گیانا میں ہندوستانی کمیونٹی نے بہت سے شعبوں میں اپنا اثر ڈالا ہے اور گیانا کی ترقی میں تعاون کیا ہے: وزیر اعظم
آپ ایک ہندوستانی کو ہندوستان سے باہر نکال سکتے ہیں، لیکن آپ ہندوستان کوایک ہندوستانی کے دل سے نہیں نکال سکتے: وزیر اعظم
تین چیزیں خاص طور پر ہندوستان اور گیانا کو گہرائی سے جوڑتی ہیں: ثقافت، کھانا اور کرکٹ: وزیر اعظم
پچھلی دہائی میں ہندوستان کا سفر بڑے پیمانے کا حامل ، رفتار اورپائیداری کا رہا ہے: وزیر اعظم
ہندوستان کی ترقی نہ صرف باعث تحریک بلکہ شمولیت پر مبنی بھی رہی ہے: وزیر اعظم
میں ہمیشہ اپنی تارکین وطن برادری کو راشٹردوت کہتا ہوں، وہ ہندوستانی ثقافت اور اقدار کے سفیر ہیں: وزیر اعظم

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج جارج ٹاؤن، گیانا میں منعقدہ ایک تقریب میں ہندوستانی برادری سے خطاب کیا۔ اس موقع پر گیانا کے صدر ڈاکٹر عرفان علی، وزیر اعظم مارک فلپس، نائب صدر بھرت جگ دیو، سابق صدر ڈونلڈ رام اوتار اور دیگر موجود تھے۔ حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے جناب مودی نے صدر کا شکریہ ادا کیا اور اپنی آمد پر ان کے پرتپاک استقبال پر خوشی کا اظہار کیا۔ انہوں نے صدر اور ان کے خاندان کا گرمجوشی اور مہربانی کے لیے شکریہ ادا کیا۔جناب مودی نے کہا کہ مہمان نوازی کا جذبہ ہماری ثقافت کا مرکز ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت ہند کے پہل ’ایک پیڑ ماں کے نام‘ کے حصے کے طور پر انہوں نے صدر اور ان کی دادی کے ساتھ ایک درخت لگایا۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک جذباتی لمحہ تھا جسے وہ ہمیشہ یاد رکھیں گے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ وہ گیانا کا اعلیٰ ترین قومی اعزاز آرڈر آف ایکسیلنس حاصل کرنے پر انتہائی فخر محسوس کر رہے ہیں۔ انہوں نے اس اعزاز پر گیانا کے عوام کا شکریہ ادا کیا۔ جناب مودی نے یہ ایوارڈ 1.4 بلین ہندوستانیوں اور 3 لاکھ ہندوستانی- گیانا برادری اور گیانا کی ترقی میں ان کے تعاون کو وقف کیا۔

ایک متجسس مسافر کے طور پر دو دہائی قبل گیانا کے اپنے دورہ کی خوبصورت یادوں کو یاد کرتے ہوئے، جناب مودی نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ اب وہ ہندوستان کے وزیر اعظم کے طور پر بہت سے دریاؤں والی سرزمین پر واپس آئے ہیں۔ جب کہ اس کے بعد سے بہت سی تبدیلیاں آئی ہیں، انہوں نے کہا کہ گیانا کے لوگوں کی محبت اور پیار جوں کا توں ہے۔ جناب مودی نے کہا، ’’آپ ایک ہندوستانی کو ہندوستان سے باہر لے جا سکتے ہیں، لیکن آپ ہندوستان کو ایک ہندوستانی کے دل سے نہیں نکال سکتے‘‘، انہوں نے مزید کہا کہ ان کے سفر کے تجربے نے اس کی تصدیق کی ہے۔

 

