‘‘چوتھے صنعتی انقلاب کے اس دورمیں ، ٹیکنولوجی ،روزگارکے لئے ایک کلیدی ذریعہ بن گئی ہے اور بنی رہے گی ’’
‘‘ہنرمندی ، ازسرنوہنرمندی اور ہنرمندی کو بہتربنانا اورفروغ مستقبل کی افرادی قوت کے لئے منترہیں’’
‘‘بھارت میں ، دنیا کے لئے سب سے زیادہ تعداد میں ہنرمند افرادی قوت فراہم کرنے والاملک بننے کی صلاحیت ہے ’’
‘‘ہمیں ہرملک کی منفرد اقتصادی صلاحیتوں ، طاقتوں اورچنوتیوں پرغورکرنا چاہیئے ۔ہرمسئلہ کاایک ہی حل تلاش کرنا سماجی تحفظ کے لئے ہمہ گیرسرمایہ فراہمی کے مقصد کے لئے اپنایاجانے والاطریقہ کارمناسب نہیں ہے ’’

وزیراعظم جناب نریندرمودی نے آج ویڈیوپیغام کے ذریعہ مدھیہ پردیش کے شہراندورمیں جی -20کے محنت اورروزگارکے وزراء  کی میٹنگ سے خطاب کیا۔

اندورمیں ممتازشخصیات کا خیرمقدم کرتے ہوئے ، وزیراعظم نے کہاکہ تاریخی اوردرخشاں شہرکو کھانا پکانے سے متعلق اپنی روایت پرفخرہے اورامید ہے کہ ممتازشخصیات کو شہرکے سبھی رنگوں اورذائقوں سے لطف اٹھانے کا موقع ملے گا۔

اس بات کو نمایاں کرتے ہوئے کہ روزگارسب سے اہم اقتصادی اورسماجی عوامل میں سے ایک ہے ،وزیراعظم نے کہاکہ دنیا ، روزگارکے شعبے میں بعض سب سے بڑی تبدیلیوں کی دہلیز پرپہنچ گئی ہے ۔ انھوں نے تیزی سے ہونے والے ان تغیرات کوحل کرنے کی غرض سے تدارکی اور موثر لائحہ عمل تیارکرنے کی ضرورت پرزوردیا۔ چوتھے صنعتی انقلاب کے اس عہدمیں ، وزیراعظم کے ٹیکنولوجی روزگارکے لئے ایک کلیدی ذریعہ بن گئی ہے اور مستقبل میں بھی بنی رہے گی ۔ انھوں نے ٹیکنولوجی پرمبنی گذشتہ کایاپلٹ کے دوران ٹیکنولوجی سے متعلق لاتعداد روزگارپیداکرنے میں بھارت کی صلاحیت کواجاگرکیا اورمیزبان شہراندورکا بھی سرسری ذکرکیا، جوبہت سے اسٹارٹ اپس کا مخزن ہیں جو اس قسم کی انقلابی تبدیلیاں لانے والی نئی لہر کی قیادت کررہے ہیں ۔

وزیراعظم نے جدیدترین ٹیکنولوجیز اور امور کے استعمال کے ساتھ افرادی قوت کو ہنرمندبنانے کی ضرورت پرزوردیااورکہا کہ ہنرمندی ، ازسرنوہنراورہنرمندی کو بہتربنانااورفروغ  مستقبل کی افرادی  قوت کے لئے منترہیں۔انھوں نے  اسے حقیقت کی شکل دینے میں بھارت کے ‘اسکل انڈیا مشن ’کی مثال پیش کی اوراس کے ساتھ ہی ‘پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا ’ کی مثال بھی پیش کی ، جس نے اب تک بھارت کے ایک کروڑ25لاکھ   سے زیادہ نوجوانوں کو تربیت فراہم کی ہے ۔وزیراعظم نے مزید کہا ‘‘مصنوعی ذہانت ، روبوٹکس ، انٹرنیٹ آف تھنگس ، اورڈرونزجیسے ‘فورپوائنٹ  او ’شعبوں کی صنعت پر خصوصی توجہ مرکوز کی جارہی ہے ۔ ’’

وزیراعظم نے کووڈ کے دوران  بھارت کے پیش پیش رہنے والے صحت کارکنان کی مہارتوں اورلگن کو اجاگرکیا اورکہا  کہ اس سے خدمت اورہمدردی سے متعلق بھارت کی ثقافت کی عکاسی ہوتی ہے ۔انھوں نے کہاکہ بھارت میں ، دنیا میں سب سے زیادہ تعداد میں ہنرمند افرادی قوت فراہم کرنے والا ملک بننے کی صلاحیت ہے اورعالمی طورپرنقل پذیر افرادی قوت ، مستقبل میں ایک حقیقت بننے جارہی ہے ۔ انھوں نے ترقی کو صحیح معنوں میں آفاقی شکل دینے اورہنرمندیوں کو ساجھا کرنے  میں جی 20کے کردارپرزوردیا۔ وزیراعظم نے ممبرملکوں کی ان کاوشوں کی ستائش کی ،جو انھوں نے ہنرمندیوں  اورتعلیمی استعداد کی ضروریات کے مطابق پیشہ ورانہ بین الاقوامی  حوالہ جاتی خدمات کے آغاز کے لئے کی ہیں ۔ انھوں نے کہاکہ اس کے لئے  بین الاقوامی تعاون اوراشتراک  کے نئے ماڈلس ، اورہجرت اورموبلٹی ساجھیداریوں کی ضرورت ہوتی ہے ۔ انھوں نے شروعات کے لئے آجروں اورکارکنان کے بارے میں اعدادوشمار ، جان کاری اورڈیٹا ساجھا کرنے کی تجویز پیش کی، جس کی بدولت بہترہنرمندی  ، افرادی قوت سے متعلق منصوبہ بندی اورفائدہ مندروزگار کے لئے ثبوت پرمبنی پالیسیاں وضع کرنے کی غرض سے پوری دنیا میں ملکوں کو بااختیاربنایاجاسکے گا۔

