وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے یوم آئین کی تقریبات میں شرکت کی اور آج بھارت کے سپریم کورٹ میں اجتماع سے خطاب کیا۔ سال 2015 ء سے 1949 ء میں آئین ساز اسمبلی کے ذریعہ بھارت کے آئین کو منظور کئے جانے کی یاد میں ، ہر سال 26 نومبر کو یومِ آئین منایا جا رہا ہے ۔ وزیر اعظم نے پروگرام کے دوران ای کورٹ پروجیکٹ کے تحت کئی نئے اقدامات کا آغاز کیا ہے ، جن میں ورچوئل جسٹس کلاک ، جَسٹ آئی ایس موبائل ایپ 2.0، ڈیجیٹل کورٹ اور ایس 3 واس ویب سائٹس شامل ہیں ۔
یوم آئین کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے ، وزیر اعظم نے یاد دلایا کہ 1949 ء میں ، اس دن آزاد بھارت نے اپنے لئے ایک نئے مستقبل کی بنیاد رکھی تھی۔ وزیر اعظم نے آزادی کے امرت مہوتسو کے سال میں ، یوم آئین کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا ۔ انہوں نے بابا صاحب ڈاکٹر بی آر امبیڈکر اور آئین ساز اسمبلی کے تمام اراکین کو خراج عقیدت پیش کیا۔
وزیر اعظم نے بھارتی آئین کی ترقی اور توسیع کے سفر کی پچھلی 70 دہائیوں میں مقننہ، عدلیہ اور ایگزیکٹو کے لاتعداد افراد کے تعاون پر روشنی ڈالی اور اس خاص موقع پر پوری قوم کی طرف سے ان کا شکریہ ادا کیا۔
بھارت کی تاریخ کے اس سیاہ دن کو یاد کرتے ہوئے ، جب ملک یوم آئین منا رہا تھا، وزیر اعظم نے یاد دلایا کہ 26 نومبر کو بھارت کو انسانیت کے دشمنوں کے ذریعہ اپنی تاریخ کے سب سے بڑے دہشت گردانہ حملے کا سامنا کرنا پڑا تھا ۔ جناب مودی نے ممبئی دہشت گردانہ حملوں میں اپنی جانیں گنوانے والوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔
وزیر اعظم نے یاد دلایا کہ موجودہ عالمی منظر نامے میں دنیا ، بھارت کی بڑھتی ہوئی معیشت اور بین الاقوامی شبیہہ کی طرف امید کے ساتھ دیکھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپنے استحکام کے بارے میں تمام ابتدائی خدشات کو مسترد کرتے ہوئے، بھارت پوری طاقت کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے اور اپنے تنوع پر فخر کرتا ہے۔ انہوں نے اس کامیابی کا سہرا آئین کو دیا۔ اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے، وزیر اعظم نے آئین کی تمہید کے پہلے تین الفاظ، ’’ وی دا پیپل ( ہم لوگ ) ‘‘کا حوالہ دیا اور کہا کہ ’’ وی دا پیپل ‘‘ ایک نعرہ ، ایک یقین اور ایک حلف ہے ۔ آئین کی یہ روح بھارت کی روح ہے، جو دنیا میں جمہوریت کی ماں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جدید دور میں، آئین نے قوم کے تمام ثقافتی اور اخلاقی جذبات کو خود میں سمو لیا ہے۔ ‘‘
وزیراعظم نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ جمہوریت کی ماں ہونے کے ناطے ملک آئین کے نظریات کو مستحکم کر رہا ہے اور عوام دوست پالیسیاں ملک کے غریبوں اور خواتین کو بااختیار بنا رہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ عام شہریوں کے لئے قوانین کو آسان اور قابل رسائی بنایا جا رہا ہے اور عدلیہ بروقت انصاف کو یقینی بنانے کے لئے بہت سے اقدامات کر رہی ہے۔
