وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج اتر پردیش کے وارانسی میں کاشی تمل سنگمم 2023 کا افتتاح کیا۔ جناب مودی نے کنیا کماری – وارانسی تمل سنگمم ٹرین کو ہری جھنڈی دکھائی اور اس موقع پر تھروکورال، منیمیکلائی اور دیگر کلاسیکی تمل ادب کے کثیر لسانی اور بریل ترجمہ کا آغاز کیا۔ انہوں نے نمائش کا معائنہ بھی کیا اور ثقافتی پروگرام بھی دیکھا۔ کاشی تمل سنگمم کا مقصد تمل ناڈو اور کاشی جو ملک کی دو اہم اور قدیم درسگاہیں ہیں،کے درمیان قدیم روابط کا جشن منانا، اس کی تصدیق کرنا اور اسے از سر نو دریافت کرنا ہے ۔
حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے مہمانوں کے طور پر نہیں بلکہ اپنے کنبے کے افراد کی طرح سب کا استقبال کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تمل ناڈو سے کاشی پہنچنے کا سیدھا مطلب ہے بھگوان مہادیو کے ایک ٹھکانے سے دوسرے ٹھکانے یعنی مدورائی میناکشی سے کاشی وشالکشی تک کا سفر ہے۔ تمل ناڈو اور کاشی کے لوگوں کے درمیان منفرد محبت اور تعلق کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کاشی کے شہریوں کی مہمان نوازی پر اعتماد کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ بھگوان مہادیو کے آشیرواد کے ساتھ ساتھ،شرکاء کاشی کی ثقافت، پکوانوں اور یادوں کے ساتھ تمل ناڈو واپس جائیں گے۔ وزیر اعظم مودی نے پہلی بار تمل میں اپنی تقریر کے حقیقی وقت میں ترجمے میں مصنوعی ذہانت کے استعمال پر بھی روشنی ڈالی اور مستقبل کی تقاریب میں اس کے استعمال کا اعادہ کیا۔
وزیر اعظم نے کنیا کماری – وارانسی تمل سنگمم ٹرین کو ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کیا اور اس موقع پر تھروکورل، منیمیکلائی اور دیگر کلاسیکی تمل ادب کے کثیر لسانی اور بریل ترجمہ کا آغاز کیا۔ سبرامنیا بھارتی کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ کاشی تمل سنگمم کی مہم پورے ملک اور دنیا میں پھیل رہی ہے۔
جناب مودی نے کہا کہ لاکھوں لوگ جن میں مٹھوں کے سربراہان، طلباء، فنکار، مصنفین، کاریگر اور پیشہ ور افراد شامل ہیں، کاشی تمل سنگمم کے پچھلے سال آغاز سے ہی اس کا حصہ بن چکے ہیں اور یہ بات چیت اور خیالات کے تبادلے کا ایک مؤثر پلیٹ فارم بن گیا ہے۔ انہوں نے بنارس ہندو یونیورسٹی اور آئی آئی ٹی، چنئی کے مشترکہ اقدام پر اطمینان کا اظہار کیا جہاں آئی آئی ٹی، چنئی،وارانسی کے ہزاروں طلباء کو ودیا شکتی اقدام کے تحت سائنس اور ریاضی میں آن لائن مدد فراہم کر رہا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ حالیہ پیش رفت کاشی اور تمل ناڈو کے لوگوں کے درمیان جذباتی اور تخلیقی بندھن کا ثبوت ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ‘‘کاشی تمل سنگمم ‘ایک بھارت، شریسٹھ بھارت’ کے جذبے کو آگے بڑھاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاشی تلگو سنگمم اور سوراشٹر کاشی سنگمم کے انعقاد کے پیچھے یہ جذبہ کار فرما تھا۔ ملک کے تمام راج بھونوں میں ریاستوں کا یوم تاسیس منانے کی نئی روایت سے ‘ایک بھارت، شریسٹھ بھارت’ کے جذبے کو مزید تقویت ملی ہے۔ پی ایم مودی نے نئی پارلیمنٹ میں آدینم سنتوں کی نگرانی میں مقدس سینگول کی تنصیب کو بھی یاد کیا جو ‘ایک بھارت، شریسٹھ بھارت’ کے اسی جذبے کی عکاسی کرتا ہے۔ ’’ انہوں نے کہا‘ایک بھارت، شریسٹھ بھارت’ کے جذبے کا یہ بہاؤ آج ہماری قوم کی روح کو متاثر کر رہا ہے۔
