’’ گزشتہ کچھ دنوں میں ایک لاکھ سے زیادہ جمع کنندگان کو برسوں سے پھنسا ہوا ان کا پیسہ واپس ملا ہے۔ یہ رقم 1300 کروڑ روپئے سے بھی زیادہ ہے‘‘
’’ آج کا نیا بھارت، مسائل کے حل پر زور دیتا ہے، آج کا بھارت مسائل کو ٹالتا نہیں ہے‘‘
’’ غریبوں کی تشویش کو سمجھتے ہوئے ، متوسط طبقے کی تشویش کو سمجھتے ہوئے ہم نے اس رقم کو بڑھا کر 5 لاکھ روپئے کردیا ہے‘‘
پہلے جہاں پیسہ واپسی (ری فنڈ) کی کوئی مقررہ میعاد نہیں تھی ، اب ہماری سرکار نے ری فنڈ کو 90 دن کے اندر لازمی کیا ہے
’’ملک کی خوشحالی میں بینکوں کا بڑا رول ہے اور بینکوں کی خوشحالی کے لئے جمع کنندگان کا پیسہ محفوظ ہونا بھی اتنا ہی ضروری ہے ، ہمیں اگر بینک بچانے ہیں تو جمع کنندگان کو تحفظ دینا ہی ہوگا ‘‘
’’ جب دنیا کے ترقی یافتہ ممالک بھی اپنے شہریوں تک مدد پہنچانے کے لئے جدوجہد کررہے تھے ، تب بھارت نے تیزی سے ملک کے تقریباً ہر طبقے تک براہ راست مدد پہنچائی ‘‘
’’ جن دھن یوجنا کے تحت کھلے کروڑوں بنک اکاؤنٹس میں سے نصف سے زیادہ خواتین کے ہی ہیں ‘‘

وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج نئی دہلی میں ’’ ڈپوزیٹر فرسٹ : 5 لاکھ روپئے تک گارنٹیڈ ٹائم -باؤنڈ ڈپازٹ انشورنس پیمنٹ ‘‘ پر منعقدہ ایک پروگرام سے خطاب کیا۔ ‘‘ اس مو قع پر مرکزی وزیر خزانہ، وزیر مملکت برائے امور خزانہ اور بھارتی ریزرو بینک کے گورنر بھی موجود تھے۔ وزیراعظم نے کچھ جمع کنندگان کو چیک بھی پیش کئے ۔

پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ آج ملک کے لئے بینکنگ سیکٹر کے لئے اور ملک کے کروڑوں بینک کھاتہ داروں کے لئے کافی اہم دن ہے۔ دہائیوں سے جاری ایک بڑے مسئلہ کا حل کیسے نکالا گیا ہے، آج کا دن اس کا شاہد بن رہا ہے۔ جناب مودی نے کہا ، ’’ آج کے پروگرام کا جو نام دیا گیا ہے  اس میں ’ڈپازیٹر فرسٹ‘ کے جذبہ کو سب سے پہلے رکھنا ، اسے بامعنی بنا رہا ہے۔ گزشتہ کچھ دنوں میں ایک لاکھ سے زیادہ جمع کنندگان کو برسوں سے پھنسا ہوا ان کا پیسہ واپس ملا ہے۔ یہ رقم 1300 کروڑ سے بھی زیادہ ہے۔‘‘

وزیراعظم نے کہا کہ کو ئی بھی ملک مسائل کا بروقت حل نکال کرکے ہی اسے سنگین ہونے سے بچا سکتا ہے۔ حالانکہ ، برسوں سے ایک روایت رہی ہے کہ مسائل کو ٹال دو۔ آج کا نیا بھارت، مسائل کے حل پر زور دیتا ہے، آج کا بھارت مسائل کو ٹالتا نہیں ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ بھارت میں  بینک جمع کنندگان کے لئے بیمہ کا نظام 60 کی دہائی میں بنایا گیا تھا۔ پہلے بینک میں جمع رقم میں سے صرف 50 ہزار  روپئے تک کی رقم پر ہی گارنٹی تھی۔ پھر اسے بڑھا کر ایک لاکھ روپئے کردیا گیا۔  یعنی اگر بینک ڈوبا، تو جمع کنندگان کو صرف ایک لاکھ روپئے تک ہی ملنے کا التزام تھا۔ یہ پیسے بھی کب ملیں گے، اس کا کوئی مقررہ وقت نہیں تھا۔ وزیراعظم نے کہا ، ’’ غریبوں کی تشویش کو سمجھتے ہوئے ، متوسط طبقے کی تشویش کو سمجھتے ہوئے ہم نے اس رقم کو بڑھا کر پانچ لاکھ روپئے کردیا۔ ‘‘ قانون میں ترمیم کرکے ایک اور مسئلے کا حل نکالا گیا۔  انہوں نےکہا، ’’ پہلے جہاں پیسہ واپسی (ری فنڈ) کا کوئی مقررہ وقت نہیں تھا، اب ہماری سرکار نے اسے 90 دن یعنی تین مہینے کے اندر لازمی کیا ہے۔ یعنی بینک کے ڈوبنے کی صورت میں بھی، 90 دن کے اندر رقم جمع کرنے والوں کو ان کا پیسہ واپس مل جائے گا۔‘‘

وزیراعظم نے کہا کہ ملک کی خوشحالی میں بینکوں کا بڑا رول ہے۔ اسی طرح، بینکوں کی خوشحالی کے لئے جمع کنندگان کا پیسہ محفوظ ہونا بھی اتنا ہی ضروری ہے۔ ہمیں اگر بینک بچانے ہیں، تو جمع کنندگان کو تحفظ دینا ہی ہوگا۔

