India has shown remarkable resilience in this pandemic, be it fighting the virus or ensuring economic stability: PM
India offers Democracy, Demography, Demand as well as Diversity: PM Modi
If you want returns with reliability, India is the place to be: PM Modi

وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج عالمی سرمایہ کاروں کی ورچوئل گول میز کانفرنس کی صدارت کی۔

گول میز کانفرنس  سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ  اس پورے سال میں بھارت نے عالمی وبا سے نمٹا ہے۔ لہذا دنیا نے بھارت کے قومی کردار اور بھارت کی صحیح طاقتوں کو دیکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وبا سے درپیش احساس ذمہ داری ، ہمدردی کا جذبہ ، قومی اتحاد  اور اختراع کے جذبے جیسی خاصیتیں کامیابی کے ساتھ ظاہر ہوئی ہیں، جن کے لیے بھارت کے لوگوں کو جانا جاتا ہے۔

وزیراعظم نے سراہا کہ بھارت میں اس وائرس سے لڑائی کر کے اور اقتصادی استحکام  کو یقینی بنا   کر اس عالمی وبا میں تحمل کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے اس تحمل کا سہرا بھارت میں موجود نظام کی تقویت ، عوام کی حمایت اور سرکاری پالیسیوں کے استحکام کو دیا۔

وزیراعظم نے کہا  کہ نیو انڈیا کی تعمیر کی جا رہی ہے، جو پرانے طور طریقوں سے آزاد ہے اور آج بھارت میں بہتری کے لیے تبدیلی آرہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آتم نربھر بننے کی بھارت کی خواہش محض کوئی خاکہ نہیں ہے بلکہ یہ ایک سوچے سمجھے منصوبہ بند طریقے پر ایک معاشی حکمت عملی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ ایک حکمت عملی ہے جس کا مقصد بھارت کی تجارت کی صلاحیتوں اور اس کے کارکنوں کی ہنر مندی کو استعمال کرنا ہے تاکہ بھارت کو مینوفیکچرنگ کا ایک عالمی پاور ہاؤس بنایا جا سکے۔ جناب مودی نے کہا کہ اس کا مقصد ملک کی طاقت کو ٹکنالوجی میں استعمال کرنا ہے تاکہ اسے اختراعت کا ایک عالمی مرکز بنایا جا سکے اور اس کا مقصد اس کے زبردست انسانی وسائل و اس کی صلاحیت کو استعمال کر کے عالمی ترقی میں تعاون دیا جا سکے۔

وزیراعظم نے کہا کہ آج سرمایہ کار کمپنیوں کی طرف بڑھ رہے ہیں جو اعلیٰ ماحولیاتی ، سماجی اور حکمرانی (ای ایس جی) کی حامل ہیں۔  انہوں نے بھارت کو ایک ایسی قوم کے طور پر پیش کیا جس میں اس طرح کے نظام قائم ہیں اور جس میں ای ایس جی کے سلسلے میں کمپنیوں کا اعلیٰ مقام ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ترقی  میں ای ایس جی پر مساویانہ توجہ کے ساتھ عمل کرنے پر یقین رکھتا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ بھارت سرمایہ کاروں کو جمہوریت ، جمہوری اعداد و شمار ، مانگ اور تنوع کی پیشکش کرتا ہے۔ انہوں نے کہا ’’ ہمارا تنوع   اس طرح کا ہے کہ آپ کو ایک ہی مارکیٹ میں بہت سی منڈیاں مل جائیں گی۔ ان منڈیوں میں الگ الگ رقوم کی گنجائش ہے اور الگ الگ ترجیحات موجود ہیں۔ ان کا تعلق مختلف موسموں سے ہے اور کثیر سطح کی ترقی سے ہے۔ ‘‘

وزیراعظم نے وضاحت کی کہ کس طرح  معاملات کے طویل مدتی اور دیرپا حل تلاش کرنے کے حکومت کا نظریہ آپ کے ٹرسٹ میں رقوم فراہم کرنے کے لیے سرمایہ کاروں  کی ضرورتوں کے ساتھ مطابقت رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’’ہم نے مینوفیکچرنگ کی اپنی صلاحیت کو بہتر بنانے کے بہت سے اقدامات کیے ہیں۔ ہم نے جی ایس ٹی کی شکل میں ایک ملک ایک ٹیکس نظام شروع کیا ہے، جو کارپوریٹ ٹیکس کی سب سے نیچی شرح ہے اور نئی مصنوعات سازی کے لیے ترغیب ہے ۔ مخصوص شعبوں میں ترغیبی اسکیموں سے متعلق پروڈکشن ہے اور سرمایہ کاروں کے لیے بااختیار ادارہ جاتی بندوبست ہے۔ ‘‘

