وزیر اعظم جناب نریندر مودی 17-18 نومبر 2024 کو نائیجیریا کے سرکاری دورے پر ہیں۔ آج ابوجا میں انہوں نے نائیجیریا کے صدر، عزت مآب بولا احمد تِنوبو کے ساتھ سرکاری مذاکرات کیے۔ اسٹیٹ ہاؤس پہنچنے پر وزیر اعظم کا 21 توپوں کی سلامی کے ساتھ رسمی استقبال کیا گیا۔
دونوں رہنماؤں کے درمیان ایک محدود ملاقات ہوئی جس کے بعد وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے۔ وزیر اعظم نے نئی دہلی میں جی 20 سربراہی اجلاس کے دوران صدر تِنوبو کے ساتھ اپنی خوشگوار ملاقات کو یاد کیا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دوستی کے خصوصی تعلقات ہیں جو مشترکہ ماضی، جمہوری اقدار اور عوامی تعلقات پر مبنی ہیں۔ وزیر اعظم نے ملک میں حالیہ سیلاب سے ہونے والی تباہی پر صدر تِنوبو سے ہمدردی کا اظہار کیا۔ صدر موصوف نے بروقت امدادی سامان اور ادویات فراہم کرنے پر بھارت کا شکریہ ادا کیا۔
دونوں رہنماؤں نے جاری دو طرفہ تعاون کا جائزہ لیا اور بھارت-نائیجیریا اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کے طریقوں پر تبادلۂ خیال کیا۔ تعلقات کی پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے، انہوں نے تجارت، سرمایہ کاری، تعلیم، توانائی، صحت، ثقافت اور عوامی تعلقات کے شعبوں میں تعاون کی بے پناہ صلاحیت کو تسلیم کیا۔ وزیر اعظم نے زراعت، ٹرانسپورٹ، سستی ادویات، قابل تجدید توانائی اور ڈیجیٹل تبدیلی کے شعبوں میں بھارت کے تجربات نائیجیریا کو پیش کیے۔ صدر تِنوبو نے بھارت کی ترقیاتی تعاون کی شراکت داری اور مقامی صلاحیتوں، مہارتوں اور پیشہ ورانہ قابلیت کی تشکیل میں اس کے مؤثر کردار کو سراہا۔ دونوں رہنماؤں نے دفاع اور سلامتی کے تعاون کو بڑھانے پر بھی تبادلۂ خیال کیا اور دہشت گردی، قزاقی اور انتہا پسندی کے خلاف مشترکہ جدوجہد کے عزم کا اعادہ کیا۔
دونوں رہنماؤں نے عالمی اور علاقائی امور پر بھی بات چیت کی۔ صدر تِنوبو نے ترقی پذیر ممالک کے خدشات کو اجاگر کرنے کے لیے بھارت کی جانب سے وائس آف دی گلوبل ساؤتھ سمٹ کے انعقاد کی کوششوں کو تسلیم کیا۔ دونوں رہنماؤں نے عالمی خطۂ جنوب کی ترقیاتی امنگوں کو پورا کرنے کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔ وزیر اعظم نے ای سی او ڈبلیو اے ایس کے چیئرمین کی حیثیت سے نائیجیریا کے کردار اور کثیر الجہتی اداروں میں اس کے کردار کو سراہا۔ وزیر اعظم نے نائیجیریا کی بین الاقوامی شمسی اتحاد اور انٹرنیشنل بگ کیٹ الائنس کی رکنیت کا حوالہ دیتے ہوئے صدر تِنوبو کو بھارت کی طرف سے شروع کی گئی دیگر ماحول دوست سبز پہلوں میں شمولیت کی دعوت دی۔
مذاکرات کے بعد ثقافتی تبادلے کا پروگرام، کسٹمز تعاون اور سروے تعاون پر تین مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے۔ اس کے بعد صدر کی جانب سے وزیر اعظم کے اعزاز میں ایک سرکاری ضیافت کا اہتمام کیا گیا۔
Had a very productive discussion with President Tinubu. We talked about adding momentum to our strategic partnership. There is immense scope for ties to flourish even further in sectors like defence, energy, technology, trade, health, education and more. @officialABAT pic.twitter.com/2i4JuF9CkX
— Narendra Modi (@narendramodi) November 17, 2024