وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج آسام کے کربی آنگ لانگ ضلع میں دیپھو کے مقام پر امن، اتحاداورترقی سے متعلق خطاب کیا۔پروگرام کے دوران انہوں نے مختلف پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔ وزیراعظم نے دیپھو میں مویشیوں کے کالج ،مغربی کربی آنگ لانگ نگ میں ڈگری کالج اور کولونگا ، مغربی کربی آنگ لانگ میں زرعی کالج کا سنگ بنیاد رکھا۔500 کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کے ان پروجیکٹوں سے اس خطے میں ہنرمندی اور روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ وزیراعظم نے 2950 سے زیادہ امرت سروور پروجیکٹس کا بھی سنگ بنیاد رکھا۔ریاست تقریباً 1150 کروڑ روپے کی مجموعی لاگت سے ان امرت سروور پروجیکٹس کو تیار کرے گا۔آسام کے گورنر جناب جگدیش مکھی اور وزیراعلیٰ ہیمنتا بسواسرما بھی اس موقع پر موجود تھے۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے کربی آنگ لانگ کے عوام کا اس بات کے لیے شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے پرجوش طریقے سے خیرمقدم کیا۔انہوں نے ایک ہی وقت میں آنے والے آزادی کا امرت مہوتسو اور آسام کے عظیم سپوت لچھت بورپھوکن کی 400ویںسالگرہ کا ذکر کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ لچھت بورپھوکن کی زندگی حب الوطنی اور راشٹر شکتی کی ایک تحریک ہے اور میں کربی آنگ لانگ سے ملک کے اس عظیم ہیرو کو سلام کرتا ہوں۔
وزیراعظم نے کہا کہ ڈبل انجن کی سرکار سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواش اور سب کا پریاس کے جذبے کے ساتھ کام کررہی ہے اور آج اس عزم نے کربی آنگ لانگ کی اس سرزمیں کو دوبارہ مستحکم کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سمجھوتے پر کام بہت تیزی سے جاری ہے، جس پر آسام کی تیز ترقی اور مستقل امن کے لیے دستخط کیے گئے تھے۔ وزیراعظم نے کہا کہ آج 2600 سے زیادہ سروور کی تعمیر کی کام شروع ہورہا ہے۔انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ پروجیکٹ مکمل طور پر عوام کی شرکت پرمنحصرہے۔انہوں نے قبائلی طبقوں میں اس طرح کی سروور کی مالامال روایات کو تسلیم کیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ یہ تالاب نہ صرف گاوؤں کے لیے پانی کا ذخیرہ کریں گےبلکہ آمدنی کا وسیلہ بھی بنیں گے۔
وزیراعظم نے اس حقیقت کو اجاگر کیا کہ 2014 کے بعد سے شمال مشرقی خطے میں مشکلات کم ہورہی ہے اور ترقی میں اضافہ ہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ آج جب کوئی بھی آسام کے قبائلی علاقوں میں آتاہے یا شمال مشرق کی دوسری ریاستوں میں جاتا ہے تو وہ بدلتی ہوئی صورت حال کی تعریف ہی کرتا ہے۔ وزیراعظم نے امن اور ترقی کے عمل میں کربی آنگ لانگ کی کئی تنظیموں کی پچھلے سال کی شمولیت کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ 2020 میں بوڈو معاہدے نے مستقل امن کے لیے دروازے بھی کھول دیے ہیں۔اسی طرح وزیراعظم نے کہا کہ تری پورہ میں بھی این آئی ایف ٹی نے امن کی جانب قدم بڑھایا ہےاور ڈھائی دہائی پرانے گروریانگ کو حل کرلیا گیا ہے۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ طویل عرصے سے شمال مشرق کی کئی ریاستوں میں مسلح افواج کے خصوصی اختیارات والا قانون اے ایف ایس پی اے نافذ تھا البتہ گزشتہ 8 سال کے دوران ہم نے مستقل امن اور بہتر قانون وانتظام کی صورت حال قائم ہونے کی وجہ سے شمال مشرق کے کئی علاقوں سے اے ایف ایس پی اے کو ہٹادیا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ سرحدی مسائل کا حل سب کا ساتھ سب کا وکاس کے جذبے سے تلاش کیا جارہا ہے۔وزیراعظم نے زور دیتے ہوئے کہا کہ آسام اور میگھالیہ کے درمیان طے پائے گئے معاہدے سے دیگر معاملات کو حوصلہ ملے گااور اس پورے خطے کی ترقیاتی آرزوؤں کو جہت دے گا۔
