India has shown remarkable resilience in this pandemic, be it fighting the virus or ensuring economic stability: PM
India offers Democracy, Demography, Demand as well as Diversity: PM Modi
If you want returns with reliability, India is the place to be: PM Modi

وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج عالمی سرمایہ کاروں کی ورچوئل گول میز کانفرنس کی صدارت کی۔

گول میز کانفرنس  سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ  اس پورے سال میں بھارت نے عالمی وبا سے نمٹا ہے۔ لہذا دنیا نے بھارت کے قومی کردار اور بھارت کی صحیح طاقتوں کو دیکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وبا سے درپیش احساس ذمہ داری ، ہمدردی کا جذبہ ، قومی اتحاد  اور اختراع کے جذبے جیسی خاصیتیں کامیابی کے ساتھ ظاہر ہوئی ہیں، جن کے لیے بھارت کے لوگوں کو جانا جاتا ہے۔

وزیراعظم نے سراہا کہ بھارت میں اس وائرس سے لڑائی کر کے اور اقتصادی استحکام  کو یقینی بنا   کر اس عالمی وبا میں تحمل کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے اس تحمل کا سہرا بھارت میں موجود نظام کی تقویت ، عوام کی حمایت اور سرکاری پالیسیوں کے استحکام کو دیا۔

وزیراعظم نے کہا  کہ نیو انڈیا کی تعمیر کی جا رہی ہے، جو پرانے طور طریقوں سے آزاد ہے اور آج بھارت میں بہتری کے لیے تبدیلی آرہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آتم نربھر بننے کی بھارت کی خواہش محض کوئی خاکہ نہیں ہے بلکہ یہ ایک سوچے سمجھے منصوبہ بند طریقے پر ایک معاشی حکمت عملی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ ایک حکمت عملی ہے جس کا مقصد بھارت کی تجارت کی صلاحیتوں اور اس کے کارکنوں کی ہنر مندی کو استعمال کرنا ہے تاکہ بھارت کو مینوفیکچرنگ کا ایک عالمی پاور ہاؤس بنایا جا سکے۔ جناب مودی نے کہا کہ اس کا مقصد ملک کی طاقت کو ٹکنالوجی میں استعمال کرنا ہے تاکہ اسے اختراعت کا ایک عالمی مرکز بنایا جا سکے اور اس کا مقصد اس کے زبردست انسانی وسائل و اس کی صلاحیت کو استعمال کر کے عالمی ترقی میں تعاون دیا جا سکے۔

وزیراعظم نے کہا کہ آج سرمایہ کار کمپنیوں کی طرف بڑھ رہے ہیں جو اعلیٰ ماحولیاتی ، سماجی اور حکمرانی (ای ایس جی) کی حامل ہیں۔  انہوں نے بھارت کو ایک ایسی قوم کے طور پر پیش کیا جس میں اس طرح کے نظام قائم ہیں اور جس میں ای ایس جی کے سلسلے میں کمپنیوں کا اعلیٰ مقام ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ترقی  میں ای ایس جی پر مساویانہ توجہ کے ساتھ عمل کرنے پر یقین رکھتا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ بھارت سرمایہ کاروں کو جمہوریت ، جمہوری اعداد و شمار ، مانگ اور تنوع کی پیشکش کرتا ہے۔ انہوں نے کہا ’’ ہمارا تنوع   اس طرح کا ہے کہ آپ کو ایک ہی مارکیٹ میں بہت سی منڈیاں مل جائیں گی۔ ان منڈیوں میں الگ الگ رقوم کی گنجائش ہے اور الگ الگ ترجیحات موجود ہیں۔ ان کا تعلق مختلف موسموں سے ہے اور کثیر سطح کی ترقی سے ہے۔ ‘‘

