وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے پروگرام ’مزدوروں کا ہت مزدوروں کو سمرپت‘ میں شرکت کی۔ انہوں نے حکم چند مل مزدوروں کے واجبات سے متعلق تقریباً 224 کروڑ روپے کا چیک بھی سرکاری لیکویڈیٹر اور حکم چند مل، اندور کی مزدور یونین کے سربراہوں کو سونپا۔ یہ پروگرام حکم چند مل مزدوروں کے دیرینہ مطالبات کے حل کی نشان دہی کرتا ہے۔ جناب مودی نے کھرگون ضلع میں 60 میگاواٹ کے سولر پاور پلانٹ کا بھی سنگ بنیاد رکھا۔
حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ آج کا واقعہ شرمک بھائیوں اور بہنوں کی برسوں کی تپسیا، خوابوں اور عزم کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے خوشی کا اظہار کیا کہ کام اٹل جی کے یوم پیدائش پر ہو رہا ہے اور نئی حکومت کے قیام کے بعد مدھیہ پردیش میں وزیر اعظم کا پہلا پروگرام غریبوں اور محروم شرمکوں کے لیے وقف ہے۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ شرمک مدھیہ پردیش میں نو منتخب ڈبل انجن حکومت کو اپنا آشیرواد دیں گے ۔ وزیر اعظم نے اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ ریاست میں نئی ٹیم ،آنے والے سالوں میں اس طرح کے بہت سے کارنامے انجام دے گی، کہا کہ ’’میں شرمکوں کے آشرواداوران کی محبت کے اثرات سے بخوبی واقف ہوں‘‘۔ یہ ذکر کرتے ہوئے کہ آج کے پروگرام کے انعقاد نے اندور میں شرمکوں کے تہوار کے دوران مزید جوش و خروش میں اضافہ کیا ہے ، وزیر اعظم نے اٹل جی کے مدھیہ پردیش کے ساتھ تعلق کو اجاگر کیا اور کہا کہ ان کے یوم پیدائش کو بھی گڈ گورننس ڈے کے طور پر منایا جاتا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ مزدوروں کو 224 کروڑ روپے کی منتقلی کی بدولت ایک سنہرا مستقبل ان کا منتظر ہے اور آج کی تاریخ مزدوروں کے لیے انصاف کی تاریخ کے طور پر یاد رکھی جائے گی۔ پی ایم مودی نے مزدوروں کے صبر اور محنت کا اعتراف کیا۔
غریبوں، نوجوانوں، خواتین اور کسانوں کےتعلق سے چار ’جاتیوں‘ کا حوالہ دیتے ہوئے، وزیر اعظم مودی نے سماج کے غریب طبقات کو فروغ دینے کے لیے مدھیہ پردیش حکومت کے اقدامات کی تعریف کی۔ جناب مودی نے کہا’’غریبوں اور محروموں کی عزت اور احترام ہماری ترجیح ہے۔ ایک خوشحال ہندوستان میں تعاون کرنے کے قابل بااختیار شرمک ہمارا مقصد ہے'‘‘۔
صفائی اور پکوانوں کے معاملے میں اندور کے اولین مقام کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اندور کے صنعتی منظر نامے میں ٹیکسٹائل انڈسٹری کے کردار پر روشنی ڈالی اور مہاراجہ توکوجی راؤ کلاتھ مارکیٹ اور ہولکرز کی، شہر کی پہلی کاٹن مل کے قیام اور مالوہ کاٹن کی مقبولیت کا ذکر کیا۔ یہ اندور کے ٹیکسٹائل کا سنہری دور تھا۔ انہوں نے پچھلی حکومتوں کی طرف سے نظر انداز کئے جانے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ڈبل انجن والی حکومت اندور کی پرانی شان کو بحال کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ انہوں نے بھوپال اور اندور کے درمیان سرمایہ کاری کوریڈور ، اندور پتھم پور اکنامک کوریڈور اور ملٹی ماڈل لاجسٹکس پارک، وکرم ادیوگ پوری میں میڈیکل ڈیوائس پارک، دھار میں پی ایم مترا پارکجیسے پروجیکٹوں کے تعمیر کے بارے میں بتایا جو روزگار کے مواقع پیدا کریں گے اور اقتصادی توسیع کا کام کریں گے۔
