نئی دلّی ، 27 مئی / وزیر اعظم نریندر مودی نے نیشنل ڈجیٹل ہیلتھ مشن ( این ڈی ایچ ایم ) کا جائزہ لینے کے لئے ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی ۔ 15 اگست ، 2020 ء کو یومِ آزادی کے اپنے خطاب میں معزز وزیر اعظم نے این ڈی ایچ ایم کے آغاز کا اعلان کیا تھا ۔ اُس وقت سے ڈجیٹل ماڈیول اور رجسٹریز تیار کی گئی ہیں اور یہ مشن مرکز کے زیرِ انتظام 6 علاقوں میں شروع کیا گیا ہے ۔ اب تک تقریباً 11.9 لاکھ ہیلتھ آئی ڈی تیار کی جا چکی ہیں اور 3106 ڈاکٹروں اور 1490 سہولیات کا ، اِس پلیٹ فارم پر اندراج کیا جا چکا ہے ۔
اس بات کو اجاگر کیا گیا ہے کہ ایک یونیفائیڈ ہیلتھ انٹر فیس ( یو ایچ آئی ) ، جو ڈجیٹل ہیلتھ کے لئے ایک کھلا اور بین عملی آئی ٹی نیٹ ورک ہے ، جلد ہی شروع کیا جانا چاہیئے ۔ اس سے پرائیویٹ اور سرکاری اقدامات اور ایپس کو یکجا کیا جا سکے گا اور یہ نیشنل ڈجیٹل ہیلتھ نظام کا ایک حصہ ہوں گے ۔ اس سے استعمال کرنے والوں کو تلاش کرنے ، بُک کرنے اور ضروری صحت خدمات جیسے ٹیلی کنسلٹیشن یا لیبا ریٹری ٹسٹ کے حصول میں آسانی ہو گی ۔ یہ نظام اس بات کو یقینی بنائے گا کہ مستند حفظانِ صحت فراہم کرنے والے ہی ، اِس نظام میں شامل ہو سکیں ۔ امید ہے کہ اس سے ایک ڈجیٹل ہیلتھ ٹیک انقلاب کا آغاز ہو گا ، جس میں شہریوں کے لئے کئی اختراعات اور خدمات دستیاب ہوں گی ۔ اس طریقے سے حفظانِ صحت کے بنیادی ڈھانچے اور انسانی وسائل کو پورے ملک میں زیادہ موثر طریقے سے استعمال کیا جا سکے گا ۔
نیشنل پیمنٹ کارپوریشن آف انڈیا ( این پی سی آئی ) کے ذریعے تیار کردہ یو پی آئی ، ای – واؤچر کےنظریہ پر بھی تبادلۂ خیال کیا گیا ۔ ادائیگی کا یہ ڈجیٹل متبادل مخصوص مقصد کے لئے مالی لین دین کو ممکن بنائے گا ، جسے صرف چاہنے والے یوزر کے ذریعے ہی استعمال کیا جا سکے گا ۔ یہ طریقہ مختلف سرکاری اسکیموں کی موثر ترسیل کے لئے استعمال کیا جا سکے گا اور یو پی آئی ، ای – واؤچر کو حفظانِ صحت خدمات کے لئے استعمال کیا جائےگا ۔
وزیر اعظم نے ہدایت دی کہ این ڈی ایچ ایم کے تحت سرگرمیوں میں توسیع کے لئے اقدامات میں تیزی لائی جائے ۔ وزیر اعظم نےکہا کہ این ڈی ایچ ایم ، شہریوں کو بہت سی صحت خدمات کی ترسیل کےذریعے زندگی میں آسانی پیدا کرے گا ۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ تکنیکی پلیٹ فارم اور رجسٹریز تیار کرنا ضروری عناصر ہیں لیکن شہریوں کے لئے پلیٹ فارم کی افادیت کو پورے ملک میں شہریوں کو ڈاکٹروں کے ساتھ ٹیلی کنسلٹیشن جیسی خدمات ، لیب کی خدمات ، ٹسٹ کی رپورٹوں کی منتقلی یا ڈاکٹروں کو ڈجیٹل طور پر صحت ریکارڈ فراہم کرنے اور مذکورہ بالا کسی بھی خدمت کے لئے ڈجیٹل ادائیگی میں معاون ثابت ہوں گی ۔ انہوں نے ہدایت دی کہ این ایچ اے کو صحت اور الیکٹرانک و آئی ٹی کی وزارتوں کے ساتھ ، اِس کوشش میں تال میل کرنا چاہیئے ۔