وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج تربھ، مہسانہ، گجرات میں13,500 کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کے متعدد ترقیاتی پروجیکٹوں کو قوم نام وقف کیا اور سنگ بنیاد رکھا۔ یہ پروجیکٹ مختلف شعبوں کا احاطہ کرتے ہیں، جیسے انٹرنیٹ کنکٹی وٹی، ریل، سڑک، تعلیم، صحت،کنکٹی وٹی، تحقیق اور سیاحت۔
حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے ٹھیک ایک ماہ قبل 22 جنوری کو یاد کیا جب انہیں ایودھیا میں رام للا کی پران پرتشٹھا کرنے کا موقع ملا تھا۔ انہوں نے 14 فروری کو بسنت پنچمی کے موقع کو بھی یاد کیا، جب انہوں نے ابوظہبی میں خلیجی ممالک کے پہلے ہندو مندر کا افتتاح کیا تھا۔ اتر پردیش کے سنبھل ضلع میں وزیر اعظم نے کلکی دھام کا سنگ بنیاد رکھنے کا ذکر کیا۔ انہوں نے آج تربھ کے والیناتھ مہادیو مندر میں ابھیشیک، درشن اور پوجا کرنے کا بھی ذکر کیا۔
ہندوستان اور دنیا کے سلسلے میں وزیر اعظم نے کہا کہ ولیناتھ شیو دھام ایک تیرتھ یاترا کی جگہ ہے، لیکن یہ ریواڑی سماج اور ملک بھر کے عقیدت مندوں کے لیے گرو کا ایک مقدس مقام بھی ہے۔
وزیر اعظم نے ہندوستان کی ترقی کے سفر میں موجودہ لمحے کی اہمیت پر زور دیا کیوں کہ ’دیو کاج‘(روحانی کام)اور’دیش کاج‘(قومی کام)دونوں تیز رفتاری سے چل رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ’’ ایک طرف یہ مبارک تقریب ہوئی ہے اور دوسری طرف 13000 کروڑ روپے کے ترقیاتی کاموں کو وقف کیا گیایا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ریل، سڑک، بندرگاہ، ٹرانسپورٹ، پانی، سیکورٹی، شہری ترقی اور سیاحت کے پروجیکٹ زندگی میں آسانی پیدا کریں گے اور خطے کے نوجوانوں کے لیے روزگار کے نئے مواقع پیدا کریں گے۔
مہسانہ کی مقدس سرزمین میں روحانی توانائی کی موجودگی کا مشاہدہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ لوگوں کو بھگوان کرشن اور بھگوان مہادیو سے وابستہ ہزاروں سالوں کے روحانی شعور سے جوڑتا ہے۔ وزیر اعظم مودی نے کہا کہ یہ توانائی لوگوں کو گادی پتی مہنت ویرم گری باپو جی کے سفر سے جوڑتی ہے۔یہ بات انہوں نے گادی پتی مہنت ویرم گری باپو جی خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے گادی پتی مہنت بلدیوگری باپو کے عزم کو آگے بڑھانے اور اسے پورا کرنے کے لیے مہنت شری جےرام گیری باپو کو بھی نمن کیا۔ بلدیوگری باپو جی کے ساتھ اپنے چار دہائیوں پرانے گہرے تعلق کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے روحانی شعور کو بیدار کرنے کے لیے گجرات کے اس وقت کے وزیر اعلیٰ کے طور پر متعدد مواقع پر ان کا اپنی رہائش گاہ پر استقبال کرنے کو یاد کیا۔ انہوں نے 2021 میں ان کے انتقال کو بھی یاد کیا اور اس بات پر زور دیا کہ ان کی روح اپنے عزم کی کامیابیوں کے بعد آج سب کو نوازے گی۔سینکڑوں کاریگروں اور شرم جیویوں کے تعاون اور کوششوں کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا’’صدیوں پرانا مندر21 ویں صدی کی شان اور قدیم روایات کی روحانیت کے ساتھ مکمل ہوا ہے۔