وزیر اعظم نے اس سے قبل  دن  میں  ہندوستانیوں کی  آمد کی یادگار، کے اپنے دورے کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ اس نے تقریباً دو صدی قبل ہند-گیانا کے  لوگوں کے آباؤ اجداد کے طویل اور مشکل سفر کی یادکو زندہ کیا ہے ۔ یہ بتاتے ہوئے کہ لوگ ہندوستان کے مختلف حصوں سے آئے ہیں، جنا ب مودی نے کہا کہ وہ اپنے ساتھ ثقافتوں، زبانوں اور روایات کا تنوع لائے اور وقت کے ساتھ ساتھ گیانا کو اپنا گھر بنا لیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ زبانیں، کہانیاں اور روایات آج گیانا کی  ثقافت کا بھرپور حصہ ہیں۔ انہوں نے آزادی اور جمہوریت کے لیے ہند-گیانا برادری کے جذبے کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے گیانا کو سب سے تیزی سے ابھرتی ہوئی معیشتوں میں سے ایک بنانے کے لیے کام کیا ہے، جومعمولی  آغاز سے بلندی پر پہنچ گئی ہے۔ جناب چھیدی جگن کی کوششوں کی ستائش کرتے ہوئے، جناب مودی نے کہا کہ جناب جگن نے ایک مزدور خاندان کے معمولی پس منظر سے آغاز کیا اور عالمی سطح کے قدآور لیڈر بن گئے ۔ انہوں نے کہا کہ صدر عرفان علی، نائب صدر بھرت جگدیو، سابق صدر ڈونالڈ رام اوتار سبھی ہندوستان- گیانا برادری کے سفیر ہیں ۔ وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ بہت سے ہند- گیانا کے لوگ جیسے جوژف رومن، جو ابتدائی ہندوستان -گیانا دانشوروں میں سے ایک ہیں، رام جری ڈار للا، جو ابتدائی ہند-گیانا  شاعروں میں سے ایک ہیں، معروف خاتون شاعرہ شانا یردان اور دیگر نے فنون، تعلیم، موسیقی اور طب کے شعبوں میں گہرا اثر ڈالا ہے۔ اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ ہماری مشترکات نے ہندوستان-گیانا دوستی کو مضبوط بنیاد فراہم کی ہے، جناب مودی نے کہا کہ ثقافت، کھانا اور کرکٹ خاص طور پر تین اہم چیزیں ہیں جو ہندوستان کو گیانا سے جوڑتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سال کی دیوالی خاص تھی کیونکہ شری رام للا 500 سال بعد ایودھیا واپس آئے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان کے لوگوں کو یہ بھی یاد ہے کہ ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے لیے گیانا سے متبرک پانی اور پتھر بھیجے گئے تھے۔ انہوں نے اس بات کی تعریف کی کہ سمندر کے پار ہونے کے باوجود، بھارت ماتا کے ساتھ ان کا ثقافتی تعلق مضبوط ہے اور انہوں نے یہ بات اس وقت محسوس کی جب انہوں نے دن کے وقت آریہ سماج میموریل اور سرسوتی ودیا نکیتن اسکول کا دورہ کیا۔ جناب مودی نے کہا کہ ہندوستان اور گیانا دونوں کو اپنی بھرپور اور متنوع ثقافتوں پر فخر ہے اور وہ تنوع کو نہ صرف قبول کرنے کی چیز سمجھتے ہیں بلکہ منانے کی چیز بھی سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک یہ ظاہر کر رہے ہیں کہ ثقافتی تنوع ان کی طاقت ہے۔

