سری لنکا کے صدر نے شری رام مندر کےپران پرتشٹھا پر مبارکباد پیش کی
‘‘ہندوستان کا یونیفائیڈپیمنٹ انٹرفیس، یعنی یو پی آئی ، اب ایک نئی ذمہ داری نبھا رہا ہے - ہندوستان کے ساتھ شراکت داروں کو متحد کررہا ہے’’
‘‘ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر نے ہندوستان میں ایک انقلابی تبدیلی لائی ہے’’
ہندوستان کی پالیسی ‘پڑوسی پہلے’ ہے۔ ہمارا سمندری وژن ساگر ہے یعنی خطے میں سب کے لیے سلامتی اور ترقی’’
‘‘یو پی آئی کے ساتھ جڑنے سے سری لنکا اور ماریشس دونوں کو فائدہ ہوگا اور ڈیجیٹل تبدیلی کو فروغ ملے گا’’
‘‘ایشیا میں نیپال، بھوٹان، سنگاپور اور خلیج میں متحدہ عرب امارات کے بعد اب ماریشس سے، افریقہ میں روپے کارڈ شروع کیا جا رہا ہے’’
‘‘چاہے وہ قدرتی آفات ہو، صحت سے متعلق، معیشت سے متعلق یا بین الاقوامی سطح پر معاونت ہو، ہندوستان پہلا جواب دہندہ رہا ہے، اور ایسا ہی رہے گا’’

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج سری لنکا کے صدر جناب  رانیل وکرما سنگھے اور ماریشس کے وزیر اعظم جناب  پراوِند جگناوتھ کے ساتھ مشترکہ طور پر سری لنکا اور ماریشس میں یونیفائیڈ پیمنٹ انٹرفیس (یو پی آئی) خدمات کے آغاز اور ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ماریشس میں ‘روپے’ کا رڈ کی خدمات کا بھی افتتاح کیا۔

ماریشس کے وزیر اعظم جناب  پراوِند جگناوتھ نے بتایا کہ مشترکہ-برانڈڈ روپے کارڈ کو ماریشس میں گھریلو کارڈ کے طور پر نامزد کیا جائے گا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آج کا آغاز دونوں ممالک کے شہریوں کو بہت زیادہ سہولت فراہم کرے گا۔

سری لنکا کے صدر جناب رانیل وکرما سنگھے نے ایودھیا دھام میں شری رام مندر کے پران پرتشٹھاکے لیے وزیر اعظم کو مبارکباد دی۔ انہوں نے صدیوں پرانے اقتصادی تعلقات پر بھی زور دیا۔ صدر موصوف نے امید ظاہر کی کہ دونوں ممالک کے درمیان رابطوں کی رفتار برقرار رہے گی اور تعلقات مزید گہرے ہوں گے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آج کا دن تین دوست ممالک ہندوستان، سری لنکا اور ماریشس کے لیے ایک خاص دن ہے جب ان کے تاریخی رابطے جدید ڈیجیٹل کنیکٹ کی شکل اختیار کر لیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکومت کے عوام کی ترقی کے عزم کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ فنٹیک کنیکٹیویٹی سرحد پار لین دین اور رابطوں کو مزید مضبوط کرے گی۔ وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ‘‘ ہندوستان کا یو پی آئی یا یونائیٹڈ پیمنٹس انٹرفیس آج ایک نئے کردار میں آیا ہے - ہندوستان کے ساتھ شراکت داروں کو متحد کررہا ہے۔’’

 

وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر نے ہندوستان میں ایک انقلابی تبدیلی لائی ہے، جہاں دیہاتوں کے سب سے چھوٹے دوکاندار یو پی آئی کے ذریعے لین دین کر رہے ہیں اور ڈیجیٹل ادائیگی کر رہے ہیں۔ یو پی آئی لین دین کی سہولت اور رفتار کے بارے میں بات کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے بتایا کہ یو پی آئی کے ذریعے پچھلے سال 100 بلین سے زیادہ لین دین ہوئے جن کی مالیت2 لاکھ کروڑ روپے یا8 ٹریلین سری لنکا روپے یا 1 ٹریلین ماریشس روپے تھی۔ وزیر اعظم نے بینک کھاتوں، آدھار اور موبائل فون کے جی ای ایم تثلیث کے ذریعے آخری شخص تک ترسیل کا بھی ذکر کیا جہاں 34 لاکھ کروڑ روپے یا 400 بلین امریکی ڈالر استفادہ کنندگان کے بینک کھاتوں میں منتقل کیے گئے ہیں۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ CoWin پلیٹ فارم انڈیا کے ساتھ دنیا کا سب سے بڑا ویکسینیشن پروگرام انجام دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ‘‘ٹیکنالوجی کا استعمال شفافیت کو فروغ دے رہا ہے، بدعنوانی کو کم کر رہا ہے اور معاشرے میں شمولیت کو بڑھا رہا ہے۔’’