اپنی یوم آزادی کی تقریر میں فرائض پر زور دینے کا حوالہ دیتے ہوئے ، وزیر اعظم نے کہا کہ یہ آئین کی روح کا مظہر ہے۔ امرت کال کو ’ کرتویہ کال ‘ قرار دیتے ہوئے ، وزیر اعظم نے زور دیا کہ آزادی کے امرت کال میں ، جب قوم آزادی کے 75 سال مکمل کر رہی ہے اور جب ہم ترقی کے اگلے 25 سال کے سفر کا آغاز کر رہے ہیں، فرائض کی ادائیگی کا منتر قوم کے لئے سب سے پہلے اور سب سے اہم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ’’ آزادی کا امرت کال ملک کے تئیں فرض ادا کرنے کا وقت ہے۔ عوام ہوں یا ادارے، ہماری ذمہ داریاں ہماری اولین ترجیح ہونی چاہئیں ۔ ‘‘ انہوں نے اِس بات کو اجاگر کیا کہ لوگوں کے ’کرتویہ پَتھ ‘ پر چلنے سے ہی ملک ترقی کی نئی بلندیوں کو حاصل کر سکتا ہے۔
وزیر اعظم نے بتایا کہ ایک ہفتے کے اندر، بھارت جی 20 کی صدارت حاصل کرنے والا ہے اور انہوں نے ایک ٹیم کے طور پر دنیا میں بھارت کے وقار اور ساکھ کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’ یہ ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے کہ جمہوریت کی ماں کے طور پر بھارت کی شناخت کو مزید مضبوط کیا جائے ۔ ‘‘
نوجوانوں پر مرکوز جذبے کو اجاگر کرتے ہوئے ، وزیر اعظم نے کہا کہ آئین اپنی کشادگی، مستقبل پر مبنی ہونے اور اپنے جدید ویژن کے لئے جانا جاتا ہے۔ انہوں نے بھارت کی ترقی کی کہانی کے تمام پہلوؤں میں نوجوانوں کی قوت اور تعاون کو تسلیم کیا۔
مساوات اور با اختیار بنائے جانے جیسے موضوعات کی بہتر تفہیم کے لئے نوجوانوں میں بھارت کے آئین کے بارے میں بیداری بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ، وزیر اعظم نے ، اس وقت کو یاد کیا ، جب ہمارا آئین تیار کیا گیا تھا اور وہ حالات ، جو ملک کو در پیش تھے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ اس وقت آئین ساز اسمبلی کے مباحثوں میں کیا ہوا، ہمارے نوجوانوں کو ان تمام موضوعات سے آگاہ ہونا چاہیے ۔ ‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ اس سے آئین میں ان کی دلچسپی بڑھے گی۔ وزیر اعظم نے ، اس کی مثال کے لئے ، اس وقت کو یاد کیا ، جب بھارت کی آئین ساز اسمبلی میں 15 خواتین ممبران تھیں اور انہوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ ان میں دکشیانی ولایودھن جیسی خواتین ایک پسماندہ معاشرے سے نکل کر وہاں پہنچیں تھیں ۔ وزیر اعظم نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ دکشیانی ولایو دھن جیسی خواتین کے تعاون پر شاذ و نادر ہی بات کی جاتی ہے اور بتایا کہ انہوں نے دلتوں اور مزدوروں سے متعلق بہت سے موضوعات پر اہم اقدامات کئے تھے ۔ وزیر اعظم نے درگابائی دیش مکھ، ہنسا مہتا اور راج کماری امرت کور اور دیگر خواتین ممبران کی بھی مثالیں دیں ، جنہوں نے خواتین سے متعلق مسائل میں اہم تعاون کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ جب ہمارے نوجوان ان حقائق سے واقف ہوں گے تو انہیں اپنے سوالوں کے جواب مل جائیں گے ۔ ‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’ اس سے آئین کے تئیں وفاداری بڑھے گی ، جس سے آئین ، جمہوریت اور مستقبل مزید مستحکم ہو گا ۔ ‘‘ وزیر اعظم نے آخر میں کہا کہ ’’ آزادی کا امرت کال میں، یہ ملک کی ضرورت ہے ۔ مجھے امید ہے کہ یہ یوم آئین اس سمت میں ہماری قراردادوں کو مزید توانائی بخشے گا۔