کھانے کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہند-گیانا برادری کی بھی کھانے کی ایک منفرد روایت ہے جس میں ہندوستانی اور گیانا دونوں کے اجزاء موجود ہیں۔ کرکٹ سے پیار کے بارے میں  بات کرتے ہوئے جس نے ہماری قوموں کو ایک دوسرے سے باندھ کررکھا ہے، جناب مودی نے کہا کہ یہ صرف ایک کھیل نہیں ہے، بلکہ ایک طرز زندگی ہے، جو ہماری قومی شناخت میں گہرائی سے پنہاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ گیانا کا پروویڈنس نیشنل کرکٹ اسٹیڈیم ہماری دوستی کی علامت ہے۔ کنہائی، کالی چرن، چندر پال جیسے معروف ناموں پر روشنی ڈالتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ کلائیو لائیڈ اور ان کی ٹیم کئی نسلوں سے  پسندیدہ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گیانا کے نوجوان کھلاڑیوں کے ہندوستان میں بھی بہت زیادہ مداح ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بہت سے ہندوستانیوں نے اس سال کے شروع میں وہاں منعقدہ ٹی20 ورلڈ کپ کا لطف اٹھایا۔ وزیراعظم نے کہا کہ انہیں آج گیانا کی پارلیمنٹ سے خطاب کرنے کا اعزاز حاصل ہوا۔ انہوں  نے کہا کہ ان کا ملک  مادرجمہوریت ہونے کے ناطے کیریبین خطے میں سب سے زیادہ متحرک جمہوریتوں میں سے ایک کے ساتھ روحانی تعلق محسوس کرتے ہیں۔ جناب مودی نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان اور گیانا کی مشترکہ تاریخ ہے جو ہمیں ایک دوسرے کے ساتھ باندھتی ہے جیسے کہ نوآبادیاتی حکمرانی کے خلاف مشترکہ جدوجہد، جمہوری اقدار سے محبت اور تنوع کا احترام۔ جناب مودی نے کہا کہ ہمارا ایک مشترکہ مستقبل ہے جسے ہم بنانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے ترقی اورنموسے متعلق امنگوں ، معیشت اور ماحولیات سے وابستگی اور ایک منصفانہ اور جامع عالمی نظام میں یقین پر زور دیا۔

 

اس بات کا اظہار کرتے ہوئے کہ گیانا کے لوگ ہندوستان کے خیر خواہ ہیں، جناب مودی نے روشنی ڈالی کہ ’’گزشتہ دہائی میں ہندوستان کا سفربڑے پیمانے کا حامل، رفتار اور’’پائیداری‘‘ کا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف 10 سالوں میں ہندوستان دسویں سب سے بڑی معیشت سے ترقی کر کے پانچویں بڑی معیشت بن گیا ہے اور جلد ہی ہندوستان تیسری بڑی معیشت بن جائے گا۔ نوجوانوں کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہوں نے ہمیں دنیا کا تیسرا سب سے بڑا اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم بنایا ہے۔جناب مودی نے مزیدواضح کیا کہ ہندوستان ای کامرس، اے آئی، فن ٹیک، زراعت اور ٹیکنالوجی وغیرہ کا عالمی مرکز ہے۔ مریخ اور چاند پر ہندوستان کے خلائی مشنوں پر زور دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہائی ویز سے لے کر آئی ویز تک، ایئر ویز سے ریلوے تک، ہم جدید ترین انفراسٹرکچر بنا رہے ہیں۔ اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ ہندوستان میں ایک مضبوط خدمات کا شعبہ ہے، جناب  مودی نے کہا کہ اب ہندوستان مینوفیکچرنگ میں بھی مضبوط ہو رہا ہے اور ہندوستان دنیا کا دوسرا سب سے بڑا موبائل بنانے والا ملک بن گیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا، ’’ہندوستان کی ترقی نہ صرف متاثر کن رہی ہے بلکہ جامع بھی ہے۔‘‘  انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا ڈجیٹل پبلک انفراسٹرکچر غریبوں کو بااختیار بنا رہا ہے اور حکومت نے لوگوں کے لیے 500 ملین سے زیادہ بینک اکاؤنٹس کھولے ہیں اور ان بینک اکاؤنٹس کو ڈجیٹل شناخت اور موبائل سے منسلک کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے لوگوں کو براہ راست ان کے بینک کھاتوں میں مدد حاصل کرنے میں مدد ملی ہے۔ جناب مودی نے یہ بھی کہا کہ آیوشمان بھارت دنیا کی سب سے بڑی مفت صحت بیمہ اسکیم ہے جس سے 500 ملین سے زیادہ لوگ مستفید ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ضرورت مند لوگوں کے لیے 30 ملین سے زائد گھر بنائے ہیں۔ جناب مودی نے کہا کہ ’’صرف ایک دہائی میں ہم نے 250 ملین لوگوں کو غربت سے نکالا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غریبوں میں سے بھی خواتین کو ان اقدامات سے سب سے زیادہ فائدہ ہوا ہے اور لاکھوں خواتین زمینی سطح پر کاروباری بن رہی ہیں، روزگار اور مواقع پیدا کر رہی ہیں۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ جب یہ تمام بڑے پیمانے پر ترقی ہو رہی تھی، ہندوستان بھی پائیداری پر توجہ دے رہا تھا، جناب مودی نے کہا کہ صرف ایک دہائی میں ہندوستان کی شمسی توانائی کی صلاحیت میں 30 گنا اضافہ ہوا اور پٹرول میں 20 فیصد ایتھنول ملاوٹ کے ساتھ، ہندوستان گرین موبلٹی کی طرف بڑھ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر بھی، ہندوستان نے موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے کئی اقدامات میں مرکزی کردار ادا کیا ہے جیسے کہ بین الاقوامی شمسی اتحاد، گلوبل بائیو فیولز الائنس، کولیشن فار ڈیزاسٹر ریزیلینٹ انفراسٹرکچر اور گلوبل ساؤتھ کو بااختیار بنانے کے لیے دیگر اقدامات پر توجہ دی گئی ہے۔ وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان نے بین الاقوامی بگ کیٹ الائنس کی بھی حمایت کی ہے اور گیانا اپنے شاندار تیندوؤں کے ساتھ اس سے فائدہ اٹھاسکتا ہے۔

