وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے احمد آباد میں کاریہ کر سوورن مہوتسو سے خطاب کیا۔ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے پرم پوجیہ گرو ہری مہنت سوامی مہاراج، قابل احترام سنتوں اور ست سنگی خاندان کے ارکان اور دیگر معززین اور مندوبین کا خیرمقدم کیا۔ جناب نریندر مودی نے کاریہ کرسوورن مہوتسو کے موقع پر بھگوان سوامی نارائن کے قدموں میں جھک کر کہا کہ آج پرمکھ سوامی مہاراج کا 103واں یوم پیدائش بھی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھگوان سوامی نارائن کی تعلیمات، پرمکھ سوامی مہاراج کی اقدار، پرم پوجیہ گرو ہری مہنت سوامی مہاراج کی محنت اور لگن آج پھل دے رہی ہیں۔ جناب مودی نے تقریباً ایک لاکھ کارکنان کے ساتھ نوجوانوں اور بچوں کے ثقافتی پروگراموں سمیت اس طرح کے بہت بڑے پروگرام کو دیکھ کر خوشی محسوس کی اور مزید کہا کہ اگرچہ وہ جسمانی طور پر پنڈال میں موجود نہیں ہیں، لیکن وہ اس تقریب کی توانائی محسوس کر سکتے ہیں۔ انہوں نے پرم پوجیہ گرو ہری مہنت سوامی مہاراج، تمام سنتوں کو عظیم روحانی اجتماع کے لیے مبارکباد دی۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ کاریہ کر سوورن مہوتسو 50 سال کی خدمت کے سفر میں ایک اہم سنگ میل تھا، جناب مودی نے کہا کہ 50 سال پہلے، رضاکاروں کو رجسٹر کرنے اور انہیں خدمت خلق کے کام سے جوڑنے کا عمل شروع ہوا تھا جو کہ ان کے بقول ایک نئی پہل تھی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ بی اے پی ایس کے لاکھوں کارکنان انتہائی لگن اور عزم کے ساتھ خدمت خلق میں مصروف ہیں۔ اس کو تنظیم کے لیے ایک بہت بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے، جناب مودی نے بی اے پی ایس کو مبارکباد دی اور اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
جناب مودی نے کہا کہ ’’کاریہ کر سوورن مہوتسو بھگوان سوامی نارائن کی انسان دوستی کی تعلیمات کا جشن ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ان دہائیوں کی خدمات کی شان ہے جس نے لاکھوں لوگوں کی زندگیاں بدل دیں۔ بی اے پی ایس کی خدمت خلق کی مہمات کو قریب سے دیکھنے پر اپنی خوش قسمتی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئےجناب مودی نے کہا کہ انہیں کئی بار جیسے بھج میں زلزلے سے ہونے والی تباہی کے بعد، نارا نارائن نگر گاؤں کی تعمیر نو، کیرالہ میں سیلاب، اتراکھنڈ میں مٹی کے تودے کھسکنے کا درد اور عالمی وبا کورونا کی حالیہ تباہی کے دوران بھی ان کے ساتھ شامل ہونے کا موقع ملا ہے۔ ایک خاندان کے طور پر لوگوں کے ساتھ کھڑے ہونے اور ہمدردی کے ساتھ سب کی خدمت کرنے کے لیے کاریہ کروں کی تعریف کرتے ہوئے، جناب مودی نے کہا کہ سب نے دیکھا ہے کہ کس طرح کووڈ کی مدت کے دوران بی اے پی ایس کے مندروں کو خدمت مراکز میں تبدیل کیا گیا۔ وزیر اعظم نے یہ بھی بتایا کہ بی اے پی ایس کے کارکنوں نے کس طرح حکومت اور ان لوگوں کی مدد کی جنہیں یوکرین سے پولینڈ منتقل کیا گیا جب یوکرین میں جنگ کی دشمنی بڑھ گئی۔ انہوں نے پورے یورپ سے بی اے پی ایس کے ہزاروں کارکنوں کو راتوں رات اکٹھا کرنے اور پولینڈ پہنچنے والے ہندوستانیوں کی بڑی تعداد کی مدد کرنے کے لئے ان کی تیز رفتار تنظیم کی تعریف کی۔ بی اے پی ایس کی تنظیم کی اس طاقت کو اجاگر کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ عالمی سطح پر انسانیت کے مفاد میں ان کا تعاون قابل ستائش ہے۔ کاریہ کر سوورن مہوتسو کے موقع پر بی اے پی ایس کے تمام کارکنوں سے اظہار تشکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آج بی اے پی ایس کے کارکنان پوری دنیا میں اپنی انتھک خدمات کے ذریعے کروڑوں لوگوں کی زندگیوں میں تبدیلی لانا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ اپنی خدمات سے کروڑوں روحوں کو چھو رہے ہیں اور معاشرے کے ہر ایک فرد کو خواہ وہ دور دراز کے مقامات پر ہو۔ جناب مودی نے اظہار کیا کہ وہ ایک تحریک ہیں اور عبادت اور احترام کے لائق ہیں۔
اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ بی اے پی ایس کا کام دنیا میں ہندوستان کی صلاحیت اور اثر کو مضبوط بنا رہا ہے، جناب مودی نے کہا کہ دنیا کے 28 ممالک میں بھگوان سوامی نارائن کے 1800 مندر اور دنیا بھر میں 21 ہزار سے زیادہ روحانی مراکز ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ تمام مراکز میں خدمات کے متعدد منصوبے شروع کر رہے ہیں اور اس نے دنیا کو ہندوستان کے روحانی ورثے اور شناخت کی گواہی دی ہے۔ یہ شامل کرتے ہوئے کہ بی اے پی ایس مندر ہندوستان کی ثقافتی عکاسی ہیں، جناب مودی نے کہا کہ یہ دنیا کی قدیم ترین زندہ ثقافت کے مراکز ہیں۔ جناب مودی نے کہا کہ وہ چند ماہ قبل ابوظہبی میں بھگوان سوامی نارائن مندر کی تقدیس کی تقریب میں شرکت کرنے کے لیے خوش قسمت تھے اور دنیا بھر میں اس کا چرچا ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پوری دنیا نے ہندوستان کے روحانی ورثے اور ثقافتی تنوع کا مشاہدہ کیا ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ ایسی کوششوں کے ذریعے ہی دنیا کو ہندوستان کی ثقافتی عظمت اور انسانی فراخدلی کا علم ہوا اور انہوں نے بی اے پی ایس کے تمام کارکنوں کو ان کی کوششوں کے لیے مبارکباد دی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ یہ بھگوان سوامی نارائن کی تپسیا کا نتیجہ ہے جس نے کارکنوں کی عزائم کو آسانی سے پورا کرنے میں مدد کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھگوان سوامی نارائن نے ہر جاندار، ہر مصیبت زدہ شخص کا خیال رکھا اور اپنی زندگی کا ہر لمحہ انسانی بہبود کے لیے وقف کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھگوان سوامی نارائن کی قائم کردہ اقدار کو بی اے پی ایس کے ذریعے پوری دنیا میں پھیلایا جا رہا ہے۔ جناب مودی نے بی اے پی ایس کے کام کو ظاہر کرنے کے لیے ایک نظم کی چند سطریں سنائیں۔
یہ تسلیم کرتے ہوئے کہ بچپن سے ہی بی اے پی ایس اور بھگوان سوامی نارائن سے وابستہ ہونا ان کی خوش قسمتی تھی، جناب مودی نے کہا کہ پرمکھ سوامی مہاراج سے جو محبت اور پیار ملا وہ ان کی زندگی کا سرمایہ تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پرمکھ سوامی جی کے ساتھ بہت سے ذاتی واقعات ہوئے جو ان کی زندگی کا اٹوٹ حصہ بن چکے ہیں۔ جناب مودی نے کہا کہ پرمکھ سوامی جی نے گجرات کے وزیر اعلیٰ اور بعد میں ہندوستان کے وزیر اعظم بننے سے پہلے اپنے سفر میں ہر لمحہ ان کی رہنمائی کی۔ جناب مودی نے اس تاریخی موقع کو یاد کیا جب پرم پوجیہ پرمکھ سوامی جی خود اترے تھے جب نرمدا کا پانی سابرمتی میں آیا تھا۔ انہوں نے سوامی جی کی رہنمائی میں سوامی نارائن مہا منتر مہوتسو اور سوامی نارائن منتر لکھن مہوتسو کی تنظیم کے ناقابل فراموش لمحات کو بھی یاد کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سوامی جی کی ان کے تئیں روحانی محبت نے انہیں ایک بیٹے کا گرمجوشی کا احساس دلایا۔ جناب مودی نے کہا کہ عوامی بہبود کے کاموں میں انہیں ہمیشہ پرمکھ سوامی مہاراج کا آشیرواد ملا ہے۔
