وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ لال بہادر شاستری نیشنل اکیڈمی آف ایڈمنسٹریشن (ایل بی ایس این اے اے) کے 96 ویں مشترکہ فاؤنڈیشن کورس کی اختتامی تقریب سے خطاب کیا۔ انہوں نے نئے اسپورٹس کمپلیکس کا بھی افتتاح کیا اور جدید بنائے گئے ہیپی ویلی کمپلیکس کو قوم کے نام وقف کیا۔
وزیراعظم نے افسران کو ،کورس مکمل کرنے پر مبارک باد دی اور ہولی کے خوشی کے موقع پر اپنی نیک خواہشات پیش کیں۔ انہوں نے کورس مکمل کر کے نکلنے والے اس بیچ کی انفرادیت کا ذکر کیا، جو آزادی کا امرت مہو تسو کے سال میں سرگرم سروس میں داخل ہو رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’آپ کا بیج اگلے 25 برسوں کے امرت کال میں ملک کی ترقی میں اہم رول ادا کرے گا‘‘۔
وزیراعظم نے عالمی وبا کے بعد دنیا میں ابھرنے والے نئے عالمی نظام کو اجاگر کیا ۔ انہوں نے کہا کہ 21 ویں صدی کے اس پڑاؤ پر دنیا بھارت کی جانب دیکھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس نئے عالمی نظام میں بھارت کو اپنے رول میں اضافہ کرنا ہے اور خود کو زیادہ تیز رفتاری سے ترقی کرنی ہے۔ انہوں نے افسران سے کہا کہ وہ اکیسویں صدی کے سب سے بڑ ے ہدف یعنی آتم نربھر بھارت اور جدید بھارت کے ہدف کو ہمیشہ اپنے ذہن میں رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس موقع کو نہیں گنوا سکتے۔
سول سروس کے بارے میں سردار پٹیل کے خیالات کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ خدمت اور فرائض کی انجام دہی کا جذبہ اس تربیت کا ایک اٹوٹ حصہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’آپ کی سروس کے تمام برسوں میں خدمت اور فرائض کی انجام دہی کے ان عناصر کو آپ کی ذاتی اور پیشہ وارانہ کامیابی کا پیمانہ ہونا چاہئے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ جب کام کو فرض اور مقصد کے جذبے کے ساتھ کیا جاتا ہے تو وہ کبھی بوجھ نہیں ہوتا۔ انہوں نے افسران کو بتایا کہ ایک مقصد کے جذبے کے ساتھ سروس میں آئے ہیں اور انہیں سماج اور ملک کے ضمن میں ایک مثبت تبدیلی کا حصہ ہونا چاہئے۔
وزیراعظم نے فیلڈ سے تجربہ حاصل کرنے کی ضرورت پر زور دیا کیونکہ فائل میں موجود معاملات کا حقیقی حساس فیلڈ سے ہی ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فائلوں میں صرف تعداد اور اعداد وشمار ہی نہیں ہوتے بلکہ ان میں لوگوں کی زندگی اور امنگیں ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’آپ کو صرف تعداد کے لئے کام نہیں کرنا ہے بلکہ لوگوں کی زندگی کے لئے کام کرنا ہے‘‘۔ وزیراعظم نے کہا کہ افسران کو مستقل حل فراہم کرنے کی خاطر ہمیشہ مسائل کی بنیادی وجہ جاننی چاہئے اور معقول ضابطے مقرر کرنے چاہئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ امرت کال کے اس دور میں ہمیں ریفارم (اصلاح)، پرفارم (کارکردگی) ، ٹرانسفارم (تبدیلی) کو اگلے سطح تک لے جانا ہے۔یہی وجہ ہے کہ آج بھارت ’سب کا پریاس‘ کے جذبے سے آگے بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے مہا تما گاندھی کے اس منتر کو بھی یاد کیا کہ ہر فیصلہ قطار کھڑے آخری شخص کی بہبود کی کسوٹی پر پرکھا جانا چاہئے۔
