وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج بجٹ کے بعد کے و یبنار کی سیریز میں ساتویں ویبنار سے خطاب کیا تاکہ اسٹیک ہولڈرس سے صلاح و مشورہ کیا جاسکے اور مقررہ مدت میں بجٹ کے موضوعات کو مکمل طور پر نافذ کرنے کے لئے ان کی حوصلہ افزائی کی جاسکے۔ انہوں نے ان ویبناروں کے انعقاد کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ یہ اس امر کو یقینی بنانے کے لئے ایک مشترکہ کوشش ہے کہ بجٹ کی روشنی میں ہم کس طرح تیزی کے ساتھ بغیر کسی رکاوٹ کے اور بہترین نتائج کے ساتھ بجٹ کے التزامات کو لاگو کرسکتے ہیں ۔
وزیراعظم نے زورر دے کر کہاکہ اس حکومت کے لئے سا ئنس اور ٹکنالوجی کوئی الگ تھلگ شعبہ نہیں ہے ۔ معیشت کے میدان میں نظریہ ڈجیٹل معیشت او رمالیاتی ٹکنالوجی جیسے شعبوں سے منسلک ہے۔ اس طرح اعلیٰ ترین ٹکنالوجی کابنیادی ڈھانچہ اور سرکاری خدمات کی فراہمی سے متعلق وژن میں بہت بڑا رول ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ‘‘ ہمارے لئے ٹکنالوجی ملک کے لوگوں کو با اختیار بنانے کا ذریعہ ہے ۔ ہمارےلئے ٹکنالوجی ملک کوآتم نربھر (خوف کفیل) بنانے کے لئے بنیاد ہے ۔ اس سال کے بجٹ میں اسی نظریہ کی عکاسی کی گئی ہے’’۔ انہوں نے امریکی صدربائڈن سے تازہ خطاب کے بارے میں بات کی جس میں آتم نربھرتا (خودکفالت) کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا ، امریکہ جیسے ترقی یافتہ ممالک میں اس کے بارے میں بات کررہے ہیں۔ انہو ں نے کہاکہ ابھرتے ہوئے نئے عالمی نظام کے تناظر میں یہ نہایت ضروری ہے کہ ہم آتم نربھرتا پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے آگے بڑھیں’’۔
جناب مودی نے آرٹیفیشل انٹلی جینٹ جی او – اسپیشل سسٹمس، ڈرونس، سیمی کنڈکٹر، خلائی ٹکنالوجی، جنومکس، ادویہ سازی اور 5 جی کے لئے آلودگی سے پاک ٹکنالوجیز جیسے ابھرتے ہوئے شعبوں کے بارے میں اور 5 جی کے بارے میں بجٹ کے زور کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہاکہ بجٹ میں 5 جی اسپکٹرم کی نیلامی کے لئے ایک واضح روڈ میپ پیش کیا گیا ہے اور مضبوط 5 جی ایکو سسٹم سے منسلک ڈیزائن پر مبنی مینوفیکچرنگ کے لئے پیداوار پر مبنی ترغیبات (پی ایل آئی) اسکیمیں تجویز کی گئی ہیں ۔
انہوں نے پرائیویٹ سیکٹر سےکہاکہ وہ اس شعبے میں اپنی کوششوں کو بڑھائیں ۔ ‘‘سائنس آفاقی ہے اور ٹکنالوجی مقامی ہے ’’ کہاوت کاحوالہ دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ ہم سائنس کے اصولوں سے اچھی طرح واقف ہیں لیکن ہمیں اس بات پر زور دینا ہوگا کہ زندگی کو آسان بنانے کے لئے ٹکنالوجی کازیادہ سے زیادہ استعمال کیسے کیاجائے’’۔ انہوں نے مکانات کی تعمیر، ریلوے، ایئرویز، آبی گزرگاہوں اور ا ٓپٹکل فائبر میں سرمایہ کاری کاذکر کیا ۔انہوں نے ان اہم شعبوں میں ٹکنالوجی کے استعمال کے تصورات پر زور دیا۔
گیمنگ کے لئے وسیع ہوتے ہوئے عالمی بازارکاذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ بجٹ میں انیمیشن ویزوول ایفیکٹ گیمنگ کومک ( اے وی جی سی) پر توجہ مرکوز کی گئی ہے ۔ اسی طرح انہوں نے کھلونوں کو ہندوستانی ماحول اور ضرورتوں کے مطابق ڈھالنے کی ضرورت پر بھی زور دیا ۔ مواصلاتی مراکز اور فنٹیک (مالیاتی ٹکنالوجی) کی مرکزیت پر زور دیتے ہوئے وزیراعظم نے دونوں کے لئے غیر ملکوں پر کم انحصار کے ساتھ اندرون ملک ایکو سسٹم کے لئے کہا۔ وزیراعظم نے پرائیویٹ سیکٹر پر زور دیا کہ وہ جی او اسپیشل ڈیٹا کے استعمال کےلئے قوانین میں تبدیلی اور اصلاحات کی وجہ سےپیدا ہونے و الے لامحدود مواقع سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھائے۔ وزیر اعظم نریندرمودی نے کہاکہ ‘‘دنیا نے کووڈ کے دور میں ہماری خودکفالت سے ویکسین کی تیاری تک ہمارے اعتماد کامشاہدہ کیا۔ ہمیں ہر سیکٹر میں اس کامیابی کو دہرانا ہوگا’’۔
وزیراعظم نے ملک کے لئے ایک مضبوط ڈیٹا سیکورٹی فریم ورک کی اہمیت پر بھی زور دیا اور حاضرین سے اس کے لئے معیارات اور اصول طے کرنے کے لئے ایک روڈ میپ کے لئے کہا ۔
تیسرے سب سے بڑے اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم یعنی بھارتی اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کاحوالہ دیتے ہوئے وزیراعظم نے اس شعبے کو حکومت کی جانب سے مکمل تعاون کایقین دلایا۔وزیراعظم نے مطلع کیا کہ ‘‘ بجٹ میں نوجوانوں کی ہنرمندی، ری اسکلنگ اوراپ اسکلنگ کے لئے ایک پورٹل بھی تجویز کیا گیا ہے ، اس کے ذریعہ نوجوان اے پی آئی پر مبنی قابل اعتماد مہارت کی اسناد ادائیگی اور دریافت کی سطحوں کے ذریعہ مناسب ملازمتیں اور مواقع حاصل کرسکیں گے’’۔
وزیراعظم نے ملک میں مینوفیکچرنگ کو فروغ دینےکے لئے 14 اہم شعبوں میں دولاکھ کروڑ روپئے کی مالیت کی پی ایل آئی اسکیموں کے بارے میں بھی بات کی ۔ وزیراعظم نے شہریوں کے لئے خدمات ، ای فضلات بندوبست، سرکلراکنومی اور الیکٹرک موبلٹی جیسے شعبوں میں آپٹکل فائبر کے استعمال کے لئے اسٹیک ہولڈرس کو عملی تجاویز دینے کی واضح ہدایت دی ۔