نئی دہل۔28؍جنوری۔وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے گجرات میں گاندھی نگر کے مقام پر منعقدہ آلو سے متعلق تیسرے عالمی اجتماع سے خطاب کیا۔ اس سلسلے کی پچھلی دو عالمی کانفرنسیں 1999 اور 2008 میں منعقد ہوئی تھیں۔ اس کانکلیو کا اہتمام انڈین پوٹیٹو ایسوسی ایشن (آئی پی اے ) نے نئی دہلی کی زرعی تحقیق کی بھارتی کونسل اور آئی سی اے آر – سینٹرل پوٹیٹو ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ، شملہ اور لیما ، پیرو میں انٹرنیشنل پوٹیٹو سینٹر (سی آئی پی) کے تعاون سے کیا تھا۔
دنیا بھر کے سائنسداں آلواُگانے والے کسان اور دیگر ساجھیدار اس عالمی اجتماع کیلئے جمع ہوئے ہیں اور اس کا مقصد اگلے چند دنوں میں خوراک اور تغذیے کی مانگ سے متعلق اہم پہلوؤں پر تبادلہ خیال کرنا ہے۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ تیسرے اجتماع کی خصوصیت یہ ہے کہ اس میں آلو سے متعلق کانفرنس ، زرعی نمائش اور پوٹیٹو فیلڈ ڈے کا بیک وقت اہتمام کیا گیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ قابل تعریف کوشش ہے کہ 6000 کسان فیلڈ ڈے کے موقع پر کھیتوں کے دورے کے لئے جارہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ یہ بات بڑی اہمیت کی حامل ہے کہ آلو سے متعلق تیسرا عالمی اجتماع گجرات میں ہورہا ہے جو ملک میں آلو کی پیداوار اور پیداواریت کی سب سے بڑی ریاست ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں پچھلے 11 برسوں میں آلو کے زیرکاشت رقبے میں تقریباً 20 فیصد کا اضافہ ہوا ہے جس میں سے 17فیصد اضافہ اکیلے گجرات میں ہوا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ یہ پالیسی اقدامات اور فیصلوں کی وجہ سے ممکن ہوا ہے جس میں ریاست نے زراعت کے جدید طریقے اختیار کیے، مثلاً چھڑکاؤ اور ڈرپ والی آبپاشی ، کولڈ اسٹوریج کی بہترین سہولتیں اور فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری سے رابطہ۔ انہوں نے کہا کہ آج گجرات میں بڑی پوٹیٹو پروسیسنگ کمپنیاں واقع ہیں اور آلو کے زیادہ تر برآمدکار بھی گجرات میں ہی ہیں۔ ان سب وجوہات سے گجرات ملک میں آلو کا ایک بڑا مرکز بن گئی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ان کی حکومت کسانوں کی آمدنی 2022 تک دوگنا کرنے کے نشانے کو حاصل کرنے کیلئے تیزی سے اقدامات کررہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کسانوں اور حکومت کی پالیسی کی کوششوں کا یہ نتیجہ ہے کہ بھارت دنیا میں بہت سے اناج اور خوراک کی دوسری چیزیں تیار کرنے والے تین اہم ملکوں میں شامل ہے۔ انہوں نے اُن اقدامات کا ذکر کیا جو ان کی حکومت ہر سطح پر خوراک کو ڈبہ بند کرنے کی صنعتوں کو فروغ دینے کیلئے کررہی ہے۔ مثلاً اس سیکٹر کو 100فیصد راست غیرملکی سرمایہ کاری کے لئے کھولنا اور پی ایم کسان سمپدا یوجنا کے تحت دوسرے ترقیاتی اقدامات۔
وزیراعظم نے بتایا کہ اس ماہ کے شروع میں براہ راست منتقلی کے ذریعے چھ کروڑ کسانوں کے بینک کھاتوں میں 12 ہزار کروڑ روپئے کی رقم منتقل کرنے کا ایک نیا ریکارڈ قائم کیا گیا ہے۔ انہوں نے یہ ذکر بھی کیا کہ ان کی حکومت کی ترجیح کسانوں اور صارفین کے درمیان بچولیوں اور دیگر لوگوں کو کم کرنے کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا زور زرعی ٹیکنالوجی پر مبنی اسٹارٹ اپس کو فروغ دینے پر ہے تاکہ اسمارٹ اور بالکل ٹھیک ٹھیک زراعت کیلئے کسانوں کے ڈاٹا بیس وغیرہ کو استعمال کیاجائے۔
