’’ یہ وقت پرانے چیلنجوں کو پیچھے چھوڑ کر نئے امکانات کا پورا فائدہ اٹھانے کا ہے ‘‘
تیز رفتار ترقی کے لیے ہمیں نئے نقطہ نظر، نئی سوچ کے ساتھ کام کرنا ہوگا‘‘
’’ جموں و کشمیر میں جس طرح انفراسٹرکچر کی ترقی ہورہی ہے ، کنکٹیوٹی بڑھ رہی ہے، اس نے ٹورازم سیکٹر کو بھی کافی مضبوط کیا ہے ‘‘
’’ ہم سبھی طبقوں اور شہریوں کو یکساں طور پر ترقی کا فائدہ پہنچانے کے لیے پرعزم ہیں"
’’ جموں و کشمیر کے لوگ بدعنوانی سے نفرت کرتے ہیں، میں نے ہمیشہ ان کا درد محسوس کیا‘‘
’’ جموں و کشمیر ہر ہندوستانی کا فخر ہے۔ ہمیں مل کر جموں و کشمیر کو نئی بلندیوں پر لے جانا ہے‘‘

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو پیغام کے توسط سے جموں و کشمیر روزگار میلے سے خطاب کیا۔

مجمع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے آج کے دن کو جموں و کشمیر کے ہونہار نوجوانوں کے لیے ایک اہم دن بتایا۔ انہوں نے جموں و کشمیر میں 20 مختلف مقامات پر حکومت میں کام کرنے کے لئے تقررنامہ  حاصل کرنے والے سبھی تین ہزار نوجوانوں کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ ان نوجوانوں کو پی ڈبلیو ڈی، محکمہ صحت،  خوراک اور عوامی نظام تقسیم کا محکمہ، مویشی پروری ،جل شکتی اور ایجوکیشن- کلچر جیسے مختلف محکموں میں خدمات انجام دینے کا موقع ملے گا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آنے والے دنوں میں  دیگر محکموں میں700  سے زیادہ تقرر نامہ  پیش کرنے کی تیاری زوروں پر ہے۔

وزیراعظم نے اس دہائی کو 21ویں صدی میں جموں و کشمیر کی تاریخ کی سب سے اہم دہائی بتاتے ہوئے کہا ،’’ یہ وقت پرانے چیلنجوں کو پیچھے چھوڑ کر نئے امکانات کا پورا فائدہ اٹھانے کا ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ جموں و کشمیر کے نوجوان اپنی ریاست کی ترقی کے لئے ، جموں و کشمیر کے لوگوں کی ترقی کے لیے بڑی تعداد میں سامنے آ رہے ہیں‘‘۔ جناب مودی نے زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ ہمارے نوجوان ہیں جو جموں و کشمیر میں ترقی کی ایک نئی داستان لکھیں گے، جس سے ریاست میں روزگار میلے کا انعقاد بہت خاص ہوگا۔

ایک نئے ،شفاف اور حساس انتظامیہ کے ذریعے جموں و کشمیر کی مسلسل ترقی کے بارے میں بات کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا، ’’ تیز رفتار ترقی کے لیے، ہمیں ایک نئے نقطہ نظر کے ساتھ، نئی سوچ کے ساتھ کام کرنا ہوگا۔‘‘ انہوں نے بتایا کہ 2019 سے اب تک تقریباً تیس ہزار سرکاری عہدوں پر بھرتیاں کی گئی ہیں جن میں سے20 ہزار نوکریا ں پچھلے  ڈیڑھ سال میں دی گئی ہیں۔ وزیر اعظم نے جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر جناب منوج سنہا اور ریاستی انتظامیہ کے ذریعہ کئے گئے  کام کی تعریف کی۔ جناب مودی نے کہا، ’لیاقت کےذریعہ  روزگار‘ کا منتر ریاست کے نوجوانوں میں نیا اعتماد پیدا کر رہا ہے۔

