وزیراعظم ، جناب نریندرمودی نے آج یہاں پرگتی میدان میں بائیوٹیک اسٹارٹ اپ نمائش -2022کاافتتاح کیا۔ انھوں نےبائیوٹیک مصنوعات کے ای پورٹل کا بھی افتتاح کیا۔ اس موقع پرموجودممتاز شخصیات میں مرکزی وزراء جناب پیوش گوئل ، جناب دھرمیندر پردھان ، ڈاکٹرجتیندرسنگھ ، بائیوٹیک شعبے کے متعلقہ شراکت دار، ماہرین ، ایس ایم ایز اور سرمایہ کار شامل تھے ۔
اس موقع پراظہارخیال کرتے ہوئے ، وزیراعظم نے کہا کہ بھارت کی حیاتیاتی –معیشت میں گزشتہ آٹھ سالوں میں آٹھ گنا اضافہ ہواہے ۔ہم دس ارب ڈالرز سے بڑھ کر 80ارب ڈالرز تک پہنچ گئے ہیں ۔ بھارت بائیوٹیک کے عالمی ایکونظام میں چوٹی کے 10ملکوں کے گروپ میں شامل ہونے سے زیادہ دورنہیں ہے۔وزیراعظم نے ملک میں شعبے کی ترقی میں بائیوٹیکنولوجی کی صنعت میں تحقیق میں معاون کاؤنسل (بی آئی آراے سی ) کے تعاون کو نمایاں کیا۔ انھوں نے کہاکہ آج جب ملک امرت کا ل کے دوران نئے عزائم کررہاہے ،ملک کی ترقی میں بائیو ٹیکنولوجی کی صنعت کا کردار بہت اہمیت کا حامل ہے ۔
بھارت کے پیشہ ورافراد کی عالمی سطح پر بڑھتی شہرت کا ذکرکرتے ہوئے وزیر اعطم نے کہاکہ ہمارے آئی ٹی کے پیشہ ورافراد کی مہارت اعتماد اورجدت طرازی ، دنیا میں نئی اونچائیاں چھورہی ہے اوراس دہائی میں یہی اعتماد بھروسہ اورشہرت ہم بھارت کے بائیوٹیک شعبے اور بھارت کے حیاتیاتی شعبے کے پیشہ ور افراد کے لئے بھی ہوتا ہوا دیکھ رہے ہیں ۔وزیراعظم نے کہاکہ اس سلسلے میں پانچ بڑی وجوہات ہیں کہ بھارت کو کیوں کربائیوٹیک کے شعبے میں امکانات اورموقعوں کی سرزمین سمجھاجارہاہے ۔ پہلی متنوع آبادی اورمتنوع موسمیاتی خطے ، دوسری ، بھارت کے باصلاحیت انسانی سرمایہ کاپول ، تیسری - بھارت میں رہن سہن میں آسانی کے لئے کوششوں میں اضافہ ، چوتھی –بھارت میں حیاتیاتی مصنوعات کی مانگ میں مسلسل اضافہ ہورہاہے اور پانچویں –بھارت کا بائیوٹیک کاشعبہ اورکامیابی کا اس کا ٹریک ریکارڈ ۔
وزیراعظم نے کہا کہ حکومت نے بھارتی معیشت کے امکانات اورقوت کو بہتربنانے کی غرض سے انتھک اورلگاتارکام کیاہے ۔ انھوں نے اس بات پرزوردیاکہ حکومت کے اجتماعی طریقہ پرزوردیاجارہاہے ۔ سب کا ساتھ ، سب کاوکاس کے منتر کا بھارت کے مختلف شعبوں پر اطلاق ہوتاہے ۔انھوں نے کہاکہ اس کے نتیجے میں اب وہ منظر بالکل برعکس ہوگیاہے کہ جب بعض چنندہ شعبوں پر ہی توجہ مرکوز کی جاتی تھی اوردیگر شعبوں کوان کے حال پرچھوڑدیاجاتاتھا۔ انھوں نے کہاکہ آج ہرشعبے کو ملک کی ترقی کے لئے مہمیز کیاجاتاہے ۔ یہی وجہ ہے کہ ہرشعبے کا ساتھ اورہرشعبے کا وکاس ، وقت کی ضرورت بن گیاہے ۔ اس طرز فکر اورموقف میں تبدیلی سے نتائج کی حصولیابی ہوتی ہے ۔ انھوںنے اس سلسلے میں حالیہ برسوں میں کافی زیادہ تعدادمیں شعبوں پر توجہ دیئے جانے کی مثال پیش کی۔بائیو ٹیک شعبے کے لئے بھی ، بے مثال اقدامات کئے جارہے ہیں جو واضح طورپر اسٹارٹ اپ ایکونظام میں نمایاں ہورہے ہیں ۔ گزشتہ آٹھ سالوں میں ، ملک میں اسٹارٹ اپس کی تعداد چند سوسے بڑھ کر 70ہزارتک پہنچ گئی ہے ۔یہ 70ہزار اسٹارٹ اپس لگ بھگ 60مختلف صنعتوں میں قائم کئے گئے ہیں ۔ وزیر اعظم نے اس شعبے کی جانب ٹیلنٹ یا فطری صلاحیت کے منتقل ہونے کا ذکرکرتے ہوئے کہاکہ بائیوٹیک کے شعبے میں سرمایہ کاروں کی تعداد میں 9گنا اضافہ ہواہے اوربائیوٹیک انکوبیٹرس اوران کےلئے فنڈس کی فراہمی میں سات گنا اضافہ ہواہے ۔ 2014میں بائیو ٹیک انکوبیٹرس کی تعداد 6تھی جواب بڑھ کر 75تک پہنچ گئی ہے ۔ انھوں نے یہ بھی بتایاکہ بائیوٹیک مصنوعات بھی 10مصنوعات سے بڑھ کر 700سے زیادہ مصنوعات تک پہنچ چکی ہیں ۔
