‘‘اس سال کے بجٹ نے اکیسویں صدی میں ہندوستان کی ترقی کی گتی شکتی کو تقویت دی ہے ’’
‘‘ بنیادی ڈھانچے پر مبنی ترقی کی یہ پیش رفت ہماری معیشت کے استحکام میں ایک غیرمعمولی اضافے کا باعث بنے گی’’
‘‘سال 2013-14 کے دوران ہندوستانی حکومت کے براہ راست سرمایہ جاتی اخراجات تقریبا 1.75 لاکھ کروڑ روپئے کے بقدر تھے، جو 2022-23 میں بڑھ کر ساڑھے سات لاکھ کروڑ روپئے تک پہنچ گئے ہیں ’’
’’بنیادی ڈھانچہ منصوبہ بندی، نفاذ اور نگرانی سے متعلق امور کو پی ایم گتی شکتی سے نئی سمت ملے گی۔ اس سے پروجیکٹوں پر صرف ہونے والے وقت اور لاگت میں تخفیف واقع ہوگی‘‘
‘‘ پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان میں، اس وقت 400 سے زیادہ اعداد وشمار کی سطحیں دستیاب ہیں ’’
‘‘ یو ایل آئی پی کے ذریعہ 6 وزارتوں کے 24 ڈجیٹل نظاموں کو باہم مربوط کیا جارہا ہے ۔ اس کے ذریعہ قومی سنگل ونڈو لاجسٹکس پورٹل وجود میں آئے گا جس کے سبب لاجسٹکس پر آنے والی لاگت میں کمی کرنے میں مدد ملے گی ’’
‘‘ پی ایم گتی شکتی پروگرام کے ذریعہ ہماری برآمدات کو بھی بڑے پیمانے پر مدد ملے گی اور اس کی بنا پر ہمارے ایم ایس ایم ایز کو بھی عالمی سطح کی مسابقتی حیثیت حاصل کرنے میں کامیابی ملے گی ’’
‘‘پی ایم گتی شکتی پروگرام کے ذریعہ بنیادی ڈھانچے کی منصوبہ بندی سے لے کر ترقی اور استفادہ کے مراحل تک بنیادی ڈھانچے کی تخلیق میں ایک حقیقی سرکاری – نجی شراکت داری کو یقینی بنایا جائے گا ’’

وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج  گتی شکتی  اور مرکزی بجٹ 2022 کے ساتھ  اس کے انضمام  کے تصور سے متعلق ایک ویبنار سے  خطاب کیا ۔  بجٹ کے بعد منعقد ہونے والے ویبناروں کے سلسلے کی یہ چھٹی کڑی ہے  جس کو وزیراعظم نے  خطاب کیا ہے ۔

وزیراعظم نے کہا کہ رواں سال کے بجٹ میں  21 ویں صدی میں ہندوستان کی ترقی کی رفتار  یعنی گتی شکتی کو تیز کردیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ  بنیادی ڈھانچے پر مبنی ترقی کی اس پیش رفت سے  ہماری معیشت کے استحکام میں غیرمعمولی طور پر اضافہ دیکھنے میں آئے گا اور  نئے  روزگار کے امکانات  بھی سامنے ا ٓ ئیں گے۔

وزیراعظم نے  پروجیکٹوں کو پایہ تکمیل  تک پہنچانے کے روایتی طریقوں میں  اسٹیک ہولڈرس کے درمیان تعاون کی کمی پر بھی روشنی ڈالی،اس کا سبب مختلف متعلقہ محکمہ جات کے درمیان واضح معلومات کی کمی تھی ۔انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘ پی ایم گتی شکتی کی بنا پر ،  اب ہر شخص مکمل معلومات کے ساتھ اپنے منصوبے تیار کرنے میں کامیاب رہے گا ۔  اس کے علاوہ ملکی وسائل سے بھر پور استفادہ میں بھی اس پروگرام سے مدد ملے گی ۔

حکومت جس رفتار سے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے مشن پر کام کررہی ہے  اس پر زور دیتے ہوئے پی ایم گتی شکتی پروگرام کی ضرورت پر بھی وزیراعظم نے زور دیا ۔ انہوں نے اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ ‘‘سال 2013-14 کے دوران ہندوستانی حکومت کے براہ راست سرمایہ جاتی اخراجات  تقریباً 1.75 لاکھ کروڑ روپئے  کے بقدر تھے، جو 2022-23 میں بڑھ کر  ساڑھے سات لاکھ کروڑ روپئے تک پہنچ گئے ہیں ’’۔انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘ پی ایم گتی شکتی پروگرام سے  بنیادی ڈھانچے کی منصوبہ بندی ، عمل درآمد اوراس کی نگرانی کے عمل کو ایک نئی سمت حاصل ہو گی ۔ اس کے علاوہ پروجیکٹوں پر خرچ ہونے و الے وقت اور لاگت کی مقدارمیں بھی تخفیف کی جاسکے گی ’’۔

جناب مودی نے کہا کہ ‘‘ امداد باہمی پر مبنی وفاقیت کے اصول کو استحکام بخشتے ہوئے ، ہماری حکومت میں اس سال کے بجٹ میں ریاستوں کو مدد دینے کے لئے ایک لاکھ کروڑ روپئے کاا لتزام کیا ہے ۔ ریاستی حکومتیں کثیر ماڈل بنیادی ڈھانچے اور دیگر پیداواری اثاثوں پر  اس رقم کو کامیابی کے ساتھ خرچ کرسکیں گی’’۔ انہوں نے دورافتادہ پہاڑی علاقوں میں رابطہ کاری  کو بہتر بنانے کے لئے  نیشنل روپ وے ڈیولپمنٹ پروگرام اور  شمال مشرقی علاقوں کے لئے وزیراعظم کی ترقیاتی پہل قدمی  (پی ایم- ڈی ای وی آئی این ای) کابھی اس سلسلے میں ذکر کیا۔  پی ا یل آئی پہل قدمی کا ذکر کرتے ہوئے ، وزیراعظم نے نجی شعبے سے  ملک کے بنیادی ڈھانچے سے متعلق  پروگرام میں سرمایہ کاری کرنے کی اپیل کی۔