وزیراعظم نے کہا کہ پچھلے کچھ برسوں میں کئی چھوٹے سرکاری بینکوں کو بڑے بینکوں میں ضم کرکے  ان کی گنجائش،  صلاحیت  اور شفافیت کو ہر طرح سے مضبوط کیا گیا ہے۔ جب آر بی آئی  کو-آپریٹیو بینکوں کی نگرانی کرے گا تو، اس سے بھی ان کے تئیں عام جمع کنندگان کا اعتماد اور بڑھے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ مسئلہ صرف بینک کھاتے کا ہی نہیں تھا، بلکہ دور دراز کے گاؤں میں بینکنگ خدمات پہنچانے کی بھی تھی۔ آج تقریباً ملک کے ہر گاؤں کے 5 کلومیٹر کے دائرے میں بینک، شاخ یا بینکنگ  کارسپانڈینٹ کی سہولت پہنچ چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج بھارت کا عام شہری کبھی بھی ، کہیں بھی، ساتوں دن ، 24 گھنٹے چھوٹے سے چھوٹا  لین دین بھی ڈیجیٹل طریقہ سے کر پارہا ہے۔  وزیراعظم نے کہا کہ ایسی کئی اصلاحات ہیں جنہوں نے 100 برسوں کی سب سے بڑی آفت میں بھی بھارت کے بینکنگ نظام کو خوش اسلوبی سے چلانے میں مدد کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ،’’جب دنیا کے ترقی یافتہ ممالک بھی اپنے شہریوں تک مدد پہنچانے کے لئے جدوجہد کررہے تھے، تب بھارت نے تیزی سے ملک کے تقریباً ہر طبقے تک براہ راست مدد پہنچائی ۔‘‘

وزیراعظم نے کہا کہ پچھلے کچھ برسوں میں کی گئی تدابیر نے بیمہ، بینک قرض اور مالی اعتبار سے بااختیار بنانے جیسی سہولیات کو غریبوں، خواتین، ریہڑی پٹری والوں اور چھوٹے کسانوں کے ایک بڑے طبقے تک پہنچا دیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پہلے کسی بھی طرح سے ملک کی خواتین تک بینکنگ خدمات نہیں پہنچی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ اسے ان کی حکومت نے ترجیحی بنیاد پر لیا۔ جن دھن یوجنا کے تحت کھلے کروڑوں بینک کھاتوں میں سے  نصف سے زیادہ خواتین کے ہی ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’ ان بینک کھاتوں کا خواتین کو  مالی اعتبار سے بااختیار بنانے پر جو اثر ہوا ہے، وہ ہم نے حال میں آئے نیشنل فیملی ہیلتھ سروے میں بھی دیکھا ہے۔‘‘

ڈپازٹ انشورنس بھارت میں  کام کرنے والے سبھی کمرشیئل بینکوں میں بچت، فکسڈچالو، ریکرنگ  ڈپازٹ وغیرہ جیسے سبھی جمع (ڈپازٹ) کو کور کرتا ہے۔ مختلف ریاستوں / مرکز کے زیرانتظام علاقوں میں کام کرنے والے ریاستی ، مرکزی اور پرائمری کوآپریٹیو بینکوں کے ڈپازٹس کو بھی کوور کیا جاتا ہے۔ ایک غیر معمولی اصلاح کے طور پر  بینک جمع بیمہ کور کو ایک لاکھ روپئے سے بڑھا کر پانچ لاکھ روپئے کیا گیا۔

5 لاکھ روپئے فی جمع کنندہ فی بینک کے ڈپازٹ انشورنس کوریج کے ساتھ ، پچھلے مالی سال کے آخر میں پوری طرح سے محفوظ کھاتوں کی تعداد  کل کھاتوں کی تعداد کا 98.1 فیصد تھی ، جبکہ اس معاملے میں بین الاقومی معیار 80 فیصد کا ہے۔

ڈپازٹ انشورنس اینڈ کریڈٹ گارنٹی کارپوریشن کے ذریعہ حال ہی میں 16 شہری کوآپریٹیو بینکوں کے جمع کنندگان سے موصول ہونے والے دعووں کے لئے عبوری ادائیگی کی پہلی قسط جاری کی گئی ہے جو کہ آر بی آئی کے ذریعہ  لگائی گئی پابندیوں کے تحت ہیں۔  ایک لاکھ سے زیادہ جمع کنندگان کے دعووں کے لئے متبادل بینک کھاتوں میں 1300 کروڑ روپئے سے زیادہ کی ادائیگی کی گئی ہے۔

Click here to read PM's speech

Explore More
وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن

Popular Speeches

وزیراعظم نریندر مودی کا 78 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کا متن
Snacks, Laughter And More, PM Modi's Candid Moments With Indian Workers In Kuwait

Media Coverage

Snacks, Laughter And More, PM Modi's Candid Moments With Indian Workers In Kuwait
NM on the go

Nm on the go

Always be the first to hear from the PM. Get the App Now!
...
PM to attend Christmas Celebrations hosted by the Catholic Bishops' Conference of India
December 22, 2024
PM to interact with prominent leaders from the Christian community including Cardinals and Bishops
First such instance that a Prime Minister will attend such a programme at the Headquarters of the Catholic Church in India

Prime Minister Shri Narendra Modi will attend the Christmas Celebrations hosted by the Catholic Bishops' Conference of India (CBCI) at the CBCI Centre premises, New Delhi at 6:30 PM on 23rd December.

Prime Minister will interact with key leaders from the Christian community, including Cardinals, Bishops and prominent lay leaders of the Church.

This is the first time a Prime Minister will attend such a programme at the Headquarters of the Catholic Church in India.

Catholic Bishops' Conference of India (CBCI) was established in 1944 and is the body which works closest with all the Catholics across India.