وزیراعظم نے وضاحت کی کہ کس طرح  معاملات کے طویل مدتی اور دیرپا حل تلاش کرنے کے حکومت کا نظریہ آپ کے ٹرسٹ میں رقوم فراہم کرنے کے لیے سرمایہ کاروں  کی ضرورتوں کے ساتھ مطابقت رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’’ہم نے مینوفیکچرنگ کی اپنی صلاحیت کو بہتر بنانے کے بہت سے اقدامات کیے ہیں۔ ہم نے جی ایس ٹی کی شکل میں ایک ملک ایک ٹیکس نظام شروع کیا ہے، جو کارپوریٹ ٹیکس کی سب سے نیچی شرح ہے اور نئی مصنوعات سازی کے لیے ترغیب ہے ۔ مخصوص شعبوں میں ترغیبی اسکیموں سے متعلق پروڈکشن ہے اور سرمایہ کاروں کے لیے بااختیار ادارہ جاتی بندوبست ہے۔ ‘‘

وزیر اعظم نے اظہار خیال کیا کہ بھارت کا منصوبہ ہے کہ قومی بنیادی ڈھانچے کے تحت کیے جانے والے کاموں کے طور پر 1.5 ٹریلین ڈالر کی سرمایہ کاری کا منصوبہ ہے۔انہوں نے بھارت میں شروع کیے جانے والے  مختلف سماجی اور اقتصادی بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں کا ذکر کیا جن کا مقصد تیز رفتار ترقی اور ملک سے غریبی دور کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں بڑے پیمانے پر بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کا کام شروع کیا ہے۔ جس کے تحت شاہراہوں ، ریلویز ، میٹروز ، سمندری راستے اور ہوائی اڈے ملک بھر میں تعمیر کیے جا رہے ہیں۔

وزیراعظم نے مالی شعبے کی ترقی کے لیے مجموعی حکمت عملی کی وضاحت کی۔ انہوں نے بینکنگ شعبے کی جامع اصلاحات ، مالی منڈیوں کو مستحکم بنانے ،

بین الاقوامی مالی خدمات کے مرکز کے لیے متحد بنائی گئی اتھارٹی ، سب سے زیادہ نرم رو ایف ڈی آئی نظاموں میں سے ایک ، غیر ملکی اثاثے کے لیے نرم ٹیکس نظام ، بنیادی ڈھانچے کی سرمایہ کاری سے متعلق ٹرسٹ جیسے سرمایہ کاری کی آمد کے لیے مناسب پالیسی نظام اور ریئل اسٹیٹ سرمایہ کاری ٹرسٹ ، نادہندگی اور دیوالیہ پن کے ضابطے پر عمل درآمد ، فائدے کی راست منتقلی کے ذریعے مالی طور پر بااختیار بنایا جانا اور روپے کارڈز اور بھیم یو پی آئی جیسے رقم کی لین دین کے نظام پر مبنی فن ٹیک کے لیے کچھ بڑے اقدامات کا ذکر کیا۔

وزیراعظم نے اپنی رائے کا اظہار کیا کہ اختراع اور ڈیجیٹل سے متعلق اقدامات حکومت کی پالیسیوں اور اصلاحات کا ہمیشہ مرکز رہے ہیں۔ انہوں نے اشارہ دیا کہ بھارت میں دنیا کی بنسبت  سب سے زیادہ اسٹارٹ -اپس اور یونی کورن ہیں اور ان کی تعداد میں آج بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے  پرائیویٹ کمپنیوں کو فروغ دینے کے حکومت کے اقدامات کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج مینوفیکچرنگ ، بنیادی ڈھانچے ، ٹکنالوجی ، زراعت، مالیات جیسے بھارت کے ہر شعبے میں اور یہاں تک کہ صحت اور تعلیم جیسے سماجی شعبوں میں   ترقی کی جا رہی ہے۔