وزیر اعظم نے پچھلے 8 برسوں  میں روزگار اور خود روزگار کو فروغ دینے کے لیے مرکزی حکومت کے ذریعہ کیے گئے اقدامات پر روشنی ڈالی اور کہا کہ 22 اکتوبر سے ملک کے مختلف حصوں میں منعقد کیا جارہا   ’روزگار میلہ‘ اسی کا ایک حصہ ہے۔ وزیر اعظم نے کہا، ’’اس مہم کے تحت پہلے مرحلے میں، اگلے کچھ مہینوں میں  مرکزی حکومت کے ذریعہ 10 لاکھ سے زیادہ تقررنامے دیے جائیں گے۔‘‘  انہوں نے بیایا کہ حکومت نے روزگار کو فروغ دینے کے لیے ریاست میں کاروباری ماحول کا دائرہ بڑھایا  ہے۔ وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ نئی صنعتی پالیسی اور کاروبارمیں اصلاحات سے جڑے کارروائی کے منصوبوں نے کاروبار  کو آسانی بنانے کی راہ ہموار کی ہے، جس سے یہاں سرمایہ کاری کو زبردست ترغیب ملی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ جس رفتار سے ترقی سے متعلق پروجیکٹوں پر کام ہورہا ہے ، اس سے یہاں کی پوری معیشت بدل جائے گی۔ انہوں نے ان پروجیکٹوں کی مثال دی جو کشمیر سے ٹرینوں سے  بین الاقوامی پروازوں تک کنکٹیوٹی کو فروغ دیتے  ہیں۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ سری نگر سے شارجہ کے لیے بین الاقوامی پروازیں پہلے ہی شروع ہو چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کے کسانوں کو بھی کنکٹیوٹی  بہتر ہونے سے فائدہ ہوا ہے، کیونکہ اب جموں و کشمیر کے سیب  پیدا کرنے والے کسانوں کے لئے اپنی پیداوار ریاست سے باہر بھیجنا آسان ہو گیا ہے۔ وزیراعظم نے یہ بھی بتایا کہ حکومت ڈرون کے ذریعے ٹرانسپورٹ کو فروغ دینے کی سمت میں کام کر رہی ہے۔

جموں و کشمیر میں سیاحوں کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ پر روشنی ڈالتے  ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ  جموں و کشمیر میں جس طرح انفراسٹرکچر کی ترقی ہورہی ہے ، کنکٹیوٹی بڑھ رہی ہے ، اس نے سیاحتی سیکٹر کو بھی  بہت مضبوط کیا ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا  ’’ ہماری کوشش ہے کہ سرکاری اسکیموں کا فائدہ سماج کے ہر طبقے تک کسی امتیازی سلوک کے بغیر  پہنچے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ حکومت  سبھی طبقوں اور شہریوں تک یکساں ترقی کافائدہ پہنچانے کے لیے پرعزم ہے۔ وزیر اعظم نے یہ بھی بتایا کہ 2 نئے ایمس، 7 نئے میڈیکل کالج، 2 ریاستی کینسر انسٹی ٹیوٹ اور 15 نرسنگ کالج  قائم کرنے کے ساتھ جموں وکشمیر میں صحت اور تعلیم کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرنے کی کوشش کی جاری ہے۔

یہ بتاتے ہوئے کہ  جموں و کشمیر کے لوگوں نے ہمیشہ شفافیت پر زور دیا ہے ، شفافیت کو سراہا  ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ آج  جو نوجوان سرکاری سروسز میں آ رہے ہیں، انہیں شفافیت کو اپنی ترجیح بنانا ہے۔ وزیر اعظم نے یاد کرتے ہوئے کہا،’’میں پہلے جب بھی جموں و کشمیر کے لوگوں سے  ملتا تھا،  ان کا ایک درد ہمیشہ محسوس کرتا تھا ،یہ درد تھا - نظام میں بدعنوانی۔ جموں و کشمیر کے لوگ بدعنوانی سے نفرت کرتے ہیں۔‘‘  وزیر اعظم نے  بدعنوانی  کی بیماری کو ختم کرنے کے لیے بھی جی جان سے مل کر کئے گئے نمایاں کام کے لئے جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر جناب منوج سنہا اور ان کی ٹیم کی بھی تعریف کی۔

وزیر اعظم  اپنی تقریر ختم کرتے ہوئے  یقین  دہانی کراتے ہوئے کہا کہ آج جن نوجوانوں کو تقررنامے مل رہے ہیں ،وہ پوری ایمانداری اور لگن کے ساتھ اپنے فرائض انجام دیں گے۔ وزیر اعظم نے کہا، ’’ جموںوکشمیر ہر ہندوستانی کا فخر ہے۔ ہمیں مل کر جموں و کشمیر کو نئی بلندیوں پر لے جانا ہے۔ ہمارے پاس 2047 کے ترقی یافتہ ہندوستان کا  بھی ایک بڑا ہدف  ہے اور اسے پورا کرنے کے لیے ہمیں پختہ عزم کے ساتھ ملک کی تعمیر کے کام میں مصروف ہونا ہوگا۔

تقریر کا مکمل متن پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
Waqf Law Has No Place In The Constitution, Says PM Modi

Media Coverage

Waqf Law Has No Place In The Constitution, Says PM Modi
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
PM to participate in ‘Odisha Parba 2024’ on 24 November
November 24, 2024

Prime Minister Shri Narendra Modi will participate in the ‘Odisha Parba 2024’ programme on 24 November at around 5:30 PM at Jawaharlal Nehru Stadium, New Delhi. He will also address the gathering on the occasion.

Odisha Parba is a flagship event conducted by Odia Samaj, a trust in New Delhi. Through it, they have been engaged in providing valuable support towards preservation and promotion of Odia heritage. Continuing with the tradition, this year Odisha Parba is being organised from 22nd to 24th November. It will showcase the rich heritage of Odisha displaying colourful cultural forms and will exhibit the vibrant social, cultural and political ethos of the State. A National Seminar or Conclave led by prominent experts and distinguished professionals across various domains will also be conducted.