وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج روزگار میلہ سے خطاب کیا اور ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے تقریباً 51,000 نئے بھرتی ہونے والوں کو تقرری نامے تقسیم کئے۔ ملک بھر سے منتخب کردہ بھرتی ہونے والے مختلف وزارتوں/محکموں میں شامل ہو کر حکومت کاحصہ بنیں گے، جن میں، منجملہ دیگر محکمہ جات کے، محکمہ ڈاک، ہندوستانی آڈٹ اور اکاؤنٹس کا محکمہ، محکمہ جوہری توانائی، محکمہ محصولات، محکمہ اعلیٰ تعلیم، وزارت دفاع، وزارت صحت اور خاندانی بہبود شامل ہیں۔ روزگار میلہ ملک بھر میں 46 مقامات پر منعقد ہو رہا ہے۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے آج تقرری نامے وصول کرنے والوں کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنی محنت اور لگن کی وجہ سے یہاں تک پہنچے ہیں اور انہیں لاکھوں امیدواروں کے درمیان سے منتخب کیا گیا ہے۔ ملک بھر میں گنیش اتسو کے تہواروں کاذکر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ یہ اس مبارک موقع کے دوران مقررین کے لیے ایک نئی زندگی کا ‘شری گنیش’ ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ‘‘بھگوان گنیش کامیابیوں کے خدا ہیں’’، انہوں نے اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خدمت کے تئیں بھرتی ہونے والوں کی لگن ملک کو اپنے مقاصد کو پورا کرنے کے قابل بنائے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ ملک تاریخی کامیابیوں کا گواہ ہے۔ انہوں نے ناری شکتی وندن ادھینیم کا ذکر کیا جس نے آدھی آبادی کو بااختیار بنایا ہے۔ وزیر اعظم مودی نے زور دے کر کہا ‘‘خواتین ریزرویشن کا مسئلہ جو 30 سالوں سے معرض التوا میں تھا، دونوں ایوانوں سے ریکارڈ ووٹوں سے منظور ہوا ہے۔ یہ فیصلہ نئی پارلیمنٹ کے پہلے اجلاس میں ہوا، ایک طرح سے، یہ نئی پارلیمنٹ میں قوم کے لیے ایک نئی شروعات ہے’’ ۔
نئے بھرتی ہونے والوں میں خواتین کی نمایاں موجودگی کا اعتراف کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ملک کی بیٹیاں ہر شعبے میں نام کما رہی ہیں۔ انہوں نے کہا،‘‘میں ناری شکتی کی کامیابی پر بے حد فخر محسوس کرتا ہوں اور یہ حکومت کی پالیسی ہے کہ وہ ان کی ترقی کے لیے نئی راہیں کھولتی رہے۔’’ وزیراعظم نے کہا کہ کسی بھی شعبے میں خواتین کی موجودگی ہمیشہ ہر شعبے میں مثبت تبدیلیوں کا باعث بنی ہے۔
نئے ہندوستان کی بڑھتی ہوئی امنگوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اس نئے ہندوستان کے خواب بہت بلند ہیں۔ وزیر اعظم نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا ‘‘ہندوستان نے 2047 تک ترقی یافتہ بھارت بننے کا عزم کر لیا ہے۔’’ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آنے والے چند برسوں میں قوم دنیا کی تیسری بڑی معیشت بن جائے گی، جہاں آنے والے ایام میں سرکاری ملازمین کو بہت کچھ تعاون دینا پڑے گا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ وہ ‘سٹیزن فرسٹ’ کے نقطہ نظر پر عمل پیرا ہیں۔ اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ آج نئےبھرتی ہونے والے افراد ٹیکنالوجی کے سائے میں پروان چڑھے ہیں، وزیر اعظم نے اسے اپنے کام کے میدان میں استعمال کرنے اور گورننس کی کارکردگی کو بہتر بنانے پر زور دیا۔
طرز حکمرانی میں ٹکنالوجی کے استعمال کے بارے میں مزید وضاحت کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے آن لائن ریلوے ریزرویشن، آدھار کارڈ، ڈیجی لاکر، ای کے وائی سی، گیس بکنگ، بل کی ادائیگی، ڈی بی ٹی، اور ڈیجی یاترا کے ذریعے دستاویزات کی پیچیدگی کے خاتمے کا ذکر کیا۔ ‘‘ٹیکنالوجی نے بدعنوانی کی روک تھام کی ہے، ساکھ کو بہتر بنایا ہے، پیچیدگی کو کم کیا ہےاورسہولت میں اضافہ کیا ہے،’’ وزیر اعظم نے نئے بھرتی ہونے والوں زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس سمت میں مزید کام کریں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ گزشتہ 9 برسوں میں،حکومت کی پالیسیاں ایک نئی سوچ، مسلسل نگرانی، مشن موڈ پر عمل درآمد اور بڑے پیمانے پر شرکت پر مبنی ہیں، اور اس نے عظیم الشان اہداف کے حصول کی راہ ہموار کی ہے۔ سوچھ بھارت اور جل جیون مشن جیسی مہموں کی مثالیں دیتے ہوئے وزیر اعظم نے حکومت کے مشن موڈ پر عمل آوری کے طریقہ کار پر روشنی ڈالی جہاں سوفیصد عمل درآمدکاہدف حاصل کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پورے ملک میں منصوبوں کی مسلسل نگرانی کی جا رہی ہے اور انہوں نے پرگتی پلیٹ فارم کی مثال دی، جسے وزیر اعظم خود استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ سرکاری اسکیموں کو زمینی سطح پر نافذ کرنے کی سب سے زیادہ ذمہ داری سرکاری ملازمین پر عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے اس بات کا ذکر کیا کہ پالیسی پر عمل درآمد کی رفتار اور پیمانے کو اس وقت فروغ ملتا ہے جب لاکھوں نوجوان سرکاری خدمات میں شامل ہوتے ہیں، جس سے سرکاری شعبے سے باہر روزگار میں اضافہ ہوتا ہے اور روزگار کے نئے فریم ورکس کا قیام ہوتا ہے۔
جی ڈی پی کی نمو اور پیداوار اور برآمدات میں اضافے کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے جدید انفراسٹرکچر میں بے مثال سرمایہ کاری کا ذکر کیا۔ انہوں نے قابل تجدید توانائی، نامیاتی کاشتکاری، دفاع اور سیاحت جیسے شعبوں کے بارے میں بات کی جن میں ایک نئی حرکت و طاقت دکھائی دے رہی ہے۔ بھارت کا آتم نربھر ابھیان موبائل فون سے لے کر طیارہ بردار جہاز تک، کورونا ویکسین سے لے کر لڑاکا طیاروں تک کے شعبوں میں نتائج دکھا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج نوجوانوں کے لیے نئے مواقع پیدا ہو رہے ہیں۔
وزیر اعظم نے ملک کے باشندوں کی زندگیوں اور نئے بھرتی ہونے والے افراد کے لئے امرت کال کے اگلے 25 برسوں کی اہمیت کو دہرایا۔ انہوں نے ان سے اپیل کی کہ وہ ٹیم ورک کو سب سے زیادہ ترجیح دیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ جی 20 ہماری روایت، عزم اور مہمان نوازی کو ظاہر کرنے والی ایک تقریب میں تبدیل ہوگیا ہے۔ یہ کامیابی مختلف سرکاری اور نجی محکموں کی کامیابی بھی ہے۔ جی20 کی کامیابی کے لیے سب نے ایک ٹیم کے طور پر کام کیا۔ وزیر اعظم مودی نے کہا ‘‘مجھے خوشی ہے کہ آج آپ بھی سرکاری ملازمین کی ٹیم انڈیا کا حصہ بن رہے ہیں۔’’
یہ اظہارخیال کرتے ہوئے کہ بھرتی ہونے والوں کو حکومت کے ساتھ براہ راست کام کرنے کا موقع ملتا ہے، وزیر اعظم نے ان پر زور دیا کہ وہ اپنے سیکھنے کا سفر جاری رکھیں اور اپنی دلچسپی کے شعبوں میں اپنے علم کو آگے بڑھانے کے لیے آئی جی او ٹی کرم یوگی پورٹل کا استعمال کریں۔ اپنےخطاب کا اختتام کرتےہوئے وزیراعظم نے تقرری نامے حاصل کرنےوالوں اور ان کے اہل خانہ کو مبارکباد دی اور ان پر زور دیا کہ وہ اگلے 25 برسوں میں خودکو ایک ترقی یافتہ قوم میں تبدیل کردینے کا عزم کریں۔
پس منظر
روزگار میلہ ملک بھر میں 46 مقامات پر منعقد کیا گیا ہے۔ اس اقدام کی حمایت کرنے والے مرکزی حکومت کے محکموں اور ریاستی حکومتوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں بھرتیاں ہو رہی ہیں۔ ملک بھر سے منتخب کردہ بھرتی ہونے والے افراد مختلف وزارتوں/محکموں میں شامل ہو کر حکومت کاحصہ بن جائیں گے ، جن میں ، منجملہ دیگر محکمہ جات کے ،محکمہ ڈاک، انڈین آڈٹ اینڈ اکاؤنٹس ڈیپارٹمنٹ، محکمہ جوہری توانائی، محکمہ محصولات، محکمہ اعلیٰ تعلیم، وزارت داخلہ ،دفاع، وزارت صحت اور خاندانی بہبود شامل ہیں۔
روزگار میلہ وزیر اعظم کے روزگار کی فراہمی کو اولین ترجیح دینے کے عزم کو پورا کرنے کی سمت میں اٹھایا جانے والا ایک قدم ہے۔ توقع ہے کہ روزگار میلہ مزید روزگار پیدا کرنے میں ایک محرک اور ترغیب دہندہ کے طور پر کام کرے گا اور نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور قومی ترقی میں شرکت کے لیے بامعنی مواقع فراہم کرے گا۔
نئے شامل کردہ تقرری یافتگان کوآئی جی او ٹی کرم یوگی پورٹل پر ایک آن لائن ماڈیول، کرم یوگی پرارمبھ کے ذریعے خود کو تربیت دینے کا موقع بھی مل رہا ہے، جہاں 680 سے زیادہ ای لرننگ کورسز ‘کہیں بھی کوئی بھی آلات’ سیکھنے کے فارمیٹ کے لیے دستیاب کرائے گئے ہیں۔