وزیراعظم نے اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ  پی ایم گتی شکتی قومی ماسٹر پلان کے تحت اس وقت  اعداد وشمار سے متعلق 400 سے زیادہ سطحیں دستیاب ہیں ، جن سے نہ صرف موجودہ اورمجوزہ بنیادی ڈھانچے کی معلومات فراہم ہوتی ہے ، بلکہ جنگلاتی اراضی اور دستیاب صنعتی   اراضی کے متعلق بھی معلومات حاصل ہوتی ہیں۔ انہوں نے یہ تجویز دی کہ پرائیویٹ سیکٹر کو اپنی منصوبہ بندی کے لئے اس کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنا چاہئے اور  قومی ماسٹرپلان سے متعلق تمام اہم معلومات اس وقت ایک واحد پلیٹ فارم پر دستیاب ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ‘‘ اس کی بنا پر پروجیکٹوں کو متوازن بنانے اور خود ڈی پی آر  کے مرحلے میں ہی مختلف قسم کی منظوریاں حاصل کرنا ممکن ہوسکے گا ، اس سے آپ کے تعمیلی وزن کو بھی کم سے کم کرنے میں مدد ملے گی ۔وزیراعظم  نے ریاستی حکومتوں سے ان کے پروجیکٹوں اوراقتصادی خطوں کے لئے  پی ایم گتی شکتی قومی ماسٹر پلان کو بنیاد بنانے کے لئے  اپیل  بھی کی ۔

وزیراعظم نے اس رائے کااظہار کیا کہ ‘‘ ا ٓج بھی ہندوستان میں لوجسٹکس کی لاگت کو جی ڈی پی کا 13 سے 14 فیصد تک تصور کیا جاتا ہے، یہ دوسرے ملکوں کے مقابلے میں زیادہ ہے ۔ پی ایم گتی شکتی کا بنیادی ڈھانچے کی کارگری میں بہت زردست کردار ہے ’’۔ وزیر اعظم نے  یونیفائڈ لاجسٹک انٹرفیس پلیٹ فارم (یو ایل آئی پی) کے بارے میں بھی بات کی جسے حالیہ بجٹ میں شامل کیا گیا ہے  اور جس کو  مختلف سرکاری محکموں میں  ان کی ضرورتوں کے مطابق اختیار کیا جارہا ہے ، اس کی بنا پر لوجسٹکس کی لاگت میں کمی آئی ہے ۔ انہوں نے مزید کہاکہ ‘‘‘‘ یو ایل آئی پی کے ذریعہ 6 وزارتوں کے 24 ڈجیٹل نظاموں کو  باہم مربوط کیا جارہا ہے ۔  اس کے ذریعہ  قومی سنگل ونڈو لاجسٹکس پورٹل وجود میں آئے گا جس  کے سبب لاجسٹکس پر آنے والی لاگت میں کمی کرنے میں مدد ملے گی ’’۔

وزیراعظم نے کچھ اقدامات کے بارے میں بھی بتایا جیسے ہر محکمہ میں لوجسٹکس ڈویژن اور بہتر رابطہ کاری کے ذریعہ لوجسٹکس کی نتیجہ خیزی کے لئے سکریٹریز کا بااختیار گروپ۔انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘ پی ایم گتی شکتی پروگرام سے ہمارے برآمداری کام کو زبردست مدد ملے گی اورہمارے  بہت چھوٹے، چھوٹے اور درمیانی درجے کے کاروباروں کو بھی عالمی درجے کی مسابقتی حیثیت حاصل  کرنے میں آسانی ہو گی’’ ۔

وزیراعظم نے کہا کہ پی ایم گتی شکتی پروگرام کے ذریعہ بنیادی ڈھانچے کی منصوبہ بندی سے لے کر ترقی اور  استفادہ کے مراحل تک  بنیادی ڈھانچے کی تخلیق میں  ایک حقیقی سرکاری – نجی شراکت داری کو یقینی بنایا جائے گا ۔جناب مودی نے مزید کہا کہ ‘‘  اس ویبنار میں  اس بات پر بھی گہرائی سے غوروخوض کیا جانا چاہئے  کہ نجی شعبہ سرکاری نظام کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے کس طرح بہتر نتائج برآمد کرسکتا ہے ’’۔

تقریر کا مکمل متن پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
India’s Biz Activity Surges To 3-month High In Nov: Report

Media Coverage

India’s Biz Activity Surges To 3-month High In Nov: Report
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
PM to participate in ‘Odisha Parba 2024’ on 24 November
November 24, 2024

Prime Minister Shri Narendra Modi will participate in the ‘Odisha Parba 2024’ programme on 24 November at around 5:30 PM at Jawaharlal Nehru Stadium, New Delhi. He will also address the gathering on the occasion.

Odisha Parba is a flagship event conducted by Odia Samaj, a trust in New Delhi. Through it, they have been engaged in providing valuable support towards preservation and promotion of Odia heritage. Continuing with the tradition, this year Odisha Parba is being organised from 22nd to 24th November. It will showcase the rich heritage of Odisha displaying colourful cultural forms and will exhibit the vibrant social, cultural and political ethos of the State. A National Seminar or Conclave led by prominent experts and distinguished professionals across various domains will also be conducted.