نئی دہلی، 25/اگست2021 ۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج پرگتی (پی آر اے جی اے ٹی آئی) کے 37 ویں ایڈیشن کی میٹنگ کی صدارت کی۔ پرگتی پرو- ایکٹیو گورنینس بروقت نفاذ کے لئے آئی سی ٹی پر مبنی ایک ملٹی- ماڈل پلیٹ فارم ہے جس میں مرکزی اور ریاستی حکومتیں شامل ہیں۔
میٹنگ کے دوران جائزے کے لئے 9 نکاتی ایجنڈے کو لیا گیا جن میں 8 پروجیکٹ اور ایک اسکیم شامل ہے۔ 8 پروجیکٹوں میں ریلویز اور سڑک نقل و حمل و شاہراہوں کی وزارتوں کے تین تین اور توانائی کی وزارت کے دو پروجیکٹ شامل ہیں۔ ان آٹھ پروجیکٹوں کی مجموعی لاگت 126000 کروڑ روپئے ہے اور ان کا تعلق 14 ریاستوں یعنی اترپردیش، مدھیہ پردیش، پنجاب، ہماچل پردیش، گجرات، راجستھان، مہاراشٹر، ہریانہ، چھتیس گڑھ، اروناچل پردیش، سکم، اتراکھنڈ، منی پور اور دہلی سے ہے۔
وزیر اعظم نے ان پروجیکٹوں کی بروقت تکمیل کی اہمیت پر زور دیا۔
تبادلہ خیال کے دوران وزیر اعظم نے ’ایک قوم – ایک راشن کارڈ‘ (او این او آر سی) اسکیم کا جائزہ لیا۔ انھوں نے اہلکاروں سے کہا کہ وہ اس اسکیم کے تحت ڈیولپ کئے گئے ٹیکنیکل پلیٹ فارم کے ایک سے زیادہ افادیت کا پتہ لگائیں، تاکہ شہریوں کے لئے وسیع فوائد کے التزام کو یقینی بنایا جاسکے۔
وزیر اعظم نے ریاستی اہلکاروں کو ہدایت دی کہ وہ آکسیجن پلانٹوں کی تعمیر اور اسپتالوں میں بستروں کی دستیابی کی صورت حال کی نگرانی رکھیں۔
پرگتی کی گزشتہ 36 میٹنگوں میں مجموعی طور پر 13.78 لاکھ کروڑ روپئے کی لاگت کے 292 پروجیکٹوں کا جائزہ لیا جاچکا ہے۔