متحدہ عرب امارات کے نائب صدر، وزیراعظم، وزیر دفاع اور دبئی کے حکمراں عزت مآب شیخ محمد بن راشد المکتوم کی دعوت پر، وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 14 فروری 2024 کو دبئی میں عالمی حکومتوں کے سربراہی اجلاس میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ انہوں نے سربراہ کانفرنس میں‘‘مستقبل کی حکومتوں کی تشکیل’’ کے موضوع پر خصوصی کلیدی خطاب کیا - ۔ وزیر اعظم مودی نے 2018 میں بھی عالمی حکومتوں کے سربراہی اجلاس میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی تھی۔اس سربراہ کانفرنس میں 10 صدور اور 10 وزرائے اعظم سمیت 20 عالمی رہنماؤں نے شرکت کی۔ عالمی اجتماع میں 120 سے زائد ممالک کی حکومت اور مندوبین نے شرکت کی۔
اپنے خطاب میں وزیر اعظم نے حکمرانی کی بدلتی ہوئی نوعیت سے متعلق خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے ‘‘کم سے کم حکومت، زیادہ سے زیادہ حکمرانی’’ کے منتر پر مبنی ہندوستان کی تبدیل ہونے والی اصلاحات کا ذکر کیا۔ ہندوستانی تجربے کو مشترک کرتے ہوئے کہ کس طرح ملک نے مزید بہبود، شمولیت اور پائیداری کے لیے ڈیجیٹل ٹکنالوجی کا فائدہ اٹھایا، اس نے حکمرانی کے لیے انسانیت پر مرکوز نقطہ نظر پر زور دیا۔ انہوں نے ایک جامع معاشرے کے حصول کے لیے لوگوں کی شرکت، آخری شخص تک فائدہ پہنچانے اور خواتین کی قیادت میں ترقی پر ہندوستان کی توجہ کو بھی اجاگر کیا۔
وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ دنیا کی ایک دوسرے سے جڑی ہوئی نوعیت کے پیش نظر حکومتوں کو مستقبل کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ایک دوسرے سے تعاون حاصل کرنا چاہئے اورایک دوسرے سے سیکھنا چاہیے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ حکمرانی کو جامع، ٹیک اسمارٹ، صاف و شفاف اور گرین ہونا وقت کی ضرورت ہے۔ اس تناظر میں، انہوں نے مزید زور دیا کہ حکومتوں کو عوامی خدمت کے نقطہ نظر سے زندگی کو آسان بنانے، انصاف کو ممکن بنانے، نقل و حرکت میں آسانی پیدا کرنے، اختراع میں سہولت پیدا کرنے اور کاروبار کرنے میں آسانی کو ترجیح دینی چاہیے۔ آب و ہوا میں تبدیلی سے نمٹنے کی کارروائی کے لیے ہندوستان کی ثابت قدمی کے عزم کی وضاحت کرتے ہوئے، انہوں نے لوگوں سے ایک پائیدار دنیا کی تشکیل کے لیے مشن لائف (ماحول کے لیے طرز زندگی) میں شامل ہونے کی اپیل کی۔
وزیر اعظم نے دنیا کو درپیش مسائل اور چیلنجوں کی ایک وسیع پیمانے پر گزشتہ سال جی-20 کی سربراہی کے طور پر ہندوستان کی طرف سے ادا کیے گئے قائدانہ کردار کی وضاحت کی۔ اس تناظر میں، انہوں نے عالمی جنوب کو درپیش ترقیاتی خدشات کو عالمی گفتگو کے مرکز میں لانے کے لیے ہندوستان کی کوششوں پر روشنی ڈالی۔ کثیرالجہتی اداروں میں اصلاحات کا مطالبہ کرتے ہوئے، انہوں نے عالمی جنوب کے لیے فیصلہ سازی میں زیادہ آواز اٹھانے پر زور دیا۔ انہوں نےاس بات پر بھی زور دیا کہ ہندوستان ایک ‘‘وشو بندھو’’ کے طور پر اپنے کردار کی بنیاد پر عالمی ترقی میں اپنا تعاون جاری رکھے گا۔
आज हम 21वीं सदी में हैं।
— PMO India (@PMOIndia) February 14, 2024
एक तरफ दुनिया आधुनिकता की तरफ बढ़ रही, तो पिछली सदी से चले आ रहे चैलेंजेस भी उतने ही व्यापक हो रहे हैं: PM pic.twitter.com/0X9P0amW4o
आज विश्व को ऐसी सरकारों की जरूरत है जो Inclusive हों, जो सबको साथ लेकर चले। pic.twitter.com/ZGCaUGq9pd
— PMO India (@PMOIndia) February 14, 2024
Today, the world needs governments that prioritise:
— PMO India (@PMOIndia) February 14, 2024
Ease of Living,
Ease of Justice,
Ease of Mobility,
Ease of Innovation,
Ease of Doing Business. pic.twitter.com/eZFyvfrH7U
मैं मानता हूं कि सरकार का अभाव भी नहीं होना चाहिए और सरकार का दबाव भी नहीं होना चाहिए।
— PMO India (@PMOIndia) February 14, 2024
बल्कि मैं तो ये मानता हूं कि लोगों की ज़िंदगी में सरकार का दखल कम से कम हो, ये सुनिश्चित करना भी सरकार का काम है: PM pic.twitter.com/TlfAe2t8Zy
Minimum Government, Maximum Governance. pic.twitter.com/X3wALW9pj0
— PMO India (@PMOIndia) February 14, 2024
सबका साथ-सबका विकास के मंत्र पर चलते हुए हम Last Mile Delivery और सैचुरेशन की अप्रोच पर बल दे रहे हैं: PM pic.twitter.com/mnOzTaRkeX
— PMO India (@PMOIndia) February 14, 2024
Mitigating climate change. pic.twitter.com/mxEXR7QB5l
— PMO India (@PMOIndia) February 14, 2024