وزیر اعظم نے خاص طور پر کہا کہ زراعت میں کی گئی حالیہ اصلاحات سے بھارت کے کسانوں کو شراکت دار بنانے کے نئے موقعے فراہم ہوئے ہیں۔ انہوں نے بھارت کو  زرعی برآمدات کے مرکز کے طور پر جلد ہی ابھرنے کی بات کہی  ، جس میں ٹکنالوجی اور جدید ڈبہ بندی کے طریقہ کار سے مدد لی جائے گی۔ انہوں نے یہاں غیرملکی یونیورسٹیوں کے کیمپس قائم کرنے میں قومی تعلیمی پالیسی کے ذریعے فراہم کیے گیے موقعوں کا ذکر کیا۔ انہوں نے خوشی ظاہر کی کہ عالمی سرمایہ کار برادری میں بھارت کے مستقبل میں اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ  پچھلے  سال کی بنسبت پچھلے  5 مہینوں میں ایف ڈی آئی کی آمد میں 13 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ اگر کوئی قابل اعتبار طریقے سے فائدے چاہتا ہے ، جمہوریت کے ساتھ مانگ کرتا ہے ، دیرپائیگی کے ساتھ استحکام اور سرسبزگی کے نظریے کے ساتھ ترقی چاہتا ہے تو بھارت ہی وہ ملک ہے جو ایسی جگہ بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی ترقی میں یہ صلاحیت موجود ہے کہ وہ عالمی اقتصادی بحالی کو تیز رفتار بنائیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت کی کسی بھی حصولیابی کا دنیا کی ترقی اور بہبود پر کثیر رخی اثر پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایک مضبوط اور فعال بھارت عالمی اقتصادی نظام کو مستحکم بنانے میں تعاون دے سکتا ہے۔ انہوں نے سرمایہ کاروں کو یقین دلایا کہ حکومت بھارت کو عالمی ترقی کی بحالی کا انجن بنانے کے لیے جو کچھ کر سکتی ہے کرے گی۔

تقریب کے بعد سی پی پی انویسٹمنٹس کے پریزیڈنٹ و سی ای او جناب مارک میشن نے اپنی رائے کا اظہار کیا ’’وی جی آئی آر 2020 گول میز کانفرنس بہت نتیجہ خیز اور مددگار فارم تھی جس میں بھارت کو ایک مضبوط معیشت بنانے اور بھارت میں بین الاقوامی ادارہ جاتی سرمایہ کاری کی ترقی کو تیز رفتار بنانے کے حکومت کے نظریے کی گہرائی فراہم کی گئی۔ بھارت ہماری وسیع سرمایہ کاری کی حکمت عملی کی  بنیاد ہے جس میں مارکیٹ کی ترقی پر توجہ دی گئی ہے اور ہمیں بنیادی ڈھانچے ، صنعتی اور صارفین کے شعبوں میں ہماری بنیادی سرمایہ کاری کو ترقی دینے کی زبردست خواہش موجود ہے۔

سی ڈی پی کیو کے صدر و سی ای او جناب چارلز ایمنڈ، نے بھارت کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ’’سی ڈی پی کیو کے لیے بھارت ایک اہم مارکیٹ ہے۔ ہم نے قابل تجدید شعبے ، لاجسٹکس ، مالی خدمات اور ٹکنالوجی پر مبنی خدمات جیسے شعبوں میں کئی ارب کی سرمایہ کاری کی ہے اور ہمارا مقصد آنے والے برسوں میں اپنی موجودگی کو مستحکم بنانا ہے۔ میں وزیراعظم مودی اور ان کی حکومت کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے اس گول میز کانفرنس کے انعقاد میں قیادت کی۔ جس میں عالمی سرمایہ کار اور بزنس لیڈر بھارت کے لیے  ایک مضبوط تر معیشت کو مدد دینے کے موقعوں پر بات چیت کر سکے۔ ‘‘

امریکہ میں ٹیکساس کے ، ٹیچر ریٹرائرمنٹ سسٹم کے چیف انویسٹمنٹ آفیسر جناب جیز آبی، نے بھارت اور گول میز کانفرنس میں اپنی شرکت کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا ’’مجھے  2020 کی ورچوئل گلوبل انویسٹر راؤنڈ ٹیبل میں شرکت کر کے خوشی ہوئی ہے۔ پنشن ، فنڈ ، سرمایہ کار ان اثاثوں میں سرمایہ کاری کا ایک بڑا حصہ وقف کرتے ہیں، جن سے ان کو بڑھتی ہوئی معیشت اور منڈی سے فائدہ پہنچنے کی امید ہوتی ہے۔  بھارت نے  جو  ڈھانچہ جاتی اصلاحات کی ہیں ان سے امید ہے کہ مستقبل میں کافی زیادہ ترقی کے لیے ایک مضبوط بنیاد فراہم ہو۔‘‘