وزیر اعظم نے اظہار خیال کیا کہ بھارت کا منصوبہ ہے کہ قومی بنیادی ڈھانچے کے تحت کیے جانے والے کاموں کے طور پر 1.5 ٹریلین ڈالر کی سرمایہ کاری کا منصوبہ ہے۔انہوں نے بھارت میں شروع کیے جانے والے  مختلف سماجی اور اقتصادی بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں کا ذکر کیا جن کا مقصد تیز رفتار ترقی اور ملک سے غریبی دور کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں بڑے پیمانے پر بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کا کام شروع کیا ہے۔ جس کے تحت شاہراہوں ، ریلویز ، میٹروز ، سمندری راستے اور ہوائی اڈے ملک بھر میں تعمیر کیے جا رہے ہیں۔

وزیراعظم نے مالی شعبے کی ترقی کے لیے مجموعی حکمت عملی کی وضاحت کی۔ انہوں نے بینکنگ شعبے کی جامع اصلاحات ، مالی منڈیوں کو مستحکم بنانے ،

بین الاقوامی مالی خدمات کے مرکز کے لیے متحد بنائی گئی اتھارٹی ، سب سے زیادہ نرم رو ایف ڈی آئی نظاموں میں سے ایک ، غیر ملکی اثاثے کے لیے نرم ٹیکس نظام ، بنیادی ڈھانچے کی سرمایہ کاری سے متعلق ٹرسٹ جیسے سرمایہ کاری کی آمد کے لیے مناسب پالیسی نظام اور ریئل اسٹیٹ سرمایہ کاری ٹرسٹ ، نادہندگی اور دیوالیہ پن کے ضابطے پر عمل درآمد ، فائدے کی راست منتقلی کے ذریعے مالی طور پر بااختیار بنایا جانا اور روپے کارڈز اور بھیم یو پی آئی جیسے رقم کی لین دین کے نظام پر مبنی فن ٹیک کے لیے کچھ بڑے اقدامات کا ذکر کیا۔

وزیراعظم نے اپنی رائے کا اظہار کیا کہ اختراع اور ڈیجیٹل سے متعلق اقدامات حکومت کی پالیسیوں اور اصلاحات کا ہمیشہ مرکز رہے ہیں۔ انہوں نے اشارہ دیا کہ بھارت میں دنیا کی بنسبت  سب سے زیادہ اسٹارٹ -اپس اور یونی کورن ہیں اور ان کی تعداد میں آج بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے  پرائیویٹ کمپنیوں کو فروغ دینے کے حکومت کے اقدامات کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج مینوفیکچرنگ ، بنیادی ڈھانچے ، ٹکنالوجی ، زراعت، مالیات جیسے بھارت کے ہر شعبے میں اور یہاں تک کہ صحت اور تعلیم جیسے سماجی شعبوں میں   ترقی کی جا رہی ہے۔

وزیر اعظم نے خاص طور پر کہا کہ زراعت میں کی گئی حالیہ اصلاحات سے بھارت کے کسانوں کو شراکت دار بنانے کے نئے موقعے فراہم ہوئے ہیں۔ انہوں نے بھارت کو  زرعی برآمدات کے مرکز کے طور پر جلد ہی ابھرنے کی بات کہی  ، جس میں ٹکنالوجی اور جدید ڈبہ بندی کے طریقہ کار سے مدد لی جائے گی۔ انہوں نے یہاں غیرملکی یونیورسٹیوں کے کیمپس قائم کرنے میں قومی تعلیمی پالیسی کے ذریعے فراہم کیے گیے موقعوں کا ذکر کیا۔ انہوں نے خوشی ظاہر کی کہ عالمی سرمایہ کار برادری میں بھارت کے مستقبل میں اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ  پچھلے  سال کی بنسبت پچھلے  5 مہینوں میں ایف ڈی آئی کی آمد میں 13 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ اگر کوئی قابل اعتبار طریقے سے فائدے چاہتا ہے ، جمہوریت کے ساتھ مانگ کرتا ہے ، دیرپائیگی کے ساتھ استحکام اور سرسبزگی کے نظریے کے ساتھ ترقی چاہتا ہے تو بھارت ہی وہ ملک ہے جو ایسی جگہ بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی ترقی میں یہ صلاحیت موجود ہے کہ وہ عالمی اقتصادی بحالی کو تیز رفتار بنائیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت کی کسی بھی حصولیابی کا دنیا کی ترقی اور بہبود پر کثیر رخی اثر پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایک مضبوط اور فعال بھارت عالمی اقتصادی نظام کو مستحکم بنانے میں تعاون دے سکتا ہے۔ انہوں نے سرمایہ کاروں کو یقین دلایا کہ حکومت بھارت کو عالمی ترقی کی بحالی کا انجن بنانے کے لیے جو کچھ کر سکتی ہے کرے گی۔