وزیراعظم نے اس بات کونمایاں کیا کہ عالمی وباء کے دوران کایاپلٹ کردینے والی تبدیلی کی بدولت  لچک کے ایک ستون کے طورپر چھوٹی اورپلیٹ فارم پرمبنی معیشت کے زمرے میں کارکنان کی نئی زمرہ بندی پروان چڑھی ہے ۔انھوں نے مزید کہا کہ یہ  کام کاج سے متعلق لچکدار بندوبست پیش کرتے ہیں اورآمدنی کے ذرائع  کی بھی تکمیل کرتے ہیں ۔ انھوں نے کہاکہ اس میں خواتین کو سماجی واقتصادی طورپر بااختیاربنانے کے لئے ایک تغیراتی وسیلہ بننے کے ساتھ ساتھ ،   فائدہ مند روزگارکے مواقع پیداکرنے ،خاص طورپرنوجوانوں کے لئے  روزگارکے مواقع پیداکرنے  کی زبردست گنجائش ہے ۔ جناب مودی نے   اس کی صلاحیت کو بروئے کارلانے اوراس نئے عہدکے کارکنان کے لئے نئے عہد کےاقدامات اورپالیسیاں  وضع  کرنے کی ضرورت پرزوردیا۔ انھوں نے  باضابطہ کام کے لئے مواقع پیداکرنے کی غرض سے مناسب حل تلاش کرنے اورسماجی سکیورٹی ، صحت اور سلامتی کو یقینی بنانے کی غرض سے نئے ماڈلس پیش کرنے کی تجویز پیش کی ۔وزیراعظم نے بھارت کے ‘ای- شرم پورٹل ’ پرروشنی ڈالی جس میں تقریبا 80کروڑرجسٹریشن ہوچکے ہیں اورجسے ان کارکنان کے لئے نشان زد اقدامات کے لئے بروئے کارلایاجارہاہے ۔ انھوں نے مزید کہاکہ ملکوں کو  اسی  طرح کے طریقہ کاراختیارکرنے چاہیئں کیونکہ کام کی نوعیت بین ملکی بن چکی ہے

وزیراعظم نے اس بات کو نمایاں کیاکہ حالانکہ عوام کو سماجی تحفظ فراہم کرنا  2030 کےایجنڈے کا ایک کلیدی پہلو ہے ، بین الاقوامی تنظیموں نے فی الحال جو طرز عمل اختیارکررکھا ہے ، اس میں صرف ان فوائد کا ذکرہے جوبعض تنگ اورمحدود طریقوں کے تحت حاصل ہوسکتے ہیں ۔ جبکہ دیگرنوعیت اور شکل کے متعدد فوائد پر اس فریم ورک کے تحت احاطہ نہیں کیاگیاہے ۔ جناب مودی نے اس امرکو اجاگرکیا کہ بھارت میں سماجی تحفظ کے احاطے کی صحیح تصویرحاصل کرنے کے لئے عام صحت عامہ ، خوراک کی یقینی فراہمی ،بیمہ اورپنشن  پروگراموں جیسے فوائد کو بھی دائرہ کے تحت لایاجاناچاہیئے ۔ انھوں نے مشورہ دیا کہ منفرد اقتصادی صلاحیتوں ، ہرملک کی قوتوں اورچنوتیوں کو مدنظررکھتے ہوئے ہرمسئلہ کے لئے ایک جیسا ہی حل نکالنے کا طریقہ کارسماجی تحفظ فراہم کرنے کے سلسلے میں درکار ہمہ گیر سرمایہ فراہمی کے لئے مناسب نہیں ہے ۔

اپنا خطاب مکمل کرتے ہوئے وزیراعظم نے اعتماد ظاہرکیا کہ اس میٹنگ سے دنیا بھرکے سبھی کارکنان کی فلاح وبہبود کے لئے ایک مضبوط پیغام جائے گا۔ انھو ں نے اس شعبے میں سب سے ضروری امورمیں سے بعض کو حل کرنے میں سبھی ممتاز شخصیات کی جانب سے کی گئیں  کاوشوں کی ستائش کی ۔

تقریر کا مکمل متن پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
India’s Biz Activity Surges To 3-month High In Nov: Report

Media Coverage

India’s Biz Activity Surges To 3-month High In Nov: Report
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
PM to participate in ‘Odisha Parba 2024’ on 24 November
November 24, 2024

Prime Minister Shri Narendra Modi will participate in the ‘Odisha Parba 2024’ programme on 24 November at around 5:30 PM at Jawaharlal Nehru Stadium, New Delhi. He will also address the gathering on the occasion.

Odisha Parba is a flagship event conducted by Odia Samaj, a trust in New Delhi. Through it, they have been engaged in providing valuable support towards preservation and promotion of Odia heritage. Continuing with the tradition, this year Odisha Parba is being organised from 22nd to 24th November. It will showcase the rich heritage of Odisha displaying colourful cultural forms and will exhibit the vibrant social, cultural and political ethos of the State. A National Seminar or Conclave led by prominent experts and distinguished professionals across various domains will also be conducted.