وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج ملک میں کووڈ 19 اور انفلوئنزا کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ایک اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کی جس میں صحت کے بنیادی ڈھانچے اور لاجسٹکس کی تیاریوں، ٹیکہ کاری مہم کی صورتحال، کووڈ -19 کی نئی اقسام اور انفلوئنزا کی اقسام کے ابھرنے اور ملک کے لیے ان کے عوامی صحت کے مضمرات کا جائزہ لیا گیا۔ یہ اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس ملک میں انفلوئنزا کے معاملات میں اضافے اور گذشتہ 2 ہفتوں میں کووڈ 19 کے معاملات میں اضافے کے پس منظر میں منعقد ہوا ہے۔
وزارت صحت کے سکریٹری صحت کے ذریعے کووڈ 19 کی عالمی صورتحال بشمول بھارت میں بڑھتے ہوئے معاملات کا احاطہ کرتے ہوئے ایک جامع پریزنٹیشن پیش کی گئی۔ وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ بھارت میں نئے کیسز میں معمولی اضافہ دیکھا جا رہا ہے اور 22 مارچ 2023 کو ختم ہونے والے ہفتے میں اوسط یومیہ کیسز 888اور ہفتہ وار مثبت کیسز کی شرح 0.98 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔ تاہم اسی ہفتے کے دوران عالمی سطح پر یومیہ اوسط کیسز کی تعداد 1.08 لاکھ ہے۔
22 دسمبر 2022 کو منعقدہ کووڈ 19 کے گذشتہ جائزے کے دوران وزیر اعظم کی طرف سے دی گئی ہدایات پر کی گئی کارروائییپر بھی بریفنگ دی گئی۔ انھیں بتایا گیا کہ 20 اہم کووڈ ادویات، 12 دیگر ادویات، 8 بفر ادویات اور 1 انفلوئنزا دوا کی دستیابی اور قیمتوں کی نگرانی کی جا رہی ہے۔ 27 دسمبر 2022کو 22,000 اسپتالوں میں، ایک فرضی مشق بھی منعقد کی گئی جس میں اور اس کے بعد اسپتالوں کی طرف سے بہت سے اصلاحی اقدامات کیے گئے۔
وزیراعظم کو ملک میں انفلوئنزا کی صورتحال بالخصوص گذشتہ چند ماہ کے دوران ایچ ون این ون اور ایچ تھری این ٹو کے زیادہ کیسز کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔
وزیر اعظم نے عہدیداروں کو ہدایت کی کہ وہ نامزد آئی این ایس اے سی او جی جینوم سیکوئنسنگ لیبارٹریوں کے ساتھ مثبت نمونوں کی مکمل جینوم سیکوئنسنگ میں اضافہ کریں۔ اس سے نئے ویرینٹس کا سراغ لگانے اور بروقت ردعمل میں مدد ملے گی۔
وزیر اعظم نے مریضوں، ہیلتھ پروفیشنلز اور ہیلتھ ورکرز دونوں کے ذریعہ اسپتال کے احاطے میں ماسک پہننے سمیت کوویڈ کے مناسب طرز عمل پر زور دیا۔ انھوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ جب بزرگ شہری اور دیگر بیماریوں میں مبتلا افراد بھیڑ بھاڑ والے علاقوں کا دورہ کریں تو ماسک پہننا مناسب ہے۔
انھوں نے ہدایت دی کہ آئی آر آئی / ایس اے آر آئی کے معاملات کی موثر نگرانی اور انفلوئنزا، سارس کوو 2 اور ایڈینو وائرس کی جانچ ریاستوں کے ساتھ کی جائے۔ مزید برآں وزیر اعظم نے صحت کی سہولیات میں انفلوئنزا اور کووڈ 19 کے لیے ضروری ادویات اور لاجسٹکس کی دستیابی کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا اور ساتھ ہی مناسب بستروں اور صحت کے انسانی وسائل کی دستیابی کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ کووڈ 19 وبائی مرض ابھی ختم نہیں ہوا ہے اور ملک بھر میں باقاعدگی سے صورتحال کی نگرانی کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم نے مشورہ دیا کہ ٹیسٹ ٹریک ٹریٹ ویکسی نیشن اور کووڈ کے مناسب برتاؤ کی پانچ نکاتی حکمت عملی پر توجہ مرکوز رکھی جائے، لیبارٹری نگرانی میں اضافہ کیا جائے اور سانس کی شدید بیماری (ایس اے آر آئی) کے تمام کیسز کی جانچ کی جائے۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے باقاعدگی سے فرضی مشقیں کی جانی چاہیے کہ ہمارے اسپتال تمام ہنگامی حالات کے لیے تیار ہیں۔
وزیر اعظم نے کمیونٹی پر زور دیا کہ وہ سانس کے حفظان صحت پر عمل کریں اور بھیڑ بھاڑ والے عوامی مقامات پر کووڈ کے مناسب رویے پر عمل کریں۔
اس میٹنگ میں وزیر اعظم کے پرنسپل سکریٹری جناب پی کے مشرا، نیتی آیوگ کے ممبر (صحت) ڈاکٹر وی کے پال نے جناب راجیو گوبا، کابینہ سکریٹری۔ سیکرٹری صحت و خاندانی بہبود۔ سیکرٹری فارماسیوٹیکل اور سیکرٹری بائیو ٹیکنالوجی۔ آئی سی ایم آر کے ڈی جی جناب امت کھرے، پی ایم او کے مشیر اور دیگر سینئر عہدیداروں کے ساتھ شرکت کی۔