نئی دہلی ، 17نومبر:وزیراعظم ، جناب نریندرمودی نے آج ویڈیوکانفرنسنگ کے ذریعہ کل ہند پرزائیڈنگ افسرو ں کی 82ویں کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کیا۔اس موقع پر لوک سبھا کے اسپیکر ،ہماچل پردیش کے وزیراعلیٰ اور راجیہ سبھا کے ڈپٹی چیئرمین بھی موجودتھے ۔
افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ جمہوریت محض ہندوستان کے لئے ایک نظام نہیں ہے بلکہ جمہوریت ہماری فطرت میں پیوست اوررچ بس گئی ہے اوریہ ہندوستان میں زندگی کا ایک حصہ ہے ۔ انھوں نے زوردیتے ہوئے کہاکہ ہمیں ہندوستان کو نئی بلندیوں تک لے جانا ہے اورآنے والے سالوں میں غیرمعمولی اہداف حاصل کرنے ہیں ۔ یہ عزائم سب کا پریاس کے ذریعہ ہی حاصل کئے جاسکیں گے اور جمہوریت میں ہندوستان کے وفاقی نظام میں جب ہم سب کاپریاس کے بارے میں بات کرتے ہیں ،توتمام ریاستوں کا رول اس کے لئے ایک بڑی بنیاد بن جاتاہے ۔ سب کا پریاس کی اہمیت کے بارے میں ذکرکرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ چاہے یہ دہائیوں پرانے شمال مشرق کے مسائل ہوں یا بڑے ترقیاتی پروجیکٹوں کی تکمیل کا معاملہ ہو، جو کئی دہائیوں سے رکے ہوئے تھے ، یہ پچھلے برسوں میں مکمل کئے گئے ہیں اوریہ کام ہرایک کی کوششوں سے کیاگیاہے ۔ انھوں نے کوروناوباءکے خلاف لڑائی کو سب کا پریاس کی ایک عظیم مثال قراردیا۔
وزیراعظم نے زوردیتے ہوئے کہاکہ ہماری قانون سازیہ ایوانوں کے نظام اورروایات وراثت ہندوستانی ہونی چاہیئے ۔ انھوں نے ایک بھارت ، شریشٹھ بھارت کے ہندوستانی جذبے کو مستحکم کرنے کے لئے حکومت کی پالیسیوں اورقوانین کی ضرورت پرزوردیا۔ انھوں نے مزید کہاکہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہمارا ایوان میں اپنا رویہ ہندوستانی قدروں کے مطابق ہوناچاہیئے اور یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے ۔
وزیراعظم جناب نریندرمودی نے کہاکہ ہمارا ملک گوناگونیت سے پرہے ۔ترقی کے ہزاروں سالوں میں ہم نے اس بات کو سمجھا ہے کہ گوناگونیت اوراس تنوع کے درمیان اتحاد کا عظیم اور روحانی چشمہ بھی مسلسل بہتاہے ۔انھوں نے کہاکہ یہ اتحاد کا نہ ختم ہونے والا چشمہ ہماری گوناگونیت کو روشن کرتاہے اوراس کا تحفظ کرتاہے ۔
وزیراعظم نے تجویز کیا کہ کیاہم عوامی نمائندوں کے لئے ، معاشرے کے لئے کچھ خاص کرنے، ان کی سماجی زندگی کے اس پہلو کے بارے میں ملک کو بتانے کے لئے گھرمیں ایک سال میں تین سے چاردن مخصوص کرسکتے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ دیگرعوامی نمائندوں کے ساتھ معاشرے کے دیگرلوگ بھی بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں ۔ وزیراعظم نے تجویز کیاکہ کیا معیاری مباحثوں کے لئے علیحدہ وقت مختص کیاجاناچاہیئے انھوں نے کہاکہ اس طرح کی بحث جس میں عظمت اور سنجیدگی کی نہایت محتاط روایات کو اپنایاگیاہو جہاں کوئی کسی پر سیاسی تہمت نہ لگاتاہو ایسے میں ایوان کا معیاری وقت ، اورایک صحت منددن ہوناچاہیئے ۔
وزیراعظم نے ون نیشن ، ون لیجسلیٹوپلیٹ فارم یعنی ایک ملک ، ایک قانون سازیہ پلیٹ فارم کا تصور پیش کیا۔ وزیراعظم نے کہاکہ ایک پورٹل جو نہ صرف ہمارے پارلیمانی نظام کو ضروری تکنیکی تقویت دیتاہے بلکہ ملک کی تمام جمہوری اکائیوں کو جوڑتاہے ۔
