وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ملک میں کووڈ-19 سے متعلق صورتحال کا جائزہ لینے کےلئے اعلیٰ افسران کی ایک میٹنگ کی صدارت کی۔ انہوں نے ملک میں آکسیجن،دواؤں، طبی بنیادی ڈھانچے وغیرہ کی دستیابی کی صورتحال کا عمومی جائزہ لیا۔
آکسیجن کی سپلائی کو رفتار دینے پر کام کرنے والے با اختیار گروپ نے ملک میں آکسیجن کی سپلائی اور دستیابی کو بہتر بنانے کے سلسلے میں کی جانے والی کوششوں سے وزیر اعظم کو باخبر کرایا۔انہوں نے وزیر اعظم کو ریاستوں کے لئے آکسیجن کی زیادہ مقدار کے مختص کئے جانے کے بارے میں بھی بتایا۔اس بات کا بھی ذکر کیا گیا کہ ملک میں میڈیکل آکسیجن کی پیداوار اگست 2020ء میں5700میٹرک ٹن یومیہ تھی، جو اب(25 اپریل 2021ء) بڑھ کر 8922میٹرک ٹن تک پہنچ گئی ہے۔اپریل 2021ء کے اواخر تک لیکویڈ میڈیکل آکسیجن( ایل ایم او) کی پیداوار 9250میٹرک ٹن یومیہ کے نشانے کو پار کرسکتی ہے۔
وزیر اعظم نے افسران کو جلد سے جلد پی ایس اے آکسیجن پلانٹس کے شروع کرنے کےلئے ریاستی حکومتوں کے ساتھ نزدیکی تال میل بناتے ہوئے کام کرنے کےلئے ہدایات دیں۔افسران نے بھی وزیر اعظم کو اس بات سے آگاہ کیا کہ وہ پی ایس اے آکسیجن پلانٹس کے قائم کرنے کے لئے ریاستوں کی ہمت افزائی کررہے ہیں۔
وزیر اعظم کو آکسیجن ایکسپریس ریلویز سروس کے کام کرنے اور اُس کے علاوہ انڈین ایئرفورس کے ذریعے آکسیجن کی ٹینکروں کی نقل و حمل کے سلسلے میں گھریلو اور بین الاقوامی پروازں کے بارے میں بتایا گیا ہے۔
طبی بنیادی ڈھانچے اور کووڈ مینجمنٹ پر کام کرنےوالے با اختیار گروپ نے وزیر اعظم کو اُن کوششوں کے بارے میں بھی اطلاع دی، جو آئی سی یو اور بستروں کی دستیابی کو بہتر بنانے کے حوالے سے کی جاتی رہی ہیں۔انہوں نے وزیر اعظم کو اُن کوششوں سے بھی آگاہ کیا ، جو وباء کے پھیلاؤ کے سلسلے کو توڑنے کےلئے کی جارہی ہیں۔وزیر اعظم نے اس بات کو یقینی بنانے پر بھی زور دیا کہ ریاستوں میں متعلقہ ادارے کووڈ مینجمنٹ کے حوالے سے جو رہنما خطوط اور حکمت عملی وضع کی گئی ہے، اس کی مکمل طورپر پیروی کریں۔
مواصلات کے امور پر کام کرنے والے بااختیار گروپ نے وزیر اعظم کو اُن کوششوں کے بارے میں بتایا ، جو کووڈ کے متعلق اپنائے جانے والے طور طریقوں کے تئیں لوگوں میں بیداری پیدا کرنے کے لئے کی جارہی ہیں۔
کابینی سیکریٹری ، داخلہ سیکریٹری ، آر ٹی اینڈ ایچ سیکریٹری ، سیکریٹری اطلاعات ونشریات، سیکریٹری ادویہ سازی، رکن نیتی آیوگ، ڈائریکٹر جنرل آئی سی ایم آر ، سیکریٹری حیاتیاتی ٹیکنالوجی اور دیگر سینئر افسران اس میٹنگ میں موجود تھے۔