وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج راجستھان کے جودھ پور میں سڑک، ریل، ہوا بازی، صحت اور اعلیٰ تعلیم جیسے شعبوں میں تقریباً 5000 کروڑ روپے کے متعدد منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا اور انہیں قوم کے نام وقف کیا۔ ان پروجیکٹوں میں ایمس، جودھپور میں 350 بستروں کے ٹراما سینٹر اور کریٹیکل کیئر ہسپتال بلاک، پی ایم-ابھیم کے تحت 7 کریٹیکل کیئر بلاکس، اور جودھ پور ہوائی اڈے پر نئی ٹرمینل بلڈنگ کا سنگ بنیاد رکھنا شامل ہے۔ انہوں نے آئی آئی ٹی جودھ پور کیمپس، اور انفراسٹرکچر اپ گریڈ کو سنٹرل یونیورسٹی آف راجستھان کے لیے وقف کیا۔ انہوں نے متعدد سڑکوں کے ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد بھی رکھا اور دو دیگر ریل پروجیکٹوں کو وقف کیا جن میں 145 کلومیٹر طویل دیگانہ-رائے کا باغ، اور 58 کلومیٹر لمبی دیگانہ-کچمن سٹی ریل لائنیں شامل ہیں۔ جناب مودی نے راجستھان میں دو نئی ٹرین خدمات یعنی رونیچا ایکسپریس - جیسلمیر کو دہلی سے جوڑنے والی اور مارواڑ جنکشن - کھمبلی گھاٹ کو جوڑنے والی ایک نئی ہیریٹیج ٹرین کو جھنڈی دکھائی ۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے ویر درگاداس کی سرزمین پر جھک کر خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت کی مسلسل کوششوں کے نتائج کو آج کے پروجیکٹوں کے ساتھ دیکھا اور تجربہ کیا جا سکتا ہے اور اس کے لئے راجستھان کے لوگوں کو مبارکباد دی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ راجستھان ایک ایسی ریاست ہے جہاں ملک کی بہادری، خوشحالی اور ثقافت میں قدیم ہندوستان کی شان نظر آتی ہے۔ انہوں نے حال ہی میں جودھ پور میں ہونے والی جی 20 میٹنگ کا بھی تذکرہ کیا۔ انہوں نے مقامی اور بین الاقوامی سیاحوں کے لیے سن سٹی جودھ پور کی کشش کو اجاگر کیا۔ وزیر اعظم نے کہا ’’یہ ضروری ہے کہ راجستھان، جو ہندوستان کی ماضی کی شان کی نمائندگی کرتا ہے، ہندوستان کے مستقبل کی بھی نمائندگی کرے۔ یہ تب ہی ہو گا جب، میواڑ سے مارواڑ تک، پورے راجستھان کو ترقی کی نئی بلندیوں اور جدید انفراسٹرکچر کے پیمانے پر یہاں تعمیر کیا جائے گا‘‘ ۔
انہوں نے کہا کہ بیکانیر اور باڑمیر سے گزرنے والا جام نگر ایکسپریس وے اور دہلی ممبئی ایکسپریس وے راجستھان میں ہائی ٹیک انفراسٹرکچر کی مثالیں ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اس سال راجستھان میں ریلوے کے لیے تقریباً 9500 کروڑ روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے جو پچھلی حکومتوں کے اوسط بجٹ سے 14 گنا زیادہ ہے۔ وزیر اعظم نے نشاندہی کی کہ راجستھان میں آزادی سے لے کر 2014 تک تقریباً صرف 600 کلومیٹر ریل لائنوں پر برقی کاری کی گئی تھی لیکن موجودہ حکومت نے پچھلے 9 سالوں میں 3700 کلومیٹر سے زیادہ ریلوے لائن کو بجلی فراہم کی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا’’اب، ڈیزل انجن والی ٹرینوں کے بجائے الیکٹرک ٹرینیں ان پٹریوں پر چلیں گی‘‘،جیسا کہ انہوں نے ذکرکیا کہ اس سے ریاست میں آلودگی کو کم کرنے اور ہوا کو صاف رکھنے میں مدد ملے گی۔ وزیر اعظم نے کہا،امرت بھارت اسٹیشن اسکیم کے تحت، راجستھان میں 80 سے زیادہ ریلوے اسٹیشنوں کو دوبارہ تیار کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے ملک میں ہوائی اڈوں کی ترقی کی طرح ایسے ریلوے اسٹیشنوں کو دوبارہ تیار کرنے کے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا جن پر غریب لوگ اکثر آتے ہیں۔ انہوں نے جودھ پور ریلوے اسٹیشن کی تعمیر نو کا سنگ بنیاد رکھنے کا ذکر کیا۔
وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ آج کے ریل اور سڑک کے منصوبے ریاست میں ترقی کی رفتار کو تیز کریں گے۔ انہوں نے آج ریل لائنوں کے دوگنا ہونے کی وجہ سے ٹرینوں کے سفر کے وقت میں کمی کا ذکر کیا اور جیسلمیر سے دہلی کو جوڑنے والی رونیچا ایکسپریس اور مارواڑ جنکشن - کھمبلی گھاٹ کو جوڑنے والی نئی ہیریٹیج ٹرین کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔ اور کچھ دن پہلے وندے بھارت ایکسپریس کی روانگی کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے آج 3 سڑکوں کے منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھنے کے ساتھ ساتھ جودھ پور ہوائی اڈے پر نئی ٹرمینل بلڈنگ کی ترقی کا بھی ذکر کیا۔ جناب مودی نے اس بات پر زور دیا کہ آج کے پروجیکٹ علاقائی معیشت کو مضبوط کرنے کے ساتھ ساتھ روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے کے علاوہ ریاست میں سیاحت کے شعبے کو بھی نئی توانائی فراہم کریں گے۔
میڈیکل اور انجینئرنگ کی تعلیم میں راجستھان کے نمایاں مقام کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کوٹا کے تعاون کا ذکر کیا اور کہا کہ کوشش ہے کہ تعلیم کے ساتھ ساتھ راجستھان میڈیکل اور انجینئرنگ کا مرکز بنے۔ اس کے لیے ایمس جودھپور میں ’ٹروما، ایمرجنسی اور کریٹیکل کیئر‘سہولیات تیار کی جارہی ہیں اور پردھان منتری - آیوشمان بھارت ہیلتھ انفراسٹرکچر مشن (پی ایم- اے بی ایچ آئی ایم) کے تحت سات کریٹیکل کیئر بلاکس پورے راجستھان میں تیار کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’مجھے ایمس جودھپور اور آئی آئی ٹی جودھپور کو نہ صرف راجستھان کے بلکہ ملک کے سب سے بڑے اداروں میں سے ایک کے طور پر دیکھ کر بہت خوشی ہوتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا’’ایمس اور آئی آئی ٹی جودھپور نے مل کر میڈیکل ٹیکنالوجی کے میدان میں نئے امکانات پر کام شروع کیا ہے۔ روبوٹک سرجری جیسی ہائی ٹیک میڈیکل ٹکنالوجی ہندوستان کو تحقیق اور صنعت کے میدان میں نئی بلندیاں عطا کرے۔ اس سے طبی سیاحت کو بھی فروغ ملے گا‘‘۔
’’راجستھان فطرت اور ماحول سے محبت کرنے والوں کی سرزمین ہے‘‘،یہ بات وزیر اعظم نے گرو جمبیشور اور بشنوئی کی کمیونٹیز کو اجاگر کرتے ہوئے کہی جو صدیوں سے اس طرز زندگی کو جی رہے ہیں اور دنیا ان کی پیروی کرتی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ’’اس وراثت کی بنیاد پر، ہندوستان آج پوری دنیا کی رہنمائی کر رہا ہے‘‘۔ انہوں نے ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کی حکومت کی کوششوں پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کی ترقی راجستھان کی ترقی سے ہی ہوگی۔ جناب مودی نے اپنی گفتگو کا اختتام اس جملے کے ساتھ کیا۔’’ہم نے مل کر راجستھان کو ترقی دینا ہے اور اسے خوشحال بنانا ہے‘‘۔
اس موقع پر راجستھان کے گورنر جناب کلراج مشرا اور مرکزی وزراء جناب گجیندر سنگھ شیخاوت اور کیلاش چودھری بھی موجود تھے۔
پس منظر
وزیر اعظم نے راجستھان میں صحت کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے لیے اہم پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا۔ ان پروجیکٹوں میں آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز، جودھپور میں 350 بستروں والا ’ٹراما سینٹر اور کریٹیکل کیئر ہسپتال بلاک‘ اور پردھان منتری – آیوشمان بھارت ہیلتھ انفراسٹرکچر مشن (پی ایم- اے بی ایچ آئی ایم) کے تحت سات کریٹیکل کیئر بلاکس شامل ہیں جو پورے راجستھان میں تیار کیے جائیں گے۔اے آئی آئی ایم ایس جودھپور میں ’ٹروما، ایمرجنسی اور کریٹیکل کیئر‘ کے لیے مربوط مرکز کو 350 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تیار کیا جائے گا۔ اس میں مختلف سہولیات جیسے زخموں وغیرہ کا علاج ، تشخیص، ڈے کیئر، وارڈز، پرائیویٹ کمرے، ماڈیولر آپریٹنگ تھیٹر، آئی سی یو اور ڈائیلاسز کے علاقے شامل ہوں گے۔ یہ مریضوں کو کثیر الجہتی اور جامع دیکھ بھال فراہم کرکے صدمے اور ہنگامی صورت حال کے انتظام کے لیے ایک جامع نقطہ نظر فراہم کریگا۔ راجستھان میں سات کریٹیکل کیئر بلاکس ریاست کے لوگوں کو فائدہ پہنچانے والے ضلعی سطح کے اہم نگہداشت کے بنیادی ڈھانچے میں اضافہ کریں گے۔
وزیر اعظم نے جودھ پور ہوائی اڈے پر جدید ترین نئی ٹرمینل عمارت کی ترقی کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔ 480 کروڑ روپے کی کل لاگت سے تعمیر ہونے والی نئی ٹرمینل عمارت تقریباً 24,000 مربع میٹر کے رقبے میں تیار کی جائے گی اور یہ 2,500 مسافروں کو مصروف اوقات میں خدمات فراہم کرنے کے لیے لوازمات سے آراستہ ہوگی۔ یہ سالانہ 35 لاکھ مسافروں کی ضروریات کو پورا کرے گا، کنیکٹیوٹی کو بہتر بنائے گا اور خطے میں سیاحت کو فروغ دے گا۔
وزیر اعظم نے آئی آئی ٹی جودھ پور کیمپس کو قوم کے نام وقف کیا۔ جدید ترین کیمپس کو 1135 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے بنایا گیا ہے۔ یہ اعلیٰ معیار کی جامع تعلیم فراہم کرنے اور جدید تحقیق اور اختراعی اقدامات کی حمایت کے لیے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کی جانب ایک قدم ہے۔
راجستھان کی سنٹرل یونیورسٹی میں بنیادی ڈھانچے کو اپ گریڈ کرنے کے لیے، وزیر اعظم نے ’سینٹرل انسٹرومینٹیشن لیباریٹری‘، اسٹاف کوارٹرز اور ’یوگا اینڈ اسپورٹس سائنسز کی عمارت‘ قوم کو وقف کی۔ وہ سنٹرل لائبریری، 600 افراد کی گنجائش والے ہاسٹل اور سنٹرل یونیورسٹی آف راجستھان میں طلباء کے لیے کھانے کی سہولت کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔
راجستھان میں سڑک کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے والے ایک قدم کے طور پر وزیر اعظم نے این ایچ- 125اے پر جودھپور رنگ روڈ کے کاروار سے دنگیا واس سیکشن کو چار لین کرنا ،سات بائی پاسز کی تعمیر / بالوترا کے بڑے قصبے کے حصوں کو جالور (این ایچ-325) سے سندیراؤ سیکشن تک دوبارہ ترتیب دینا؛این ایچ-25 کے پچ پدرا-باگنڈی سیکشن کو چار لین کرنے کا منصوبہ سمیت متعدد سڑکوں کے ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا۔ یہ سڑک پروجیکٹ تقریباً 1475 کروڑ روپے کی مجموعی لاگت سے بنائے جائیں گے۔ جودھ پور رنگ روڈ ٹریفک کے دباؤ کو کم کرنے اور شہر میں گاڑیوں کی آلودگی کو کم کرنے میں مدد کرے گا۔ منصوبے خطے میں رابطوں کو بہتر بنانے، تجارت کو فروغ دینے، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور اقتصادی ترقی میں مدد کریں گے۔
وزیر اعظم نے راجستھان میں دو نئی ٹرین خدمات کو ہری جھنڈی دکھائی۔ ان میں ایک نئی ٹرین - رونیچا ایکسپریس - جیسلمیر کو دہلی سے جوڑنے والی اور مارواڑ جنکشن - کھمبلی گھاٹ کو جوڑنے والی ایک نئی ہیریٹیج ٹرین شامل ہے۔ رونیچا ایکسپریس جودھ پور، دیگانہ، کچمن سٹی، پھولیرا، رنگاس، شریمدھوپور، نیم کا تھانہ، نارنول، اٹیلی، ریواڑی سے گزرے گی، جس سے قومی دارالحکومت کے ساتھ تمام قصبوں کا رابطہ بہتر ہوگا۔ مارواڑ جنکشن-کھمبلی گھاٹ کو جوڑنے والی نئی ہیریٹیج ٹرین سیاحت کو فروغ دے گی اور خطے میں روزگار کے مواقع پیدا کرے گی۔ مزید یہ کہ وزیر اعظم کی طرف سے دو دیگر ریل منصوبے قوم کو وقف کیے جائیں گے۔ ان میں 145 کلومیٹر لمبی ’دیگانا-رائے کا باغ‘ ریل لائن اور 58 کلومیٹر لمبی ’دیگانا-کچمن سٹی‘ ریل لائن کو دوگنا کرنے کے منصوبے شامل ہیں۔