وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج گوا میں وکست بھارت، وکست گوا 2047 پروگرام میں 1330 کروڑ روپے سے زیادہ مالکیت کے ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح کیا اور سنگ بنیاد رکھا۔ جناب مودی نے اس موقع پر دکھائی گئی نمائش کا جائزہ بھی لیا۔ آج کے ترقیاتی پروجیکٹوں میں تعلیم، کھیل، واٹر ٹریٹمنٹ، فضلہ کے انتظام اور سیاحت کے شعبوں میں بنیادی ڈھانچے کو فروغ دینا شامل ہے۔ وزیر اعظم نے روزگار میلہ کے تحت مختلف محکموں میں 1930 نئے سرکاری بھرتی ہونے والوں میں تقرری آڈرز بھی تقسیم کیے اور مختلف فلاحی اسکیموں کے استفادہ کنندگان کو منظوری نامے بھی دیئے۔
وزیر اعظم نے اپنے خطاب کا آغاز گوا کے قدرتی حسن اور قدیم ساحلوں کا ذکر کرتے ہوئے کیا اور کہا کہ یہ ہندوستان اور بیرون ملک سے آنے والے لاکھوں سیاحوں کے لئے چھٹیاں گزارنے کا پسندیدہ مقام ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ایک بھارت شریشٹھ بھارت کو گوا میں کسی بھی موسم میں محسوس کیا جا سکتا ہے‘‘۔ انہوں نے ان عظیم سنتوں، مشہور فنکاروں اور اسکالرز کی طرف بھی توجہ مبذول کروائی جو گوا میں پیدا ہوئے اور سنت سوہیروبناتھ امبیے، ڈرامہ نگار کرشنا بھٹ بانڈکر، گلوکار کیسربائی کیرکر، آچاریہ دھرمانند کوسامبی اور رگھوناتھ اننت ماشیلکر کو یاد کیا۔ وزیراعظم مودی نے بھارت رتن لتا منگیشکر جی کو ان کی برسی پر خراج عقیدت پیش کیا اور قریب ہی واقع منگیشی مندر کے ساتھ ان کے قریبی تعلق کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے مزید کہا ’’سوامی وویکانند نے مرگاؤ میں دامودر سال سے نئی تحریک حاصل کی‘‘۔ وزیراعظم مودی نے کنکولم میں لوہیا میدان اور چیفٹین میموریل کے بارے میں بھی بات کی۔
وزیر اعظم نے سینٹ فرانسس زیویئر کے مقدس آثار کی نمائش کے بارے میں بات کی، جو کہ ‘‘گوئچو سائب‘‘ کے نام سے مشہور ہے ، جس کا اہتمام اس سال کیا جائے گا۔ امن اور ہم آہنگی کی علامت کے طور پر نمائش کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے جارجیا کی سینٹ کوئن کیتیوان کو بھی یاد کیا جن کے مقدس آثار کو وزیر خارجہ نے جارجیا پہنچایا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مسیحی اور دیگر کمیونٹیز کا پرامن بقائے باہمی ’ایک بھارت شریشٹھ بھارت‘ کی مثال ہے۔
تقریباً1300 کروڑ روپے کے ان پروجیکٹوں کے بارے میں تفصیل بتاتے ہوئے جن کا یا تو افتتاح کیا گیا یا جن کا آج سنگ بنیاد رکھا گیا ، وزیراعظم مودی نے کہا کہ تعلیم، صحت اور سیاحت سے متعلق پروجیکٹ گوا کی ترقی کو ایک نئی رفتار دیں گے۔ انہوں نے کہا ’’نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کا مستقل کیمپس اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف واٹر اسپورٹس کا کیمپس اور ویسٹ مینجمنٹ کی مربوط سہولت، 1930 کے تقرری نامے ریاست کی ترقی کو نئی بلندیوں تک لے جائیں گے‘‘۔
وزیر اعظم نے کہا’’اگرچہ گوا رقبہ اور آبادی میں چھوٹا ہے‘‘یہ سماجی طور پر متنوع ہے اور مختلف معاشروں اور مذاہب کے لوگ کئی نسلوں سے امن کے ساتھ یہاں رہ رہے ہیں۔ انہوں نے سب کا ساتھ سب کا وکاس کے منتر پر روشنی ڈالی اور گوا کے لوگوں کے جذبے کی ستائش کی جنہوں نے ہمیشہ ریاست کی ہم آہنگی کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرنے والوں کو منہ توڑ جواب دیا ہے۔