تقریب کے بعد سی پی پی انویسٹمنٹس کے پریزیڈنٹ و سی ای او جناب مارک میشن نے اپنی رائے کا اظہار کیا ’’وی جی آئی آر 2020 گول میز کانفرنس بہت نتیجہ خیز اور مددگار فارم تھی جس میں بھارت کو ایک مضبوط معیشت بنانے اور بھارت میں بین الاقوامی ادارہ جاتی سرمایہ کاری کی ترقی کو تیز رفتار بنانے کے حکومت کے نظریے کی گہرائی فراہم کی گئی۔ بھارت ہماری وسیع سرمایہ کاری کی حکمت عملی کی  بنیاد ہے جس میں مارکیٹ کی ترقی پر توجہ دی گئی ہے اور ہمیں بنیادی ڈھانچے ، صنعتی اور صارفین کے شعبوں میں ہماری بنیادی سرمایہ کاری کو ترقی دینے کی زبردست خواہش موجود ہے۔

سی ڈی پی کیو کے صدر و سی ای او جناب چارلز ایمنڈ، نے بھارت کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ’’سی ڈی پی کیو کے لیے بھارت ایک اہم مارکیٹ ہے۔ ہم نے قابل تجدید شعبے ، لاجسٹکس ، مالی خدمات اور ٹکنالوجی پر مبنی خدمات جیسے شعبوں میں کئی ارب کی سرمایہ کاری کی ہے اور ہمارا مقصد آنے والے برسوں میں اپنی موجودگی کو مستحکم بنانا ہے۔ میں وزیراعظم مودی اور ان کی حکومت کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے اس گول میز کانفرنس کے انعقاد میں قیادت کی۔ جس میں عالمی سرمایہ کار اور بزنس لیڈر بھارت کے لیے  ایک مضبوط تر معیشت کو مدد دینے کے موقعوں پر بات چیت کر سکے۔ ‘‘

امریکہ میں ٹیکساس کے ، ٹیچر ریٹرائرمنٹ سسٹم کے چیف انویسٹمنٹ آفیسر جناب جیز آبی، نے بھارت اور گول میز کانفرنس میں اپنی شرکت کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا ’’مجھے  2020 کی ورچوئل گلوبل انویسٹر راؤنڈ ٹیبل میں شرکت کر کے خوشی ہوئی ہے۔ پنشن ، فنڈ ، سرمایہ کار ان اثاثوں میں سرمایہ کاری کا ایک بڑا حصہ وقف کرتے ہیں، جن سے ان کو بڑھتی ہوئی معیشت اور منڈی سے فائدہ پہنچنے کی امید ہوتی ہے۔  بھارت نے  جو  ڈھانچہ جاتی اصلاحات کی ہیں ان سے امید ہے کہ مستقبل میں کافی زیادہ ترقی کے لیے ایک مضبوط بنیاد فراہم ہو۔‘‘

 

Click here to read PM's speech

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
80% of equity mutual funds outperform respective benchmarks in October 2024, PL Wealth study finds

Media Coverage

80% of equity mutual funds outperform respective benchmarks in October 2024, PL Wealth study finds
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Text of PM Modi's address to the Indian Community in Guyana
November 22, 2024
The Indian diaspora in Guyana has made an impact across many sectors and contributed to Guyana’s development: PM
You can take an Indian out of India, but you cannot take India out of an Indian: PM
Three things, in particular, connect India and Guyana deeply,Culture, cuisine and cricket: PM
India's journey over the past decade has been one of scale, speed and sustainability: PM
India’s growth has not only been inspirational but also inclusive: PM
I always call our diaspora the Rashtradoots,They are Ambassadors of Indian culture and values: PM

Your Excellency President Irfan Ali,
Prime Minister Mark Philips,
Vice President Bharrat Jagdeo,
Former President Donald Ramotar,
Members of the Guyanese Cabinet,
Members of the Indo-Guyanese Community,

Ladies and Gentlemen,

Namaskar!

