نئی دہلی،27 جون 2018؍وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے سرگرم حکمرانی اور بروقت عمل درآمد سے متعلق آئی سی ٹی پر مبنی ہمہ ماڈل پلیٹ فارم پرگتی کے ذریعے اپنی 27ویں رابطہ میٹنگ کی صدارت کی۔
اب تک 26پرگتی میٹنگوں میں 11لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کے سرمایہ سے چلنے والے پروجیکٹوں کا جائزہ لیا جاچکا ہے۔متعدد شعبوں میں عوامی شکایات کا ازالہ کرنے کے کام کا بھی جائزہ لیا گیا۔
آج کی 27ویں میٹنگ میں وزیر اعظم نے ریلوے ، سڑک اور بجلی کے سیکٹروں میں بنیادی ڈھانچے کے 9پروجیکٹوں کی پیش رفت کا جائزہ لیا۔ یہ پروجیکٹ مختلف ریاستوں میں پھیلے ہوئے ہیں، جن میں بہار، جھارکھنڈ، چنڈی گڑھ، مدھیہ پردیش، ہماچل پردیش، اترپردیش، اتراکھنڈ، مہاراشٹر ، اڈیشہ، چھتیس گڑھ، آندھر پردیش، دہلی ، گجرات، راجستھان، مغربی بنگال، سکم اور اروناچل پردیش شامل ہیں۔
وزیر اعظم نے موجودہ اضلاع اور ریفرل اسپتالوں سے وابستہ نئے میڈیکل کالجوں کے قیام کی اسکیم پر عمل درآمد کی پیش رفت کا جائزہ لیا۔اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ مرکزی حکومت صحت کے سیکٹر میں بہت سے اقدامات کررہی ہے۔ انہوں نے صحت کے بنیادی ڈھانچے کا تیزی کے ساتھ درجہ بڑھائے جانے کی اپیل کی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ گرام سوراج ابھیان کا پہلا مرحلہ جو 14 اپریل سے 5 مئی 2018ء تک چلا ہے،اس نے 16ہزار گاوؤں میں مرکزی حکومت کی 7 اہم اسکیموں پر عمل درآمد میں زبردست کامیابی حاصل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گرام سوراج ابھیان کا دوسرا مرحلہ 40ہزار سےزیادہ گاوؤں میں اس وقت جاری ہے۔ انہوں نے اس کام سے وابستہ ریاستی حکومتوں اور مرکزی حکومت کے تمام افسران سے کہا کہ وہ اس سلسلے میں 15 اگست بہترین نتائج حاصل کرنے کی تمام تر کوشش کریں۔
وزیر اعظم نے سوبھاگیہ یوجنا کے تحت حاصل کی گئی اب تک پیش رفت کی ستائش کی اور کہا کہ مقررہ وقت کے اندر چار کروڑ کنبوں کو بجلی کے کنکشن فراہم کرنے کے زبردست نشانے کو پورا کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کی جانی چاہئے۔