وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے گجرات میں امیا ماتا دھام مندر اور مندر کے احاطے پر مشتمل ماں امیا دھام ترقیاتی پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھنے کے موقع پر خطاب کیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ یہ منصوبہ ’سب کا پریاس‘ کے تصور کی بہترین مثال ہے کیونکہ یہ مبارک منصوبہ سب کی کوششوں سے پایہ تکمیل کو پہنچے گا۔ انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ عقیدت مندوں کو چاہیے کہ وہ روحانی مقصد کے ساتھ ساتھ سماجی خدمت کے جذبے کے ساتھ اس کار عظیم میں حصہ لیں کیونکہ لوگوں کی خدمت ہی سب سے بڑی عبادت ہے۔
وزیر اعظم نے اجتماع سے کہا کہ وہ تنظیم کے تمام پہلوؤں میں مہارتی ترقی کے عنصر کو شامل کریں۔ انھوں نے کہا، ”ہمارے پرانے وقتوں میں، خاندان کے سیٹ اپ کا ڈھانچہ ہوتا تھا تاکہ مہارت کو وراثت کے طور پر اگلی نسل تک پہنچایا جا سکے۔ اب سماجی تانے بانے بہت بدل چکے ہیں، اس لیے ہمیں اس کے لیے درکار میکانزم کو ترتیب دے کر یہ کام انجام دینا ہو گا“۔
جناب مودی نے بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ مہم کے دوران اپنے انجھا کے دورے کو یاد کیا۔ اس دورے کے دوران انھوں نے اس بات پر زور دیا تھا کہ خواتین کی شرح پیدائش میں زبردست کمی ایک بد نما داغ ہے۔ انھوں نے چیلنج قبول کرنے پر لوگوں کا شکریہ ادا کیا اور آہستہ آہستہ اب ایک ایسی صورتحال پیدا ہو رہی ہے جہاں لڑکیوں کی تعداد تقریباً لڑکوں کے برابر ہو گئی ہے۔ اسی طرح، انھوں نے علاقے میں پانی کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ماں امیا کے احسانات اور عقیدت مندوں کی شرکت کو یاد کیا۔ انھوں نے بڑے پیمانے پر ڈرپ آبپاشی سسٹم کو اپنانے کے لیے ان کا شکریہ ادا کیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اگر ماں امیا روحانی رہنما ہیں تو ہماری زمین ہماری زندگی ہے۔ انھوں نے خطے میں سوائل ہیلتھ کارڈ کو اپنانے پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انھوں نے لوگوں سے کہا کہ وہ شمالی گجرات کے علاقے میں نامیاتی کھیتی شروع کریں۔ نامیاتی کھیتی کو زیرو بجٹ فارمنگ بھی کہا جا سکتا ہے۔ ”ٹھیک ہے، اگر آپ کو میری درخواست مناسب نہیں لگتی تو میں ایک متبادل تجویز کروں گا۔ اگر آپ کے پاس 2 ایکڑ کی زرعی زمین ہے، تو کم از کم 1 ایکڑ میں نامیاتی کاشتکاری کرنے کی کوشش کریں اور بقیہ 1 ایکڑ کو معمول کے مطابق استعمال کریں۔ ایک سال کے لیے اسی طرح کی کوشش کریں۔ اب اگر آپ کو یہ فائدہ مند لگتا ہے، تو آپ پورے 2 ایکڑ میں نامیاتی کاشتکاری کر سکتے ہیں۔ اس سے لاگت کی بچت ہوگی اور اس کے نتیجے میں ہماری زمین ہموار ہوگی“۔ انھوں نے انھیں 16 دسمبر کو نامیاتی کاشتکاری کے پروگرام میں شرکت کی دعوت دی۔ انھوں نے ان سے درخواست کی کہ وہ فصلوں کے نئے انداز کو اپنائیں۔