نئی دہلی،3 اکتوبر 2020/وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ہماچل پردیش کی وادی سولانگ میں ابھینندن پروگرام میں حصہ لیا۔ اس سے قبل روہتانگ میں دنیا کی سب سے لمبی اٹل سرنگ کو قوم کے نام وقف کیا اور ہماچل پردیش کے سسو میں آبھار سماروہ میں شرکت کی۔
سرنگ کے بدلاؤ کاری اثر: اس موقع پر وزیراعظم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اٹل جی کی منالی سے محبت اور اس علاقے کی بنیادی ڈھانچہ ، کنکٹی ویٹی اور سیاحت کی صنعت کو بہتر بنانے کی خواہش ہی انکے سرنگ کی تعمیر کے حوصلے کی وجہ تھی۔
جناب مودی نے کہاکہ اٹل سرنگ ہماچل، لیہہ، لداخ اور جموں و کشمیر کے لوگوں کی زندگیوں کو بدل دے گی۔ انہوں نے کہاکہ اس سرنگ میں عام لوگوں کے بوجھ کو کم کردیا ہے اور اب وہ پورے سال اور لاہول اورا اسپیتی تک آسانی سے رسائی تک حاصل کرسکتےہیں۔ اس سرنگ سے علاقائی معیشت اور سیاحت کو فروغ ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ وہ دن اب زیادہ دور نہیں جب سیاح کلومنالی میں سدھوگھی کا ناشتہ کریں گے اور لاہول میں دوپہر کا کھانا دومار اور چلاڈی کھائیں گے۔
ہمیر پور میں،66 میگاواٹ دھولا سدھ ہائیڈروپروجیکٹ کی تعمیر کا اعلان کیا۔ انہوں نے مزید کہاکہ اس سے نہ صرف بجلی پیدا ہوگی بلکہ خطے کے نوجوانوں کو روزگار کے کئی مواقع میسرآئیں گے۔
ہماچل پردیش میں جدید انفراسٹرکچر
انہوں نے کہاکہ ہماچل پردیش جدید انفراسٹرکچر خصوصاً دیہی سڑکوں، شاہراہوں، بجلی پروجیکٹس ، ریل رابطوں اور ہوائی رابطوں کی تعمیر کے لئے حکومت کی کوششوں میں ایک اہم شریک /اسٹیک ہولڈر رہا ہے۔
ہماچل پردیش میں بنیادی ڈھانچہ کی ترقی:
وزیراعظم نے کہاکہ کرت پور – کلو -منالی روڈ کوریڈور (سڑک گلیارہ) زیراک پور –پروانو، سولان –کیتھری گھاٹ سڑک گلیارہ ، ناگل ڈیم –تلوارہ ریل راستہ بھانو پالی- بلاسپور ریل روٹ پر پوری رفتار سے کام جاری ہے اور ان منصوبوں کو مکمل کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ یہ پروجیکٹ جلد سے جلد ہماچل کی عوام کی خدمت شروع کردیں گے۔
وزیراعظم نے کہاکہ سڑکوں، ریل اور بجلی جیسی بنیادی سہولیات کے ساتھ ساتھ موبائل اور انٹرنیٹ رابطے بھی لوگوں کی زندگی کو آرام دہ بنانے کے لئے بہت ضروری ہیں۔ وزیراعظم نے ملک کے 6 لاکھ دیہاتوں میں آپٹیکل فائبر بچھانے کے لئے حکومت کے پروگرام کا ذکر کیا ، جو رواں سال میں 15 اگست سے 1 ہزار دن میں مکمل ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ اس منصوبے کے تحت دیہاتوں میں وائی فائی ہاٹ اسپاٹ لگائے جائیں گے اور گھر وں میں بھی انٹرنیٹ کنیکشن پہنچایا جائے گا۔ اس کی مدد سے ہماچل پردیش کے بچوں کو تعلیم، ادویات اور مریضوں کی سیاحت سے ہر طرح سے فائدہ پہنچے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کی مستقل کوشش ہے کہ وہ لوگوںکی زندگی کو آسا ن بنائے اور یہ دیکھے کہ انہیں انکے حقوق سے بھرپور فائدہ حاصل ہوتا ہے۔ تقریباً سرکاری خدمات جیسے تنخواہ پنشن ، بنکنگ خدمات اور بجلی اور ٹیلی فون کے بلوں کی ادائیگی کو ڈیجٹلائز کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس طرح کی بہت ساری اصلاحات سے وقت اور پیسے کی بچت ہوگی اور بدعنوانی کی گنجائش کو ختم کرنے میں مدد ملے گی۔
یہاں تک کہ کورونا کے دور میں ہماچل پردیش میں 5 لاکھ سے زیادہ پنشن یافتگان اور تقریباً 66 لاکھ مستحقین کے جن دھن اکاؤنٹ میں سینکڑوں کروڑوں روپے جمع ہوچکے ہیں،
