وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو پیغام کے ذریعے پونے میں منعقدہ جی 20وزرائے تعلیم کے اجلاس سے خطاب کیا۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ تعلیم نہ صرف وہ بنیاد ہے جس پر ہماری تہذیب کی تعمیر ہوئی ہے بلکہ یہ انسانیت کے مستقبل کی معمار بھی ہے۔ وزیر اعظم نے وزرائے تعلیم کو شیرپا کہا اور کہا کہ وہ بنی نوع انسان کی سب کے لیے ترقی، امن اور خوشحالی کی کوششوں میں رہنمائی کر رہے ہیں۔ جناب مودی نے روشنی ڈالی کہ ہندوستانی صحیفے تعلیم کے کردار کو خوشی لانے کی کلید کے طور پر بیان کرتے ہیں۔ سنسکرت شلوک کی تلاوت کرتے ہوئے جس کا مطلب ہے کہ 'حقیقی علم عاجزی دیتا ہے، عاجزی سے قابلیت آتی ہے، قابلیت سے دولت ملتی ہے، دولت انسان کو اچھے کام کرنے کے قابل بناتی ہے، اور یہی خوشی لاتی ہے'، وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان ایک ہمہ گیر اور جامع سفرپر گامزن ہوا ہے۔ جناب مودی نے زور دے کر کہا کہ بنیادی خواندگی نوجوانوں کے لیے ایک مضبوط بنیاد بناتی ہے اور ہندوستان اسے ٹیکنالوجی کے ساتھ جوڑ رہا ہے۔ انہوں نے حکومت کی جانب سے ‘سمجھ اور اعداد و شمار کے ساتھ پڑھنے میں مہارت کے لیے قومی اقدام’ یا ‘نپن بھارت’ اقدام پر روشنی ڈالی اور اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ جی 20 کی جانب سے بھی ‘بنیادی خواندگی اور اعداد و شمار’ کو ایک ترجیح کے طور پر شناخت کیا گیا ہے۔ انہوں نے 2030 تک مقررہ وقت میں اس پر کام کرنے پر بھی زور دیا۔
وزیر اعظم نے نئی ای-لرننگ کو اختراعی طریقے سے ڈھالنے اور استعمال کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ مقصد بہتر طرز حکمرانی کے ساتھ معیاری تعلیم فراہم کرنا ہونا چاہیے۔ انہوں نے اس سمت میں حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے متعدد اقدامات پر روشنی ڈالی اور 'اسٹڈی ویبس آف ایکٹیو لرننگ فار ینگ اسپائرنگ مائنڈز' یا 'سویام' کا ذکر کیاجوایک آن لائن پلیٹ فارم ہےجو کلاس 9 سے پوسٹ گریجویٹ سطح تک تمام کورسز کی میزبانی کرتا ہے اور طلباء کو رسائی، مساوات اور معیار پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے دور سے سیکھنےکےقا بل بناتاہے۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ "34 ملین سے زیادہ اندراجات اور 9000 سے زیادہ کورسز کے ساتھ، یہ سیکھنے کا ایک بہت مؤثر ذریعہ بن گیا ہے"۔ انہوں نے ’ڈیجیٹل انفراسٹرکچر فار نالج شیئرنگ‘ یا ’دکشا پورٹل‘ کا بھی ذکر کیا جس کا مقصد فاصلاتی تعلیم کے ذریعے اسکولی تعلیم فراہم کرنا ہے۔ جناب مودی نے بتایا کہ یہ 29 ہندوستانی اور 7 غیر ملکی زبانوں میں سیکھنے کی حمایت کرتا ہے اور اب تک 137 ملین سے زیادہ کورس کی تکمیل دیکھ چکا ہے۔ جناب مودی نے یہ بھی نشاندہی کی کہ ہندوستان ان تجربات اور وسائل کو بانٹنے میں خاص طور پر گلوبل ساؤتھ کے لوگوں کے ساتھ خوشی محسوس کرے گا ۔
ہمارے نوجوانوں کو مسلسل ہنر مندی، دوبارہ ہنرمندی اور اعلی ہنر مندی کے ذریعہ مستقبل کے لیے تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے ان کی صلاحیتوں کو ارتقا پزیر ورک پروفائلز اور طریقوں سے ہم آہنگ کرنے کی تاکید کی۔وزیر اعظم نے مزیدکہا کہ ہندوستان میں ہم ہنر مندی کی نقشہ سازی انجام دے رہے ہیں جہاں تعلیم، ہنر اور محنت کی وزارتیں مل کراس پہل پر مل کر کام کر رہی ہیں۔ جناب مودی نے یہ بھی تجویز کیا کہ جی-20 ممالک عالمی سطح پر مہارت کی نقشہ سازی کا کام شروع کر سکتے ہیں اور ایسے خلا کو تلاش کر سکتے ہیں جن کو پورا کرنے کی ضرورت ہے۔
وزیر اعظم نے تبصرہ کیا کہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی ایک برابرکر نے والی چیز کے طور پر کام کرتی ہے اور شمولیت کو فروغ دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تعلیم تک رسائی کو بڑھانے اور مستقبل کی ضروریات کے مطابق ڈھالنے میں قوّت میں کئی گنا اضافہ کرنے والی چیز ہے۔ انہوں نے مصنوعی ذہانت کی صلاحیت پر بھی روشنی ڈالی جو سیکھنے، ہنر مندی اور تعلیم کے میدان میں بڑی صلاحیت پیش کرتی ہے۔ انہوں نے ٹیکنالوجی کی طرف سے درپیش چیلنجوں اورمواقع کے درمیان صحیح توازن قائم کرنے میں جی- 20 کے کردار پر بھی زور دیا۔
تحقیق اور اختراع پر زور دینے پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے اس بات کو اجاگر کیا کہ ہندوستان نے ملک بھر میں دس ہزار ‘اٹل ٹنکرنگ لیبز’قائم کی ہیں جو ہمارے اسکول کے بچوں کے لیے تحقیق اور اختراعی نرسری کے طور پر کام کرتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ان لیباریٹریو میں 7.5 ملین سے زائد طلباء 1.2 ملین سے زیادہ اختراعی منصوبوں پر کام کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ جی20 ممالک اپنی اپنی طاقتوں کے ساتھ تحقیق اور اختراع کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں، خاص طور پر گلوبل ساؤتھ میں۔ انہوں نے اہم شخصیات سے اپیل کی کہ وہ تحقیقی تعاون کو بڑھانے کے لیے ایک راستہ بنائیں۔
ہمارے بچوں اور نوجوانوں کے مستقبل کے لیے جی20 وزرائے تعلیم کے اجلاس کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے اس بات پر مسرت کا اظہار کیا کہ گروپ نے پائیدار ترقی کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے سبز منتقلی ، ڈیجیٹل تبدیلیوں اور خواتین کو بااختیار بنانے کی نشاندہی کی ہے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ "تعلیم ان تمام کوششوں کی جڑ ہے"، انہوں نے اس اعتماد کا اظہار بھی کیا کہ میٹنگ کا نتیجہ ایک جامع، عمل پر مبنی اور مستقبل کے لیے تیار تعلیمی ایجنڈا ہوگا۔ وزیر اعظم نے اس بات پر اختتام کیا کہ "اس سے پوری دنیا کو واسودھیوا کٹمبکم- ایک زمین، ایک خاندان، ایک مستقبل کی حقیقی روح میں فائدہ پہنچے گا "۔