وزیراعظم نے افسران کو یہ کام دیا کہ وہ مقامی سطح پر اپنے اضلاع میں 5-6 چیلنجوں کی نشان دہی کریں اور انہیں حل کرنے کے لئے کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ چیلنجوں کی نشان دہی ، ان چیلنجوں کے حل کی جانب پہلا قدم ہوتا ہے۔ انہوں نے حکومت کے ذریعہ غریبوں کو پکے مکان اور بجلی کے کنکشن فراہم کرنے کے چیلنجوں کی نشان دہی کرنے کی مثال دی، جسے پی ایم آواس یوجنا ، سوبھاگیہ اسکیم اور امنگوں والے اضلاع جیسی اسکیموں کے ذریعہ حل کیا گیا۔ انہوں نے ان اسکیموں کو عروج پر لے جانے کے لئے نئے عزم کی بھی بات کی۔ انہوں نے بنیادی ڈھانچے کے مختلف پروجیکٹوں میں تال میل کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ پی ایم گتی شکتی ماسٹر پلان اسے بڑی حد تک حل کرے گا۔
وزیراعظم نے سول سروسز کے حلقے میں نئے اصلاحات یعنی مشن کرم یوگی اور آرمبھ پروگرام کا ذکر کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ افسران کو پرارتھنا کرنی چاہئے کہ انہیں کبھی بھی آسان کام تفویض نہ کیا جائے، کیونکہ چیلنج بھرے کام میں ایک اپنی خوشی ہوتی ہے۔ وزیراعظم نے کہا ’’کہ جتنا زیادہ آپ آرام کی طرف جانا چاہیں گے، اتنا ہی زیادہ آپ اپنی ترقی اور ملک کی ترقی کو روکیں گے‘‘۔
وزیراعظم نے افسران کو صلاح دی کہ وہ اکیڈمی سے روانگی کے وقت اپنی امنگوں اور منصوبوں کو ریکارڈ کریں گے اور 25 یا 50 سال بعد واپس آکر اپنی کامیابی کا تجزیہ کریں۔ انہوں نے نصاب میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) سے متعلق کورسوں اور وسائل کو شامل کرنے کو کہا ، کیونکہ مستقبل کے مسائل میں ڈاٹا سائنس اور اس ڈاٹا کے ذریعہ جانچ پڑتال کی صلاحیت کا بڑا حصہ شامل ہوگا۔
96 واں فاؤنڈیشن کورس ایل بی ایس این اے اے کا ایسا پہلا مشترکہ فاؤنڈیشن کورس ہے جو نئی تدریسیات اور کورس کے ڈیزائن کے ساتھ مشن کرم یوگی کے اصولوں پر مبنی ہے۔ یہ بیچ 16 سروسز کے 488 او ٹیز اور تین رائل بھوٹان سروسز (انتظامیہ ،پولیس اور جنگلات) کے افسران پر مشتمل ہے۔
نوجوان بیچ کے مہم جوئی اور اختراعی جذبے سے فائدہ حاصل کرنے کے لئے مشن کرم یوگی کے اصولوں پر نئی تدریسیات تیار کی گئی ہیں۔ سب کا پریاس کے جذبے سے پدم ایوارڈ پانے والوں کے ساتھ بات چیت اور دیہی بھارت کے وسیع تجربے کے لئے گاؤں کےد وروں جیسے اقدامات کے ذریعہ تربیت پانے والے افسر کو ایک طالب علم / شہری سے ایک پبلک سرونٹ میں تبدیل کرنے پر زور دیا گیا ہے۔ تربیت پانےو الے افسران نے دور دراز / سرحدی علاقوں کے گاؤوں کا بھی دورہ کیا تاکہ وہ ان علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو درپیش مسائل کو سمجھ سکیں۔ نصاب تعلیم کے لئے مسلسل درجہ بدرجہ آموزش اور ذاتی آموزش کے اصولوں پر ماڈیولر طریقہ کار اپنا یا گیا ہے۔ امتحان کے بوجھ تلے دبے طالب علم سے ایک صحت مند نوجوان سول سرونٹ بنانے کے لئے صحت کی جانچ کے علاوہ فٹنس ٹیسٹ بھی کرائے گئے تمام 488 زیر تربیت افسران کو کرو ماگا اور دیگر مختلف کھیلوں میں پہلی سطح کی تربیت بھی دی گئی۔
हम में से बहुत से लोग उस समय नहीं होंगे जब भारत अपनी आजादी के 100वें वर्ष में प्रवेश करेगा।
— PMO India (@PMOIndia) March 17, 2022
लेकिन आपका ये Batch, उस समय भी रहेगा, आप भी रहेंगे।