Seetaram !

I am delighted to be with all of you today.First of all, I want to thank President Irfan Ali for joining us.I am deeply touched by the love and affection given to me since my arrival.I thank President Ali for opening the doors of his home to me.

I thank his family for their warmth and kindness. The spirit of hospitality is at the heart of our culture. I could feel that, over the last two days. With President Ali and his grandmother, we also planted a tree. It is part of our initiative, "Ek Ped Maa Ke Naam", that is, "a tree for mother”. It was an emotional moment that I will always remember.

Friends,

I was deeply honoured to receive the ‘Order of Excellence’, the highest national award of Guyana. I thank the people of Guyana for this gesture. This is an honour of 1.4 billion Indians. It is the recognition of the 3 lakh strong Indo-Guyanese community and their contributions to the development of Guyana.

Friends,

I have great memories of visiting your wonderful country over two decades ago. At that time, I held no official position. I came to Guyana as a traveller, full of curiosity. Now, I have returned to this land of many rivers as the Prime Minister of India. A lot of things have changed between then and now. But the love and affection of my Guyanese brothers and sisters remains the same! My experience has reaffirmed - you can take an Indian out of India, but you cannot take India out of an Indian.

Friends,

Today, I visited the India Arrival Monument. It brings to life, the long and difficult journey of your ancestors nearly two centuries ago. They came from different parts of India. They brought with them different cultures, languages and traditions. Over time, they made this new land their home. Today, these languages, stories and traditions are part of the rich culture of Guyana.

I salute the spirit of the Indo-Guyanese community. You fought for freedom and democracy. You have worked to make Guyana one of the fastest growing economies. From humble beginnings you have risen to the top. Shri Cheddi Jagan used to say: "It matters not what a person is born, but who they choose to be.”He also lived these words. The son of a family of labourers, he went on to become a leader of global stature.

President Irfan Ali, Vice President Bharrat Jagdeo, former President Donald Ramotar, they are all Ambassadors of the Indo Guyanese community. Joseph Ruhomon, one of the earliest Indo-Guyanese intellectuals, Ramcharitar Lalla, one of the first Indo-Guyanese poets, Shana Yardan, the renowned woman poet, Many such Indo-Guyanese made an impact on academics and arts, music and medicine.

Friends,

Our commonalities provide a strong foundation to our friendship. Three things, in particular, connect India and Guyana deeply. Culture, cuisine and cricket! Just a couple of weeks ago, I am sure you all celebrated Diwali. And in a few months, when India celebrates Holi, Guyana will celebrate Phagwa.

This year, the Diwali was special as Ram Lalla returned to Ayodhya after 500 years. People in India remember that the holy water and shilas from Guyana were also sent to build the Ram Mandir in Ayodhya. Despite being oceans apart, your cultural connection with Mother India is strong.

I could feel this when I visited the Arya Samaj Monument and Saraswati Vidya Niketan School earlier today. Both India and Guyana are proud of our rich and diverse culture. We see diversity as something to be celebrated, not just accommodated. Our countries are showing how cultural diversity is our strength.

Friends,

Wherever people of India go, they take one important thing along with them. The food! The Indo-Guyanese community also has a unique food tradition which has both Indian and Guyanese elements. I am aware that Dhal Puri is popular here! The seven-curry meal that I had at President Ali’s home was delicious. It will remain a fond memory for me.

Friends,

The love for cricket also binds our nations strongly. It is not just a sport. It is a way of life, deeply embedded in our national identity. The Providence National Cricket Stadium in Guyana stands as a symbol of our friendship.

Kanhai, Kalicharan, Chanderpaul are all well-known names in India. Clive Lloyd and his team have been a favourite of many generations. Young players from this region also have a huge fan base in India. Some of these great cricketers are here with us today. Many of our cricket fans enjoyed the T-20 World Cup that you hosted this year.

