وزیراعظم جناب نریندر مودی اور گریناڈا کے وزیراعظم، جناب ڈِکون مچیل، جو کہ اس وقت کیری کوم کے چیئرمین ہیں، نے 20 نومبر 2024 کو جارج ٹاؤن میں دوسری بھارت-کیری کوم سمٹ کی صدارت کی۔ وزیراعظم نے گیانا کے صدرعزت مآب عرفان علی کا اس سمٹ کی میزبانی کے لیے شکریہ ادا کیا۔ پہلی بھارت-کیری کوم سمٹ 2019 میں نیو یارک میں ہوئی تھی۔ اس سمٹ میں گیانا کے صدر اور گریناڈا کے وزیراعظم کے علاوہ مندرجہ ذیل شخصیات نے شرکت کی:
(i) ڈومینیکا کے صدر، جناب سلوانی برٹن اور ڈومینیکا کے وزیراعظم، جناب رُوسویلٹ اسکیریٹ؛
(ii) سورینام کے صدر، جناب چندرکاپرساد سانتاکھی؛
(iii) ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹوبیگو کے وزیراعظم، جناب ڈاکٹر کیتھ رولی؛
(iv) بارباڈوس کے وزیراعظم، جناب میا امور موٹلی؛
(v) اینٹیگوا اور باربودا کے وزیراعظم، جناب گاسٹن براؤن؛
(vi) گریناڈا کے وزیراعظم، جناب ڈِکون مچیل؛
(vii) باہاماس کے وزیراعظم اور وزیر خزانہ، جناب فلپ ایڈورڈ ڈیوِس؛
(viii) سینٹ لوشیا کے وزیراعظم، جناب فلپ جے پیئیر؛
(ix) سینٹ ونسنٹ کے وزیراعظم، جناب رالف ایورارڈ گونسالس؛
(x) باہاماس کے وزیراعظم، جناب فلپ ایڈورڈ ڈیوِس؛
(xi) بیلیز کے وزیر خارجہ، جناب فرانسس فونسیکا؛
(xii) جمیکا کے وزیر خارجہ، جناب کامینا اسمتھ؛
(xiii) سینٹ کٹس اینڈ نیوس کے وزیر خارجہ، جناب ڈاکٹر ڈینزِل ڈگلس
- وزیراعظم نے کیری کوم کے عوام کے ساتھ اپنی گہری یکجہتی کا اظہار کیا اور اس علاقے میں ہریکین بیریل کے نتیجے میں ہونے والی تباہی پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ برسوں میں عالمی جنوب کے ممالک سب سے زیادہ چیلنجز اور تنازعات کا سامنا کر رہے ہیں، اور بھارت نے کیری کوم ممالک کے ساتھ اپنے مضبوط شراکت داری کے عزم کو دوبارہ دہرایا۔ وزیراعظم نے کہا کہ بھارت کی ترقیاتی تعاون کی حمایت کیری کوم ممالک کی ضروریات اور ترجیحات پر مبنی ہے۔
- بھارت کی کیری کوم کے ساتھ قریبی ترقیاتی شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کے لیے، وزیراعظم نے سات اہم شعبوں میں کیری کوم ممالک کو مدد فراہم کرنے کی پیشکش کی۔ یہ شعبے کیری کوم کے مخفف کے مطابق ہیں اور بھارت اور کیری کوم کے درمیان دوستی کے مضبوط رشتہ کو بڑھاتے ہیں۔ یہ ہیں:
●سی: صلاحیت کی تعمیر
● اے: زراعت اور خوراک کی حفاظت
● آر: قابل تجدید توانائی اور موسمیاتی تبدیلی
● آئی: اختراع، ٹیکنالوجی اور تجارت
● سی: کرکٹ اور ثقافت
● او: سمندری معیشت اور میری ٹائم سیکیورٹی
● ایم: طب اور صحت کی دیکھ بھال
- کیپیسٹی بلڈنگ کے حوالے سے، وزیراعظم نے اعلان کیا کہ اگلے پانچ سالوں میں کیری کوم ممالک کے لیے آئی ٹی ای سی اسکالرشپس کی تعداد میں مزید 1000 اضافہ کیا جائے گا۔ فوڈ سکیورٹی کے حوالے سے، جو ان ممالک کے لیے ایک اہم چیلنج ہے، انہوں نے زراعت کے شعبے میں ٹیکنالوجی کو اپنانے کے بھارت کے تجربے کا ذکر کیا، جیسے کہ ڈرونز، ڈیجیٹل فارمنگ، فارم میکانائزیشن اور مٹی کی جانچ۔ سَرگاسم سی ویڈ کے سیاحت پر اثرات کو مدنظر رکھتے ہوئے، وزیراعظم نے کہا کہ بھارت خوشی سے اس سی ویڈ کو کھاد میں تبدیل کرنے میں مدد فراہم کرے گا۔
