وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج احمد آباد میں گجرات پنچایت مہا سمیلن سے خطاب کیا۔ اس تقریب میں ریاست بھر سے پنچایتی راج کے نمائندوں نے شرکت کی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ گجرات باپو اور سردار ولبھ بھائی پٹیل کی سرزمین ہے۔ انھوں نے کہا کہ باپو نے ہمیشہ دیہی ترقی، خود انحصار گاؤں کی بات کی۔ آج جب ہم امرت مہوتسو منا رہے ہیں، تو ہمیں باپو کے ’گرامین وکاس‘ کے خواب کو پورا کرنا چاہیے۔
وزیر اعظم نے عالمی وبا کے نظم و ضبط اور اچھے انتظام کے لیے گجرات کی پنچایت اور دیہاتوں کے کردار کی تعریف کی۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ گجرات میں خواتین پنچایت نمائندوں کی تعداد مرد نمائندوں سے زیادہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ ڈیڑھ لاکھ پنچایتی نمائندوں کے ایک ساتھ مشاورت کرنے کی حقیقت سے بڑھ کر ہندوستانی جمہوریت کی مضبوطی کی علامت کوئی نہیں ہے۔
وزیر اعظم نے اس سلسلے میں پنچایت ممبران کی رہنمائی کی کہ کس طرح چھوٹے لیکن انتہائی بنیادی اقدامات کے ساتھ گاؤں کی ترقی کو یقینی بنایا جائے۔ انھوں نے اپنے اسکول کی سالگرہ یا یوم تاسیس منانے کا مشورہ دیا۔ اس کے ذریعہ، انھوں نے اسکول کے کیمپس اور کلاسوں کو صاف کرنے اور اسکول کے لیے اچھی سرگرمیاں انجام دینے کا مشورہ دیا۔ یہ کہتے ہوئے کہ ملک اگست 23 تک آزادی کا امرت مہوتسو منا رہا ہے، انھوں نے اس مدت کے دوران گاؤں میں 75 پربھاتفیری (صبح کے جلوس) نکالنے کا مشورہ دیا۔
آگے بڑھتے ہوئے، انھوں نے اس مدت کے دوران 75 پروگرام منعقد کرنے کا مشورہ دیا جس میں گاؤں کی پوری آبادی کو اکٹھا ہونا چاہیے اور گاؤں کی مجموعی ترقی کے بارے میں سوچنا چاہیے۔ ایک اور تجویز کا اضافہ کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ دیہاتوں کو ہندوستان کی آزادی کے 75 سال کی یاد میں 75 درخت لگا کر ایک چھوٹا سا جنگل بنانا چاہیے۔ ہر گاؤں میں کم از کم 75 کسان ہونے چاہئیں جو قدرتی طریقے سے کھیتی باڑی کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ زمین کو کھادوں اور کیمیکلز کے زہر سے نجات دلائی جائے۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ بارش کے پانی کو محفوظ کرنے کے لیے 75 تالاب بنائے جائیں تاکہ زیر زمین پانی کی سطح بلند ہو اور گرمی کے دنوں میں اس سے مدد ملے۔
انھوں نے یہ بھی مشورہ دیا کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ایک بھی مویشی کو ویکسین سے محروم نہ رکھا جائے تاکہ انھیں پاؤں اور منہ کی بیماری سے بچایا جا سکے۔ وزیر اعظم نے ان سے پنچایت گھر اور گلیوں میں بجلی کی بچت کے لیے ایل ای ڈی بلب کو اپنانے کی بھی اپیل کی۔ انھوں نے پنچایت ممبران کو مشورہ دیا کہ ایک ممبر دن میں کم از کم ایک بار 15 منٹ کے لیے مقامی اسکول کا دورہ کرے تاکہ گاؤں کا اسکول سخت نگرانی میں رہے اور تعلیم اور صفائی کے اچھے معیار کو برقرار رکھا جا سکے۔ انھوں نے پنچایت اراکین سے اپیل کی کہ وہ کامن سروس سینٹرز (سی ایس سی) سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کے لیے لوگوں کو بیدار کریں۔ اس سے لوگوں کو ریلوے بکنگ وغیرہ کے لیے بڑے شہروں کا دورہ کرنے سے بچنے میں مدد ملے گی۔ آخر میں وزیر اعظم نے پنچایت ممبران کو مشورہ دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ اسکول میں کوئی ڈراپ آؤٹ نہ ہو اور کوئی بھی بچہ اسکول یا آنگن واڑی میں داخلے سے چھوٹ نہ جائے۔ وزیر اعظم نے موجود پنچایت ممبران سے وعدے لیے جنھوں نے زبردست تالیوں کے ساتھ اس کی تائید کی۔
This is the land of Bapu and Sardar Vallabhbhai Patel.
— PMO India (@PMOIndia) March 11, 2022
Bapu always talked about rural development, self-reliant villages.
Today, as we are marking Amrit Mahotsav, we must fulfil Bapu's dream of 'Grameen Vikas': PM @narendramodi