وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو پیغام کے ذریعے چھترپتی شیواجی مہاراج کے یوم تاجپوشی کے 350ویں سال سے خطاب کیا۔
اس موقع پر ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آزادی کا امرت مہوتسو میں چھترپتی شیواجی مہاراج کی تاج پوشی کا دن ہر ایک کے لیے نیا شعور اور نئی توانائی لے کر آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چھترپتی شیواجی مہاراج کی تاج پوشی ساڑھے تین سو سال پہلے کے تاریخی دور کا ایک خاص باب ہے اور خود حکمرانی، اچھی حکمرانی اور خوشحالی کی عظیم داستانیں آج بھی ہر ایک کو متاثر کرتی ہیں۔ وزیر اعظم نے زور دیتے ہوئے کہا ’’قومی بہبود اور عوامی بہبود شیواجی مہاراج کی حکمرانی کے بنیادی عناصر رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سوراجیہ کی پہلی راجدھانی میں واقع رائے گڑھ قلعے کے کورڈیارڈ میں ایک عظیم الشان تقریب کا اہتمام کیا گیا ہے اور اس دن کو پورے مہاراشٹر میں ایک تہوار کے طور پر منایا جاتا ہے۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ مہاراشٹر میں پورے سال اس طرح کی تقریبات سال بھر منعقد کی جائیں گی اور ساتھ ہی مہاراشٹر حکومت کو منصوبہ بندی اور اس پر عمل درآمد کے لیے مبارکباد پیش کی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ جب ساڑھے تین سو سال پہلے چھترپتی شیواجی مہاراج کی تاجپوشی ہوئی تھی تو اس میں سوراجیہ اور قوم پرستی کا جذبہ شامل تھا۔ انہوں نے کہا کہ شیواجی مہاراج نے ہمیشہ ہندوستان کے اتحاد اور سالمیت کو برقرار رکھنے کو اولین اہمیت دی۔ آج وزیر اعظم نے کہا کہ چھترپتی شیواجی مہاراج کے خیالات کی عکاسی’ایک بھارت، شریشٹھ بھارت‘ کے وژن میں دیکھی جا سکتی ہے۔
شہریوں کو متحرک اور پراعتماد رکھنے کی قائدین کی ذمہ داری کو سمجھتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ چھترپتی شیواجی مہاراج کے وقت ملک کے اعتماد کی سطح کا تصور کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سینکڑوں سالہ غلامی کی وجہ سے شہریوں کا اعتماد سب سے کم تھا،جہاں جارحیت پسندوں کے استحصال اور غربت نے معاشرے کو کمزور کر دیا ہے۔وزیر اعظم نے کہا’’ہمارے ثقافتی مراکز پر حملہ کرکے لوگوں کے حوصلے کو توڑنے کی کوشش کی گئ۔‘‘انہوں نے کہا کہ چھترپتی شیواجی مہاراج نے نہ صرف حملہ آوروں کا مقابلہ کیا بلکہ عوام میں یہ یقین بھی پیدا کیا کہ خود حکمرانی ایک امکان ہے۔ جناب مودی نے کہا’’شیواجی مہاراج نے غلامی کی ذہنیت کو ختم کرکے قوم کی تعمیر کے لیے لوگوں کو تحریک دی۔‘‘
وزیراعظم نے نشاندہی کی کہ تاریخ میں بہت سے ایسے حکمران گزرے ہیں جو فوج میں غلبہ حاصل کرنے کے لیے جانے جاتے ہیں، لیکن ان کی انتظامی صلاحیت کمزور تھی اور اسی طرح بہت سے ایسے حکمران تھے جو اپنی بہترین طرز حکمرانی کے لیے جانے جاتے تھے، لیکن ان کی عسکری قیادت کمزور تھی۔ تاہم، وزیر اعظم نے کہا، چھترپتی شیواجی مہاراج ایک شاندار شخصیت تھی، کیونکہ انہوں نے ’سوراج‘کے ساتھ ساتھ ’سورج‘ بھی قائم کیا۔ وزیر اعظم نے اس بات کو اُجاگر کیا کہ شیواجی مہاراج نے چھوٹی عمر میں ہی قلعے فتح کرکے اور دشمنوں کو شکست دے کر اپنی فوجی قیادت کی مثال قائم کی، وہیں دوسری طرف ایک بادشاہ کے طور پر انہوں نے عوامی انتظامیہ میں اصلاحات نافذ کرکے اچھی حکمرانی کا راستہ بھی دکھایا۔ . وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ایک طرف انہوں نے اپنی مملکت اور ثقافت کو حملہ آوروں سے بچایا تو دوسری طرف قوم کی تعمیر کا ایک جامع وژن پیش کیا۔ ’’چھترپتی شیواجی مہاراج اپنے وژن کی وجہ سے تاریخ کے دیگرسورماؤں سے بالکل مختلف ہیں۔‘‘ وزیر اعظم نے کہا کہ جب انہوں نے اپنے عوامی فلاح و بہبود کے طرز حکمرانی پر روشنی ڈالی جس نے اس بات کی یقین دہانی کرا ئی ہے کہ لوگ عزت نفس کے ساتھ رہتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی وزیر اعظم نے اپنی بات کوجاری رکھتے ہوئے کہا کہ چھترپتی شیواجی مہاراج نے ان لوگوں کو بھی سخت پیغام بھیجا، جنہوں نے سوراج، مذہب، ثقافت اور وراثت کو ٹھیس پہنچانے کی کوشش کی جس سے لوگوں میں اعتماد میں اضافہ ہوا اور اس سے خود انحصاری کے جذبے کو پروان حاصل ہوا۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ اس کے نتیجے میں قوم کی عزت میں اضافہ ہوا۔ کسانوں کی فلاح و بہبود ہو، خواتین کو بااختیار بنانا ہو، یا حکمرانی کو عام آدمی کے لیے قابل رسائی بنانا۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ان کا نظام حکومت اور ان کی پالیسیاں آج بھی یکساں طور پر متعلقہ ہیں۔
وزیر اعظم نے کہاکہ چھترپتی شیواجی مہاراج کی شخصیت کے مختلف پہلو آج ہمیں کسی نہ کسی طریقے سے متاثر کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہندوستان کی بحری صلاحیت کو تسلیم کرتے ہوئے، بحریہ کی توسیع اور اس کی انتظامی صلاحیتیں آج بھی ہر ایک کے لیے تحریک ہیں۔ وزیر اعظم نے ان کے بنائے ہوئے قلعوں کا بھی ذکر کیا جو تیز لہروں اور جواروں کی زد میں آنے کے باوجود آج بھی سمندر کے بیچوں بیچ فخر سے کھڑے ہیں۔ وزیر اعظم نے اپنی سلطنت کی توسیع پر بھی بات کی اور ذکر کیا کہ انہوں نے ساحلوں سے لے کر پہاڑوں تک قلعے بنائے۔ اس مدت کے دوران، وزیر اعظم نے کہا کہ پانی کے انتظام سے متعلق ان کے انتظامات نے ماہرین کو حیرت میں ڈال دیا۔ شیواجی مہاراج سے حاصل کی گئی تحریک پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے اس بات کا اُجاگر کیاکہ ہندوستان نے گزشتہ سال بحریہ کو غلامی کے نشان سے آزاد کرایا تھا، کیونکہ برطانوی راج کی شناخت کے ساتھ ہندوستانی بحریہ کے جھنڈے کو شیواجی مہاراج کے نشان سے بدل دیا گیا ہے۔ جناب مودی نے مزید کہا’’اب، یہ جھنڈا سمندروں اور آسمانوں میں نئے ہندوستان کے فخر کی علامت ہے۔‘‘
وزیر اعظم نے کہا کہ ’’چھترپتی شیواجی مہاراج کی بہادری، نظریہ اور انصاف نے کئی نسلوں کو متاثر کیا ہے۔ ان کا جرات مندانہ طرز عمل، اسٹریٹیجک مہارت اور پرامن سیاسی نظام آج بھی ہمارے لیے ایک تحریک ہے۔‘‘ خطاب کا اختتام کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اس بات پر فخر کا اظہار کیا کہ چھترپتی شیواجی مہاراج کی پالیسیوں کا دنیا کے کئی ممالک میں چرچا ہے، جہاں اس پر تحقیق کی جاتی ہے۔ جناب مودی نے یہ بھی بتایا کہ چھترپتی شیواجی مہاراج کا مجسمہ ماریشس میں ایک ماہ قبل نصب کیا گیا تھا۔’’آزادی کا امرت کال میں چھترپتی شیواجی مہاراج کی تاجپوشی کے 350 سال مکمل ہونا ایک متاثر کن لمحہ ہے۔ اتنے سالوں کے بعد بھی، ان کی قائم کردہ اقدار ہمیں آگے کا راستہ دکھا رہی ہیں۔‘‘ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ امرت کال کے 25 سال کا سفر ان اقدار کی بنیاد پر مکمل ہونا چاہیے۔وزیر اعظم نے اپنے خطاب کا اختتام کرتے ہوئے کہا’’یہ سفر چھترپتی شیواجی مہاراج کے خوابوں کے ہندوستان کی تعمیر کا ہوگا، سوراج، اچھی حکمرانی اور خود انحصاری کا سفر ہوگا۔ یہ ایک ترقی یافتہ ہندوستان کا سفر ہوگا۔‘‘