- قابل تجدید توانائی اور ماحولیاتی تبدیلی کے شعبوں میں بھارت اور کیری کوم کے درمیان تعاون کو بڑھانے کی درخواست کرتے ہوئے، وزیراعظم نے ممبران کو بھارت کی قیادت میں عالمی اقدامات جیسے کہ بین الاقوامی شمسی اتحاد، قدرتی آفات سے بچاؤ کے لیے انفراسٹرکچر اتحاد، مشن لائف اور عالمی بایو فیول اتحاد میں شامل ہونے کی دعوت دی۔
- جدت، ٹیکنالوجی اور تجارت کے حوالے سے بھارت میں لائی جانے والی تبدیلیوں پر بات کرتے ہوئے، وزیراعظم نے بھارت کے ڈیجیٹل عوامی ڈھانچے، کلاؤڈ بیسڈ ڈیجی لاکر اور یو پی آئی ماڈلز کو کیری کوم ممالک کے لیے عوامی خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے کے لیے پیش کیا۔
- بھارت اور کیری کوم کے درمیان ثقافت اور کرکٹ کے مضبوط رشتہ کو مزید مستحکم کرنے کے لیے، وزیراعظم نے ہر کیری کوم ملک سے 11 نوجوان خواتین کرکٹرز کو بھارت میں تربیت دینے کی پیشکش کی۔ انہوں نے اگلے سال ممبر ممالک میں "انڈین کلچر ڈیز" منظم کرنے کی تجویز بھی دی۔
- سمندری معیشت اور بحری سلامتی کو فروغ دینے کے لیے، وزیراعظم نے کہا کہ بھارت کیری کوم ممبران کے ساتھ مل کر کیریبین سمندر میں سمندری ڈومین میپنگ اور ہائیڈروگرافی پر کام کرنے کے لیے تیار ہے۔
- وزیراعظم نے بھارت کی معیاری اور سستی صحت کی دیکھ بھال کی کامیابی کا ذکر کیا۔ انہوں نے بھارت کے ماڈل کو کیری کوم ممالک میں جینک ادویات فراہم کرنے کے لیے پیش کیا۔ اس کے علاوہ، انہوں نے یوگا کے ماہرین کو کیری کوم کے عوام کی صحت اور فلاح کے لیے بھیجنے کا اعلان کیا۔
- کیری کوم کے رہنماؤں نے وزیراعظم کی سات نکاتی منصوبہ بندی کو بھارت اور کیری کوم کے درمیان شراکت داری کو مستحکم کرنے کے لیے خوشی سے قبول کیا۔ انہوں نے بھارت کی عالمی جنوب کی قیادت اور چھوٹے جزیرہ ترقی پذیر ممالک کے لیے موسمی انصاف کی مضبوط حمایت کی تعریف کی۔ انہوں نے عالمی اداروں کے اصلاحات کے لیے بھارت کے ساتھ قریبی تعاون کرنے کی خواہش ظاہر کی۔
- وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت عالمی جنوب کے خدشات کو آواز دینے کے لیے پوری طرح سے کھڑا ہے۔ وزیراعظم نے اعلان کیا کہ اگلی بھارت-کیری کوم سمٹ بھارت میں منعقد کی جائے گی۔ انہوں نے صدر عرفان علی، وزیراعظم ڈِکون مچیل اور کیری کوم سیکریٹریٹ کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے اس سمٹ کو کامیابی سے منعقد کیا۔
- وزیراعظم کی افتتاحی اور اختتامی سیشن میں کی جانے والی تقاریر کو درج ذیل لنک پر دیکھا جا سکتا ہے:
- افتتاحی تقریر دوسری بھارت-کیری کوم سمٹ میں
- اختتامی تقریر دوسری بھارت-کیری کوم سمٹ میں