وزیر اعظم نے زور دیا کہ ‘‘ہندوستان کی پالیسی ‘پڑوسی پہلے’ ہے۔ ہمارا سمندری وژن ساگر ہے یعنی خطے میں سب کے لیے سلامتی اور ترقی۔ ہندوستان اپنی ترقی کو اپنے پڑوسیوں سے الگ نہیں دیکھتا۔

سری لنکا کے صدر کے آخری دورے کے دوران اپنائے گئے وژن دستاویز کا حوالہ دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے اس کے کلیدی جزو کے طور پر مضبوط مالیاتی رابطے کو اجاگر کیا۔ وزیر اعظم پراوِند جگناوتھ کے ساتھ بھی، یہ بات چیت ہوئی کیونکہ وہ G20 سربراہی اجلاس کے دوران خصوصی مہمان تھے۔

وزیر اعظم نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ یو پی آئی کے ساتھ رابطے سے سری لنکا اور ماریشس کو فائدہ پہنچے گا اور ڈیجیٹل تبدیلی کو فروغ ملے گا، مقامی معیشتوں میں مثبت تبدیلی آئے گی اور سیاحت کو فروغ ملے گا۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ‘‘مجھے یقین ہے کہ ہندوستانی سیاح یو پی آئی کے ساتھ سیروتفریح کے مقامات کو ترجیح دیں گے۔ سری لنکا اور ماریشس میں رہنے والے ہندوستانی نژاد افراد اور وہاں پڑھنے والے طلباء کو بھی اس سے خصوصی فوائد حاصل ہوں گے۔’’ وزیراعظم  مودی نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ ایشیا میں نیپال، بھوٹان، سنگاپور اور خلیج میں متحدہ عرب امارات کے بعد اب افریقہ میں ماریشس سے ‘روپے کارڈ ’شروع کیا جا رہا ہے۔ اس سے ماریشس سے ہندوستان آنے والے لوگوں کو بھی سہولت ملے گی۔ ہارڈ کرنسی خریدنے کی ضرورت بھی کم ہو جائے گی۔ یو پی آئی اور‘روپے’ کارڈ سسٹم ہماری اپنی کرنسی میں ریئل ٹائم، کم قیمت  اور آسان ادائیگیوں کو قابل بنائے گا۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ آنے والے وقت میں، ہم سرحد پار ترسیلات یعنی پرسن ٹو پرسن(پی 2پی)  ادائیگی کی سہولت کی طرف بڑھ سکتے ہیں۔

 

وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ آج کا آغاز عالمی جنوبی تعاون کی کامیابی کی علامت ہے۔ ‘‘ہمارے تعلقات صرف لین دین سے متعلق نہیں ہیں، یہ ایک تاریخی رشتہ ہے’’،وزیراعظم مودی نے تینوں ممالک کے درمیان عوام سے عوام کے تعلقات کی مضبوطی کو اجاگر کرنے پر زور دیا۔ گزشتہ دس برسوں میں اپنے پڑوسی دوستوں کی حمایت کرنے والے ہندوستان کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان بحران کی ہر گھڑی میں اپنے دوستوں کے ساتھ کھڑا رہتا ہے، چاہے وہ قدرتی آفات ہوں، صحت سے متعلق مسائل ہوں، معاشی ہوں یا بین الاقوامی سطح پر مدد۔‘‘ہندوستان پہلا جواب دہندہ رہا ہے اور رہے گا’’۔وزیراعظم مودی نے ہندوستان کیG20 صدارت کے دوران بھی گلوبل ساؤتھ کے خدشات کی طرف خصوصی توجہ کو اجاگر کیا۔ انہوں نے ہندوستان کے ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر کے فوائد کو گلوبل ساؤتھ کے ممالک تک پہنچانے کے لیے ایک سوشل امپیکٹ فنڈ قائم کرنے کا ذکر کیا۔

