وزیراعظم جناب نریندر مودی نے ویڈیو کانفرسنگ کے ذریعہ آج ویوا ٹیک کے پانچویں ایڈیشن میں کلیدی خطبہ دیا۔ وزیراعظم کو ویوا ٹیک 2021، میں کلیدی خطبہ دینے کے لئے مہمان ذی وقار کے طور پر مدعو کیا گیا تھا، جو کہ یوروپ میں سب سے بڑے ڈیجیٹل اور اسٹارٹ اپ پروگراموں میں سے ایک ہے۔ یہ 2016 سے ہر سال پیرس میں منعقد ہوتا ہے۔
اس موقع پر تقریر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ بھارت اور فرانس وسیع تر امور پر مل کر کام کررہے ہیں ۔ ان میں ، ٹکنالوجی اور ڈیجیٹل تعاون کے ابھرتے ہوئے شعبے ہیں۔ یہ وقت کی ضرورت ہے کہ اس طرح کا تعاون مسلسل آگے بڑھے۔ اس سے نہ صرف ہمارے ملکوں کو مدد ملے گی بلکہ دنیا کو بھی مدد ملے گی ۔ جناب مودی نے اس کا ذکر کیا کہ انفوسیس فرنچ اوپن ٹورنامنٹ کے لئے تکنیکی مدد فراہم کررہی ہے اور فرانسیسی کمپنیوں جیسے ایٹوس ، کیپ جیمنی اور بھارت کی ٹی سی ایس اور وپرو کا اشتراک دونوں ملکوں کی آئی ٹی مہارت کی مثالیں ہیں جو پوری دنیا میں کمپنیوں اور شہریوں کی خدمت کررہی ہیں۔
India and France have been working closely on a wide range of subjects.
— PMO India (@PMOIndia) June 16, 2021
Among these, technology and digital are emerging areas of cooperation: PM @narendramodi
وزیراعظم نے واضح کیا کہ جہاں کنوینشن ناکام ہوجاتا ہے ، اختراع مدد کرتی ہے۔ وزیراعظم نے کہا وبا کے دوران ڈیجیٹل ٹکنالوجی نے نمٹنے ، رابطہ کرنے تسکین اور دل جوئی کرنے میں ہماری مدد کی ہے۔ بھارت کا یونیورسل اور یونِک بایو میٹرک ڈیجیٹل شناختی نظام - آدھار - نے غریبوں تک بروقت مالی مدد پہنچانے میں مدد کی ہے۔ وزیراعظم نے بتایا کہ ‘‘ ہم 80 کروڑ لوگوں تک مفت اناج پہنچانے میں کامیاب ہوسکے، اور بہت سے گھروں تک پکانے کے ایندھن پر سبسڈی پہنچاسکیں۔ ہم بھارت میں طلبا کی فوری مدد کے لئے دو پبلک ڈیجیٹل ایجوکیشن پروگرام - سوئم اور دکشا -شروع کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
I believe - Where convention fails, innovation can help.
— PMO India (@PMOIndia) June 16, 2021
This has been seen during the COVID-19 global pandemic, which is the biggest disruption of our age: PM @narendramodi
When I speak about innovation before the pandemic, I refer to the pre-existing advances which helped us during the pandemic.
— PMO India (@PMOIndia) June 16, 2021
Digital technology helped us cope, connect, comfort and console.
Through digital media we could work, talk with our loved ones and help others: PM
وزیراعظم نے وبا کے چیلنجوں سے نمٹنے میں اسٹارٹ اپ سیکٹر کے رول کو سراہا۔ پرائیویٹ سیکٹر میں پی پی ای کٹس، ماسک ، ٹسٹنگ کٹس وغیرہ کی قلت کو دور کرنے میں اہم رول ادا کیا ہے۔ ڈاکٹروں نے بڑے پیمانے پر ٹیلی- میڈیسن کا اپنایا تاکہ کچھ کووڈ اور دیگر غیر کووڈ مسائل کو ورچوئلی حل کیا جاسکے۔دو ویکسین بھارت میں تیار کی جارہی ہیں اور مزید ڈیولپمنٹ اور ٹرائل کے مراحل میں ہے۔ وزیراعظم نے اشارہ کیا کہ ملک کی آئی ٹی پلیٹ فارم آروگیہ- سیتو کانٹیکٹ کا پتہ لگانے میں موثر طریقہ سے کامیاب ہوا ہے۔ کوون ڈیجیٹل پلیٹ فارم نے پہلے ہی کروڑوں لوگوں کو ویکسین کی رسائی کو یقینی بنانے میں مدد کی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ بھارت دنیا کے سب سے بڑے اسٹارٹ -اپ ایکو سسٹمس کے مقام میں سے ایک ہے ۔ کئی یونیکورنس حالیہ برسوں میں قائم ہوئی ہیں۔ اختراع پردازوں اور سرمایہ کاروں کو جس چیز کی ضرورت ہے ، بھارت اس کی پیشکش کرتا ہے۔ انہوں نے پانچ ستونوں کی بنیاد پر دنیا کو بھارت میں سرمایہ کاری کی دعوت دی : ٹیلنٹ، مارکٹ، سرمایہ، ماحولیاتی نظام اور کشادگی کا کلچر ۔ وزیراعظم نے بھارت میں سرمایہ کاروں کو مدعو کرنے کے لئے بھارتی ٹیلنٹ پول ، موبائل فون کی رسائی اور 77.5 کروڑ انٹرنیٹ یوجرز ، دنیا میں سب سے زیادہ اور سستے ڈیٹا کی کھپت اور سوشل میڈیا کے زیادہ استعمال جیسی طاقت پر بھی زور دیا ۔
India's strides in the world of tech and start-up are well-known.