 

اس بات کو یاد کرتے ہوئے کہ ہندوستان نے صدر عرفان علی کی گزشتہ سال پرواسی بھارتیہ دیوس کے مہمان خصوصی کے طور پر میزبانی کی تھی، جناب مودی نے کہا کہ ہندوستان نے وزیر اعظم مارک فلپس اور نائب صدر بھرت جگ دیو کو بھی ہندوستان میں خوش آمدید کہا۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے مل کر کئی شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے کام کیا ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ آج دونوں ممالک توانائی سے لے کر کاروبار تک، آیوروید سے لے کر زراعت تک، انفراسٹرکچر سے اختراع تک، صحت کی دیکھ بھال سے انسانی وسائل اور ڈیٹا سے ترقی تک ہمارے تعاون کا دائرہ وسیع کرنے پر متفق ہوئے ہیں اور یہ شراکت داری وسیع تر خطہ تک پھیلے گی۔ انہوں نے کہا کہ کل منعقد ہوئی دوسری ہندوستان- کیریکوم چوٹی کانفرنس اس کا ثبوت ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اقوام متحدہ کے رکن کی حیثیت سے دونوں ممالک اصلاح شدہ کثیرالجہتی پر یقین رکھتے ہیں اور ترقی پذیر ممالک کی حیثیت سے وہ گلوبل ساؤتھ کی طاقت کو سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ اسٹریٹجک خود مختاری اور جامع ترقی کے لیے تعاون چاہتے ہیں۔جناب مودی نے کہا کہ دونوں ممالک پائیدار ترقی اور موسمیاتی انصاف کو ترجیح دیتے ہیں اور عالمی بحرانوں سے نمٹنے کے لیے بات چیت اور سفارت کاری پر زور دیتے ہیں۔

 

تاریک وطن برادری کو ملک کا راشٹردوت  بتاتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ وہ ہندوستانی ثقافت اور اقدار کے سفیر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہند-گیانا برادری دوہری نعمتوں کی حامل ہے کیونکہ ان کے پاس گیانا ان کی مادر وطن اور بھارت ماتا آبائی سرزمین ہے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ آج جب ہندوستان مواقع کی سرزمین ہے، ان میں سے ہر ایک ہمارے دونوں ملکوں کو جوڑنے میں بڑا رول ادا کرسکتا ہے۔

 

تارکین وطن سے شروع کیے گئے’بھارت کو جانئے‘کوئز میں حصہ لینے کی اپیل کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ یہ کوئز ہندوستان، اس کی اقدار، ثقافت اور تنوع کو سمجھنے کا ایک اچھا موقع ہے۔ انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ اپنے دوستوں کو بھی شرکت کی دعوت دیں۔

 

جناب مودی نے تارکین وطن  برادری کو اگلے سال 13 جنوری سے 26 فروری تک پریاگ راج میں منعقد ہونے والے  مہاکنبھ  میں اپنے خاندان اور دوستوں کے ساتھ شرکت  کی دعوت دی ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ ایودھیا میں رام مندر کا دورہ  بھی کرسکتے ہیں۔