 

Click here to read PM's speech

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
Snacks, Laughter And More, PM Modi's Candid Moments With Indian Workers In Kuwait

Media Coverage

Snacks, Laughter And More, PM Modi's Candid Moments With Indian Workers In Kuwait
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Joint Statement: Official visit of Shri Narendra Modi, Prime Minister of India to Kuwait (December 21-22, 2024)
December 22, 2024

At the invitation of His Highness the Amir of the State of Kuwait, Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah, Prime Minister of India His Excellency Shri Narendra Modi paid an official visit to Kuwait on 21-22 December 2024. This was his first visit to Kuwait. Prime Minister Shri Narendra Modi attended the opening ceremony of the 26th Arabian Gulf Cup in Kuwait on 21 December 2024 as the ‘Guest of Honour’ of His Highness the Amir Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah.

His Highness the Amir of the State of Kuwait Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah and His Highness Sheikh Sabah Al-Khaled Al-Sabah Al-Hamad Al-Mubarak Al-Sabah, Crown Prince of the State of Kuwait received Prime Minister Shri Narendra Modi at Bayan Palace on 22 December 2024 and was accorded a ceremonial welcome. Prime Minister Shri Narendra Modi expressed his deep appreciation to His Highness the Amir of the State of Kuwait Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah for conferring on him the highest award of the State of Kuwait ‘The Order of Mubarak Al Kabeer’. The leaders exchanged views on bilateral, global, regional and multilateral issues of mutual interest.

Given the traditional, close and friendly bilateral relations and desire to deepen cooperation in all fields, the two leaders agreed to elevate the relations between India and Kuwait to a ‘Strategic Partnership’. The leaders stressed that it is in line with the common interests of the two countries and for the mutual benefit of the two peoples. Establishment of a strategic partnership between both countries will further broad-base and deepen our long-standing historical ties.

Prime Minister Shri Narendra Modi held bilateral talks with His Highness Sheikh Ahmad Abdullah Al-Ahmad Al-Jaber Al-Mubarak Al-Sabah, Prime Minister of the State of Kuwait. In light of the newly established strategic partnership, the two sides reaffirmed their commitment to further strengthen bilateral relations through comprehensive and structured cooperation in key areas, including political, trade, investment, defence, security, energy, culture, education, technology and people-to-people ties.

The two sides recalled the centuries-old historical ties rooted in shared history and cultural affinities. They noted with satisfaction the regular interactions at various levels which have helped in generating and sustaining the momentum in the multifaceted bilateral cooperation. Both sides emphasized on sustaining the recent momentum in high-level exchanges through regular bilateral exchanges at Ministerial and senior-official levels.

The two sides welcomed the recent establishment of a Joint Commission on Cooperation (JCC) between India and Kuwait. The JCC will be an institutional mechanism to review and monitor the entire spectrum of the bilateral relations between the two countries and will be headed by the Foreign Ministers of both countries. To further expand our bilateral cooperation across various fields, new Joint Working Groups (JWGs) have been set up in areas of trade, investments, education and skill development, science and technology, security and counter-terrorism, agriculture, and culture, in addition to the existing JWGs on Health, Manpower and Hydrocarbons. Both sides emphasized on convening the meetings of the JCC and the JWGs under it at an early date.

Both sides noted that trade has been an enduring link between the two countries and emphasized on the potential for further growth and diversification in bilateral trade. They also emphasized on the need for promoting exchange of business delegations and strengthening institutional linkages.

Recognizing that the Indian economy is one of the fastest growing emerging major economies and acknowledging Kuwait’s significant investment capacity, both sides discussed various avenues for investments in India. The Kuwaiti side welcomed steps taken by India in making a conducive environment for foreign direct investments and foreign institutional investments, and expressed interest to explore investment opportunities in different sectors, including technology, tourism, healthcare, food-security, logistics and others. They recognized the need for closer and greater engagement between investment authorities in Kuwait with Indian institutions, companies and funds. They encouraged companies of both countries to invest and participate in infrastructure projects. They also directed the concerned authorities of both countries to fast-track and complete the ongoing negotiations on the Bilateral Investment Treaty.

