وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ملک میں کووڈ اور ٹیکہ کاری سے متعلق حالات پر گفت و شنید کے لیے ایک اعلی سطحی میٹنگ کی صدارت کی۔ اہلکاروں نے وزیر اعظم کو ملک میں کووڈ سے متعلق موجودہ حالات کے بارے میں معلومات فراہم کیں۔ وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ ملک میں جانچ کی تعداد تیزی سے بڑھی ہے، مارچ کے آغاز میں فی ہفتہ کووڈ-19 کے لیے تقریباً 50 لاکھ جانچ کی جا رہی تھی، جب اب بڑھ کر فی ہفتہ تقریباً 1.3 کروڑ ہو گئی ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم کو جانچ میں دھیرے دھیرے کم ہوتی جا رہی مثبت معاملوں کی شرح اور بیماری سے صحت یاب ہونے کی بڑھتی شرح کی بھی جانکاری دی۔ بات چیت کی گئی کہ ہر دن سامنے آ رہے چار لاکھ سے زیادہ معاملے طبی ملازمین، ریاستی حکومتوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی کوششوں کے نتیجہ میں اب کم ہو رہے ہیں۔
افسران نے کووڈ کی ریاستی اور ضلعی سطح کی حالت، جانچ، آکسیجن کی دستیابی، صحت سے متعلق بنیادی ڈھانچے، ٹیکہ کاری روڈ میپ کا ایک وسیع خاکہ پیش کیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ خاص طور سے اُن ریاستوں کے لیے مقامی کنٹرول والی حکمت عملی وقت کی ضرورت ہے جہاں ضلعوں میں جانچ پازیٹویٹی ریٹ (ٹی پی آر) زیادہ ہے۔ انہوں نے ہدایت دی کہ آر ٹی پی سی آر اور ریپڈ ٹیسٹ دونوں کے استعمال کے ساتھ، خاص طور سے اعلی جانچ پازیٹویٹی ریٹ والے علاقوں میں جانچ کو مزید بڑھایا جانا چاہیے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ریاستوں کو اپنی کوششوں کا صحیح نتیجہ نہ ملنے پر نظر آنے والی بڑی تعداد کا دباؤ نہ لیتے ہوئے شفاف طریقے سے اپنی تعداد کی معلومات فراہم کرنے کے لیے آمادہ کیا جانا چاہیے۔ وزیر اعظم نے گھر گھر جاکر جانچ اور نگرانی پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے دیہی علاقوں میں طبی وسائل کو بڑھانے کے لیے کہا۔ انہوں نے تمام ضروری وسائل کے ساتھ آشا اور آنگن واڑی ملازمین کو با اختیار بنانے کے بارے میں بھی بات کی۔ وزیر اعظم نے دیہی علاقوں میں ہوم آئیسولیشن اور علاج کے لیے رہنما خطوط تصاویر کے ساتھ ساتھ آسان زبان میں مہیا کرانے کو کہا۔
وزیر اعظم نے ہدایت دی کہ دیہی علاقوں میں آکسیجن کی سپلائی کو یقینی بنانے کے لیے تقسیم کا ایک منصوبہ تیار کیا جائے، جس میں آکسیجن کنسنریٹرس کا التزام شامل ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ایسے آلات کو چلانے کے لیے طبی ملازمین کو ضروری ٹریننگ فراہم کی جانی چاہیے اور ایسے طبی آلات کو موزوں طریقے سے استعمال کرنے کے لیے بجلی کی سپلائی کو یقینی بنایا جانا چاہیے۔
وزیر اعظم نے کچھ ریاستوں میں وینٹی لیٹر کے اسٹوریج میں پڑے ہونے کی کچھ رپورٹوں کو سنجیدگی سے لیا اور ہدایت دی کہ مرکزی حکومت کے ذریعے دیے گئے وینٹی لیٹر کے استعمال اور آپریشن کا فوری آڈٹ کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ضروری ہو تو طبی ملازمین کو وینٹی لیٹر کو ٹھیک سے چلانے کے لیے ریفریشر ٹریننگ دی جانی چاہیے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ کووڈ کے خلاف بھارت کی لڑائی کی سائنس دانوں اور موضوع کے ماہرین نے رہنمائی کی ہے اور یہ جاری رہے گی۔
افسران نے وزیر اعظم کو ٹیکہ کاری کے عمل اور 45 سال سے زیادہ عمر کی آبادی کو ریاست وار طریقے سے دیے گئے ٹیکہ کے بارے میں معلومات فراہم کی۔ مستقبل میں ٹیکہ کی دستیابی کے روڈ میپ پر بھی گفتگو ہوئی۔ انہوں نے افسران کو ٹیکہ کاری کی رفتار تیز کرنے کے لیے ریاستوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کی ہدایت دی۔