 

خطاب کے اختتام پر، وزیر اعظم نے تارکین وطن  برادری  کو جنوری میں بھونیشور میں منعقد ہونے والے پرواسی بھارتیہ دیوس میں شرکت اور پوری میں مہا پربھو جگناتھ کا آشیرواد لینے کی دعوت دی۔

 

Click here to read full text speech

 

 

 

 

 

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
Snacks, Laughter And More, PM Modi's Candid Moments With Indian Workers In Kuwait

Media Coverage

Snacks, Laughter And More, PM Modi's Candid Moments With Indian Workers In Kuwait
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
Joint Statement: Official visit of Shri Narendra Modi, Prime Minister of India to Kuwait (December 21-22, 2024)
December 22, 2024

At the invitation of His Highness the Amir of the State of Kuwait, Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah, Prime Minister of India His Excellency Shri Narendra Modi paid an official visit to Kuwait on 21-22 December 2024. This was his first visit to Kuwait. Prime Minister Shri Narendra Modi attended the opening ceremony of the 26th Arabian Gulf Cup in Kuwait on 21 December 2024 as the ‘Guest of Honour’ of His Highness the Amir Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah.

His Highness the Amir of the State of Kuwait Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah and His Highness Sheikh Sabah Al-Khaled Al-Sabah Al-Hamad Al-Mubarak Al-Sabah, Crown Prince of the State of Kuwait received Prime Minister Shri Narendra Modi at Bayan Palace on 22 December 2024 and was accorded a ceremonial welcome. Prime Minister Shri Narendra Modi expressed his deep appreciation to His Highness the Amir of the State of Kuwait Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah for conferring on him the highest award of the State of Kuwait ‘The Order of Mubarak Al Kabeer’. The leaders exchanged views on bilateral, global, regional and multilateral issues of mutual interest.

Given the traditional, close and friendly bilateral relations and desire to deepen cooperation in all fields, the two leaders agreed to elevate the relations between India and Kuwait to a ‘Strategic Partnership’. The leaders stressed that it is in line with the common interests of the two countries and for the mutual benefit of the two peoples. Establishment of a strategic partnership between both countries will further broad-base and deepen our long-standing historical ties.

Prime Minister Shri Narendra Modi held bilateral talks with His Highness Sheikh Ahmad Abdullah Al-Ahmad Al-Jaber Al-Mubarak Al-Sabah, Prime Minister of the State of Kuwait. In light of the newly established strategic partnership, the two sides reaffirmed their commitment to further strengthen bilateral relations through comprehensive and structured cooperation in key areas, including political, trade, investment, defence, security, energy, culture, education, technology and people-to-people ties.

The two sides recalled the centuries-old historical ties rooted in shared history and cultural affinities. They noted with satisfaction the regular interactions at various levels which have helped in generating and sustaining the momentum in the multifaceted bilateral cooperation. Both sides emphasized on sustaining the recent momentum in high-level exchanges through regular bilateral exchanges at Ministerial and senior-official levels.

The two sides welcomed the recent establishment of a Joint Commission on Cooperation (JCC) between India and Kuwait. The JCC will be an institutional mechanism to review and monitor the entire spectrum of the bilateral relations between the two countries and will be headed by the Foreign Ministers of both countries. To further expand our bilateral cooperation across various fields, new Joint Working Groups (JWGs) have been set up in areas of trade, investments, education and skill development, science and technology, security and counter-terrorism, agriculture, and culture, in addition to the existing JWGs on Health, Manpower and Hydrocarbons. Both sides emphasized on convening the meetings of the JCC and the JWGs under it at an early date.

Both sides noted that trade has been an enduring link between the two countries and emphasized on the potential for further growth and diversification in bilateral trade. They also emphasized on the need for promoting exchange of business delegations and strengthening institutional linkages.