وزیر اعظم نے تسلیم کیا کہ ہندوستان کے تنوع کو روحانی شعور میں ڈھالا گیا ہے جیسا کہ عظیم پانڈین راجا پراکرم پانڈین نے کہا تھا کہ ہندوستان کا ہر پانی گنگاجل ہے اور ملک کا ہر جغرافیائی مقام کاشی ہے۔ اس وقت کی عکاسی کرتے ہوئے جب شمالی ہندوستان میں عقیدے کے مراکز مسلسل غیرملکی طاقتوں کے حملوں کی زد میں تھے، وزیر اعظم نے تینکاسی اور شیوکاسی مندروں کی تعمیر کے ساتھ کاشی کے ورثے کو زندہ رکھنے کے لیے راجا پراکرم پانڈین کی کوششوں پر روشنی ڈالی۔ جناب مودی نے ہندوستان کے تنوع کے تئیں جی 20 سربراہی اجلاس میں شرکت کرنے والے معززین کی سحرزدگی کو بھی یاد کیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ دوسرے ممالک میں قوم کی تعریف سیاسی لحاظ سے کی گئی ہے جبکہ ہندوستان بحیثیت قوم روحانی عقائد سے بنا ہے۔ پی ایم مودی نے کہا کہ ہندوستان کو آدی شنکرآچاریہ اور رامانجم جیسے سنتوں نے متحد کیا ہے۔ وزیر اعظم نے شیو استھانوں کی آدینا سنتوں کی یاترا سے متعلق کردار کو بھی یاد کیا۔ جناب مودی نے مزید کہا،‘‘ان یاتراؤں کی وجہ سے، ہندوستان ایک قوم کے طور پر ابدی اور اٹل رہا ہے۔’’
وزیر اعظم مودی نے قدیم روایات کے تئیں ملک کے نوجوانوں کی بڑھتی ہوئی دلچسپیوں پر اطمینان کا اظہار کیا کیونکہ انہوں نے دیکھا کہ تمل ناڈو سے بڑی تعداد میں لوگ، طلباء اور نوجوان کاشی، پریاگ، ایودھیا اور دیگر تیرتھ استھلوں کی یاترا کر رہے ہیں۔‘‘ایودھیا میں بھگوان رام جنہوں نے بھگوان مہادیو کے ساتھ رامیشورم قائم کیا ،کا درشن،روحانی ہے’’، وزیر اعظم نے کہا کہ کاشی تمل سنگمم میں شرکت کرنے والوں کے ایودھیا دورے کے لیے بھی خصوصی انتظامات کیے جا رہے ہیں۔
وزیر اعظم نے ایک دوسرے کی ثقافت کو جاننے کی ضرورت پر زور دیا کیونکہ اس سے اعتماد میں اضافہ ہوتا ہے اور آپس میں تال میل بڑھتا ہے۔ مندر کے دو عظیم شہروں کاشی اور مدورائی کی مثال دیتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ تمل ادب وگئی اور گنگائی (گنگا) دونوں کے بارے میں بات کرتا ہے۔ انہوں نے کہا ‘‘جب ہمیں اس ورثے کا علم ہوتا ہے تو ہم اپنے تعلقات کی گہرائی کو محسوس کرتے ہیں’’۔
وزیر اعظم مودی نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ کاشی - تمل سنگمم کا سنگم ہندوستان کے ورثے کو بااختیار بناتا رہے گا، اور ایک بھارت شریسٹھ بھارت کے جذبے کو مضبوط کرتا رہے گا۔ خطاب کے اختتام پر، وزیر اعظم نے کاشی آنے والوں کے لیے خوشگوار قیام کے تئیں امید کا اظہار کیا اور معروف گلوکار شری رام کا بھی شکریہ ادا کیا کہ انھوں نے اپنی اداکاری سے تمام سامعین کو مسحور کر دیا۔
اس موقع پر اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ، مرکزی وزیر تعلیم جناب دھرمیندر پردھان اور مرکزی وزرائے مملکت ڈاکٹر ایل مروگن کے علاوہ دیگراشخاص بھی موجود تھے۔
Tamil Nadu and Kashi share a special bond. pic.twitter.com/tPlkt5cFuW
— PMO India (@PMOIndia) December 17, 2023
Kashi Tamil Sangamam furthers the spirit of 'Ek Bharat, Shrestha Bharat.' pic.twitter.com/W4QT7KfqEh
— PMO India (@PMOIndia) December 17, 2023
The new Parliament building now houses the sacred Sengol. pic.twitter.com/FbsKQZT0ow
— PMO India (@PMOIndia) December 17, 2023
India's identity as a nation is rooted in spiritual beliefs. pic.twitter.com/ZOjZUSU7MA
— PMO India (@PMOIndia) December 17, 2023