سویم پورنا گوا کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعظم مودی نے گوا حکومت کے گڈ گورننس ماڈل کی تعریف کی جس کی وجہ سے گوا کے لوگوں نے فلاح و بہبود کے پیمانہ پر اولین مقام حاصل کیا ہے۔ انہوں نے کہا ’’ڈبل انجن حکومت کی وجہ سے گوا کی تیز رفتار ترقی ہو رہی ہے‘‘ ۔ وزیر اعظم نے مرکزی حکومت کی بہت سی اسکیموں میں ہر گھر نل سے جل، بجلی کے کنکشن، ایل پی جی کوریج، کیروسین سے پاک ہونے، کھلے میں رفع حاجت سے پاک اور سیچوریشن کوریج کا ذکر کیا۔ وزیر اعظم کہا ’’سیچوریشن امتیازی سلوک کے خاتمے اور تمام مستفیدین کو فوائد کی مکمل منتقلی کا باعث بنتا ہے۔ اسی لیے میں کہتا ہوں’’ سیچوریشن حقیقی سیکولرازم ہے، سیچوریشن حقیقی سماجی انصاف ہے اور سیچوریشن گوا اور ملک کے لئے مودی کی گارنٹی ہے ‘‘۔وزیراعظم نے وکست بھارت سنکلپ یاترا کا ذکر کیا جس میں گوا میں 30 ہزار سے زیادہ لوگوں نے مختلف فوائد حاصل کئے ۔
اس سال کے بجٹ کا ذکرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ اس نے حکومت کی اسکیموں کے سیچوریشن کے عزم کو تحریک فراہم کی ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ 4 کروڑ پکے مکانات کا ہدف حاصل کرنے کے بعد حکومت اب غریبوں کو دو کروڑ گھروں کی گارنٹی دے رہی ہے۔ انہوں نے گوا کے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ ان لوگوں میں بیداری پیدا کریں جو پکے مکانات حاصل کرنے میں پیچھے رہ گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس سال کے بجٹ میں پی ایم آواس یوجنا اور آیوشمان یوجنا کو مزید وسعت دی جائے گی۔
وزیر اعظم نے اس سال کے بجٹ میں متسیہ سمپدا یوجنا پر روشنی ڈالی اور کہا کہ اس سے ماہی گیر برادری کے لیے امداد اور وسائل کو مزید تقویت ملے گی، اس طرح سے سمندرسے حاصل ہونے والی خوردنی اشیا کی برآمدات اور ماہی گیروں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کی کوششوں سے ماہی گیری کے شعبے میں روزگار کے لاکھوں مواقع پیدا ہوتے ہیں۔
ماہی پروری کرنے والوں کی بہبود کے لیے حکومت کی کوششوں پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیراعظم مودی نے ایک وقف وزارت کی تشکیل، پی ایم کسان کریڈٹ کارڈ کی سہولت، بیمہ کی رقم میں 5 لاکھ روپے کا اضافہ اور کشتیوں کی جدید کاری کے لیے سبسڈی کا ذکر کیا۔
وزیر اعظم نے ملک میں سڑکوں، ریلوے اور ہوائی اڈوں کی تیز رفتار ترقی کا ذکر کرتے ہوئے کہا ’’ڈبل انجن والی حکومت غریبوں کی فلاح و بہبود کے لیے بڑی اسکیمیں چلانے کے ساتھ بنیادی ڈھانچے میں ریکارڈ سرمایہ کاری کر رہی ہے۔‘‘ انہوں نے بتایا کہ اس سال کے بجٹ میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے 11 لاکھ کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں جو 10 سال پہلے 2 لاکھ کروڑ روپے سے کم تھے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں ترقیاتی پروجیکٹ ہوتے ہیں وہاں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوتے ہیں اور ہر شخص کی آمدنی میں اضافہ ہوتا ہے۔
