وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے سرمایہ کار حضرات کو بھارتی شہرکاری کے شعبہ میں سرمایہ کاری کرنے کے لئے مدعو کیا ہے۔ تیسرے سالانہ بلومبرگ نئے اقتصادی فورم سے آج ویڈیوکانفرنسنگ کے توسط سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا، ’’اگر آپ شہرکاری میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں تو بھارت میں آپ کے لئے زبردست مواقع موجود ہیں۔ اگر آپ اختراع میں سرمایہ کاری کرنے کے خواہاں ہیں، تو بھارت میں آپ کے لئے زبردست مواقع موجود ہیں۔ اگر آپ پائیدار حل کے لئے سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں تو بھارت میں آپ کے لئے زبردست مواقع موجود ہیں۔ یہ مواقع ایک متحرک جمہوریت کے ساتھ حاصل ہوتے ہیں۔ ایک کاروباری دوست ماحول، ایک زبردست منڈی، اور ایک حکومت، جو بھارت کو ترجیحی عالمی سرمایہ کاری مقام بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔‘‘
جناب مودی نے کہا کہ مابعد کووِڈ دنیا کو نئے سرے سے شروعات کرنے کی ضرورت پیش آئے گی، حالانکہ یہ شروعات طریقہ کار کو از سرنو ترتیب دیے بغیر ممکن نہیں ہے۔ اس کے لئے سوچ، طریقہ کار اور رواجوں کو ازسر نو ترتیب دینے کی ضرورت پیش آئے گی۔ وبائی مرض نے ہر شعبے میں نئے پروٹوکول تیار کرنے کے لئے موقع فراہم کیا ہے۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ، ’’اگر ہم مستقبل کے لئے لچکدار نظام تیار کرنا چاہتے ہیں تو دنیا کو اس موقع کو ہاتھ سے نہیں جانے دینا چاہئے۔ ہمیں مابعد کووِڈ دنیا کو درکار ضرورتوں کے بارے میں سوچنا چاہئے۔ ہمارے شہری مراکز کو بہتر بنانے کا عمل اس سلسلے میں ایک اچھی شروعات ہوگی۔
شہری مراکز کو بہتر بنانے کے عمل کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے صحتیابی کے عمل سے گزر رہے لوگوں پر توجہ مرکوز کرنے پر زور دیا۔ عوام کو بڑے وسائل اور برادریوں کو بڑا بلڈنگ بلاک قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا، ’’اس وبائی مرض نے ایک مرتبہ پھر اس اہمیت کو اجاگر کر دیا ہے کہ سوسائٹیوں اور کاروبار کے طور پر ہمارا سب سے بڑا وسیلہ ہمارے عوام ہیں۔ مابعد کووِڈ کی دنیا اسی کلیدی اور بنیادی وسیلے کو پروان چڑھاکر تعمیر کی جانی چاہئے۔‘‘
وزیر اعظم نے وبائی مرض کے دوران حاصل ہوئے اسباق کو آگے پہنچانے کی ضرورت پر زور دیا۔ لاک ڈاؤن کی مدت کے دوران صاف ستھرے ماحول کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کیا ہم ایسے پائیدار شہر بنا سکتے ہیں جہاں صاف ستھرا ماحول ایک عام بات ہو نہ کہ خاص بات؟ جناب مودی نے کہا کہ، ’’ ہماری کوشش یہ رہی ہےکہ بھارت میں شہری مراکز قائم کیے جائیں، جس میں تمام شہری سہولیات تو موجود ہوں لیکن اس کی روح گاؤں کی ہو۔‘‘
انہوں نے فورم کو بھارتی شہری علاقوں کے احیاء کے لئے ڈجیٹل انڈیا، اسٹارٹ اپ انڈیا، واجبی لاگت والے مکانات، رئیل اسٹیٹ (ریگولیشن) ایکٹ اور 27 شہروں میں میٹرو ریل جیسی حالیہ پہل قدمیوں کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے فورم کو مطلع کرتے ہوئے کہا کہ، ’’ہم 2022 تک 1000 کلو میٹر طویل میٹرو ریل نظام فراہم کرانے کے راستے پر گامزن ہیں۔‘‘
وزیر اعظم نے کہا کہ، ’’ہم نے دو مراہل پر مشتمل طریقہ کار کے توسط سے 100 اسمارٹ شہروں کا انتخاب کیا ہے۔ یہ ایک ملک گیر مسابقتی عمل تھا جو کوآپریٹیو اور مسابقتی وفاقیت کے فلسفے کی حمایت کرتا ہے۔ ان شہروں نے دو لاکھ کروڑ روپئے یا 30 بلین ڈالر کے بقدر کے پروجیکٹوں کو تیار کیا ہے۔ اور ایک لاکھ چالیس ہزار کروڑ روپئے یا 20 بلین ڈالر کے بقدر کے پروجیکٹ یا تو مکمل ہو چکے ہیں یا تکمیل کے قریب ہیں۔