بھارت کے چیف جسٹس ڈاکٹر ڈی وائی چندرچوڑ، قانون و انصاف کے مرکزی وزیر جناب کرن ریجیجو، بھارت کے سپریم کورٹ کے جسٹس صاحبان ، جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس ایس عبدالنذیر، قانون و انصاف کے مرکزی وزیر مملکت پروفیسر ایس پی باگھیل ، بھارت کے اٹارنی جنرل جناب آر وینکٹا رمانی، بھارت کے سالیسٹر جنرل جناب تشار مہتا اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدرجناب وکاس سنگھ اس موقع پر موجود تھے۔
پس منظر
یہ پروجیکٹ عدالتوں کے آئی سی ٹی کے ذریعے قانونی چارا جوئی، وکلاء اور عدلیہ کو خدمات فراہم کرنے کی کوشش ہے۔ وزیر اعظم کی طرف سے شروع کئے گئے اقدامات میں ورچوئل جسٹس کلاک، جَسٹ آئی ایس موبائل ایپ 2.0، ڈیجیٹل کورٹ اور ایس 3 واس ویب سائٹس شامل ہیں۔
ورچوئل جسٹس کلاک عدالتی سطح پر انصاف کی فراہمی کے نظام کے اہم اعدادوشمار کی نمائش کے لئے ایک اقدام ہے، جس میں عدالتی سطح پر دن/ہفتہ/ماہ کی بنیاد پر قائم کئے گئے مقدمات، نمٹائے گئے مقدمات اور زیر التوا مقدمات کی تفصیلات فراہم کی جاتی ہیں۔ یہ عدالت کی طرف سے کیس نمٹانے کی صورتِ حال ، عوام کے ساتھ شیئر کرکے عدالتوں کے کام کاج کو جوابدہ اور شفاف بنانے کی ایک کوشش ہے ۔ عوام ڈسٹرکٹ کورٹ کی ویب سائٹ پر کسی بھی عدالتی ادارے کی ورچوئل جسٹس کلاک تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔
جَسٹ آئی ایس موبائل ایپ 2.0 ایک ایسا ٹول ہے ، جو عدالتی افسران کے لئے موثر عدالت اور کیس کے بندوبست کے لئے نہ صرف اس کی عدالت بلکہ ان کے ماتحت کام کرنے والے انفرادی ججوں کے زیر التواء اور نمٹائے گئے معاملات کی نگرانی کرتا ہے۔ یہ ایپ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کے ججوں کو بھی دستیاب کرائی گئی ہے ، جو اب اپنے دائرہ اختیار میں تمام ریاستوں اور اضلاع کے زیر التواء اور معاملات نمٹائے جانے کی نگرانی کر سکتے ہیں۔
ڈیجیٹل کورٹ ایک ایسی پہل ہے ، جس کا مقصد جج کو عدالتی ریکارڈ کو ڈیجیٹل شکل میں دستیاب کرانا ہے تاکہ پیپر لیس عدالتوں میں منتقلی کو ممکن بنایا جا سکے۔
ایس 3 واس ویب سائٹس ضلعی عدلیہ سے متعلق مخصوص معلومات اور خدمات کو شائع کرنے کے لئے ویب سائٹس بنانے، ترتیب دینے، تعینات کرنے اور ان کا نظم کرنے کا ایک فریم ورک ہے۔ ایس 3 واس ایک کلاؤڈ سروس ہے ، جو سرکاری اداروں کے لئے محفوظ، توسیع پذیر اور سوگمیہ (قابل رسائی) ویب سائٹس بنانے کے لئے تیار کی گئی ہے۔ یہ کثیر لسانی ویب سائٹ، شہریوں اور معذور افراد کے لئے موزوں ہے۔
PM @narendramodi extends Constitution Day greetings to the nation. pic.twitter.com/Xk6l6J8hZp
— PMO India (@PMOIndia) November 26, 2022
PM @narendramodi pays tribute to those who lost their lives during 26/11 terror attack in Mumbai. pic.twitter.com/NjRgk6lbWq
— PMO India (@PMOIndia) November 26, 2022
‘We the people’ एक आह्वान है, एक प्रतिज्ञा है, एक विश्वास है। pic.twitter.com/XTTVOWAQ4e
— PMO India (@PMOIndia) November 26, 2022
आज़ादी का ये अमृतकाल देश के लिए कर्तव्यकाल है। pic.twitter.com/EkmHnQooLv
— PMO India (@PMOIndia) November 26, 2022
Our Constitution is youth centric. pic.twitter.com/t35sgsDrlv
— PMO India (@PMOIndia) November 26, 2022
The eyes of the entire world are set on India. pic.twitter.com/j8Nht97FSt
— PMO India (@PMOIndia) November 26, 2022