خطاب کے اختتام پر، وزیر اعظم نے صدر رانیل وکرما سنگھے اور وزیر اعظم پراوِند جگناتھ کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا جنہوں نے آج کے آغاز میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے اس لانچ کو کامیاب بنانے پر تینوں ممالک کے مرکزی بینکوں اور ایجنسیوں کا بھی شکریہ ادا کیا۔

 

پس منظر

فنٹیک اختراعات اور ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر میں ہندوستان ایک رہنما کے طور پر ابھرا ہے۔ وزیر اعظم نے شراکت دار ممالک کے ساتھ اپنے ترقیاتی تجربات اور اختراعات کا اشتراک کرنے پر زور دیا ہے۔ سری لنکا اور ماریشس کے ساتھ ہندوستان کے مضبوط ثقافتی اور عوام سے لوگوں کے روابط کو دیکھتے ہوئے، یہ لانچ ایک تیز اور بغیر کسی رکاوٹ کے ڈیجیٹل لین دین کے تجربے کے ذریعے لوگوں کے وسیع طبقے کو فائدہ دے گا اور ممالک کے درمیان ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی کو بڑھا دے گا۔

یہ لانچ سری لنکا اور ماریشس جانے والے ہندوستانی شہریوں کے ساتھ ساتھ ہندوستان کا سفر کرنے والے ماریشس کے شہریوں کے لئےیو پی آئی سیٹلمنٹ خدمات کی دستیابی کے قابل بنائے گا۔ ماریشس میں ‘روپے’  کارڈ کی خدمات کی توسیع سے ماریشس کے بینکوں کو اس قابل بنائے گا کہ وہ ماریشس میں‘روپے’ میکانزم کی بنیاد پر کارڈ جاری کر سکیں اور ہندوستان اور ماریشس میں سیٹیلمنٹ کے لیے‘روپے’ کارڈ کے استعمال کو آسان بنائیں۔

 

تقریر کا مکمل متن پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
Annual malaria cases at 2 mn in 2023, down 97% since 1947: Health ministry

Media Coverage

Annual malaria cases at 2 mn in 2023, down 97% since 1947: Health ministry
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
PM chairs 45th PRAGATI Interaction
December 26, 2024
PM reviews nine key projects worth more than Rs. 1 lakh crore
Delay in projects not only leads to cost escalation but also deprives public of the intended benefits of the project: PM
PM stresses on the importance of timely Rehabilitation and Resettlement of families affected during implementation of projects
PM reviews PM Surya Ghar Muft Bijli Yojana and directs states to adopt a saturation approach for villages, towns and cities in a phased manner
PM advises conducting workshops for experience sharing for cities where metro projects are under implementation or in the pipeline to to understand the best practices and key learnings
PM reviews public grievances related to the Banking and Insurance Sector and emphasizes on quality of disposal of the grievances

Prime Minister Shri Narendra Modi earlier today chaired the meeting of the 45th edition of PRAGATI, the ICT-based multi-modal platform for Pro-Active Governance and Timely Implementation, involving Centre and State governments.

In the meeting, eight significant projects were reviewed, which included six Metro Projects of Urban Transport and one project each relating to Road connectivity and Thermal power. The combined cost of these projects, spread across different States/UTs, is more than Rs. 1 lakh crore.

Prime Minister stressed that all government officials, both at the Central and State levels, must recognize that project delays not only escalate costs but also hinder the public from receiving the intended benefits.

During the interaction, Prime Minister also reviewed Public Grievances related to the Banking & Insurance Sector. While Prime Minister noted the reduction in the time taken for disposal, he also emphasized on the quality of disposal of the grievances.

Considering more and more cities are coming up with Metro Projects as one of the preferred public transport systems, Prime Minister advised conducting workshops for experience sharing for cities where projects are under implementation or in the pipeline, to capture the best practices and learnings from experiences.

During the review, Prime Minister stressed on the importance of timely Rehabilitation and Resettlement of Project Affected Families during implementation of projects. He further asked to ensure ease of living for such families by providing quality amenities at the new place.

PM also reviewed PM Surya Ghar Muft Bijli Yojana. He directed to enhance the capacity of installations of Rooftops in the States/UTs by developing a quality vendor ecosystem. He further directed to reduce the time required in the process, starting from demand generation to operationalization of rooftop solar. He further directed states to adopt a saturation approach for villages, towns and cities in a phased manner.

Up to the 45th edition of PRAGATI meetings, 363 projects having a total cost of around Rs. 19.12 lakh crore have been reviewed.