Both sides discussed ways to enhance their bilateral partnership in the energy sector. While expressing satisfaction at the bilateral energy trade, they agreed that potential exists to further enhance it. They discussed avenues to transform the cooperation from a buyer-seller relationship to a comprehensive partnership with greater collaboration in upstream and downstream sectors. Both sides expressed keenness to support companies of the two countries to increase cooperation in the fields of exploration and production of oil and gas, refining, engineering services, petrochemical industries, new and renewable energy. Both sides also agreed to discuss participation by Kuwait in India's Strategic Petroleum Reserve Programme.

Both sides agreed that defence is an important component of the strategic partnership between India and Kuwait. The two sides welcomed the signing of the MoU in the field of Defence that will provide the required framework to further strengthen bilateral defence ties, including through joint military exercises, training of defence personnel, coastal defence, maritime safety, joint development and production of defence equipment.

The two sides unequivocally condemned terrorism in all its forms and manifestations, including cross-border terrorism and called for disrupting of terrorism financing networks and safe havens, and dismantling of terror infrastructure. Expressing appreciation of their ongoing bilateral cooperation in the area of security, both sides agreed to enhance cooperation in counter-terrorism operations, information and intelligence sharing, developing and exchanging experiences, best practices and technologies, capacity building and to strengthen cooperation in law enforcement, anti-money laundering, drug-trafficking and other transnational crimes. The two sides discussed ways and means to promote cooperation in cybersecurity, including prevention of use of cyberspace for terrorism, radicalisation and for disturbing social harmony. The Indian side praised the results of the fourth high-level conference on "Enhancing International Cooperation in Combating Terrorism and Building Resilient Mechanisms for Border Security - The Kuwait Phase of the Dushanbe Process," which was hosted by the State of Kuwait on November 4-5, 2024.

Both sides acknowledged health cooperation as one of the important pillars of bilateral ties and expressed their commitment to further strengthen collaboration in this important sector. Both sides appreciated the bilateral cooperation during the COVID- 19 pandemic. They discussed the possibility of setting up of Indian pharmaceutical manufacturing plants in Kuwait. They also expressed their intent to strengthen cooperation in the field of medical products regulation in the ongoing discussions on an MoU between the drug regulatory authorities.

The two sides expressed interest in pursuing deeper collaboration in the area of technology including emerging technologies, semiconductors and artificial intelligence. They discussed avenues to explore B2B cooperation, furthering e-Governance, and sharing best practices for facilitating industries/companies of both countries in the policies and regulation in the electronics and IT sector.

The Kuwaiti side also expressed interest in cooperation with India to ensure its food-security. Both sides discussed various avenues for collaboration including investments by Kuwaiti companies in food parks in India.

The Indian side welcomed Kuwait’s decision to become a member of the International Solar Alliance (ISA), marking a significant step towards collaboration in developing and deploying low-carbon growth trajectories and fostering sustainable energy solutions. Both sides agreed to work closely towards increasing the deployment of solar energy across the globe within ISA.

Both sides noted the recent meetings between the civil aviation authorities of both countries. The two sides discussed the increase of bilateral flight seat capacities and associated issues. They agreed to continue discussions in order to reach a mutually acceptable solution at an early date.

Appreciating the renewal of the Cultural Exchange Programme (CEP) for 2025-2029, which will facilitate greater cultural exchanges in arts, music, and literature festivals, the two sides reaffirmed their commitment on further enhancing people to people contacts and strengthening the cultural cooperation.

Both sides expressed satisfaction at the signing of the Executive Program on Cooperation in the Field of Sports for 2025-2028. which will strengthen cooperation in the area of sports including mutual exchange and visits of sportsmen, organising workshops, seminars and conferences, exchange of sports publications between both nations.

