1۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی اور اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر عزت مآب جناب ابراہیم رئیسی نے ایس سی او کے سربراہان مملکت کی 22ویں میٹنگ کے شانہ بہ شانہ ، ازبکستان کے شہر سمرقند میں ملاقات کی۔ 2021 میں صدر رئیسی کے عہدہ سنبھالنے کے بعد وزیر اعظم اور صدر رئیسی کے درمیان یہ اولین ملاقات تھی۔
2۔ میٹنگ کے دوران دونوں قائدین نے باہمی تعلقات سے متعلق مختلف موضوعات پر تبادلہ خیالات کیے اور تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے اپنی خواہش کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم نے اس امر کو اجاگر کیا کہ بھارت-ایران باہمی تعلقات میں عوام سے عوام کے درمیان مضبوط روابط سمیت تاریخی اور تہذیبی روابط بھی خصوصی اہمیت کے حامل ہیں۔
3۔ دونوں قائدین نے شہید بہشتی ٹرمنل، چابہار بندرگاہ کی ترقی کی پیش رفت کا جائزہ لیا اور علاقائی رابطہ کاری کے میدان میں باہمی تعاون کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
4۔ دونوں قائدین نے افغانستان سمیت بین الاقوامی اور علاقائی سطح پر رونما ہونے والے واقعات پر بھی تبادلہ خیالات کیے۔ وزیر اعظم نے افغانستان کے عوام کو انسانی بنیاد پر تعاون فراہم کرنے میں بھارت کی ترجیحات کا اعادہ کیا، اور پر امن، مستحکم اور مضبوط افغانستان کی حمایت میں ایک نمائندے اور مبنی بر شمولیت سیاسی نظام کی ضرورت پر زور دیا۔
5۔ صدر رئیسی نے وزیر اعظم کو جے سی پی او اے مذاکرات کی صورتحال کے بارے میں معلومات فراہم کی۔
6۔ وزیر اعظم نے صدر رئیسی کو جلد بھارت کا دورہ کرنے کی دعوت دی۔
Held wide-ranging discussions with President Ebrahim Raisi. We talked about the growing India-Iran friendship and the scope to boost ties in sectors like energy, commerce and connectivity. pic.twitter.com/jrGI6ut7kM
— Narendra Modi (@narendramodi) September 16, 2022