وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج یوگا کے عالمی دن کے موقع پر ڈل جھیل پر سری نگر کے شہریوں سے خطاب کیا۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کی طرف سے یوگا کے تئیں جوش و جذبے اور عزم کا آج کا نظارہ لوگوں کے ذہنوں میں امر ہو جائے گا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بارش کے موسمی حالات جس کی وجہ سے درجہ حرارت میں کمی واقع ہوئی، لوگوں کے جذبے کو کم کرنے میں ناکام رہے، حالانکہ بین الاقوامی یوگا ڈے کے پروگرام میں تاخیر ہوئی اور اسے 2-3 حصوں میں تقسیم کرنا پڑا۔ جناب مودی نے خود اور معاشرے کے لیے زندگی کی جبلت بننے میں یوگا کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور کہا کہ یوگا کے فوائد اس وقت حاصل کیے جاسکتے ہیں جب یہ روزمرہ کی زندگی سے منسلک ہوجائے اور ایک زیادہ سادہ شکل اختیار کرے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ مراقبہ، جو یوگا کا حصہ ہے، اپنے روحانی اثرات کی وجہ سے عام لوگوں کو خوفزدہ کر سکتا ہے، تاہم اسے چیزوں پر ارتکاز اور توجہ کے طور پر آسانی سے سمجھا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ارتکاز اور توجہ کو مشق اور تکنیک سے پروان چڑھایا جا سکتا ہے۔ دماغ کی یہ حالت کم از کم تھکاوٹ کے ساتھ بہترین نتائج دیتی ہے اور خلفشار سے بچنے میں مدد کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ روحانی سفر کے علاوہ، جو آخر کار سامنے آئے گا، مراقبہ خود کی بہتری اور تربیت کا ایک ذریعہ ہے۔
وزیر اعظم نے زور دیا’’یوگا اپنی ذات کے لیے اتنا ہی اہم، قابل اطلاق اور اتنا ہی طاقتور ہے جتنا کہ یہ سماج کے لیے ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ جب معاشرہ یوگا سے فائدہ اٹھاتا ہے تو پوری انسانیت کو فائدہ ہوتا ہے۔ انہوں نے ملک کے مشہور سیاحتی مراکز میں یوگا پر تصویر کشی یا ویڈیو بنانے کے حوالے سے مصر میں منعقدہ مقابلے کے بارے میں ویڈیو دیکھنے کا ذکر کیا اور اس میں حصہ لینے والوں کی کوششوں کی تعریف کی۔ وزیر اعظم نے وضاحت کرتے ہوئے کہا،’’اسی طرح یوگا اور سیاحت جموں و کشمیر میں روزگار کا ایک بڑا ذریعہ بن سکتے ہیں‘‘۔
خطاب کے اختتام پر، وزیر اعظم نے جموں و کشمیر کے لوگوں کے سخت موسمی حالات کا مقابلہ کرنے اور سری نگر میں بین الاقوامی یوگا ڈے، 2024 کی تقریب کے لیے اپنی حمایت ظاہر کرنے کے لیے بڑی تعداد میں باہر آنے کے عزم کی تعریف کی۔