وزیراعظم نے کہاکہ اگلے 25سال ہندوستان کے لئے بہت ہی اہم ہیں اس میں انھوں نے ارکان پارلیمنٹ سے اپیل کی کہ وہ صرف ایک منترفرض ، فرض ، فرض پرعمل کریں ۔
भारत के लिए लोकतन्त्र सिर्फ एक व्यवस्था नहीं है।
— PMO India (@PMOIndia) November 17, 2021
लोकतन्त्र तो भारत का स्वभाव है, भारत की सहज प्रकृति है: PM @narendramodi
हमें आने वाले वर्षों में, देश को नई ऊंचाइयों पर लेकर जाना है, असाधारण लक्ष्य हासिल करने हैं।
— PMO India (@PMOIndia) November 17, 2021
ये संकल्प ‘सबके प्रयास’ से ही पूरे होंगे।
और लोकतन्त्र में, भारत की संघीय व्यवस्था में जब हम ‘सबका प्रयास’ की बात करते हैं तो सभी राज्यों की भूमिका उसका बड़ा आधार होती है: PM
चाहे पूर्वोत्तर की दशकों पुरानी समस्याओं का समाधान हो,
— PMO India (@PMOIndia) November 17, 2021
दशकों से अटकी-लटकी विकास की तमाम बड़ी परियोजनाओं को पूरा करना हो,
ऐसे कितने ही काम हैं जो देश ने बीते सालों में किए हैं, सबके प्रयास से किए हैं।
अभी सबसे बड़ा उदाहरण हमारे सामने कोरोना का भी है: PM @narendramodi
हमारे सदन की परम्पराएँ और व्यवस्थाएं स्वभाव से भारतीय हों,
— PMO India (@PMOIndia) November 17, 2021
हमारी नीतियाँ, हमारे कानून भारतीयता के भाव को, ‘एक भारत, श्रेष्ठ भारत’ के संकल्प को मजबूत करने वाले हों,
सबसे महत्वपूर्ण, सदन में हमारा खुद का भी आचार-व्यवहार भारतीय मूल्यों के हिसाब से हो
ये हम सबकी ज़िम्मेदारी है: PM
हमारा देश विविधताओं से भरा है।
— PMO India (@PMOIndia) November 17, 2021
अपनी हजारों वर्ष की विकास यात्रा में हम इस बात को अंगीकृत कर चुके हैं कि विविधता के बीच भी, एकता की भव्य और दिव्य अखंड धारा बहती है।
एकता की यही अखंड धारा, हमारी विविधता को संजोती है, उसका संरक्षण करती है: PM
क्या साल में 3-4 दिन सदन में ऐसे रखे जा सकते हैं जिसमें समाज के लिए कुछ विशेष कर रहे जनप्रतिनिधि अपना अनुभव बताएं, अपने समाज जीवन के इस पक्ष के बारे में भी देश को बताएं।
— PMO India (@PMOIndia) November 17, 2021
आप देखिएगा, इससे दूसरे जनप्रतिनिधियों के साथ ही समाज के अन्य लोगों को भी कितना कुछ सीखने को मिलेगा: PM
हम Quality Debate के लिए भी अलग से समय निर्धारित करने के बारे में सोच सकते हैं क्या?
— PMO India (@PMOIndia) November 17, 2021
ऐसी डिबेट जिसमें मर्यादा का, गंभीरता का पूरी तरह से पालन हो, कोई किसी पर राजनीतिक छींटाकशी ना करे।
एक तरह से वो सदन का सबसे Healthy समय हो, Healthy Day हो: PM @narendramodi
मेरा एक विचार ‘वन नेशन वन लेजिस्लेटिव प्लेटफॉर्म’ का है।
— PMO India (@PMOIndia) November 17, 2021
एक ऐसा पोर्टल जो न केवल हमारी संसदीय व्यवस्था को जरूरी technological boost दे, बल्कि देश की सभी लोकतान्त्रिक इकाइयों को जोड़ने का भी काम करे: PM @narendramodi
अगले 25 वर्ष, भारत के लिए बहुत महत्वपूर्ण हैं।
— PMO India (@PMOIndia) November 17, 2021
इसमें हम एक ही मंत्र को चरितार्थ कर सकते हैं क्या - कर्तव्य, कर्तव्य, कर्तव्य: PM @narendramodi