— PMO India (@PMOIndia) June 16, 2021
Our nation is home to one of the world's largest start-up eco systems.
Several unicorns have come up in the recent years: PM @narendramodi
وزیراعظم نےجدید پبلک ڈیجیٹل انفرااسٹرکچر ، پورے ملک میں پبلک وائی فائی نیٹورکز 1.56لاکھ گاوں کونسلوں کو جوڑنے کے لئے 5.23 لاکھ کلومیٹر لمبے فائبر اوپٹیک نیٹورک جیسی پہل کو بھی نمایا کیا۔ انہوں نے اختراع کے کلچر کو فروغ دینے کی کوششوں کو بھی واضح کیا۔وزیراعظم نے بتایا کہ اٹل انوویشن مشن کے تحت 7500 اسکولوں میں جدید ترین اننوویشن لیبس ہیں۔
مختلف شعبوں میں گزشتہ سال سے مختلف شعبوں میں پیدا ہونے والے خلل کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے زور دیا کہ خلل کا مطلب مایوسی نہیں ہے، اس کے بجائے مرمت اور تیارکرنے کی دوہری بنیادوں پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے ۔جناب مودی نے کہا ، ‘‘گزشتہ سال اسی مدت کے دوران دنیا کو ویکسین کی ضرورت تھی ، آج ہمارے پاس ان میں سے کچھ ہیں۔ اسی طرح سے ہمیں صح کے بنیادی ڈھانچے اور اپنی معیشت کو مسلسل درست کرنا ہوگا۔ہم نے بھارت میں سبھی شعبوں میں بڑی اصلاحات کا نفاذ کیا ہے۔ چاہے وہ کانکنی ہو ، خلا، بینک کاری، ایٹمی توانائی اور مزید شعبے ہوں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارت ایک ملک کے طور پر خود کو حالات کے مطابق ڈھالنے والا اور مستعد ہے، وبا کے دوران بھی ’’۔
Over the past year, we have witnessed a lot of disruption in different sectors.
— PMO India (@PMOIndia) June 16, 2021
Much of it is still there.
Yet, disruption does not have to mean despair.
Instead, we must keep the focus on the twin foundations of repair and prepare: PM @narendramodi
وزیراعظم نے آئندہ وبا کے خلاف اپنے قرہ ارض کو محفوظ رکھنے کی ضرورت پر بھی زور دیا ۔یہ یقینی بنانا ہے کہ ہم پائیدار طرز زندگی پر توجہ مرکوز کریں جو ماحولیاتی انحتاط روکے۔ تحقیق نیز اختراع کو آگے بڑھانے میں تعاون کو مضبوطی ملے ۔ وزیراعظم نے اسٹارٹ اپ کمیونٹی پر زور دیا کہ وہ اس چیلنج پر قابو پانے کے لئے اجتماعی جذبے اور انسان پرمرکوز نظریہ کے ساتھ کام کرنے میں پیش پیش رہیں ۔ وزیراعظم نے کہا کہ اسٹارٹ -اپ میں نوجوانوں کا غلبہ ہے ۔ یہ ایسے لوگ ہیں جو ماضی کے بوجھ سے آزاد ہیں۔ عالمی ٹرانسفارمیشن کو طاقت بخشنے کے لئے وہ صحیح جگہ پر ہیں ۔ ہمارے اسٹارٹ-اپس کو : حفظان صحت، ماحول دوست ٹکنالوجی جن میں کچرے کی ری سائکلنگ ، زراعت اور سیکھنے کے نئے زمانے کے ٹولس جیسے شعبوں میں امکانات تلاش کرنے ہوں گے’’۔
وزیراعظم نے زور دے کر کہا کہ فرانس اور یوروپ بھارت کے اہم شراکت داروں میں سے ہیں۔ وزیراعظم نے مئی میں پورٹو میں ای یو رہنماوں کے ساتھ چوٹی کانفرنس میں صدر میخواں کے ساتھ اپنی بات چیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ڈیجیٹل پارٹنر شپ ، اسٹارٹ اپ سے لے کر کوانٹم کمپیوٹنگ تک ، اہم ترجیح بن کرابھری ہے۔ وزیراعظم نے اپنے خطاب کے اختتام پر کہا کہ ،‘‘ تاریخ سے ظاہر ہوتا ہے کہ قیادت نے نئے ٹکنالوجی میں قائدانہ صلاحیت معاشی استحکام ، روزگار اور خوشحالی کو آگے بڑھاتی ہے لیکن ہماری شراکت داری کو انسانیت کی خدمت میں ایک بڑے مقصد کے لئے بھی کام کرنا ہوگا۔ یہ وبا نہ صرف ہماری ابھرنے کی قوت بلکہ ہمارے تخیل کا بھی امتحان ہے ، یہ مزید شمولیاتی ، دیکھ بھال اور سبھی کے لئے پائیدار مستقبل کی تعمیر کا ایک موقع ہے۔