‘‘انہوں نے آج والیناتھ مہادیو، ہنگلاج ماتا جی اور بھگوان دتاتریہ کے کامیاب ابھیشیک کے لئے ان کی کوششوں کی تعریف کی اور انہیں اس موقع پر مبارکباد دی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ یہ مندرمحض پوجا استھل ہی نہیں ہیں، بلکہ ہماری صدیوں پرانی تہذیب کی علامت بھی ہیں۔ وزیر اعظم نے سماج میں علم کو پھیلانے میں مندروں کے رول کو اجاگر کیا۔ وزیر اعظم نے علم پھیلانے کی روایت کو آگے بڑھانے کے لیے مقامی مذہبی اکھاڑوں کی تعریف کی اور کہا کہ پستک پرب کا اہتمام و اسکول اور ہاسٹل کی تعمیر نے لوگوں میں بیداری اور تعلیم کو بڑھایا ہے۔وزیر اعظم مودی نے مزید کہا کہ’’دیو کاج اور دیش کاج کی اس سے بہتر مثال نہیں ہو سکتی۔‘‘ انہوں نے ایسی روشن خیال روایات کو پروان چڑھانے کے لیے رباری سماج کی تعریف کی۔
وزیر اعظم نے والیناتھ دھام میں جڑے سب کا ساتھ، سب کا وکاس کے جذبے کے بارے میں بات کی اور کہا کہ اس جذبے کے ساتھ ہم آہنگی میں حکومت ہر طبقے کی زندگی کو بہتر بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا’’مودی کی گارنٹی کا مقصد معاشرے کے آخری پائیدان پر موجود فرد کی زندگی کو بدلنا ہے۔‘‘انہوں نے نئے مندروں کی آمد کو کروڑوں غریبوں کے لیے پکے مکانات کی تعمیر کے ساتھ جوڑ دیا اورحال ہی میں1.25 لاکھ مکانات کو وقف کیے جانے اور سنگ بنیاد رکھنے کو یاد کیا۔ انہوں نے 80 کروڑ شہریوں کے لیے’بھگوان کا پرساد‘کے طور پر مفت راشن اور 10 کروڑ نئے خاندانوں کے لیے’امرت‘کے طور پر پائپ لائن سے پانی فراہم کرانے کا بھی ذکر کیا۔
وزیر اعظم نے گزشتہ دو دہائیوں میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے علاوہ گجرات میں تاریخی مقامات کی ترقی کے لیے حکومت کی کوششوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے ہندوستان میں کئی دہائیوں سے ترقی اور وراثت کے درمیان پیدا ہونے والے تنازعات، مقدس سومناتھ مندر کے ایک متنازعہ مقام بننے، پاوا گڑھ کی جگہ کو نظر انداز کیے جانے، موڈھیرا میں سن ٹیمپل کے ووٹ بینک کی سیاست، بھگوان رام کے وجود پر سوال اٹھانا اور ان کے مندر کی تیاری میں رکاوٹیں کھڑی کرنے پر افسوس کا اظہار کیا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہی لوگ اب بھی منفی نطریات پھیلا رہے ہیں، حالانکہ پوری قوم رام للا کی جائے پیدائش پر بنے مندر کی خوشی منا رہی ہے۔
وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ’’آج، نئے ہندوستان میں کی جانے والی ہر کوشش آنے والی نسلوں کے لیے ایک وراثت پیدا کر رہی ہے۔ آج جو نئی اور جدید سڑکیں اور ریلوے ٹریک بن رہے ہیں، وہ صرف ترقی یافتہ ہندوستان کے راستے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ آج مہسانہ سے ریل رابطہ مضبوط ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریل لائن کو دوہراکئے جانے سے بناسکانٹھا اور پاٹن کا کانڈلا، ٹونا اور مندرا بندرگاہوں سے رابطہ بہتر ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے ڈیڑھ سال قبل ڈیسا ایئر فورس اسٹیشن کے رن وے کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔وزیر اعظم نے کہا’’مودی جو بھی عہد کرتاہے،اسے پورا کرتا ہے، ڈیسا کا یہ رن وے اس کی ایک مثال ہے۔ یہ مودی کی گارنٹی ہے۔‘‘