आजादी के इस अमृतकाल में, अगले 25 साल में देश जितना विकास करेगा, उसमें बहुत बड़ी भूमिका आपकी होगी: PM @narendramodi
बीते वर्षों में मैंने अनेकों Batches के Civil Servants से बात की है, मुलाकात की है, उनके साथ लंबा समय गुजारा है।
— PMO India (@PMOIndia) March 17, 2022
लेकिन आपका Batch बहुत स्पेशल है।
आप भारत की आजादी के 75वें वर्ष में अपना काम शुरू कर रहे हैं: PM @narendramodi
21वीं सदी के जिस मुकाम पर आज भारत है, पूरी दुनिया की नजरें हम पर टिकी हुई हैं।
— PMO India (@PMOIndia) March 17, 2022
कोरोना ने जो परिस्थितियां पैदा की हैं, उसमें एक नया वर्ल्ड ऑर्डर उभर रहा है।
इस नए वर्ल्ड ऑर्डर में भारत को अपनी भूमिका बढ़ानी है और तेज गति से अपना विकास भी करना है: PM @narendramodi
आपको एक चीज का हमेशा ध्यान रखना है और वो है 21वीं सदी के भारत का सबसे बड़ा लक्ष्य।
— PMO India (@PMOIndia) March 17, 2022
ये लक्ष्य है- आत्मनिर्भर भारत का, आधुनिक भारत का।
इस समय को हमें खोना नहीं है: PM @narendramodi
ट्रेनिंग के दौरान आपको सरदार पटेल जी के विजन, उनके विचारों से अवगत कराया गया है।
— PMO India (@PMOIndia) March 17, 2022
सेवा भाव और कर्तव्य भाव का महत्व, आपकी ट्रेनिंग का अभिन्न हिस्सा रहा है।
आप जितने वर्ष भी इस सेवा में रहेंगे, आपकी व्यक्तिगत और प्रोफेशनल सफलता का पैमाना यही फैक्टर रहना चाहिए: PM @narendramodi
जब हम Sense of Duty और Sense of Purpose के साथ काम करते हैं, तो हमें कोई काम बोझ नहीं लगता।
— PMO India (@PMOIndia) March 17, 2022
आप भी यहां एक sense of purpose के साथ आए हैं।
आप समाज के लिए, देश के लिए, एक सकारात्मक परिवर्तन का हिस्सा बनने आए हैं: PM @narendramodi
मेरी ये बात आप जीवन भर याद रखिएगा कि फाइलों में जो आंकड़े होते हैं, वो सिर्फ नंबर्स नहीं होते।
— PMO India (@PMOIndia) March 17, 2022
हर एक आंकड़ा, हर एक नंबर, एक जीवन होता है।
आपको नंबर के लिए नहीं, हर एक जीवन के लिए काम करना है: PM @narendramodi
आपको फाइलों और फील्ड का फर्क समझते हुए ही काम करना होगा।
— PMO India (@PMOIndia) March 17, 2022
फाइलों में आपको असली फील नहीं मिलेगी। फील के लिए आपको फील्ड से जुड़े रहना होगा: PM @narendramodi
आप इस बात की तह तक जाइएगा कि जब वो नियम बनाया गया था, तो उसके पीछे की वजह क्या थी।
— PMO India (@PMOIndia) March 17, 2022
जब आप अध्ययन करेंगे, किसी समस्या के Root Cause तक जाएंगे, तो फिर आप उसका Permanent Solution भी दे पाएंगे: PM @narendramodi
आजादी के इस अमृतकाल में हमें Reform, Perform, Transform को next level पर ले जाना है।
— PMO India (@PMOIndia) March 17, 2022
इसलिए ही आज का भारत सबका प्रयास की भावना से आगे बढ़ रहा है।
आपको भी अपने प्रयासों के बीच ये समझना होगा कि सबका प्रयास, सबकी भागीदारी की ताकत क्या होती है: PM @narendramodi
आप ये प्रार्थना जरूर करिएगा कि भविष्य में आपको कोई आसान काम ना मिले।
— PMO India (@PMOIndia) March 17, 2022
Challenging Job का आनंद ही कुछ और होता है।
आप जितना Comfort Zone में जाने की सोचेंगे, उतना ही अपनी प्रगति और देश की प्रगति को रोकेंगे: PM @narendramodi