوں نے اس کامیابی کاسہرا غریبوں کے لیے سرکاری فلاحی اسکیموں  کے سر باندھا ۔ خطاب کے اختتام پر وزیر اعظم نے زور دیا کہ آئندہ 5  برسوں  میں ایسی مہمات کو مزید وسعت دی جائے گی۔

 

اس موقع پر دیگر شخصیات کے علاوہ  تلنگانہ کے گورنر ڈاکٹر تمیل سائوندرراجن، چیف منسٹر تلنگانہ جناب ریونتا ریڈی اور مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی موجود تھے۔

پس منظر

وزیر اعظم نے اور ملک بھر میں پاور سیکٹر سے متعلق مختلف منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا اورافتتاح کیا، قوم کو وقف کیا۔ وزیر اعظم نے تلنگانہ کے پیڈا پلی میں این ٹی پی سی کے 800 میگاواٹ (یونٹ-2) کے تلنگانہ سپر تھرمل پاور پروجیکٹ کو وقف کیا۔ الٹرا سپر کریٹیکل ٹیکنالوجی پر مبنی، یہ پروجیکٹ تلنگانہ کو 85فیصد بجلی فراہم کرے گا اور ہندوستان میں این ٹی پی سی کے تمام پاور اسٹیشنوں میں تقریباً 42فیصد کی سب سے زیادہ بجلی پیدا کرنے کی کارکردگی کا حامل ہوگا۔ منصوبے کا سنگ بنیاد بھی وزیراعظم نے رکھا۔

وزیر اعظم نے جھارکھنڈ کے چترا میں نارتھ کرن پورہ سپر تھرمل پاور پروجیکٹ کے 660 میگاواٹ (یونٹ-2) کو وقف کیا۔ یہ ملک کا پہلا سپر کریٹیکل تھرمل پاور پراجیکٹ ہے جس کا تصور اتنی بڑی شدت کےحامل ایئر کولڈ کنڈینسر (اے سی سی)  کے ساتھ کیا گیا ہے جو روایتی واٹر کولڈ کنڈینسر کے مقابلے میں پانی کی کھپت کو 1/3 تک کم کر دیتا ہے۔ اس منصوبے پر کام کے آغاز کو وزیر اعظم کے ذریعہ ہری جھنڈی دکھائی گئی ۔

 

وزیر اعظم نے چھتیس گڑھ کے سیپت، بلاس پور میں فلائی ایش پر مبنی ہلکے وزن کے مجموعی پلانٹ کو اور  اتر پردیش کے گریٹر نوئیڈا میں گرین ہائیڈروجن پلانٹ کے لئے ایس ٹی پی  واٹر  کو بھی وقف کیا ۔

مزید برآں، وزیر اعظم نے سونبھدرا، اتر پردیش میں سنگرولی سپر تھرمل پاور پروجیکٹ، مرحلہ(III -2x800 میگاواٹ) ۔ چھتیس گڑھ میں لارا، رائے گڑھ میں فلو گیس سی او2  سے جی 4   ایتھنول پلانٹ؛ آندھرا پردیش میں سمہادری، وشاکھاپٹنم میں سمندری پانی سے گرین ہائیڈروجن پلانٹ؛ اور چھتیس گڑھ کے کوربا میں فلائی ایش پر مبنی ایف اے ایل جی ایگریگیٹ پلانٹ کا سنگ بنیاد رکھا۔

وزیر اعظم نے سات پروجیکٹوں کا افتتاح کیا اور پاور گرڈ کارپوریشن آف انڈیا کے ایک پروجیکٹ کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔ یہ منصوبے نیشنل گرڈ کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کریں گے۔

وزیر اعظم نے راجستھان کے جیسلمیر میں نیشنل ہائیڈرو الیکٹرک پاور کارپوریشن (این ایچ پی سی) کے 380 میگاواٹ سولر پروجیکٹ کا افتتاح کیا۔ منصوبے سے ہر سال تقریباً 792 ملین یونٹ گرین پاور پیدا کی جائے گی۔

وزیر اعظم نے اتر پردیش کے جالون میں بندیل کھنڈ سور ارجا لمیٹڈ  بی ایس یو ایل  1200 میگاواٹ جالون الٹرا میگا قابل تجدید توانائی پاور پارک کا سنگ بنیاد رکھا۔ یہ پارک ہر سال تقریباً 2400 ملین یونٹ بجلی پیدا کرے گا۔

 

وزیر اعظم نے اتر پردیش میں جالون اور کانپور دیہات میں ستلج جل ودیوت نگم(ایس جے وی این) کے تین شمسی توانائی پروجیکٹوں کا افتتاح کیا۔ ان منصوبوں کی کل صلاحیت 200 میگاواٹ ہے۔ ان منصوبوں کا سنگ بنیاد بھی وزیراعظم نے رکھا۔ وزیر اعظم نے اترکاشی، اتراکھنڈ میں منسلک ٹرانسمیشن لائن کے ساتھ نیتوار موری ہائیڈرو پاور اسٹیشن کا افتتاح کیا۔ وزیر اعظم نے بلاس پور، ہماچل پردیش اور دھوبری، آسام میں ایس جے وی این کے دو سولر پروجیکٹوں ۔ اور ہماچل پردیش میں 382 میگاواٹ سنی ڈیم ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹ کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔

وزیر اعظم نے یوپی کے للت پور ضلع میں ٹی یو ایس سی او کے 600 میگاواٹ للت پور سولر پاور پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس منصوبے کے تحت سالانہ 1200 ملین یونٹ گرین پاور پیدا کی جائے گی۔

وزیر اعظم نے قابل تجدید توانائی سے 2500 میگاواٹ بجلی کے اخراج کے لیے ری نیو کی کوپل-نریندر ٹرانسمیشن اسکیم کا افتتاح کیا۔ یہ بین ریاستی ٹرانسمیشن اسکیم کرناٹک کے کوپل ضلع میں واقع ہے۔ دامودر ویلی کارپوریشن اور انڈی گرڈ کے پاور سیکٹر سے متعلق دیگر پروجیکٹوں کا بھی وزیر اعظم افتتاح کریں گے۔

دورے کے دوران پاور سیکٹر کے علاوہ سڑک اور ریل سیکٹر کے منصوبوں پر بھی غور کیا گیا۔ وزیر اعظم نے نئی الیکٹریفائیڈ( بجلی کے نظام سے آراستہ)  امباری - عادل آباد - پمپلکھٹی ریل لائن کو قوم کے نام وقف کیا۔ انہوں نے تلنگانہ کو مہاراشٹرا  سے اور تلنگانہ کو چھتیس گڑھ سے این ایچ-353 بی اور این ایچ-63  کے ذریعے جوڑنے والے دو بڑے نیشنل ہائی وے پروجیکٹوں کا بھی سنگ بنیاد رکھا۔

 

 

 

تقریر کا مکمل متن پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
Cabinet approves minimum support price for Copra for the 2025 season

Media Coverage

Cabinet approves minimum support price for Copra for the 2025 season
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
سوشل میڈیا کارنر،21دسمبر 2024
December 21, 2024

Inclusive Progress: Bridging Development, Infrastructure, and Opportunity under the leadership of PM Modi