25-20 سال پہلے کے دور کو یاد کرتے ہوئے جب شمالی گجرات میں صنعت کاری کے دائرہ کار کے ساتھ مواقع بہت محدود تھے، وزیر اعظم نے مویشی پالنے والوں اور کسانوں کے کھیتوں کی آبپاشی کے چیلنجوں کی طرف اشارہ کیا۔ وزیراعظم نے موجودہ حکومت کی طرف سے لائی گئی مثبت تبدیلیوں پر روشنی ڈالی اور کسانوں کی طرف سے ایک سال میں3-2 فصلیں اُگانے اور پورے علاقے میں پانی کی سطح میں اضافے کا ذکر کیا۔ آج پانی کی فراہمی اور آبی ذرائع سے متعلق 1500 کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کے 8 پروجیکٹوں کے افتتاح اور سنگ بنیاد رکھے جانے کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اس سے شمالی گجرات کے پانی کے مسائل کو حل کرنے میں مزید مدد ملے گی۔ انہوں نے شمالی گجرات کے کسانوں کی ڈرِپ اریگیشن جیسی جدید ٹیکنالوجی کو اپنانے اور کیمیکل سے پاک قدرتی کاشتکاری کے اُبھرتے ہوئے رجحانات کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ’’آپ کی کوششوں سے ملک بھر کے کسانوں کے جوش و خروش میں اضافہ ہوگا۔‘‘
اپنےخطاب کے اختتام پر وزیراعظم نے ملک کی ترقی کے ساتھ ساتھ ورثے کے تحفظ پر حکومت کے زور پر روشنی ڈالی اور آج کے ترقیاتی پروجیکٹوں کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
گجرات کے وزیر اعلیٰ بھوپیندر پٹیل، کئی ارکان پارلیمنٹ،ارکان اسمبلی اور گجرات حکومت کے نمائندوں کے ساتھ اس موقع پر موجود تھے۔
پس منظر
وزیراعظم نے جن اہم پروجیکٹوں کو قوم کے نام کو وقف کیا، ان میں بھارت نیٹ فیز-II- گجرات فائبر گرڈ نیٹ ورک لمیٹڈ بھی شامل تھا، جو 8000 سے زیادہ گرام پنچایتوں کو تیز رفتار انٹرنیٹ فراہم کرے گا۔اس کے علاوہ مہسانہ اور بناسکانٹھا کے اضلاع میں ریل لائن کو دوہرا کرنے، گیج کی تبدیلی، نئی براڈ گیج لائن کے متعدد پروجیکٹ؛ کھیڑا، گاندھی نگر، احمد آباد اور مہسانہ میں متعدد سڑک پروجیکٹ؛ گاندھی نگر میں گجرات بایو ٹیکنالوجی یونیورسٹی کی مرکزی تعلیمی عمارت؛ بناسکانٹھا میں پانی کی سپلائی کے متعدد پروجیکٹ علاقے کے عوام کو فائدہ پہنچائیں گے۔
پروگرام کے دوران وزیر اعظم نے آنند ضلع میں ایک نئے ضلعی سطح کے اسپتال اور آیورویدک اسپتال سمیت کئی اہم پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا۔ بناسکانٹھا کے امباجی علاقے میں رنچھڑیا مہادیو مندر اورجھیل کا فروغ؛ گاندھی نگر، احمد آباد، بناسکانٹھا اور مہسانہ میں متعدد سڑک کےپروجکیٹ؛ ایئر فورس اسٹیشن، ڈیسا کا رن وے؛ احمد آباد میں انسانی اور حیاتیاتی سائنس گیلری؛ گفٹ سٹی میں گجرات بایو ٹیکنالوجی ریسرچ سینٹر (جی بی آر سی)کی نئی عمارت، گاندھی نگر، احمد آباد اور بناسکانٹھا میں پانی کی سپلائی کو بہتر بنانے کے متعدد پروجیکٹوں کا سنگ بنیا د رکھا گیا۔
ये एक ऐसा समय है, जब देवकाज हो या फिर देश काज, दोनों तेज़ गति से हो रहे हैं: PM @narendramodi pic.twitter.com/2uE2pHY96s
— PMO India (@PMOIndia) February 22, 2024
एक तरफ देश में देवालय भी बन रहे हैं और करोड़ों गरीबों के पक्के घर भी बन रहे हैं। pic.twitter.com/rv35W0rd22
— PMO India (@PMOIndia) February 22, 2024
आज नए भारत में हो रहा हर प्रयास, भावी पीढ़ी के लिए विरासत बनाने का काम कर रहा है। pic.twitter.com/iLQFqRlScp
— PMO India (@PMOIndia) February 22, 2024