کنکٹی وٹی کو بڑھانے اور گوا کو لاجسٹک ہب کے طور پر قائم کرنے میں حکومت کی کوششوں کے بارے میں، وزیر اعظم نے کہا ’’ہماری حکومت گوا میں کنکٹی وٹی کو بہتر بنانے اور اسے ایک لاجسٹک مرکز میں تبدیل کرنے کی سمت کام کر رہی ہے۔ گوا میں منوہر پاریکر بین الاقوامی ہوائی اڈے کے افتتاح نے مسلسل ملکی اور بین الاقوامی پروازیں کی سہولت فراہم کی ہے۔‘‘ انہوں نے ملک کے دوسرے طویل ترین کیبل برج، نیو زَواری برج کا بھی ذکر کیا، جسے گزشتہ سال عوام کے نام وقف کیا گیا تھا۔ نئی سڑکوں، پلوں، ریلوے راستوں اور تعلیمی اداروں سمیت گوا میں بنیادی ڈھانچے کی تیز رفتار ترقی پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا ’’یہ ترقیاتی کام گوا کی ترقی کو نئی بلندیوں تک لے جا رہے ہیں۔‘‘
وزیر اعظم مودی نے ہندوستان کے مالا مال ثقافتی اور قدرتی وراثت کا ذکر کرتے ہوئے ہندوستان کو ایک جامع سیاحتی مقام کا درجہ دلانے کی حکومت کی کوششوں پر زور دیا۔ انہوں نے کہا ’’ہمارے ملک میں ہر قسم کی سیاحت ایک ہی ویزا پر دستیاب ہے۔ پچھلی حکومتوں کے پاس سیاحتی مقامات، ساحلی علاقوں اور جزائر کی ترقی کے لیے ویژن کا فقدان تھا۔‘‘ گوا کے دیہی علاقوں میں ماحولیاتی سیاحت کے امکانات کو تسلیم کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے مقامی باشندوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے گوا کے اندرونی علاقوں میں سیاحت کو فروغ دینے پر حکومت کی توجہ کا ذکر کیا۔ وزیر اعظم نے گوا کو مزید پرکشش مقام بنانے کے لیے فوڈ کورٹس، ریستوراں اور ویٹنگ روم جیسی جدید سہولیات کی ترقی کے ساتھ گوا میں سیاحت کے بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے کے اقدامات کے بارے میں بھی بتایا۔
وزیر اعظم نے کہا ’’حکومت گوا کو کانفرنس ٹورازم کے لیے ایک سیاحتی مقام کے طور پر فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے‘‘ اسی دن اس سے قبل انڈیا انرجی ویک 2024 کے اپنے دورے کو یاد کرتے ہوئے انہوں نے گزشتہ برسوں میں گوا میں ہونے والی متعدد اہم جی 20 میٹنگوں اور بڑی سفارتی میٹنگوں کا ذکر کیا۔ انہوں نے ورلڈ ٹیبل ٹینس چمپئن شپ، ورلڈ بیچ والی بال ٹور، فیفا انڈر 17 ویمن فٹ بال ورلڈ کپ اور 37 ویں نیشنل گیمز جیسے ٹورنامنٹس کی مثالیں بھی دیں جن کا اہتمام گوا میں کیا گیا تھا جس نے پوری دنیا میں گوا کی ایک شناخت قائم کی ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ گوا آنے والے سالوں میں اس طرح کے پروگراموں کا ایک بہت بڑا مرکز بن جائے گا۔
انہوں نے گوا میں فٹ بال کے تعاون کی ستائش کی اور برہمانند شنکھوالکر کو کھیلوں میں ان کی بیش بہا خدمات کے لئے پدم ایوارڈ سے نوازا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ریاست میں قومی کھیلوں کے لیے تیار کردہ بنیادی ڈھانچے سے کھلاڑیوں کو ان کے خوابوں کو پورا کرنے میں مدد ملے گی۔
تعلیم پر حکومت کی توجہ کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے گوا میں کئی اداروں کے قیام اور اسے ایک بڑے تعلیمی مرکز میں تبدیل کیے جانے کا ذکر کیا ۔ انہوں نے ٹیکنالوجی کی ترقی کو فروغ دینے اور نوجوانوں اور صنعتوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے تحقیق اور اختراع کے لیے 1 لاکھ کروڑ روپے کے فنڈ کے بجٹ کے اعلان کے بارے میں بھی بتایا۔
آخر میں، وزیر اعظم نے گوا کی تیز رفتار ترقی کے لیے ضروری اجتماعی کوششوں پر زور دیا، اور ہر ایک سے ریاست کی ترقی میں تعاون کی اپیل کی۔
اس موقع پر گوا کے گورنر جناب پی ایس سری دھرن پلئی، گوا کے وزیر اعلیٰ جناب پرمود ساونت اور سیاحت اور بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر مملکت جناب شری پد یسو نائک بھی دیگر معززین کے ساتھ اس موقع پر موجود تھے۔