زرعی اصلاحات:
حالیہ زرعی اصلاحات کے خلاف احتجاج کرنے والوں پر اپیل کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ اصلاحات لوگوں کو پریشان کررہی ہے جنہوں نے ہمیشہ اپنے سیاسی مفاد کے لئے کام کیا ہے۔ اس طرح کے لوگ پریشان ہیں کیونکہ یہ بیچولیوں اور دلالوں کے نظام کو پریشان کررہے ہیں جو انہوں نے تشکیل دیا ہے۔
وزیراعظم نے بتایا کہ کس طرح کلو، شملہ یا کنور سے سیب کسانوں سے چالیس سے پچاس روپے فی کلو گرام کے حساب سے خریدا جاتا ہے اور آخر صارف تک پہنچنے تک اس کی قیمت 100 روپے سے 150 روپے ہوجاتی ہے ۔ نہ کسانوں کو فائدہ اور نہ ہی خریداروں کو فائدہ ہوا۔ صرف یہ ہی نہیں ، جیسے جیسے سیب کا موسم عروج پرآتا ہے، قیمتیں یکساں طور پر گرتی جاتی ہیں اور چھوٹے باغات والے کسان اس سے سب سے زیادہ متاثر ہوتےہیں۔ انہوں نے کہا کہ زرعی شعبے کی ترقی کے لئے قوانین میں تاریخی اصلاحات کی گئی ہیں۔ اب اگر چھوٹے کاشتکار چاہیں کہ و ہ اپنی ایسوسی ایشن قائم کریں اور سیب کو ملک میں کہیں بھی اور کسی کو بھی فروخت کرسکتےہیں۔
پی ایم کسان سمان ندھی:
وزیراعظم نے کہاکہ حکومت کسانوں کی آمدنی بڑھانے کے لئے پرعزم ہے۔ وزیراعظم کسان سمان ندھی اسکیم کے تحت اب تک ملک کے تقریباً 10.25 کروڑ کسان خاندانوں کے ہاتھوں میں ایک لاکھ کروڑ روپے جمع ہوچکےہیں۔ اس میں ہماچل میں نو لاکھ کسان خاندان ہیں جنکو تقریباً ایک ہزار کروڑ روپیہ ملا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ حال ہی میں ملک میں بہت سے شعبوں میں خواتین کو کام کرنے کی اجازت نہیں تھی لیکن حال ہی میں نافذ مزدور /لیبر اصلاحات کے ساتھ ہی اس نابرابری کو ختم کردیا گیا ہے۔ اب خواتین کو بھی کام کرنے کا مساوی حق ہے اور مردوں کو دی جانے والی مساوی تنخواہ انہیں بھی دی جاتی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ملک کے ہر شہری کے اعتماد کو بیدار کرنے اور ایک خود انحصار ہندستان کی تعمیر کے لئے اصلاحات کا عمل جاری رہے گا۔
انہوں نے کہاکہ ہماچل اور ملک کے ہرنوجوان کے خواب اور امنگیں سب سے اہم ہیں ۔
अटल टनल के साथ-साथ हिमाचल के लोगों के लिए एक और बड़ा फैसला लिया गया है।
— PMO India (@PMOIndia) October 3, 2020
हमीरपुर में 66 मेगावॉट के धौलासिद्ध हाइड्रो प्रोजेक्ट को स्वीकृति दे दी गई है।
इस प्रोजेक्ट से देश को बिजली तो मिलेगी ही, हिमाचल के अनेकों युवाओं को रोज़गार भी मिलेगा: PM
पीएम किसान सम्मान निधि के तहत देश के लगभग सवा 10 करोड़ किसान परिवारों के खाते में अब तक करीब 1 लाख करोड़ रुपए जमा किया जा चुका है।
— PMO India (@PMOIndia) October 3, 2020
इसमें हिमाचल के सवा 9 लाख किसान परिवारों के बैंक खाते में भी लगभग 1000 करोड़ रुपए जमा किए गए हैं: PM
अभी तक स्थिति ये थी कि देश में अनेक सेक्टर ऐसे थे, जिनमें बहनों को काम करने की मनाही थी।
— PMO India (@PMOIndia) October 3, 2020
हाल में जो श्रम कानूनों में सुधार किया गया है, उनसे अब महिलाओं को भी वेतन से लेकर काम तक के वो सभी अधिकार दे दिए गए हैं, जो पुरुषों के पास पहले से हैं: PM
समाज और व्यवस्थाओं में सार्थक बदलाव के विरोधी जितनी भी अपने स्वार्थ की राजनीति कर लें,
— PMO India (@PMOIndia) October 3, 2020
ये देश रुकने वाला नहीं है: PM