وزیراعظم نے کسانوں پر زور دیا کہ وہ جدید ٹیکنالوجی ، مصنوعی ذہانت ، بلاک چین، ڈرون ٹیکنالوجی کے ذریعے زراعت کے مختلف مسائل کا حل تلاش کریں۔ انہوں نے کہا کہ سائنسی برادری اور پالیسی سازوں کی سب سے بڑی ذمہ داری یہ دیکھنا ہے کہ کوئی بھی شخص بھوکا یا تغذیہ بخش غذا سے محروم نہ رہے۔
मुझे बताया गया है कि Global Potato Conclave में दुनिया के अनेक देशों से साइंटिस्ट आए हैं, हज़ारों किसान साथी और दूसरे Stakeholders भी जुटे हैं। अगले तीन दिनों में आप सभी पूरे विश्व के Food और Nutrition की डिमांड से जुड़े महत्वपूर्ण पहलुओं पर चर्चा करने वाले हैं: PM @narendramodi
— PMO India (@PMOIndia) January 28, 2020
इस कॉन्कलेव की खास बात ये भी है कि यहां Potato Conference, AgriExpo और Potato Field Day, तीनों एक साथ हो रहे हैं। मुझे बताया गया है कि करीब 6 हज़ार किसान फील्ड डे के मौके पर खेतों में जाने वाले हैं। ये प्रशंसनीय प्रयास है: PM @narendramodi
— PMO India (@PMOIndia) January 28, 2020
अच्छा ये भी है कि इस बार Potato Conclave दिल्ली से बाहर हो रहा है, हजारों आलू किसानों के बीच हो रहा है। गुजरात में इस कॉन्क्लेव का होना इसलिए भी अहम है क्योंकि, ये राज्य Potato की Productivity के लिहाज़ से देश का पहले नंबर का राज्य है: PM @narendramodi
— PMO India (@PMOIndia) January 28, 2020
साल 2022 तक किसानों की आय दोगुनी करने के लक्ष्य को लेकर तेज़ी से कदम उठाए जा रहे हैं। किसानों के प्रयास और सरकार की पॉलिसी के कॉम्बिनेशन का ही परिणाम है कि अनेक अनाजों और दूसरे खाने के सामान के उत्पादन में भारत दुनिया के टॉप-3 देशों में है: PM @narendramodi
— PMO India (@PMOIndia) January 28, 2020
फूड प्रोसेसिंग से जुड़े सेक्टर को प्रमोट करने के लिए केंद्र सरकार ने भी अनेक कदम उठाए हैं। चाहे इस सेक्टर को 100% FDI के लिए खोलने का फैसला हो या फिर पीएम किसान संपदा योजना के माध्यम से वैल्यू एडिशन और वैल्यू चेन डेवलपमेंट में मदद, हर स्तर पर कोशिश की जा ही है: PM @narendramodi
— PMO India (@PMOIndia) January 28, 2020
इस महीने के शुरुआत में, एक साथ 6 करोड़ किसानों के बैंक खातों में, 12 हजार करोड़ रुपए की राशि ट्रांसफर करके एक नया रिकॉर्ड भी बनाया गया है: PM @narendramodi
— PMO India (@PMOIndia) January 28, 2020
किसान और उपभोक्ता के बीच के Layers और उपज की बर्बादी को कम करना हमारी प्राथमिकता है। इसके लिए परंपरागत कृषि को बढ़ावा दिया जा रहा है: PM @narendramodi
— PMO India (@PMOIndia) January 28, 2020
सरकार का जोर कृषि टेक्नॉलॉजी आधारित स्टार्ट अप्स को प्रमोट करने पर भी है ताकि स्मार्ट और प्रिसिजन एग्रीकल्चर के लिए ज़रूरी किसानों के डेटाबेस और एग्री स्टैक का उपयोग किया जा सके: PM @narendramodi
— PMO India (@PMOIndia) January 28, 2020
इसके साथ-साथ एग्रीकल्चर सेक्टर में आधुनिक बायोटेक्नॉलॉजी, Artificial Intelligence, Block chain, Drone Technology, ऐसी हर नई टेक्नॉलॉजी का कैसे बेहतर उपयोग हो सकता है, इसको लेकर भी आपके सुझाव और समाधान अहम रहेंगे: PM @narendramodi
— PMO India (@PMOIndia) January 28, 2020
21st century में भी कोई भूखा और कुपोषित- Malnourished ना रहे, इसकी भी एक बड़ी जिम्मेदारी आप सभी के कंधों पर है। मुझे विश्वास है कि आने वाले 3 दिनों में आप इसी दिशा में गंभीर मंथन करेंगे: PM @narendramodi
— PMO India (@PMOIndia) January 28, 2020