وزیراعظم نے کہا کہ حکومت پر مرکوز طریقہ کارسے بھی آگے بڑھنے کی غرض سے حکومت ، نئے اورموزوں انٹرفیس فراہم کرنے کے طرز عمل کی حوصلہ افزائی کررہی ہیں ۔ بی آئی آراے سی جیسے پلیٹ فارمس کو مستحکم بنارہی ہے اورکئی دیگرشعبوں میں بھی یہی طریقہ کاراختیارکیاجارہاہے ۔ انھوں نے اسٹارٹ اپس کے لئے اسٹارٹ اپ انڈیا کی مثال پیش کی ۔ خلاء کے شعبے کے لئے آئی این –اسپیس ، دفاع سے متعلق اسٹارٹ اپس کے لئے ڈی ای ایکس ، سیمی کنڈکٹر س کے لئے انڈیا سیمی کنڈکٹرمشن ، نوجوانوں کے مابین اختراعات کی حوصلہ افزائی کی غرض سے اسمارٹ انڈیا ہیکاتھن اور یہاں تک کہ بائیوٹیک اسٹارٹ نمائش بھی ۔ ‘سب کاپریاس ’ کے جذبے کو فروغ دے کر ، حکومت ، صنعت کے ذہین ترین افراد کویکساں پلیٹ فارم پریکجا کررہی ہے۔یہ ملک کے لئے ایک بڑے فائدے کی بات ہے ۔ وزیراعظم نے وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ ملک میں تحقیق اورتعلیمی شعبہ نئی نئی پیش قدمیاں کررہاہے اور حکومت پالیسی کے لئے ضروری ماحول اور مطلوبہ بنیادی ڈھانچہ فراہم کررہی ہے ۔
وزیراعظم نے زوردیتے ہوئے کہا کہ بائیوٹیک کا شعبہ ، سب سے زیادہ مانگ والے شعبوں میں سے ایک ہے ۔ بھارت میں گزشتہ کئی سالوں کے دوران ، رہن سہن میں آسانی پیداکرنے کی مہم کی بدولت بائیوٹیک شعبے کے لئے نئے نئے امکانات پیداہوئے ہیں۔انھوں نے اس بات کو نمایاں کہاکہ صحت ، زراعت ، توانائی ، قدرتی طریقہ کاشت ، حیاتیاتی لحاظ سے محفوظ بنائے گئے بیج کی ترقی کی بدولت شعبے کے لئے ، نئی نئی راہیں کھُل رہی ہیں ۔
बीते 8 साल में भारत की बायो-इकॉनॉमी 8 गुना बढ़ गई है।
— PMO India (@PMOIndia) June 9, 2022
10 अरब डॉलर से बढ़कर हम 80 अरब डॉलर तक पहुंच चुके हैं।
भारत, Biotech के Global Ecosystem में Top-10 देशों की लीग में पहुंचने से भी ज्यादा दूर नहीं हैं: PM @narendramodi
दुनिया में हमारे IT professionals की स्किल और इनोवेशन को लेकर Trust नई ऊंचाई पर है।
— PMO India (@PMOIndia) June 9, 2022
यही Trust, यही Reputation, इस दशक में भारत के Biotech sector, भारत के bio प्रोफेशनल्स के लिए होते हम देख रहे हैं: PM @narendramodi
चौथा- भारत में लगातार बढ़ रही Bio-Products की डिमांड
— PMO India (@PMOIndia) June 9, 2022
और पांचवा- भारत के बायोटेक सेक्टर यानि आपकी सफलताओं का Track Record: PM @narendramodi
भारत को biotech के क्षेत्र में अवसरों की भूमि माना जा रहा है, तो उसके पांच बड़े कारण हैं।
— PMO India (@PMOIndia) June 9, 2022
पहला- Diverse Population, Diverse Climatic Zones,
दूसरा- भारत का टैलेंटेड Human Capital Pool,
तीसरा- भारत में Ease of Doing Business के लिए बढ़ रहे प्रयास: PM @narendramodi
बीते 8 वर्षों में हमारे देश में स्टार्ट-अप्स की संख्या, कुछ सौ से बढ़कर 70 हजार तक पहुंच गई है।
— PMO India (@PMOIndia) June 9, 2022
ये 70 हजार स्टार्ट-अप्स लगभग 60 अलग-अलग इंडस्ट्रीज़ में बने हैं।
इसमें भी 5 हज़ार से अधिक स्टार्ट अप्स, बायोटेक से जुड़े हैं: PM @narendramodi
बायोटेक सेक्टर सबसे अधिक Demand Driven Sectors में से एक है।
— PMO India (@PMOIndia) June 9, 2022
बीते वर्षों में भारत में Ease of Living के लिए जो अभियान चले हैं, उन्होंने बायोटेक सेक्टर के लिए नई संभावनाएं बना दी हैं: PM @narendramodi
हाल में ही हमने पेट्रोल में इथेनॉल की 10 प्रतिशत ब्लेंडिंग का टारगेट हासिल किया है।
— PMO India (@PMOIndia) June 9, 2022
भारत ने पेट्रोल में 20 प्रतिशत इथेनॉल ब्लेंडिंग का टारगेट भी 2030 से 5 साल कम करके 2025 कर लिया है।
ये सारे प्रयास, बायोटेक के क्षेत्र में रोजगार के भी नए अवसर बनाएंगे: PM @narendramodi