Both sides highlighted that education is an important area of cooperation including strengthening institutional linkages and exchanges between higher educational institutions of both countries. Both sides also expressed interest in collaborating on Educational Technology, exploring opportunities for online learning platforms and digital libraries to modernize educational infrastructure.

As part of the activities under the MoU between Sheikh Saud Al Nasser Al Sabah Kuwaiti Diplomatic Institute and the Sushma Swaraj Institute of Foreign Service (SSIFS), both sides welcomed the proposal to organize the Special Course for diplomats and Officers from Kuwait at SSIFS in New Delhi.

Both sides acknowledged that centuries old people-to-people ties represent a fundamental pillar of the historic India-Kuwait relationship. The Kuwaiti leadership expressed deep appreciation for the role and contribution made by the Indian community in Kuwait for the progress and development of their host country, noting that Indian citizens in Kuwait are highly respected for their peaceful and hard-working nature. Prime Minister Shri Narendra Modi conveyed his appreciation to the leadership of Kuwait for ensuring the welfare and well-being of this large and vibrant Indian community in Kuwait.

The two sides stressed upon the depth and importance of long standing and historical cooperation in the field of manpower mobility and human resources. Both sides agreed to hold regular meetings of Consular Dialogue as well as Labour and Manpower Dialogue to address issues related to expatriates, labour mobility and matters of mutual interest.

The two sides appreciated the excellent coordination between both sides in the UN and other multilateral fora. The Indian side welcomed Kuwait’s entry as ‘dialogue partner’ in SCO during India’s Presidency of Shanghai Cooperation Organisation (SCO) in 2023. The Indian side also appreciated Kuwait’s active role in the Asian Cooperation Dialogue (ACD). The Kuwaiti side highlighted the importance of making the necessary efforts to explore the possibility of transforming the ACD into a regional organisation.

Prime Minister Shri Narendra Modi congratulated His Highness the Amir on Kuwait’s assumption of the Presidency of GCC this year and expressed confidence that the growing India-GCC cooperation will be further strengthened under his visionary leadership. Both sides welcomed the outcomes of the inaugural India-GCC Joint Ministerial Meeting for Strategic Dialogue at the level of Foreign Ministers held in Riyadh on 9 September 2024. The Kuwaiti side as the current Chair of GCC assured full support for deepening of the India-GCC cooperation under the recently adopted Joint Action Plan in areas including health, trade, security, agriculture and food security, transportation, energy, culture, amongst others. Both sides also stressed the importance of early conclusion of the India-GCC Free Trade Agreement.

In the context of the UN reforms, both leaders emphasized the importance of an effective multilateral system, centered on a UN reflective of contemporary realities, as a key factor in tackling global challenges. The two sides stressed the need for the UN reforms, including of the Security Council through expansion in both categories of membership, to make it more representative, credible and effective.

The following documents were signed/exchanged during the visit, which will further deepen the multifaceted bilateral relationship as well as open avenues for newer areas of cooperation:● MoU between India and Kuwait on Cooperation in the field of Defence.

● Cultural Exchange Programme between India and Kuwait for the years 2025-2029.

● Executive Programme between India and Kuwait on Cooperation in the field of Sports for 2025-2028 between the Ministry of Youth Affairs and Sports, Government of India and Public Authority for Youth and Sports, Government of the State of Kuwait.

● Kuwait’s membership of International Solar Alliance (ISA).

Prime Minister Shri Narendra Modi thanked His Highness the Amir of the State of Kuwait for the warm hospitality accorded to him and his delegation. The visit reaffirmed the strong bonds of friendship and cooperation between India and Kuwait. The leaders expressed optimism that this renewed partnership would continue to grow, benefiting the people of both countries and contributing to regional and global stability. Prime Minister Shri Narendra Modi also invited His Highness the Amir of the State of Kuwait, Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah, Crown Prince His Highness Sheikh Sabah Al-Khaled Al-Sabah Al-Hamad Al-Mubarak Al-Sabah, and His Highness Sheikh Ahmad Abdullah Al-Ahmad Al-Jaber Al-Mubarak Al-Sabah, Prime Minister of the State of Kuwait to visit India.