Recognizing that the Indian economy is one of the fastest growing emerging major economies and acknowledging Kuwait’s significant investment capacity, both sides discussed various avenues for investments in India. The Kuwaiti side welcomed steps taken by India in making a conducive environment for foreign direct investments and foreign institutional investments, and expressed interest to explore investment opportunities in different sectors, including technology, tourism, healthcare, food-security, logistics and others. They recognized the need for closer and greater engagement between investment authorities in Kuwait with Indian institutions, companies and funds. They encouraged companies of both countries to invest and participate in infrastructure projects. They also directed the concerned authorities of both countries to fast-track and complete the ongoing negotiations on the Bilateral Investment Treaty.

Both sides discussed ways to enhance their bilateral partnership in the energy sector. While expressing satisfaction at the bilateral energy trade, they agreed that potential exists to further enhance it. They discussed avenues to transform the cooperation from a buyer-seller relationship to a comprehensive partnership with greater collaboration in upstream and downstream sectors. Both sides expressed keenness to support companies of the two countries to increase cooperation in the fields of exploration and production of oil and gas, refining, engineering services, petrochemical industries, new and renewable energy. Both sides also agreed to discuss participation by Kuwait in India's Strategic Petroleum Reserve Programme.

Both sides agreed that defence is an important component of the strategic partnership between India and Kuwait. The two sides welcomed the signing of the MoU in the field of Defence that will provide the required framework to further strengthen bilateral defence ties, including through joint military exercises, training of defence personnel, coastal defence, maritime safety, joint development and production of defence equipment.

The two sides unequivocally condemned terrorism in all its forms and manifestations, including cross-border terrorism and called for disrupting of terrorism financing networks and safe havens, and dismantling of terror infrastructure. Expressing appreciation of their ongoing bilateral cooperation in the area of security, both sides agreed to enhance cooperation in counter-terrorism operations, information and intelligence sharing, developing and exchanging experiences, best practices and technologies, capacity building and to strengthen cooperation in law enforcement, anti-money laundering, drug-trafficking and other transnational crimes. The two sides discussed ways and means to promote cooperation in cybersecurity, including prevention of use of cyberspace for terrorism, radicalisation and for disturbing social harmony. The Indian side praised the results of the fourth high-level conference on "Enhancing International Cooperation in Combating Terrorism and Building Resilient Mechanisms for Border Security - The Kuwait Phase of the Dushanbe Process," which was hosted by the State of Kuwait on November 4-5, 2024.

Both sides acknowledged health cooperation as one of the important pillars of bilateral ties and expressed their commitment to further strengthen collaboration in this important sector. Both sides appreciated the bilateral cooperation during the COVID- 19 pandemic. They discussed the possibility of setting up of Indian pharmaceutical manufacturing plants in Kuwait. They also expressed their intent to strengthen cooperation in the field of medical products regulation in the ongoing discussions on an MoU between the drug regulatory authorities.

The two sides expressed interest in pursuing deeper collaboration in the area of technology including emerging technologies, semiconductors and artificial intelligence. They discussed avenues to explore B2B cooperation, furthering e-Governance, and sharing best practices for facilitating industries/companies of both countries in the policies and regulation in the electronics and IT sector.

The Kuwaiti side also expressed interest in cooperation with India to ensure its food-security. Both sides discussed various avenues for collaboration including investments by Kuwaiti companies in food parks in India.

The Indian side welcomed Kuwait’s decision to become a member of the International Solar Alliance (ISA), marking a significant step towards collaboration in developing and deploying low-carbon growth trajectories and fostering sustainable energy solutions. Both sides agreed to work closely towards increasing the deployment of solar energy across the globe within ISA.

Both sides noted the recent meetings between the civil aviation authorities of both countries. The two sides discussed the increase of bilateral flight seat capacities and associated issues. They agreed to continue discussions in order to reach a mutually acceptable solution at an early date.

Appreciating the renewal of the Cultural Exchange Programme (CEP) for 2025-2029, which will facilitate greater cultural exchanges in arts, music, and literature festivals, the two sides reaffirmed their commitment on further enhancing people to people contacts and strengthening the cultural cooperation.

Both sides expressed satisfaction at the signing of the Executive Program on Cooperation in the Field of Sports for 2025-2028. which will strengthen cooperation in the area of sports including mutual exchange and visits of sportsmen, organising workshops, seminars and conferences, exchange of sports publications between both nations.