سنسکرت کی کہاوت ’سیوا پرم دھرم‘ یعنی خدمت خلق کو سب سے بڑا مذہب مانتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ صرف الفاظ نہیں تھے، بلکہ ہماری زندگی کی اقدار اور خدمت عقیدت، ایمان اور عبادت سے کہیں زیادہ بلند ہیں۔ یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ عوامی خدمت عوام کی خدمت کے برابر ہے، جناب مودی نے کہا کہ خدمت وہ ہے جس میں خودی کا احساس نہیں ہوتا ہے اور یہ کسی کے روحانی سفر کو سمت دیتا ہے اور اسے وقت کے ساتھ ساتھ مضبوط کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب یہ خدمت ایک منظم شکل میں لاکھوں کارکنوں کے ساتھ بطور ادارہ کی گئی تو اس کے حیرت انگیز نتائج برآمد ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ اس قسم کی ادارہ جاتی خدمات معاشرے اور ملک کے بڑے مسائل کو حل کرنے اور بہت سی برائیوں کو ختم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب لاکھوں کارکن ایک مشترکہ مقصد سے جڑے ہوں گے تو یہ ملک اور معاشرے کی ایک بڑی طاقت بن جائے گا۔ جناب مودی نے کہا کہ آج جب ملک ترقی یافتہ ہندوستان کے ہدف کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے، تو قدرتی طور پر لوگ ایک ساتھ آ رہے ہیں اور ہر میدان میں کچھ بڑا کرنے کا جذبہ دیکھا جا رہا ہے۔ سوچھ بھارت مشن، قدرتی کاشتکاری، ماحولیات کے بارے میں بیداری، بیٹیوں کی تعلیم، قبائلی بہبود کے مسئلے کی مثالیں دیتے ہوئے جناب مودی نے خوشی کا اظہار کیا کہ ملک کے لوگ آگے آ رہے ہیں اور قوم کی تعمیر کے سفر کی قیادت کر رہے ہیں۔ انہوں نے تمام کارکنان پر زور دیا کہ وہ ایک عزم لے کر لگن سے کام کریں۔ انہوں نے ان پر زور دیا کہ وہ قدرتی کاشتکاری، تنوع میں اتحاد کے احساس کو پھیلانے، نوجوانوں کی حفاظت کے لیے منشیات کے استعمال کے خلاف جنگ، دریاؤں کے احیاء، یا زمین کے مستقبل کو بچانے کے لیے پائیدار طرز زندگی جیسے اختیارات کی بہتات پر کام کریں۔ جناب مودی نے کاریہ کروں پر زور دیا کہ وہ مشن لائف کے اس وژن کی صداقت اور اثر کو ثابت کریں جو ہندوستان نے پوری دنیا کو دیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ ایک پیڑ ماں کے نام، فٹ انڈیا، ووکل فار لوکل، موٹے اناج جیسی مہموں کو بھی فعال طور پر فروغ دے سکتے ہیں جو ہندوستان کی ترقی کو تیز کرتی ہیں۔
جناب مودی نے کہا کہ ہندوستان کے نوجوان جنوری 2025 میں منعقد ہونے والے 'وکِسِت بھارت نوجوان لیڈرس مذاکرات' کے دوران اپنے خیالات پیش کریں گے اور ترقی یافتہ ہندوستان کے عزم کو پورا کرنے کے لیے اپنی شراکت کا خاکہ تیار کریں گے۔ اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ قابل احترام پرمکھ سوامی مہاراج کا ہندوستان کے خاندانی کلچر پر خصوصی زور تھا، وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ انہوں نے 'گھر سبھا' کے ذریعے سماج میں مشترکہ خاندان کے تصور کو مضبوط کیا۔ جناب مودی نے کاریہ کروں پر زور دیا کہ وہ ان مہمات کو آگے بڑھائیں۔ یہ شامل کرتے ہوئے کہ آج ہندوستان 2047 تک ترقی کے ہدف کی سمت کام کر رہا ہے، انہوں نے کہا کہ اگلے 25 سال کا ملک کا سفر ہندوستان کے لیے اتنا ہی اہم تھا جتنا کہ ہر بی اے پی ایس کارکن کے لیے ہے۔ تقریر کے اختتام پر جناب مودی نے اس یقین کا اظہار کیا کہ بھگوان سوامی نارائن کے آشیرواد سے بی اے پی ایس کے کارکنوں کی خدمت خلق کی یہ مہم بلا رکاوٹ اسی رفتار سے آگے بڑھے گی۔