نئی لّی ، 25 نومبر / وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج پرگتی میٹنگ کی صدارت کی ۔ یہ پرگتی – آئی سی ٹی پر مبنی سر گرم حکمرانی اور بر وقت نفاذ کے لئے کثیر ماڈل والا پلیٹ فارم ہے ، جس میں مرکزی اور ریاستی حکومتیں شامل ہیں اور وزیر اعظم کی یہ پلیٹ فارم کے ذریعے 33 ویں گفتگو ہے ۔
آج کی پرگتی میٹنگ کے دوران کئی پروجیکٹوں ، شکایتوں اور پروگراموں کا جائزہ لیا گیا ۔ جن پروجیکٹوں کا جائزہ لیا گیا ، اُن میں وزارتِ ریلوے ، ایم او آر ٹی ایچ ، ڈی پی آئی آئی ٹی اور بجلی کی وزارت شامل ہیں ۔ یہ پروجیکٹ ، جن کی کل لاگت 1.41 لاکھ کروڑ روپئے ہے ، اڈیشہ ، مہاراشٹر ، کرناٹک ، اتر پردیش ، جموں و کشمیر ، گجرات ، ہریانہ ، مدھیہ پردیش ، راجستھان اور دادر اور نگر حویلی سمیت 10 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں ۔ وزیر اعظم نے مرکزی حکومت کے متعلقہ سکریٹریوں اور ریاستی حکومتوں کے چیف سکریٹریوں سے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ اِن پروجیکٹوں کا کام وقت سے پہلے مکمل ہو جائے ۔
میٹنگ کے دوران کووڈ – 19 اور پی ایم آواس یوجنا ( گرامین ) سے متعلق شکایات پر غور کیا گیا ۔ پی ایم سوا ندھی ، زرعی اصلاحات اور اضلاع کو بر آمدات کے مرکز کے طور پر فروغ دینے کا جائزہ لیا گیا ۔ وزیر اعظم نے ریاستوں سے کہا کہ وہ ریاستی بر آمداتی حکمتِ عملی تیار کریں ۔
وزیر اعظم نے شکایات کے ازالے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اِن شکایات کے ازالے کی تعداد پر ہی توجہ نہیں دی جانی چاہیئے بلکہ اِس کے معیار پر بھی توجہ دی جانی چاہیئے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اصلاحات صرف ، اُسی وقت مفید ہیں ، جب اُن پر عمل کیا جائے اور یہی ملک میں یکسر تبدیلی کا راستہ ہے ۔
اس طرح کی پچھلی 32 میٹنگوں میں 17 سیکٹروں کے 47 پروگراموں / اسکیموں کے ساتھ ساتھ 12.5 لاکھ کروڑ روپئے کی لاگت کے کل 275 پروجیکٹوں کا جائزہ لیا گیا ۔