پس منظر
وزیر اعظم نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، گوا کے مستقل کیمپس کا افتتاح کیا۔ نئے تعمیر شدہ کیمپس میں انسٹی ٹیوٹ کے طلباء، فیکلٹی اور عملے کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ٹیوٹوریل کمپلیکس، ڈپارٹمنٹل کمپلیکس، سیمینار کمپلیکس، انتظامی کمپلیکس، ہاسٹلز، ہیلتھ سینٹر، اسٹاف کوارٹرز، ایمینیٹی سینٹر، اسپورٹس گراؤنڈ اور دیگر سہولیات شامل ہیں۔
وزیراعظم نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف واٹر اسپورٹس کے نئے کیمپس کو قوم کے نام وقف کیا۔ یہ انسٹی ٹیوٹ 28 مخصوص کورسز شروع کرے گا جس کا مقصد عوام اور مسلح افواج دونوں کے سلسلے میں واٹر اسپورٹس کی ترقی اور واٹر ریسکیو سرگرمیوں کو فروغ دینا ہے۔ وزیر اعظم نے جنوبی گوا میں 100 ٹی پی ڈی انٹیگریٹڈ ویسٹ مینجمنٹ سہولت کا بھی افتتاح کیا۔ اسے 60 ٹی پی ڈی گیلے فضلے اور 40 ٹی پی ڈی خشک فضلے کے سائنسی ٹریٹمنٹ کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، جبکہ 500 کلو واٹ کا شمسی توانائی پلانٹ بھی ہے جو اضافی بجلی پیدا کرے گا۔
وزیر اعظم نے متعلقہ سیاحتی سرگرمیوں کے ساتھ پنجی اور ریس ماگوس کو جوڑنے والے پیسنجر روپ وے کا سنگ بنیاد رکھا۔ جنوبی گوا میں 100 ایم ایل ڈی واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کی تعمیر کے لئے سنگ بنیاد بھی انہوں نے رکھا۔
اس کے علاوہ انہوں نے روزگار میلے کے تحت مختلف محکموں میں 1930 نئے سرکاری بھرتی ہونے والوں میں تقرری آڈرز تقسیم کیے اور مختلف فلاحی اسکیموں کے استفادہ کنندگان کو منظوری نامے بھی دیئے۔
गोवा क्षेत्र और आबादी के लिहाज़ से भले ही छोटा है, लेकिन सामाजिक विविधता के मामले में बहुत बड़ा है: PM @narendramodi pic.twitter.com/UIRImDiZ9h
— PMO India (@PMOIndia) February 6, 2024
जब सैचुरेशन होता है तो भेदभाव खत्म होता है।
— PMO India (@PMOIndia) February 6, 2024
जब सैचुरेशन होता है तो हर लाभार्थी तक पूरा लाभ पहुंचता है।
जब सैचुरेशन होता है तो लोगों को अपना हक पाने के लिए रिश्वत नहीं देनी होती: PM @narendramodi pic.twitter.com/Ssm5dY5ieU
हमने ही मछलीपालकों के लिए अलग मंत्रालय बनाया।
— PMO India (@PMOIndia) February 6, 2024
हमने ही मछलीपालकों को किसान क्रेडिट कार्ड की सुविधा दी: PM @narendramodi pic.twitter.com/b89C2EeWPZ
डबल इंजन सरकार गरीब कल्याण के लिए बड़ी योजनाएं चलाने के साथ ही इंफ्रास्ट्रक्चर पर रिकॉर्ड इन्वेस्टमेंट कर रही है: PM @narendramodi pic.twitter.com/UFZ25SuwGu
— PMO India (@PMOIndia) February 6, 2024
हमारी सरकार, गोवा में कनेक्टिविटी बेहतर करने के साथ ही इसे लॉजिस्टिक हब बनाने के लिए भी काम कर रही है: PM @narendramodi pic.twitter.com/kY4osVx5H5
— PMO India (@PMOIndia) February 6, 2024
भारत में हर प्रकार का टूरिज्म, एक ही देश में, एक ही वीज़ा पर उपलब्ध है: PM @narendramodi pic.twitter.com/VaGPfEaU6v
— PMO India (@PMOIndia) February 6, 2024
हमारा प्रयास है कि गोवा के अंदरूनी इलाकों में इको-टूरिज्म को बढ़ावा मिले: PM @narendramodi pic.twitter.com/zMw7gY0SX2
— PMO India (@PMOIndia) February 6, 2024