Your cheers for the ‘Team in Blue’ at their match in Guyana could be heard even back home in India!

Friends,

This morning, I had the honour of addressing the Guyanese Parliament. Coming from the Mother of Democracy, I felt the spiritual connect with one of the most vibrant democracies in the Caribbean region. We have a shared history that binds us together. Common struggle against colonial rule, love for democratic values, And, respect for diversity.

We have a shared future that we want to create. Aspirations for growth and development, Commitment towards economy and ecology, And, belief in a just and inclusive world order.

Friends,

I know the people of Guyana are well-wishers of India. You would be closely watching the progress being made in India. India’s journey over the past decade has been one of scale, speed and sustainability.

In just 10 years, India has grown from the tenth largest economy to the fifth largest. And, soon, we will become the third-largest. Our youth have made us the third largest start-up ecosystem in the world. India is a global hub for e-commerce, AI, fintech, agriculture, technology and more.

We have reached Mars and the Moon. From highways to i-ways, airways to railways, we are building state of art infrastructure. We have a strong service sector. Now, we are also becoming stronger in manufacturing. India has become the second largest mobile manufacturer in the world.

Friends,

India’s growth has not only been inspirational but also inclusive. Our digital public infrastructure is empowering the poor. We opened over 500 million bank accounts for the people. We connected these bank accounts with digital identity and mobiles. Due to this, people receive assistance directly in their bank accounts. Ayushman Bharat is the world’s largest free health insurance scheme. It is benefiting over 500 million people.

We have built over 30 million homes for those in need. In just one decade, we have lifted 250 million people out of poverty. Even among the poor, our initiatives have benefited women the most. Millions of women are becoming grassroots entrepreneurs, generating jobs and opportunities.

Friends,

While all this massive growth was happening, we also focused on sustainability. In just a decade, our solar energy capacity grew 30-fold ! Can you imagine ?We have moved towards green mobility, with 20 percent ethanol blending in petrol.

At the international level too, we have played a central role in many initiatives to combat climate change. The International Solar Alliance, The Global Biofuels Alliance, The Coalition for Disaster Resilient Infrastructure, Many of these initiatives have a special focus on empowering the Global South.

We have also championed the International Big Cat Alliance. Guyana, with its majestic Jaguars, also stands to benefit from this.

Friends,

Last year, we had hosted President Irfaan Ali as the Chief Guest of the Pravasi Bhartiya Divas. We also received Prime Minister Mark Phillips and Vice President Bharrat Jagdeo in India. Together, we have worked to strengthen bilateral cooperation in many areas.

Today, we have agreed to widen the scope of our collaboration -from energy to enterprise,Ayurveda to agriculture, infrastructure to innovation, healthcare to human resources, anddata to development. Our partnership also holds significant value for the wider region. The second India-CARICOM summit held yesterday is testament to the same.

As members of the United Nations, we both believe in reformed multilateralism. As developing countries, we understand the power of the Global South. We seek strategic autonomy and support inclusive development. We prioritize sustainable development and climate justice. And, we continue to call for dialogue and diplomacy to address global crises.

Friends,

I always call our diaspora the Rashtradoots. An Ambassador is a Rajdoot, but for me you are all Rashtradoots. They are Ambassadors of Indian culture and values. It is said that no worldly pleasure can compare to the comfort of a mother’s lap.

You, the Indo-Guyanese community, are doubly blessed. You have Guyana as your motherland and Bharat Mata as your ancestral land. Today, when India is a land of opportunities, each one of you can play a bigger role in connecting our two countries.

Friends,

Bharat Ko Janiye Quiz has been launched. I call upon you to participate. Also encourage your friends from Guyana. It will be a good opportunity to understand India, its values, culture and diversity.

Friends,

Next year, from 13 January to 26 February, Maha Kumbh will be held at Prayagraj. I invite you to attend this gathering with families and friends. You can travel to Basti or Gonda, from where many of you came. You can also visit the Ram Temple at Ayodhya. There is another invite.

It is for the Pravasi Bharatiya Divas that will be held in Bhubaneshwar in January. If you come, you can also take the blessings of Mahaprabhu Jagannath in Puri. Now with so many events and invitations, I hope to see many of you in India soon. Once again, thank you all for the love and affection you have shown me.

Thank you.
Thank you very much.

And special thanks to my friend Ali. Thanks a lot.