مدھیہ پردیش کی قدرتی خوبصورتی اور ثقافتی ورثے پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اندور سمیت ریاست کے کئی شہر ترقی اور فطرت کے درمیان توازن تلاش کرنے کی بہترین مثال بن گئے ہیں۔ وزیر اعظم نے ایشیا کے سب سے بڑے آپریشنل گوبردھن پلانٹ اور شہر میں ای وی چارجنگ انفرااسٹرکچر کی ترقی کی مثالیں دیں۔ انہوں نے آج کھرگون ضلع میں 60 میگاواٹ کے سولر پاور پلانٹ کا سنگ بنیاد رکھنے کا بھی ذکر کیا جس سے بجلی کے بلوں میں 4 کروڑ روپے کی بچت میں مدد ملے گی۔ پلانٹ کے لیے فنڈز کا بندوبست کرنے کی کوشش میں گرین بانڈز کے استعمال کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ یہ فطرت کے تحفظ میں لوگوں کی شرکت کو یقینی بنائے گا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ریاستی حکومت حالیہ انتخابات کے دوران دی گئی گارنٹیوں کو پورا کرنے پر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سرکاری اسکیموں کی تکمیل کے لیے وکست بھارت سنکلپ یاترا مدھیہ پردیش کے بھی کونے کونے میں پہنچ رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ انتخابی ضابطہ اخلاق کی وجہ سے ابتدائی تاخیر کے باوجود، اس اترا کے تحت پہلے ہی 600 پروگرام ہوچکے ہیں ، جس سے لاکھوں لوگوں کو فائدہ پہنچا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ’’میں ایم پی کے لوگوں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ ’مودی کی گارنٹی‘ گاڑی کا بھرپور فائدہ اٹھائیں‘‘۔
خطاب کے اختتام پر وزیر اعظم نے کہا کہ مسکراتے چہرے اور شرمکوں کے ہاروں کی خوشبو حکومت کو معاشرے کی بہتری کے لیے کام کرنے کی ترغیب دیتی رہے گی۔
مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ جناب موہن یادو نے ورچوئل طریقے پر اپنی موجودگی درج کرائی ۔
پس منظر
حکم چند مل کے مزدوروں نے 1992 میں اندور میں حکم چند مل کے بند ہونے کے بعد اپنے بقایا جات کی ادائیگی کے لیے ایک طویل قانونی جنگ لڑی اور اس کے بعد یہ مل لیکویڈیشن میں چلی گئی۔ حال ہی میں، مدھیہ پردیش حکومت نے ایک مثبت کردار ادا کیا اور ایک تصفیہ پیکیج پر کامیابی کے ساتھ گفت و شنید کی، جس کی تمام حصص داروں بشمول عدالتوں، مزدور یونینوں، اور مل مزدوروں نے تائید کی۔ تصفیہ کے منصوبے میں مدھیہ پردیش حکومت کے ذریعے تمام واجبات کی ادائیگی ، مل کی زمین پر قبضہ کرنا، اور اسے رہائشی اور تجارتی جگہ میں تبدیل کرنا شامل ہے۔
پروگرام کے دوران، وزیر اعظم نے اندور میونسپل کارپوریشن کی طرف سے کھرگون ضلع کے دیہات سمراج اور آشوکھیڈی میں قائم کیے جانے والے 60 میگاواٹ کے سولر پاور پلانٹ کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔ 308 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کیے جانے والے نئے سولر پاور پلانٹ کے قیام سے اندور میونسپل کارپوریشن کو بجلی کے بلوں میں ماہانہ تقریباً 4 کروڑ روپے کی بچت میں مدد ملے گی۔ سولر پلانٹ کی تعمیر کے لیے فنڈنگ کی خاطر اندور میونسپل کارپوریشن نے 244 کروڑ روپے کے گرین بانڈز جاری کیے ہیں۔ یہ گرین بانڈز جاری کرنے والا ملک کا پہلا شہری ادارہ بن گیا۔ اسے غیر معمولی ردعمل ملا، کیونکہ 29 ریاستوں کے لوگوں نے تقریباً 720 کروڑ روپے کی مالیت کے ساتھ اس کی رکنیت حاصل کی، جو جاری کردہ ابتدائی قیمت سے تقریباً تین گنا تھی۔
मुझे बताया गया है कि जब हुकुमचंद मिल के श्रमिकों के लिए पैकेज का एलान किया गया तो इंदौर में उत्सव का माहौल हो गया था।
— PMO India (@PMOIndia) December 25, 2023
इस निर्णय ने हमारे श्रमिक भाई-बहनों में त्योहारों के उल्लास और बढ़ा दिया है: PM
गरीबों की सेवा, श्रमिकों का सम्मान और वंचितों को मान हमारी प्राथमिकता है।
— PMO India (@PMOIndia) December 25, 2023
हमारा प्रयास है कि देश का श्रमिक सशक्त बने और समृद्ध भारत के निर्माण में अपना महत्वपूर्ण योगदान दे: PM
स्वच्छता और स्वाद के लिए मशहूर इंदौर कितने ही क्षेत्रों में अग्रणी रहा है।
— PMO India (@PMOIndia) December 25, 2023
इंदौर के विकास में यहां के कपड़ा उद्योग की महत्वपूर्ण भूमिका रही है: PM