Both sides highlighted that education is an important area of cooperation including strengthening institutional linkages and exchanges between higher educational institutions of both countries. Both sides also expressed interest in collaborating on Educational Technology, exploring opportunities for online learning platforms and digital libraries to modernize educational infrastructure.

As part of the activities under the MoU between Sheikh Saud Al Nasser Al Sabah Kuwaiti Diplomatic Institute and the Sushma Swaraj Institute of Foreign Service (SSIFS), both sides welcomed the proposal to organize the Special Course for diplomats and Officers from Kuwait at SSIFS in New Delhi.

Both sides acknowledged that centuries old people-to-people ties represent a fundamental pillar of the historic India-Kuwait relationship. The Kuwaiti leadership expressed deep appreciation for the role and contribution made by the Indian community in Kuwait for the progress and development of their host country, noting that Indian citizens in Kuwait are highly respected for their peaceful and hard-working nature. Prime Minister Shri Narendra Modi conveyed his appreciation to the leadership of Kuwait for ensuring the welfare and well-being of this large and vibrant Indian community in Kuwait.

The two sides stressed upon the depth and importance of long standing and historical cooperation in the field of manpower mobility and human resources. Both sides agreed to hold regular meetings of Consular Dialogue as well as Labour and Manpower Dialogue to address issues related to expatriates, labour mobility and matters of mutual interest.

The two sides appreciated the excellent coordination between both sides in the UN and other multilateral fora. The Indian side welcomed Kuwait’s entry as ‘dialogue partner’ in SCO during India’s Presidency of Shanghai Cooperation Organisation (SCO) in 2023. The Indian side also appreciated Kuwait’s active role in the Asian Cooperation Dialogue (ACD). The Kuwaiti side highlighted the importance of making the necessary efforts to explore the possibility of transforming the ACD into a regional organisation.

Prime Minister Shri Narendra Modi congratulated His Highness the Amir on Kuwait’s assumption of the Presidency of GCC this year and expressed confidence that the growing India-GCC cooperation will be further strengthened under his visionary leadership. Both sides welcomed the outcomes of the inaugural India-GCC Joint Ministerial Meeting for Strategic Dialogue at the level of Foreign Ministers held in Riyadh on 9 September 2024. The Kuwaiti side as the current Chair of GCC assured full support for deepening of the India-GCC cooperation under the recently adopted Joint Action Plan in areas including health, trade, security, agriculture and food security, transportation, energy, culture, amongst others. Both sides also stressed the importance of early conclusion of the India-GCC Free Trade Agreement.

In the context of the UN reforms, both leaders emphasized the importance of an effective multilateral system, centered on a UN reflective of contemporary realities, as a key factor in tackling global challenges. The two sides stressed the need for the UN reforms, including of the Security Council through expansion in both categories of membership, to make it more representative, credible and effective.

The following documents were signed/exchanged during the visit, which will further deepen the multifaceted bilateral relationship as well as open avenues for newer areas of cooperation:● MoU between India and Kuwait on Cooperation in the field of Defence.

● Cultural Exchange Programme between India and Kuwait for the years 2025-2029.

● Executive Programme between India and Kuwait on Cooperation in the field of Sports for 2025-2028 between the Ministry of Youth Affairs and Sports, Government of India and Public Authority for Youth and Sports, Government of the State of Kuwait.

● Kuwait’s membership of International Solar Alliance (ISA).

Prime Minister Shri Narendra Modi thanked His Highness the Amir of the State of Kuwait for the warm hospitality accorded to him and his delegation. The visit reaffirmed the strong bonds of friendship and cooperation between India and Kuwait. The leaders expressed optimism that this renewed partnership would continue to grow, benefiting the people of both countries and contributing to regional and global stability. Prime Minister Shri Narendra Modi also invited His Highness the Amir of the State of Kuwait, Sheikh Meshal Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah, Crown Prince His Highness Sheikh Sabah Al-Khaled Al-Sabah Al-Hamad Al-Mubarak Al-Sabah, and His Highness Sheikh Ahmad Abdullah Al-Ahmad Al-Jaber Al-Mubarak Al-Sabah, Prime Minister of the State of Kuwait to visit India.