وزیراعظم ، جناب نریندرمودی نے جناب اوم برلاکو ایوان کا اسپیکرچنے جانے کے بعد لوک سبھا سے خطاب کیا ۔
وزیراعظم نے لگاتاردوسری مدت کے لئے اسپیکرکی ذمہ داریاں سنبھالنے پرجناب برلا کا خیرمقدم کیا۔ انھوں نے اسپیکر کو ایوان کی طرف سے نیک خواہشات پیش کیں ۔امرت کال کے دوران دوسری مدت میں جناب برلا کے ذمہ داریاں سنبھالنے کی اہمیت کا ذکرکرتے ہوئے وزیراعظم نے امید ظاہرکی کہ ان کا پانچ سالہ تجربہ اوران کے ساتھ ارکان کا تجربہ انھیں اس اہم وقت میں ایوان کی رہنمائی کرنے کے لئے اسپیکرکے طورپردوبارہ منتخب کئے جانے کا اہل بنائے گا۔ وزیراعظم نے ان کی اسپیکرکے طورپر ایک نرم مزاج اور منکسرالمزاج شخصیت اوران کی دل دجیت لینے والی مسکراہٹ کا ذکرکیا ، جس سے ایوان کی کارروائی چلانے میں انھیں مدد ملتی ہے ۔
وزیراعظم نے اعتماد ظاہرکیا کہ دوبارہ منتخب کئے گئے اسپیکر ، نئی کامیابیاں حاصل کرتے رہیں گے ۔انھوں نے کہا کہ جناب بلرام جاکھڑجو پہلے اسپیکرتھے جنھیں لگاتارپانچ سال عہدے پررہنے کے بعد اس عہدے پر دوبارہ چنا گیاتھااورآج جناب اوم برلا ہیں، جنھوں نے17ویں لوک سبھا کے کامیابی کے ساتھ مکمل ہونے کےبعد 18ویں لوک سبھا کی قیادت کی ذمہ داری سنبھالی ہے، جو ایک بڑی کامیابی ہے ۔ انھوں نے بیس سال کے عرصے سے جاری رجحان کی طرف اشارہ کیا،جب منتخبہ اسپیکریاتو چناؤنہیں لڑتے تھے یا پھر اپنے تقررکے بعد انتخاب نہیں جیتتے تھے ، لیکن یہ جناب اوم برلا نے ایک بارپھر اسپیکرکے عہدے پرواپس آکرتاریخ رقم کی ہے ۔
وزیراعظم نے ایک پارلیمنٹ ماہرکے طورپر اسپیکر کے کام کاج کاذکرکیا۔ وزیراعظم ، مودی نے جناب اوم برلا کے حلقے میں صحت مند ماں اورصحت مند بچے کی قابل تحسین مہم کا ذکرکیا ۔ انھوں نے صحت خدمات کو جناب برلا کے حلقے کوٹہ کے دیہی علاقوں تک پہنچانے میں ان کی طرف سے کئے گئے بہترین کام پربھی رائے زنی کی ۔ انھوں نے جناب برلا کے حلقے میں کھیلوں کو فرو غ دینے کےکام کو بھی سراہا۔
پچھلی لوک سبھا کے لئے جناب برلا کی قیادت کا ذکرکرتے ہوئے وزیراعظم نے اس مدت کو ملک کی پارلیمانی تاریخ میں ایک سنہرادورقراردیا۔ 17ویں لوک سبھا کے دوران یکسر تبدیلی لانے والے فیصلوں کا ذکرکرتے ہوئے وزیراعظم نے ، اسپیکرکی قیادت کو سراہا۔وزیراعظم نے کہا کہ ناری شکتی وندن ادھی نیم ، جموں کشمیر کی تنظیم نو ، بھارتیہ نیائے سنہتا ، بھارتیہ ناگرک سرکشا سنہتا ، ساماجک سرکشا سنہتا ، ذاتی اعدادوشمار کے تحفظ کے بل ، مسلم مہیلا وِواہ ادھیکارسنکرکشن ودھییک،یہ سبھی عام قوانین جناب اوم برلا کے اسپیکر کی مدت میں منظورکئے گئے ۔