قبائلی طبقوں کی مالامال ثقافتی وراثت کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ قبائلی معاشرے کی ثقافت، اس کی زبان، کھانا،فن،دستکاری یہ سبھی بھارت کی مالا مال وراثت ہے۔ آسام اس لحاظ سے زیادہ خوش حال ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ثقافتی وراثت ہندوستان کو جوڑتی ہے اور ایک بھارت سریشٹھ بھارت کے جذبے کو مستحکم کرتی ہے۔وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ آزادی کے امرت کال میں کربی آنگ لانگ امن اور ترقی کے نئے مستقبل کی جانب بڑھ رہا ہے۔اب یہاں سے ہم پیچھے مڑکر نہیں دیکھیں گے۔ آئندہ چند سالوں میں ہم مل کر ترقی کے لیے آگے بڑھیں گے جو اس سے قبل دہائیوں میں ہم حاصل نہیں کرسکے تھے۔ وزیراعظم نے خدمت ، جذبے اور جانفشانی کے ساتھ مرکز کی اسکیموں کو نافذ کرنے کے لیے خطے کی دیگر ریاستی سرکاروں اور آسام سرکار کی بھی ستائش کی۔انہوں نے اس بات کے لیے شکریہ ادا کیا کہ ایک بڑی تعداد میں خواتین آگے آرہی ہیں۔انہوں نے اس بات کو دوہرایا کہ حکومت کے تمام اقدامات میں خواتین کے وقار، ان کی زندگی کو آسان بنانے اور انہیں اوپر اٹھانے پر مسلسل توجہ مرکوزرہے گی۔
وزیراعظم نے آسام کے عوام کو یہ یقین دلاتے ہوئے اپنی بات ختم کی کہ وہ ان کی جانب سے ملنے والی محبت اور شفقت سود سمیت واپس کریں گے اور اپنے آپ کو اس خطے کی ترقی کے لیے وقف کردیں گے۔
6 کربی ملیٹنٹ تنظیموں کے ساتھ بھارت سرکار اور آسام سرکار کی جانب سے تصفیہ کے مفاہمت نامے پرحالیہ دستخط وزیراعظم کا اس خطے کی ترقی اور امن کے لیے نہ ڈگمگانے والا عزم ایک مثال ہے۔تصفیہ کے اس مفاہمت نامے نے اس خطہ میں امن کے ایک نئے دورکا آغاز کردیا ہے۔
ये सुखद संयोग है कि आज जब देश आज़ादी का अमृत महोत्सव मना रहा है, तब हम इस धरती के महान सपूत लचित बोरफुकान की 400वीं जन्मजयंति भी मना रहे हैं।
— PMO India (@PMOIndia) April 28, 2022
उनका जीवन राष्ट्रभक्ति और राष्ट्रशक्ति की प्रेरणा है।
कार्बी आंगलोंग से देश के इस महान नायक को मैं नमन करता हूं: PM @narendramodi
डबल इंजन की सरकार, जहां भी हो वहां सबका साथ, सबका विकास, सबका विश्वास और सबका प्रयास की भावना से काम करती है।
— PMO India (@PMOIndia) April 28, 2022
आज ये संकल्प कार्बी आंगलोंग की इस धरती पर फिर सशक्त हुआ है।
असम की स्थाई शांति और तेज़ विकास के लिए जो समझौता हुआ था, उसको ज़मीन पर उतारने का काम तेज़ी से चल रहा है: PM
आज असम में भी 2600 से अधिक अमृत सरोवर बनाने का काम शुरु हो रहा है।
— PMO India (@PMOIndia) April 28, 2022
सरोवरों का निर्माण पूरी तरह से जनभागीदारी पर आधारित है।
ऐसे सरोवरों की तो जनजातीय समाज में एक समृद्ध परंपरा रही है।
इससे गांवों में पानी के भंडार तो बनेंगे ही, इसके साथ-साथ ये कमाई के भी स्रोत बनेंगे: PM
2014 के बाद से नॉर्थ ईस्ट में मुश्किलें कम हो रही हैं, लोगों का विकास हो रहा है।
— PMO India (@PMOIndia) April 28, 2022
आज जब कोई असम के जनजातीय क्षेत्रों में आता है, नॉर्थ ईस्ट के दूसरे राज्यों में जाता है, तो हालात को बदलते देखकर उसे भी अच्छा लगता है: PM @narendramodi
असम के अलावा त्रिपुरा में भी NLFT ने शांति के पथ पर कदम बढ़ाए।
— PMO India (@PMOIndia) April 28, 2022
करीब ढाई दशक से जो ब्रू-रियांग से जुड़ी समस्या चल रही थी, उसको भी हल किया गया: PM @narendramodi
पिछले वर्ष सितंबर में कार्बी आंगलोंग के अनेक संगठन शांति और विकास के संकल्प से जुड़े।
— PMO India (@PMOIndia) April 28, 2022
2020 में बोडो समझौते ने स्थाई शांति के नए द्वार खोले: PM @narendramodi
लंबे समय तक Armed Forces Special Power Act (AFSPA) नॉर्थ ईस्ट के अनेक राज्यों में रहा है।
— PMO India (@PMOIndia) April 28, 2022
लेकिन बीते 8 सालों के दौरान स्थाई शांति और बेहतर कानून व्यवस्था लागू होने के कारण हमने AFSPA को नॉर्थ ईस्ट के कई क्षेत्रों से हटा दिया है: PM @narendramodi
सबका साथ, सबका विकास की भावना के साथ आज सीमा से जुड़े मामलों का समाधान खोजा जा रहा है।
— PMO India (@PMOIndia) April 28, 2022
असम और मेघालय के बीच बनी सहमति दूसरे मामलों को भी प्रोत्साहित करेगी।
इससे इस पूरे क्षेत्र के विकास की आकांक्षाओं को बल मिलेगा: PM @narendramodi
जनजातीय समाज की संस्कृति, यहां की भाषा, खान-पान, कला, हस्तशिल्प, ये सभी हिंदुस्तान की समृद्ध धरोहर है।
— PMO India (@PMOIndia) April 28, 2022
असम तो इस मामले में और भी समृद्ध है।
यही सांस्कृतिक धरोहर भारत को जोड़ती है, एक भारत श्रेष्ठ भारत के भाव को मज़बूती देती है: PM @narendramodi
आज़ादी के इस अमृतकाल में कार्बी आंगलोंग भी शांति और विकास के नए भविष्य की तरफ बढ़ रहा है।
— PMO India (@PMOIndia) April 28, 2022
अब यहां से हमें पीछे मुड़कर नहीं देखना है।
आने वाले कुछ वर्षों में हमें मिलकर उस विकास की भरपाई करनी है, जो बीते दशकों में हम नहीं कर पाए: PM @narendramodi