وزیراعظم نےکہاکہ جمہوریت کی طویل تاریخ میں مختلف سنگ میل آئے ، جب نئے ریکارڈقائم کرنے کا موقع ملا ۔ انھوں نے اعتماد ظاہرکیاکہ بھارت کے عوام 17ویں لوک سبھا کو اس کی حصولیابیوں کے لئے مستقبل میں ہی اس کی حوصلہ افزائی کرتے رہیں گے ، انھوں نے بھارت کو ایک جدید ملک بنانے کی جانب کئے گئے کاموں کو سراہا۔ انھوں نے ایوان کو یقین دلایاکہ پارلیمنٹ کی نئی عمارت سے معزز اسپیکرکی رہنمائی میں امرت کال کے مستقبل کے لئے راہ ہموارہوگی ۔ جناب مودی نے موجودہ اسپیکرکی صدرنشینی میں پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے افتتاح کے موقع کو یاد کیا ۔ انھوں نے جمہوری طرزحکومت کی بنیادوں کو مضبوط کرنے کی جانب کئے گئے اقدامات کو سراہا۔ انھوں نے بغیرکاغذ کے کام کا ج پوری طرح کئے جانے اور ایوان میں بحث مباحثے کو فروغ دینے کے لئے اسپیکرکی طرف سے ، منظم طریقے سے جانکاری دینے کے عمل کو بھی سراہا۔
وزیراعظم نےجی -20ملکوں کے قانونی اداروں کے پرائزائیڈنگ افسروں کی بہت کامیاب پی -20کانفرنس پربھی اسپیکرکی ستائش کی، جس میں ریکارڈ تعداد میں ملکوں نے شرکت کی تھی ۔
وزیراعظم نے کہاکہ پارلیمنٹ ہاؤس محض کوئی چاردیواری نہیں ہے بلکہ یہ 140کروڑشہریوں کی امنگوں کا مرکز ہے ۔ انھوں نےزوردیکر کہاکہ ایوان کی کارکردگی کام کاج اورجواب دہی سے ہمارے ملک میں جمہوریت کی بنیاد مزید گہری ہوئی ہے ۔ وزیراعظم نے 17ویں لوک سبھا کے ریکارڈ نتائج کا ذکر کیا۔جو 97فیصد ہیں ۔ جناب مودی نے کوروناوباءکے دوران ایوان کے ارکان کے لئے اسپیکرکے ذاتی رابطے اورفکرمندی کا بھی ذکرکیا۔ انھوں نے جناب برلا کی ستائش کی کہ انھوں نے عالمی وباء کی وجہ سے ایوان کی کارکردگی رکنے نہیں دی ،اس وقت کام کاج کے نتائج 170فیصد تک پہنچ گئے تھے ۔
وزیراعظم مودی نے ایوان کے وقار کو قائم رکھنے میں اسپیکر کی طرف سے قائم کئے گئے توازن کو سراہا ۔اس وقت بہت سے سخت فیصلے بھی کئے گئے تھے ، انھوں نے اسپیکرکاشکریہ اداکیاکہ انھوں نے روایات کو برقراررکھتے ہوئے ایوان کی اقدارکوبھی برقراررکھا۔
وزیراعظم نے زبردست اعتماد کا اظہارکیاکہ 18ویں لوک سبھا لوگوں کے لئے خدمات انجام دیکر اوران کے خوابوں اورامنگوں کو حقیقت کی شکل دیکر کامیابی سے ہمکنارہوگی ۔ اپنے خطاب کااختتام کرتے ہوئے وزیراعظم نےجناب اوم برلا کو اپنی نیک خواہشات پیش کیں کہ انھوں نے انھیں سونپی گئی بنیادی ذمہ داریوں کو سنبھالا اورامید ظاہرکی کہ وہ ملک کو کامیابی کی نئی اونچائیوں پرلے کرجائیں گے ۔